وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ حکومت فورتھ شیڈول کو دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ملت تشیع کے وہ علما اور عمائدین جن کی اتحاد بین المسلمین اور حب الوطنی کے فروغ میں نمایاں خدمات ہیں ان کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ متوازن پالیسی کی آڑ میں ایسے ظالمانہ اقدامات کسی طور قابل قبول نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی مخاصمت و عناد کی بنیاد پر ایس ایچ او کی جانب سے کسی شخص کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش پر فوری عملدرآمد غیر منصفانہ اقدام ہے جس کی قطعاََ اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کسی بھی شخص کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے سے پہلے متعلقہ ادارے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس شخص کے کردار کی جانچ پرتال کریں۔انہوں نے کہا کہ اہل تشیع اس ملک کے باوفا اور ذمہ دار شہری ہیں۔ مخالفین کی ایما پر انہیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص کو جبری گمشدہ رکھنا آئین و قانون کے منافی ہے۔ ملت تشیع کے لاپتا افرا د کو جلد از جلد بازیاب کیا جائے۔اگر ان سے کوئی مجرمانہ فعل سرزد ہوا ہے تو قانون کے مطابق انہیں عدالت کے سامنے پیش کر کے سزا دلوائی جائے۔کسی کو طویل عرصہ تک بغیر بتائے غائب رکھنا قانون و انصاف کی توہین ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و فوکل پرسن حکومت پنجاب برائے بین المذاہب ہم آہنگی سید اسد عباس نقوی سے پنجاب کے مختلف قافلہ سالاروں کے وفدنے ملاقات کی اور انہیں زائرین کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا۔

قافلہ سالاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اسدعباس نقوی نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت کی وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نور الحق قادری سے اس سلسلے میں تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور انہیں ویزہ کے حصول سے لے کر سفر کے تمام مراحل میں پیش آنے والی مشکلات سے نہ صرف آگاہ کیا گیا ہے بلکہ ان کے حل کے لیے فوری اور جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زائرین کے حوالے سے ہم ایسی حکومتی پالیسی کے خواہاں ہیں جس سے زائرین کو دوران سفر کسی قسم کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے وزارت مذہبی امور کو تجاویز بھی دی گئیں ہیں جنہیں سراہا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ مخصوص گروہ  قافلہ سالاروں کے روپ میں زائرین کے لیے شدید مشکلات کھڑی کر رہے ہیں۔ اسے لوگوں کو آشکارکرنا انتہائی ضروری ہے۔قافلہ سالاروں کو چاہیے کہ ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ تفتان بارڈر پر زائرین کا غیر ضروری اور تکلیف دہ قیام بھی ایک انتہائی تشویش ناک مسئلہ ہے جس کی وجہ بعض اوقات  قافلہ سالاروں کی ناقص انتظامی منصوبہ بندی بنتی ہے۔تاہم اس مشکل کا مستقل حل نکالنا ہو گا تاکہ مرد و خواتین اور بزرگوں کو بارڈر پر طویل قیام نہ کرنا پڑے۔ملاقات کرنے والے قافلہ سالاروں میں ندیم حیدر عابدی، سید محمد جاوید زیدی،سید نجم عباس،سید قاسم حسین،حکیم اسد زیدی،سجاد حسین،محمد نعیم صدیقی،سید صفدر عباس نقوی،،مظہر بھوانہ اور سید علی رضا شامل تھے۔   

وحدت نیوز(جیکب آباد) سندھ کے ثقافتی دن کی مناسبت ڈسٹرکٹ پریس کلب جیکب آباد میں سٹی فورم کے زیراہتمام ثقافتی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں مختلف سیاسی سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنما شریک ہوئے۔اس موقع پر ثقافتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے جس کا قدیم شہر موئن جو دڑو چار ھزار سال پہلے سندھ کے عوام کی تہذیب و ثقافت کو بیان کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سندہ کے ثقافتی دن کے موقع پر ھم سندھ دھرتی اور اس کی عوام سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ سندھ کی ثقافت حیاء اور غیرت پر مبنی ہے لہذا ثقافتی تہوار کے نام پر خواتین کا سڑکوں پر ناچنا سندھ کی ثقافت نہیں لہذا عورتوں کو پگڑیاں پہنانے والے غلط راستے پر چل رہے ہیں کہیں یہ مرد خود دوپٹہ نہ پہن لیں۔ سندھ کی ثقافت اسلامی اقدار کی عکاس ہونی چاہئے۔

انہوں نےکہا کہ سندھ کے عوام کو تعلیم پر توجہ دینی ہوگی اور جہالت کے خلاف اعلان جنگ کرنا ہوگا۔ جبکہ سندھ سے قبائلی جھگڑوں اور کاروکاری کے نام پر معصوم انسانوں کے قتل عام کو روکنا ہوگا۔انہوں نےکہا کہ سندھ اولیاء کی دھرتی ہے جنہوں نے مذہبی رواداری کا پیغام دیا مگر کچھ سماج دشمن عناصر یہاں بم دھماکے کرکے نفرتوں پیغام دیتے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) قرآن مجید کی بے حرمتی پر اقوام متحدہ اور عالمی امن کے نام نہاد ٹھیکیداروں کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔ناروےمیں اسلامی مقدسات کی توہین پر او آئی سی سمیت تمام مسلم ممالک کو اپنا بھرپور احتجاج رکارڈ کروانا چاہئے۔

