The Latest
نام نہاد تبدیلی کی آڑ میں گریٹر اسرئیل کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے امریکی ، یورپی اور عرب ممالک کے حمایت یافتہ دہشت گردوں شام کی پر امن فضاء کو تباہ کر نے کے درپے ہیں۔ وحدت میڈیا کے ماہر امور مشرق وسطی کا کہنا ہے کہ شام میں استعماری قوتوں کی جانب سے سیاسی اور تشہیراتی مہم میںناکامی کے بعد مسلح دہشت گردوں کو ترکی کے زریعے شام میں بھیجا گیا اور شام کے انتہائی پر امن معاشر ے کو افغانستان کی طرز پر خانہ جنگی کی جانب دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن شامی حکومت کے دانشمندانہ فیصلے خانہ جنگی کو فضا کو ختم کرنے میں کامیاب تو ہو گئے مگر اب مسلح دہشت گرد گروہ شام میں جگہ جگہ ٹارگٹ کلنک کے علاوہ خودکش حملے کر رہے ہیں لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دعوے دار شام میں القاعدہ سمیت خطے کی متعدد شدت پسند تنظیموں کو نہ صرف برداشت کر رہے ہیں بلکہ ان کی مدد بھی کی جاتی ہے جس کی اصل وجہ خطے میں اسرائیل کے مقابل کھڑے واحد عرب ملک شام میں اسرائیل نواز وں کو اقتدار دلانا ہے ۔ لیکن تاریخ نے اکثر یہی دیکھا ہے کہ شام میں جب بھی کسی اعلیٰ عہدیدار کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ شامی قوم کے اتحاد اور وحدت میں اضافے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے مجمع جہانی اہلبیت ع کے سربراہ آی اللہ اختری سے ملاقات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ قوم تاریخی طور پر آل رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حامی رہی ہے اور اسی عشق اہلبیت علیھم السلام کے جرم میںانہیں حلب سے ہجرت پر مجبور کیا گیا۔جسے وہ آج بھی اپنی شاعری میں فخریہ انداز میں بیان کرتے ہیں ۔آیت اللہ اختری نے کہا کہ ہم کربلائے بلوچستان کے ان عظیم شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جو عصر حاضر کی یزیدیت کی بربریت کا نشانہ بنے۔ بلوچستان کی سرزمین پر جنہیں عشق اہلبیت ع کے جرم میں جنہیں شہید کیا گیا ہے انہیں عظیم مقام و مرتبہ حاصل ہیں۔ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنما مولانا سہیل اکبر شیرازی، مولانا تجمل عباس جعفری، مولانا ممتاز علی بھیو، مولانا آفتاب علی اتحادی، راجہ خان گولہ، سید گلزار شاہ اور دیگرموجود تھے۔
شام کے نیشنل سکیورٹی ہیڈ کوارٹر میں ابھی کچھ دیر قبل خود کش حملہ ہوا ہے ۔ جس میں العالم ٹی وی کے مطابق شام کے نائب وزیر دفاع جنرل شوکت آصف جاں بحق ہو گئے ہیں۔ شام کے سرکاری ٹی وی کے مطابق نائب وزیر دفاع جنرل شوکت آصف کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ جبکہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مزید شامی اعلیٰ عہدیداروں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع بھی ہے۔ ابھی سے کچھ دیر قبل غیر ملکی خبر رساں اداروں نے شام کے وزیر دفاع جنرل داؤد راجحہ کے جاں بحق ہونے کی خبر بھی نشر کی تھی جس کی سرکاری حلقوں نے تصدیق نہیں کی ہے۔ یاد رہے کہ شام میں قومی سلامتی کے حوالے سے قومی سلامتی کے صدر دفتر میں ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہو رہا تھا جس میں شام کے اعلیٰ سول و فوجی عہدیدار شریک تھے۔ بشارالاسد حکومت مخالف باغیوں نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ خود کش نہیں تھا بلکہ انہوں نے راکٹ فائر کیا ہے جس کے نتیجے میں شامی وزیر دفاع جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جبکہ سرکاری ٹی وی کے مطابق حملہ خود کش تھا۔
بعض صیہونی اخباروں نے یہ راز فاش کیا ہے کہ اسرائیل کا خفیہ ادارہ عرب ممالک میں اپنی سرگرمیوں کو مزید پھیلانے کے لئے اپنے ایجنٹوں کو ٹریننگ دے رہا ہے۔صیہونی اخبار یدیعوت آحر نوت نے لکھا ہے کہ علاقے کے عرب ممالک میں جاری تبدیلیوں کے پیش نظر موساد مشرق وسطی اور افریقہ کے نئے علاقوں میں جاسوسی کرنا چاہتا ہے ۔ ترکی ، لیبیا ، سوڈان ، مصر اور سعودی عرب وہ ممالک ہیں جنھیں موساد نے اپنی توجہ کا مرکز بنا رکھا ہے ۔ اسرائیل کے خفیہ ادارے کے سابق سربراہ عاموس یادلین نے یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ موساد عرب ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کر رہا ہے کہا ہے کہ موساد کے تین ہزار ایک سو بیس ایجنٹ عرب ممالک میں سرگرم عمل ہیں جن میں سے ایک سو بانوے جاسوس سیاسی تنظیموں میں کام کر رہے ہیں ۔اہم نکتہ یہ ہے کہ موساد عرب ممالک میں اپنے جاسوسوں کی تربیت کے اورٹریننگ کے دورے کرارہا ہے ۔ موساد سے وابستہ جاسوسوں نے حالیہ برسوں میں مصر اور سوڈان کو اپنی جولانگاہ میں تبدیل کردیا ہے ۔ بہت سے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ سوڈان سے اس کے جنوبی علاقے کو جدا کرانے میں اسرائیل کے خفیہ ادارے موساد کے جاسوسوں کا ہاتھ ہے ۔ جنوبی سوڈان میں شورشی گروہوں کے ساتھ موساد کا رابطہ اور ان کی مالی اور ہتھیاروں سے مدد کرکے جنوبی سوڈان کو سوڈان سے جد کرادیا ۔ لیکن جنوبی سوڈان اور سوڈان کی سرحدوں کے حالات اب بھی خراب اور کشیدہ ہیں ۔ اس وقت بھی مغربی سوڈان خاص طور پر دار فور موساد کے جاسوسوں کے مرکز میں تبدیل ہوچکاہے ۔ موساد کے جاسوس عرب ممالک کی تنظیموں اور قومی اور مذھبی قبائل میں گھس کر ان ممالک میں بد امنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ صیہونی حکومت کی ان پالیسیوں کے واضح نمونوں کو حالیہ مہینوں میں لبنان حتی مصر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے ۔ لبنان کے شمال میں واقع طرابلس شہر میں اور اسی طرح مصر میں مسلمانوں اور عیسائی قبطیوں کے درمیان مذھبی اختلافات بھی اسرائیل اور امریکہ کی سازشوں کا نتیجہ ہیں ۔ عرب ممالک میں فلسطینی اور غیر فلسطینی شخصیات کا قتل بھی موساد کی سرگرمیوں کا حصہ ہے ۔ اس وقت عرب ممالک کواسلامی اور انقلابی بیداری کا سامنا ہے جس سے اسرائیل وحشت میں پڑ گیا ہے ۔لہذا موساد عرب ممالک میں اپنے جاسوسوں کے ذریعہ وہاں کے امن کو خراب کرکے بحران پھیلانا چاہتا ہے ۔ عرب ممالک میں قومی ،قبائلی مذھبی اور فرقہ وارانہ ختلاف پھیلانا موساد کی پالیسیوں کا ایک حصہ ہے ۔ان وجوہات کے پیش نظر عرب ممالک کے سربراہوں کی ہوشیاری جو نئے ماحول کا تجربہ کر رہے ہیں ایک علاقائی ضرورت ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مصر جیسے ملک میں جس پر ایک زمانے میں صیہونیوں کا مکمل تسلط تھا اور اس وقت وہ مختلف ماحول اور خطرناک دور سے گذر رہا ہے، علاقے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں اس کے لئے صیہونیوں خاص طور پر موساد کا خطرہ زیادہ ہے ۔اس لئے کہ کیمپ ڈیوڈ معاہدہ پر نظر ثانی کا مطالبہ مصری قوم کے ایک بنیادی مطالبے میں تبدیل ہوچکا ہے ۔
لوئیر اورکزئی ایجنسی میں مسافر گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے میں 14 مومنین شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مسافر گاڑی لوئر اورکزئی ایجنسی کے علاقہ سپاہ سے کوہاٹ جا رہی تھی۔مٹھا خان میں شدت پسندوں نے ریموٹ کنٹرول بم سے اڑا دیا جس سے گاڑی تباہ ہوگئی۔ گاڑی میں سوارچودہ شیعہ مسافر موقع پر شہید جبکہ تین افراد نے ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز کے جوان موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا ۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع دیا ، تینوں زخمیوں کو کوہاٹ سے پشاور ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے ۔ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سبیل الحسن نے دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے نہتے شہریوں پر حملہ بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مصیبت کی اس گھڑی میں ان کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ آئینہ تاریخ میں رمضان نزول قرآن کے ساتھ ساتھ فتح بدر کا مہینہ ہے۔ رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں مسلمانوں نے مشرکین کو شکست دے کر ثابت کردیا ہے توکل بر خدا اور اطاعت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ دنیا آخرت میںکامیابی کی کلید ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی میڈیا سیل کے مینجر سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی کامیاب قرآن و سنت کانفرنس نے قوم کی صفوں میں اختلافات کی دیواروں کو گرا کر انتشاری قوتوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ یہ کامیاب کانفرنس الٰہی مقاصد کی تکمیل میں اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔ ان کاکہنا تھا کہ قرآن رمضان المبارک سے طاقت لے کر معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے تعلیم، صحت اور تربیت پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب تربیتی ورکشاپس کا شیڈول جاری کر رہی ہے جس میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکن قومی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر فلاحی امور میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔
دنیا میں کوئی بھی دہشت گرد تنظیم یا ادارہ ایسا نہیں ہو گا جس نے امریکی فوج سے زیادہ انسانوں کا قتل کیا ہو - ہیروشیما اور ناگا ساکی میں گرائے جانے والے ایٹم بموں سے لے کر موجودہ دور میں بے گناہ پاکستانی عوام پر ڈرون طیاروں کے ذریعے میزائل گرانا امریکی بربریت کی منہ بولتی تصویر ہیں ہر ڈرون طیارے کے حملے کے بعد امریکی حمایت یافتہ میڈیا یہ خبر نشر کرتا ہے کہ فلاں جگہ پر ڈرون حملے کے نتیجے میں اتنے دہشت گرد مارے گئے - حملے کے فوری بعد ان چینلوں کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ اس حملے میں مارے جانے والے افراد دہشت گرد تھے یا معصوم لوگ -؟ درحقیقت خبر نشر کرنے والے یہ ٹی وی چینل امریکی حمایت یافتہ ہوتے ہیں اور مادی فائدہ حاصل کرنے کی غرض سے وہی خبر نشر کر دیتے ہیں جو انہیں امریکہ نے دی ہوتی ہے۔ امریکہ کے اس گھنانے کھیل کو دنیا سمجھ تو چکی ہے مگر اس کی طاقت کی وجہ سے اس کے سامنے آنے سے ڈرتی ہے اور یوں انسانوں کے قتل عام کا یہ سلسلہ امریکہ اور اس کے حواریوں کے ہاتھوں بڑے تسلسل کے ساتھ جاری ہے - دنیا کی تھانیداری کا کردار ازخود سنبھالنے والے امریکہ کو صرف مسلم ممالک ہی اپنے جارحانہ، توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنتے نظر آتے ہیں، اس لئے وہ آئے روز کسی نہ کسی حیلے بہانے سے کسی نہ کسی مسلم ریاست کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتا اور اسکی سلامتی کو چیلنج کرتا نظر آتا ہے۔اس وقت امریکہ جنوبی ایشیا میں صرف پاکستان ہی نہیں، برادر اسلامی ملک ایران کو بھی آنکھیں دکھا رہا ہے اور اسکی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوششیں امریکہ سے برداشت نہیں ہو رہیں-اس وقت جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرق وسطی اور دنیا کے دیگر خطوں میں کوئی بھی مسلم ریاست ایسی نہیں جو انسانی حقوق اور امن و سلامتی کے نام نہاد چیمپئن امریکہ کی جنونیت اور اسکے توسیع پسندانہ عزائم سے محفوظ ہو اور انسانیت کیخلاف اسکے جرائم کی زد میں نہ آئی ہو۔کہیں وہ براہ راست کسی مسلم ملک کی سلامتی کو چیلنج کرتا ہے اور کہیں وہ اپنے کسی طفیلی کی سرپرستی کر کے اس سے اپنے جنونی عزائم کی تکمیل کراتا ہے۔فلسطین اور لبنان میں امریکی شہ پر اسرائیل نے عرصہ دراز سے خلفشار برپا کیا ہوا ہے، جو فلسطین کی آزادی کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے-
امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ ہیلری کلنٹن نے مصر کے سابق ڈکٹیٹر حسن مبارک کی حکومت کے خاتمے کے بعد دو روزقبل مصر کا دورہ کیا۔ان کے دورے کے دوران قاہرہ سمیت مختلف جگہوں پر امریکہ مخالف مظاہرے ہوئے۔ ہیلری کلنٹن جب اسکندریہ میں امریکی قونصل خانے پہنچیں تو وہاں پر موجود درجنوںمصریوں نے انڈوں اور ٹماٹروں کی بارش کر دی ۔العربیہ ٹی وی کے مطابق ہیلری کلنٹن نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران اپنی خفت مٹانے کے لئے کہا کہ یہ حملہ ناکام اور بیکار ثابت ہوا ہے۔ مصریوں کے ٹماٹرحملوں سے میری توہین نہیں ہوئی۔ میں یہ سوچتی رہی کہ مجھ پر پھینکے گئے انڈے اور ٹماٹر رائیگاں گئے ہیں۔ کانفرنس کے آغاز ہی میں انہوں نے مصر میں اپنے ساتھ پیش آنے والے پریشان کن واقعے کا حوالہ دیا جس میں مظاہرین ہیلری کلنٹن پر ٹماٹر پھینک رہے تھے اور سب مل کر "مونیکا، مونیکا" کے نعرے لگا رہے تھے۔قبل ازیں امریکی وزیرخارجہ نے مصر کے دورے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی سے ہونے والی ملاقات میں انہوں نے قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان طے پائے امن معاہدوں کی پاسداری پر زور دیا ہے جس کے جواب میں ڈاکٹر محمد مرسی نے بھی تمام امن معاہدوں کے احترام کا وعدہ کیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر پرعراق کے ایک صحافی نے اس وقت جوتے پھینکے تھے جب وہ عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کے ہمراہ عراق میں پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر نے کہا ہے کہ امریکی جنگی جہازوں سے لدے امریکی بحری بیڑے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی نگاہوں میں صرف لوہے کے ٹکرے ہیں اورغیر علاقائی طاقتوں کی اس علاقہ میں لشکر کشی کا ہمیں کوئی خوف نہیں ہے ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے مشہد مقدس میں سپاہ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی جنگی جہازوں سے لدے امریکی بحری بیڑے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی نگاہوں میں صرف لوہے کے ٹکڑے ہیں اور ہمیں اس علاقہ میں غیرعلاقائی طاقتوں کی لشکر کشی کا کوئی خوف نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکی بحری جہازوں کی موجودگی سے سپاہ کو کوئی خوف نہیں ہے کیونکہ وہ جتنے بڑے ہوں گے ان کو نشانہ بنانا اتنا ہی آسان ہوگا۔ میجر جنرل سلامی نے سپاہ اور رضا کار فورس کو حضرت امام خمینی کا ذہنی معجزہ قراردیتے ہوئے کہا کہ سپاہ اور بسیج الہی لشکر ہیں جنھیں حضرت امام خمینی نے تشکیل دے کر مسلمانوں پر کفار کے غلبہ کی راہ کو مسدود کردیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی کی راہ پر گامزن رہ کر رہبر معظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای نے سپاہ اور بسیج کو جدید دور کے مطابق قوی اور مضبوط بنادیا ہے۔ جنرل سلامی نے کہا کہ آج ایرانی سپاہ خلیج فارس میں اسلام کے پرچم کے سائے میں حرکت کررہی ہے اور دشمن کی تمام حرکات و سکنات کو زیر نظر رکھے ہوئے ہے۔
مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو محمد خان کے زیر اہتمام امام بارگاہ مانک للجانی میں ایم ڈبلیو ایم ٹنڈو محمد خان اور ٹنڈو اللہ یار کے ضلعی و یونٹ عہدیداروں کی ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا ۔ جس میں دو سو سے زائد افراد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر وحدت سکائوٹس حیدر آباد کے ڈویژنل مسئول یعقوب علی اور ضلعی سیکرٹری جنرل محب علی نے بھٹو مختلف موضوعات پر تربیتی و اصلاحی لیکچرزدیے اور مختلف علمائے کرام نے اخلاقیات کے دروس دیئے شرکائے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی سیکرٹری جنرل محب علی بھٹو نے اس تربیتی پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی ۔