The Latest
وحدت نیوز(آرٹیکل)مفتی جعفر حسین (1914۔1983ء) کا شمار پاکستان کے معروف علماء میں ہوتا ہے۔ آپ ایک خطیب، عالم دین، مصنف، مترجم اور سیاسی شیعہ شخصیت تھے۔ 1948ء کو لاہور میں بعض دیگر علماء کے ساتھ مل کر آپ نے ادارہ تحفظ حقوق شیعہ پاکستان کی بنیاد رکھی اور اس کے پہلے صدر آپ منتخب ہوئے۔ سنہ 1949ء میں آپ تعلیمات اسلامی بورڈ کے رکن منتخب ہوئے۔ سنہ 1979ء کو بھکر میں آپ قائد ملت جعفریہ پاکستان منتخب ہوئے۔ اسی سال تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی بنیاد رکھی گئی اور آپ اس پارٹی کے پہلے سربراہ منتخب ہوئے۔ ضیاء الحق کے دور میں پاس شدہ زکات و عشر آرڈیننس کو شیعوں پر لاگو کرنے سے روکنے میں مفتی کی قیادت بہت موثر رہی۔ اسی امر کے لئے مرکزی سیکرٹریٹ کا گھیراؤ کیا گیا۔ آپ اسلامی نظریاتی کونسل اور اسلامی مشاورتی کونسل کے رکن بھی رہے۔ آپ نے 1983ء میں وفات پائی اور لاہور کربلاگامے شاہ میں سپرد خاک کئے گئے۔
29 اگست قائد ملت جعفریہ علامہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی برسی کا دن ہے۔
آپکی شخصیت افکار اور مثالی کردار علماء تشیع کی تاریخ میں زبان زد عام وخاص ہے
خصوصا آپکی قیادت کا بابرکت دور ملت تشیع کی سرفرازی اور کامرانی کا سنہرا دور تھا۔
مفتی جعفر حسین مرحوم اسلاف سابق کی طرح اعلی ترین اخلاق کے مالک تھے آپکی سادہ گی،قناعت،تجملات اور پروٹوکول سے دوری کی وجہ سے لوگ آپ کے گرویدہ ہوتے تھے قیادت کے اعلی منصب پر ہونے کے باوجود کفایت شعاری اور سادہ زیستی
آپ کی زندگی کا حصہ تھا۔
دار العلوم محمدیہ سرگودھا کے پرنسپل محترم ملک نصیر صاحب بیان فرمارہے تھے کہ ایک دن صبح قبلہ مفتی صاحب کا مدرسہ میں آنا اتفاق ہوا نہایت سادگی کیساتھ پبلک ٹرانسپورٹ میں مدرسہ میں تشریف لائے اور عام طالب علموں کے قیام کی جگہ تشریف فرما ہوئے انکی سادگی اور دیانت نے ہمیں شدید متاثر کیا۔
اسی طرح قیادت کی مصروفیات کے باوجود نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ کا بہترین ترجمہ آپکی شغف علمی اور علم دوستی کا بین ثبوت ہے۔
آج کے زمانے میں قیادت کےلئے اپنے کھوئے ہوئے مقام کے حصول کےلئے انکی سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے ۔
آج پروٹوکول،گاڑیاں،بلڈینگیں اور محلات نیز بیت المال کا بے دریغ استعمال بد قسمتی سے ایک معاشرتی آفت میں تبدیل ہوئی ہے۔
تقریروں میں مفتی جعفر حسین کی سادگی اور کریمہ اخلاق پر بات چیت کرتے ہیں لیکن مقام عمل میں وہ سادگی اور دیانت نظر نہیں آتی اسی لئے قومی معاملات ہو یا ہمارے دینی اور مذھبی ہم اپنی کھوئی ہوئی عزت واپس نہ لاسکیں۔
جو عزت مفتی جعفر حسین مرحوم کے دور میں یاقائد شھید کے دور میں تھی وہ آج ملت کےلئے ایک خواب بن گئی ہے۔
لہذا مفتی جعفر حسین مرحوم کی برسی کے دن ہم سبکو عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنی عزت رفتہ کی بحالی کےلئے اقدام کریں
اپنی اداوں پر غور کریں اور اپنے آپ کو بدل دیں تاکہ قوم کو بدل سکیں۔
تحریر: محمدجان حیدری
وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر، ایم این اے انجینئر حمید حسین نے صوبائی وزیر تعلیم فیصل تراکئی سے ملاقات کی، ملاقات میں ضلع کرم کے تعلیمی سسٹم کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ایم این اے انجینئر حمید حسین نے وزیر تعلیم کو ضلع کرم میں اساتذہ کی کمی اور پی ٹی سی فنڈز میں زیادہ سے زیادہ حصہ دینے پر زور دیا تاکہ ایمرجنسی بنیادوں پر ضلع بھر کے تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے کوہاٹ تعلیمی بورڈ میں ضلع کرم کے طلباء کو درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا اور نقل جیسی لعنت کے خاتمے اور معیاری تعلیم کے حصول کیلئے اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔ اس موقع پر فیصل تراکئی نے یقین دلایا کہ ضلع کرم کے عوام کے تعلیمی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