اطلاعات کے مطابق قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف ملی یکجہتی کونسل سندھ کے زیر اہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق جعفری کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک خصوصاً ناروے توہین آمیز خاکوں اور کتاب اللہ قرآن پاک کی بےحرمتی کر کےدنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا جاتا رہاہے۔

انھوں نے کہا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف وفاقی و صوبائی حکومتوں کی سربراہی میں ملک بھرمیں آل پارٹیز کانفرنسز اور ملک گیر بھرپور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کرتے ہوئے یہ پیغام دیا جائے کہ پاکستانی قوم سمیت پوری امت مسلمہ رسولؐ اللہ اور کتاب اللہ کی توہین کو کسی صورت برداشت نھیں کرے گی۔

علامہ صادق جعفری کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی امن اور انسانی حقوق کےاداروں کو مسلمانوں کے حوالے سے اپنا رویہ بدلنا پڑے گا۔عالمی امن اور بھائی چارے کا درس دینے والے عالمی رہنماء اسلامی مقدسات کی بدترین توہین پر جو مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں وہ یہ جان لیں کہ مسلمانوں کے درمیان آپس میں چاہے کتنے ہی اختلافات کیوں نہ ہوں، لیکن اللہ کے حبیبؐ اور کتاب اللہ امت مسلمہ کی مشترکہ میراث اور مقدسات ہیں، اور ان کی حفاظت کے لئے ہم کوئی بھی انتہائی قدم اٹھانے سے گریز نھیں کریں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ ہے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری نے عام آدمی کیلئے شدید مشکلات کھڑی کر دیں ہیں، موجودہ صورتحال میں متوسط طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، تحریک انصاف کی ”تبدیلی“ کے نعرے کو حوصلہ افزا تب ہی قرار دیا جا سکتا ہے کہ جب ملک میں بسنے والوں کا نظام زندگی بہتر ہوتا دکھائی دے۔

اپنے ایک بیان میں علامہ باقر زیدی نے کہا کہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، جس کے لیے بلاتاخیر ضروری اقدامات اٹھانے ہوں گے، محض خوشنما نعروں سے عوام کو خوش نہیں کیا جا سکتا، ملک میں پڑھے لکھے افراد کو روزگار کی عدم فراہمی ان کے خاندانوں کیلئے بے چینی میں اضافہ کا باعث ہے،جسے دور کرنا ہوگا۔

علامہ باقر زیدی نے کہا سندھ سمیت ملک کے مختلف حصوں میں لاقانونیت کے بڑھتے ہوئے واقعات نے عدم تحفظ کے احساس میں اضافہ کیا ہے، قتل و غارت، ڈکیتی اور لوٹ مار کی آئے روز وارداتیں قانون کی عمل داری پر سوالیہ نشان ہیں، جرائم کے واقعات میں تیزی امن و امان قائم کرنے والے اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات سے حکام بالا کی چشم پوشی مجرمانہ غفلت کے زمرے میں آتی ہے، جو نامناسب ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کے مسائل کے حل اور بنیادی حقوق پر خصوصی توجہ دی جائے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) جب عادل عبد المہدی نے عراق کی وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا اس وقت یہ ملک غیر ملکی قرضوں ، کرپشن اور بےروزگاری کی دلدل میں غرق ہو چکا تھا.  داعش اور دیگر تکفیری دہشتگردی کے گروہوں نے اس کی تباہی وبربادی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی. اجتماعی طور پر ملک کی عوام کے مابین کرد ، سنی اور شیعہ کی بلند دیواریں کھڑی کی جا چکی تھیں.  ایسے حالات میں اس نے ملک کی تعمیر وترقی ، عوام کی فلاح وبہبود اور روشن مستقبل کے لئے"عراق اولا" کے عزم کے تحت اپنی سیاسی واقتصادی پالیسی بنائی.  اور ملک کے زخمی جسم اور نظام کے لاغر بدن میں کینسر کی طرح پھیلے ہوئے اور راسخ شدہ جراثیم پریشان ہوئے. تمام تر خود غرض ملکی لٹیروں اور بیرونی استعماری طاقتوں کے لئے اسکی یہ روش ناقابل قبول تھی. اور انکے مفادات کا خطرہ لاحق ہو چکا تھا. اس لئے اب اس حکومت کا چلنا اور سیاسی استحکام اور اقتصادی پالیسیوں کا روکنا اندرونی مافیا اور بیرونی لٹیروں کے لئے ضروری ہو گیا تھا. اس لئے سب نے ملکر ایسے حالات بنائے کہ اسکو مجبورا استعفیٰ دینا پڑا.  اور ملک وعوام کے مستقبل کو مجہول کی طرف دھکیل دیا گیا. اور دوسرے الفاظ میں عراق کے استقلال اور روشن مستقبل کی خاطر عادل عبدالمہدی نے ناتوان وزیراعظم کی حیثیت سے اپنی سیاسی خود کشی کو قبول کیا لیکن مسلط کرپٹ نظام اور طاقتور طاقتوں کو ایک مرتبہ جھنجوڑ کر رکھ دیا.

