The Latest
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شیعہ عزاداروں پرحملے نے ساری توجہ افغانستان کی شیعہ آبادی پر مرکوز کردی ہے، اپنے پاکستانی بھائیوں کے برعکس افغانستان کے شیعہ مسلمان طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد فرقہ وارنہ تشدد سے محفوظ تھے۔افغانستان میں اس سے قبل بھی فرقہ وارنہ تشدد کے اکا دکا واقعات ہوئے ہیں جس کی ایک مثال ہرات کی ہے جہاں 2006 میں فرقہ وارانہ تشددکے دوران چھ شیعہ مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔طالبان کے دور کے خاتمے کے بعد افغانستان کے شیعہ مسلمانوں کوعزاداری کی
بحرین کی جیلوں میں بند پانچ قیدیوں کو تشدد کر کے شہید کر دیا گیا ، یہ انکشاف بحرین کے آزاد تحقیقاتی کمیشن کی ایک تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے ،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی پولیس تشدد کے سبب شہادت کی مکمل تحقیقات کرانا ضروری ہے ، جیل میں پولیس تشدد کا مشانہ بننے والے ان قیدیوں کو حکومت مخالف مظاہروں میں شریک ہونے کی بنا پر گرفتار گیا تھا ، یاد رہے کہ اس سے پہلے آزادتحقیقاتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں نشاندہی کی گئی تھی کہ بحرینی حکومت انقلابی مظاہرین کو کچلنے کے لیے وحشیانہ تشدد سے کا م لے
اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹیلی جنس نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کاامیر میرزائی حکمتی نامی ایک اہم جاسوس گرفتار کرلیا ہے۔ایرانی وزارت انٹیلی جنس کے مطابق امیر میرزائی حکمتی ایرانی نژاد امریکی ہے اور وہ امریکی فوج کے شعبہ انٹیلی جنس سے تعلق رکھتا ہے۔ گرفتاری سے قبل وہ افغانستان اور عراق کی امریکی چھاونیوں میں رہا اور اسے مختلف شعبوں میں معلومات کے حصول اور ان کی منتقلی میں مہارت حاصل ہے ، وہ ایک ماہر جاسوس ہونے کے ساتھ ساتھ تجزیہ نگار بھی ہے
امریکی فوج کا ایک سو بکتر بند گاڑیوں اور ایک سو فوجیوں پر مشتمل آخری قافلہ عراق چھوڑنے کے بعد رات بھر صحرا کا سفر کرتے ہوئے سرحد عبور کر کے کویت پہنچ گیا جس کے بعد عراق میں امریکی فوج کا تسلط مکمل طور پر ختم ہو گیا ۔ مریکی صدر اوباما اس ہفتے کے آغاز پر عراقی وزیراعظم نوری المالکی سے ملاقات کے دوران عراق میں جنگ کے خاتمہ کا با ضابطہ اعلان کیا تھا ۔عراق میں امریکہ نے یہ جنگ مارچ 2003 میںشروع
بحرین سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی کارکن زینب الخواجہ کو ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔یہ مظاہرہ دارالحکومت منامہ کو جانے والی مرکزی سڑک پر کیا جا رہا تھا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سکیورٹی اہلکاروں نے حکومت مخالف مظاہرے میں سینکڑوں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور اعصاب شکن دستی بموں کا استعمال کیا۔یہ واقعہ اس
ایرانی کی جانب سے جدید ترین امریکی جاسوسی ڈرون طیارے آر کیو 170کا کنٹرول سنبھالنے اور اسے اپنی سرزمین پر اتارنے کے بعد امریکی وزارت دفاع نے طویل خاموشی کا روزہ توڑ دیا اور اعلان کیا ہے کہ ایران کی جانب سے طیارے کو سائیبر اٹیک کر کے اتارنے کا دعویٰ غلط ہے ،امریکی وزارت دفاع کا موقف ہے کہ اس جدید ترین ڈرون طیارے کو سائیبر اٹیک کے ذریعے زبردستی لینڈ کرانا ممکن ہی نہیں ۔ ادھر بی بی سی
وال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے ایران کی سرزمین پر اتارے جانے والے اپنے جاسوس طیارے کی واپسی یا اسے ایران کے اندر ہی تباہ کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا ہے، یہ منصوبہ ایران کی جانب سے ممکنہ جوابی اقدامات کے خوف سے منسوخ کیا گیا ہے۔وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق ایک اعلی امریکی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ امریکی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سیدحسن نصراللہ نے عاشورا کی مناسبت لاکھوں عزاداروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سید الشہدا کے پیرو ہیں اور ان سے عہد کرتے ہیں کہ ان کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ سید حسن نصراللہ 3 سال کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئے اور انہوں نے منگل کی صبح بیروت میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران بیت المقدس کو واپس حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا
امریکا نے مہمند ایجنسی میں ناٹو حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے شمسی ائربیس 15 روز میں خالی کرانے کی ڈیڈلائن دینے کے بعد بلوچستان کے علاقہ جیکب آباد میں قائم شمسی ایئر بیس سے اپنے اہلکاروں اور اثاثوں کی واپسی کی تیاریاں شروع کردیں۔ امریکی عہدیداروں نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر برطانوی خبر رساں ادارہ رائٹرز کو بتایا ہے کہ مہمند حملے کی طرح ایسے کسی ممکنہ اقدام کو مد نظر رکھتے ہوئے امریکا کئی ماہ پہلے
عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمالی علاقہ میں کار بم دھماکے سے 18افراد شہید اور 25زخمی ہوگئے ۔ سیکورٹی حکام کے مطابق دھماکہ سبزی منڈی میں موجود کار میں ہوا جس کے نتیجے میں مارکیٹ تباہ ہوگئی۔زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا ہے جہاں بیشتر لی حالت تشویشناک ہے ۔ دھماکہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے جائے حادثہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دئیے ہیں، ابھی تک اس دھماکے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ۔