وحدت نیوز(میانوالی) صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید علی اکبر کاظمی اپنے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ کالا باغ پہنچ گئے ۔ 20 صفر المظفر چہلم امام حسین علیہ السلام جلوس کے بانی اور لائسنسدار جناب سید کرم حسین شاہ اور سید انتصار مھدی فرزند علامہ سید افتخار حسین نقوی کے ساتھ ملاقات اور اہم ایشوز پر گفتگو کی گئی ۔
قمر عباس شاہ پکی شاہ مردان کے مذہبی رہنما ،شیخ رضی متولی امام بارگاہ ، مولانا سجاد حسین مھدوی صوبائی سیکرٹری تبلیغات ،مولانا ظہیر کربلائی صوبائی آفس سیکرٹری ، علمدار حسین ملک ایڈووکیٹ ضلعی صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع میانوالی اور کالاباغ ،علاقے دیگر مومنین اور عمائدین بھی اس ملاقات میں موجود تھے ۔
صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کو کالاباغ کے سارے حالات پر بریفنگ دی گئی ۔ کالاباغ کے حالات کا ذمہ دار ڈی پی او میانوالی اور ڈی ایس پی داود خیل ہیں ۔ مومنین کو روکے رکھا اور مخالف گروپ کو تیاری کا موقع دیا گیا ۔ سید انتصار حسین فرزند علامہ افتخار حسین نقوی اور بانی جلوس کی بہترین حکمت عملی کی وجہ حالات قابو میں رہے اور مومنین کو کنٹرول کیا ورنہ بہت زیادہ فسادات کا خطرہ تھا ۔ بانی جلوس اور علاقے کے مومنین نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کا شکریہ ادا کیا ۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے حکم پرصوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب جناب علامہ سید علی اکبر کاظمی معاون خصوصی جناب حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید زاہد عباس کاظمی نےاپنے خصوصی وفد کے ہمراہ کالاباغ میں شہداء کے گھروں میں جاکر شہداء کالاباغ کے ورثا سے تعزیت پیش کی اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا خصوصی تعزیتی پیغام پہنچایا ۔
صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے شہداء کے گھروں میں علاقے کے مومنین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نےکالاباغ میں آج پاکیزہ خون دیا اس پاکیزہ خون کو رائیگاں نہیں ہونے دیں گے ۔ ہم ان شاءاللہ ان شہداء کے خون کی برکات سے علاقے کے مومنین کے مطالبات کا احترام کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔ علاقے کے مومنین کا مطالبہ ہے کہ حکومت یقین دلائے کہ آئندہ مشی کے راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی ۔ اور مشی کا روٹ پرمٹ جاری کرے ۔ ان کرداروں کو تعین کرکے فوری طور پر گرفتار کیا جائے جنہوں نے ہمارے جوانوں کا پاکیزہ خون بہایا ہے ۔ آئندہ مشی کی سیکیورٹی کو یقینی بنائی جائے گا ۔
ان شاءاللہ ہم شہداء کے وارثوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ علاقے کے مومنین جو فیصلہ کریں گے ہم اس کا احترام کریں گے ۔ ہم کوئی بات آپ پر اور علاقے کے مومنین پر مسلط نہیں کریں گے ۔ ان شاءاللہ بلکہ آپ کی آواز پر لبیک کہیں گے ۔ہم ہمیشہ سے امن کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ علاقے کے مومنین بھی اپنے اندر حقیقی وحدت پیدا کریں ۔ آپس میں دست وگریباں نہ ہوں دشمن آپ کی وحدت اور طاقت سے خوفزدہ ہے ۔ علامہ صاحب نے تجویز پیش کی کہ آئندہ کے حالات سے نبرد آزما ہونے کے ایک شیعہ ایکشن کمیٹی بنائیں تاکہ سارے معاملات اس کمیٹی کے ذریعے حل کروا سکیں ۔ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے ۔ شہید کی موت سے قومیں زندہ ہوتی ہیں ۔ اس پاکیزہ خوں کی قدر جانیں ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کراچی اور میانوالی میں جلوس عزاء پر پتھراؤ اور فائرنگ کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت وقت کو متنبہ کیا ہے کہ ان مٹھی بھر دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرے، جنہوں نے نواسہ رسول ص کے چہلم میں شریک عزاداروں پر سر عام دھاوا بول کر چار عزاداروں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کیا ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے اور ان شرپسندوں کو لگام دے، اسلام آباد، وزیر آباد، ملتان اور ملک کے دیگر شہروں میں اربعین واک کے اجتماعات پر ریاستی جبر و استبداد بھی تشویشناک ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں عزاداری کے خلاف ہونے والی بلا جواز ایف آئی آرز کو خارج اور گرفتار عزاداروں کو فی الفور رہا کیا جائے، عزاداری سید الشہداء ہمارا بنیادی و آئینی حق ہے جس پر کسی قسم کی قدغن اور رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جا سکتا، ان واقعات میں ملوث شرپسند عناصر کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے، عزاداری کے پروگراموں کی سیکورٹی کو فول پروف بنانا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے، شدت پسندی کے بہیمانہ واقعات سیکورٹی اداروں کی نااہلی ہے جس کی ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان میں معصوم شہریوں کی المناک شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم انسانوں کے قاتل قہر خداوندی کو دعوت دے رہے ہیں۔ بسوں سے اتار کر بے گناہ مسافروں کو قتل کرنا ظلم و بربریت ہے۔ بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش ہے۔ جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام کی منتخب قیادتِ کو ہرا کر جعلی اور دو نمبر لوگ اقتدار میں لائے جاتے ہیں تو ملک و قوم کے مسائل کم ہونے کی بجائے بڑھتے ہیں مینڈیٹ چوروں کے پاس نا عوام کی رہبری کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے اور نا ہی عوامی مسائل کا حل ان کی ترجیحات میں شامل ہوتا ہے۔
انہوں نے اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر کراچی اور میانوالی میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے نہتے عزاداروں پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں کالعدم تکفیری جماعت کی شرانگیزی اور دھشت گردی کو روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ عزاداری تحریک کربلا کا تسلسل ہے اسی لئے ہر دور کا یزید ذکر امام حسین علیہ السلام سے خوفزدہ ہے ہر دور کے یزید نے ذکر امام حسین علیہ السلام کو روکنے کی کوشش کی مگر آج پوری دنیا میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کی بے مثال قربانی کا چرچا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے مزمتی بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں پنجابی نوجوانوں کو شناخت کر کے موت کے گھاٹ اتارنے کا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔انتخابی نتائج کو سبوتاژ کر کے اقتدار پر قابض ہونے والے حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔نااہل حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے۔ عدم تحفظ کے احساس اور لاقانونیت کا ہر طرف راج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں رونما ہونے والا دہشت گردی کا حالیہ واقعہ اس اعتبار سے بھی شدید تشویش ناک ہے کہ اگلے چند روز میں زائرین کی واپسی کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے۔ بلوچستان حکومت کے غیر تسلی بخش اقدامات اور سیکورٹی معاملات سے عدم دلچسپی خدانخواستہ کسی بڑے سانحہ کو جنم دے سکتی ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ کربلا کی سرزمین میں کروڑوں زائرین کا اجتماع امام حسین علیہ السلام کی قربانی اور بی بی زینب سلام اللہ علیہا کے صبر کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔ شہداء کربلا کی یاد میں نجف سے کربلا تک پیدل واک کرنے والے زائرین کا جذبہ قابل دید ہے۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ کربلا میں زائرین کی تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے۔ مشکلات ترین حالات اور سنجیدہ صورتحال میں بھی زائرین ابا عبداللہ علیہ السلام نے ان کی زیارت ترک نہیں کی۔ اربعین واک اتفاق اور اتحاد بین المسلمین کا بہترین مظاہرہ ہے، جس میں پوری دنیا کے مسلمان ایک ہوتے ہیں اور نواسہ رسول سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ امام حسین علیہ السلام مسلمانوں کے درمیان اتحاد کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ جس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
علامہ علی حسنین نے کہا کہ بین الحرمین میں ہر سال پاکستانی زائرین وطن عزیز پاکستان کا پرچم بھی بلند کرتے ہیں، جو ہم سب کے لئے باعث فخر ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ زائرین کے لئے سہولیات کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے آسانیاں پیدا کرے۔ تاکہ عالم اسلام کے عظیم اجتماع میں پاکستان کی بہتر نمائندگی ہو۔ انہوں نے زائرین کو پیش آنے والے حالیہ حادثات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ قافلہ سالاروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انسانی جان سے بڑھ کر زیادہ اہمیت کسی چیز کی نہیں ہے۔ اس معاملے میں غفلت برداشت نہیں کی جا سکتی ہے۔ ذمہ داران کسی بھی ممکنہ خطرے کی موجودگی کی صورت میں فوری اقدام اٹھائے۔
وحدت نیوز(کربلا)سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ اور مرکزی سیکریٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی کی کربلا معلیٰ میں انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت و خطاب ۔ کانفرنس کے دیگر مقررین میں عالمی اہل بیت اسمبلی کے سربراہ آیت اللّٰہ رضا رمضانی، اسلامی تحریک نائیجیریا کے سربراہ آیت اللّٰہ شیخ ابراھیم زکزکی ، علامہ سیّد علی رضا رضوی آف لندن سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک کے علماء و دانشور شامل تھے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاور مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔ اور رھبر معظم اپنے متعدد خطابات میں اس پر گفتگو فرما چکے ہیں۔ ہمیں انکے فرمودات کی پیروی کرنی چاھئیے۔ وہ دنیا کے سب سے بڑے اسٹرٹیجسٹ ہیں۔
علاوہ ازیں انہوںنے فلسطین اور غزہ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صبر واستقامت کی جڑیں بھی کربلا حسین علیہ السلام سے جڑی ہوئی ہیں غزہ والوں نے کربلا سے درس مقاومت حاصل کیا ہے۔ اھل غزہ نے اسٹریٹیجکل تو فتح حاصل کر لی ہے۔ دشمن رائے عامہ کے سامنے فتح کو شکست میں بدلنا چاھتا ہے ہمیں آج کردار زینبی ادا کرتے ہوئے اس بے نظیر مقاومت فلسطین و لبنان ویمن وعراق کا ترجمان بننا چاھئیے اور ابھی سے پلاننگ کرنی چاھئیے کہ غزہ کی مکمل فتح کے جو دنیا میں نیا نظام تشکیل پائے گا اس میں ہمارا کردار کیا ہو گا۔ ہمیں بروقت اپنے اپنے مورچے سنبھالنے چاہیں۔کانفرنس کے اختتام پر امام رضا علیہ السلام کے روضہ اقدس پر لہرانے والے علم مبارک کی زیارت بھی کرائی گئی۔
وحدت نیوز(لاہور)صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب ماڈل ٹاؤن لاہور میں اربعین حسینی (ع) کے حوالے سے برادر جناب ڈاکٹر دانش نقوی اور مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری فلاح وبہبود و فوکل پرسن برائے عزاداری جناب شیخ عمران علی شیخ کی زیر صدارت اہم میٹنگ کا انعقاد ۔ لاہور مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں اربعین واک 2024ء کے حوالے سے گرینڈ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا ۔میٹنگ میں مختلف تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت ۔ میٹنگ میں اربعین پیس واک کے حوالے سے اہم ایشو پر گفتگو کی گئی چونکہ اربعین واک ایک عوامی موو ہے اور ہم صرف اور صرف سپوٹیو رول پلے کررہے ہوتے ہیں لہذا اس عوامی اربعین واک کو پیس فل بنانے کے لئے جتنا ہم سے ہوسکا ہم اس میں اپنا کردار پیش کریں گے ۔ ان شاءاللہ ہمارا کردار اس میں رہنمائی کا ہے اور اس واک کو پرامن بنانا ۔
نہ ہم لوگ مدعو کرتے ہیں اور نہ ہی اس کو لیڈ کرتے ہیں ۔ عزاداری سید الشہداء ایک عوامی اجتماعی عبادت ہے ۔ ہم اس اجتماع کو انتظامیہ سے ملکر ہر صورت پر امن بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ انتظامیہ جہاں ہماری ضرورت محسوس کرے ہم حاضر ہیں ۔اربعین واک کو روکا نہیں جاسکتا یہ کوئی رسم نہیں بلکہ عبادت ہے اس میٹنگ میں مختلف آئمہ جماعت اور مذہبی اسکالرز بھی شریک تھے ۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا اعلی وفد بھی اس میٹنگ میں شریک تھا ۔ لاہور کے 8 بڑے روٹس پر مشی( اربعین واک) ہوگی جبکہ کئی دیگر چھوٹے چھوٹے روٹس پر بھی اربعین واک ہو گی ان شاءاللہ ۔ میٹنگ میں صوبائی کابینہ کے معزز اراکین، ضلعی کابینہ کے ممبران ،لاہور کی کئی مساجد آئمہ جماعت اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔نماز ظہرین کے پوائنٹس ،اور اربعین واک پر موکب لگانے اور موکب کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ۔ امید ہے اس سال کا اربعین گذشتہ سالوں کی نسبت بہتر اور منظم انداز میں نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جائیگا ان شاءاللہ ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے اربعین امام حسینؑ 1446 ھجری کے موقع پرمیڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا چہلم صدیوں سے دنیا بھر کے مسلمان مناتے اور اس میں شریک ہوتے ہیں رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کے نواسے کی مظلومانہ شہادت کا پرسہ دیتے ہیں،اس سال کا اربعین سٹریٹیجک اہمیت رکھتا ہے۔ یہ فتنوں کا خاتمہ یزیدیوں،تکفیریوں اور عالم کفر کو مایوس و نا امید کر دے گا۔ تمام حسینی شیعہ سنی ہاتھوں میں ہاتھ دیے لبیک یا حسین ع کی صدا لگاتے گھروں سے باہر نکلیں اور اربعین امام حسین ؑ میں شریک ہوں۔ یہ اربعین عشق خدا، عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور عشق حسین علیہ السلام کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم کربلا نہیں پہنچ سکے تھے تو امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں ضرور حاضر ہوں گے۔ چہلم امام حسین علیہ السلام پاکستان کے عوام کے اتحاد کے عملی اظہار کا دن ہو گا۔ گا دشمن ہمیں توڑنا چاہتا ہے ہم اس کو ناکام بنا دیں گے۔یہ دن بھائی چارے،محبت، شعور، بصیرت، آگہی کا دن کہلائے گا۔ہم ثابت کریں گے کہ ہم ظلم کے خلاف، یزیدیت، فرعونیت اور نمرودیت کے مقابلے میں باہم متحد ہیں اور دنیا بھر کے مظلوموں بالخصوص فلسطین و غزہ کے مظلومین کے ساتھ کھڑے ہیں،یہی ہماری ذمہ داری ہے اور یہی ہمارا اپنے مولا و آقا اور امام حسین علیہ السلام کے ساتھ عہد بھی ہے اور یہ عہد ہم نباہ کے رہیں گے۔