عراقی وزیراعظم کے اھم اقدامات

1- عراق کی زیر بناء کو مضبوط کرنے اور اقتصادی طور پر استقلالیت کے لئے متعدد آپشنز کی طرف توجہ دی اور عراقی تیل کی فروخت کے لئے نئی منڈیوں کی طرف رخ کیا منصب سنبھالنے کے چند ماہ بعد ہی عراق نے اردن اور مصر سے اس سلسلے میں اقتصادی معاھدے کئے. اور عراق جو کہ افریقی منڈی سے بہت دور تھا ان معاہدوں کے بعد اسے وہاں تک رسائی حاصل ہوئی. اس اقدام کی اس لحاظ سے بھی اہمیت حاصل ہے کہ اگر ابنائے ھرمز کے ذریعے تیل کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ بھی پیدا ہو جائے تو عراق کے پاس تیل کی ترسیل کے لئے ایک متبادل راستہ ہو گا.

2- اسی سیاست کو آگے بڑھاتے ہوئے عراق نے بجلی کی پیدوار  کے منصوبے کو ترقی دینے کے لئے جرمنی کی سیمنس کمپنی کے ساتھ ایک سنہری معاہدہ کیا. اور اسی بجلی پیداوار بڑھانے کے لئے الزبیدیۃ بجلی گھر اور صلاح الدین میں ایک بجلی گھر کے منصوبے کو وسعت دی.

3- زراعت کی پیداوار کو بڑھانے اور غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بھی اہم اقدامات کئے.  ملک کی غذائی امنیت کے استحکام کے لئے گندم کے ذخیرے کے لئے پائیدار  کنکریٹ کے بڑے بڑے اسٹور تعمیر کئے.  کہ جن میں چار ملین ٹن گندم اسٹور ہو سکتی ہے جس سے تین سال تک عراق کی غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے. کسانوں سے گندم کی خریداری کا آسان میکانیزم بنایا کہ جس میں بیوروکریسی کی پیچیدگیوں سے دور اور  6 لاکھ دینار فی ٹن کے ریٹ پر بے سابقہ اور بروقت فقط 72 گھنٹوں میں کسانوں کو مالیاتی ادائگیاں کی گئیں.

4- سب سے اھم اقدام 19 سے 23 ستمبر 2019 کا پانچ روزہ چین کا دورہ تھا کہ جس کے نتیجے میں " النفط مقابل الاعمار " یعنی تیل بالمقابل تعمیر عراق کا معاھدہ طے پایا. اور جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین دس سال کے دوران  500 بلین ڈالرز ٹریڈ کی سطح جا پہنچی.  اور طے پایا کی چینی کمپنیاں فوری طور پر کام شروع کریں گی. اور عملی طور پر 40 چائنی کمپنیوں نے پراجیکٹ کی منصوبہ بندی کا کام شروع بھی کردیا.

یہ سارے اقدامات نہ تو کرپٹ سیاستدانوں کے لئے قابل قبول تھے اور نہ ہی عراق کے فیصلوں پر مسلط بین الاقوامی طاقتوں کے لئے قابل قبول تھے. چین کے ساتھ ان ھونے والے معاہدوں کے بعد عادل عبدالمہدی کے خلاف کرپشن کی عادی بااثر شخصیات اور بھاری بھاری کمیشن لینے والے گروہ اور استکباری طاقتیں سب ملکر سامنے آ گئے . امریکی صدر ڈونلڈ ٹرامپ نے ٹویٹ کیا. " کہ بالکل معقول نہیں کہ ہم عراق کو آزاد کرائیں اور معاملات غیروں سے ہوں " اور پھر تو ملکی وبین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا الیکٹرانک فورسسز نے عادل عبدالمہدی پر چڑھائی کر دی. اور عراق میں گذشتہ 16 سال سے ہونے والی ساری کرپشن ، بے روزگاری اور عوام کی محرومیوں کا زمہ دار فقط اور فقط عادل عبدالمہدی اور اسکی حکومت کو قرار دیا.

ملاحظہ: کالم کے اختتام پر رائٹر لکھتا ہے کہ  عادل عبدالمہدی صحافیوں ، میڈیا اینکرز، بوٹ چاٹنے والوں اور مکھیوں کے چہرے صاف اور خوبصورت بنانے والوں کے حق میں بہت کنجوس تھا.  

(عراقی رائٹر عبدالکاظم حسن الجابری کے کالم سے ماخوذ ، بتاریخ  12/11/2019 )

ترجمہ وتحریر:  علامہ ڈاکٹرسید شفقت حسین شیرازی

Page 93 of 1134

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree