وحدت نیوز(اسلام آباد) مقبوضہ کشمیر، یمن،فلسطین سمیت دیگر مسلم ممالک میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا سلسلہ جاری ہے نہتے کشمیریوں کو بھارتی افواج نے چار ماہ سے محاصرے میں لے رکھا ہےجو قومیں مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم اور انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر آواز نہیں اٹھا سکتیں انہیں انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنا زیب نہیں دیتا انسانی حقوق کا عالمی دن محض بیانات پر اکتفا کرنے کی بجائے عملی کوششوں کا متقاضی ہے۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا معاشرے کے ہر فرد کے لیے باوقار زندگی گزارنے کے بھرپور مواقع دے کرانسانی حقوق کی پاسداری کی جا سکتی ہے۔ اس وقت امت مسلمہ کو انسانی حقوق کے حوالے سے لاتعدادچیلنجزاور خطرات درپیش ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی انتقامی کاروائیوں کے باعث مادر وطن میں بھی انسانی حقوق کی پامالی کے ان گنت واقعات رقم ہوئے۔طویل عرصے تک شیعہ نسل کشی ہوتی رہی۔ہمارے پڑھے لکھے اور باصلاحیت افراد کو ٹارگٹ کیا جاتا رہا۔ چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ہمارے نوجوان کو گھروں سے غائب کیا گیا جن میں سے اکثریت تاحال لاپتا ہیں۔جو حکومت انسانی حقوق کو مقدم سمجھتی ہے وہ اپنے عوام کو اذیت کا شکار نہیں ہونے دیتی۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں میں اصلاحات کے عمل میں تیزی لا کر عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکتاہے۔اپنے آئینی اختیار سے تجاوزکرنے والے اداروں کی سرزنش ہونی چاہیے۔انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ آزادانہ زندگی بسر کرنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔جبری گمشدہ افراد کے بارے میں ان کے خاندان کو آگاہ کیا جائے۔ ملک سے طبقاتی تفریق کا خاتمہ کر کے تمام شہریوں کو مساوی حقوق ملنے چاہیے،اور انسانی حقوق کا عالمی دن ہم سے یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ ملک سے غربت،پسماندگی،جہالت اور عدم مساوات کے خاتمے کی لئے سب مل کر کوششیں کریں۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت جی بی میں گندم سبسڈی ختم کرنے کے حوالے سے سوچنے کی بھی غلطی نہ کریں۔ اگر ایسا کوئی عوام دشمن اقدام اٹھایا گیا تو ماضی کی طرح عوام سڑکوں پہ نکل آئیں گے۔ گندم سبسڈی کے سبب عام عوام کی زندگی آسان ہے اور اس کا خاتمہ انکے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ذمہ داران کی طرف سے گندم سبسڈی کے خاتمے اور کوٹے میں کمی کی خبریں میڈیا میں گردش کر رہی ہیں، وفاقی حکومت عوام دشمن پالیسی سے باز رہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ گندم کے کوٹے میں بھی اضافہ کیا جائے۔
آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جی بی سے متعلق فیصلے کے بعد نہ صرف گندم سبسڈی کے خاتمے کا قانونی جواز نہیں بنتا بلکہ دیگر اشیائے ضروریہ پر سبسڈی ملنی چاہیے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ وفاق کی طرف سے فراہم کی جانے والی گندم کی کوالٹی پر پہلے ہی تحفظات ہیں اور نون لیگ کی حکومت میں کوٹے میں بھی کمی کی گئی۔ وفاقی حکومت کے ذمہ داران گندم کی کوالٹی کے حوالے سے تحفظات دور کریں اور جی بی کے لیے کوٹہ بڑھانے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کریں۔ گلگت بلتستان کے عوام کو گندم ضروریات کے مطابق نہیں مل رہی ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ گندم سبسڈی ختم کی گئی تو صرف اسکی بحالی کے لیے ہی نہیں بلکہ اور بھی مطالبات کے ساتھ تاریخی تحریک چلائی جائے گی۔
وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمين ضلع سکھرکی جانب سے سکھرمیں پریس کلب سکھر تک یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی جس کی قیادت صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سندھ چوہدری اظہر حسن، ضلعی سیکرٹری جنرل سید محمد عباس و دیگر ضلعی و تعلقہ کے رہنما کررہے تھے۔
مقررین نے خطاب میں کہا کہ ہم کشمیر میں جاری انڈین فوج کے مظالم پر خاموش نہیں رہ سکتے ،کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہے اور حق خودارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔ کشمیر کے مقدر کا فیصلہ قابض انڈین فوج نہیں بلکہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیئے، ریلی کے مظاہرین نےکشمیر کی حمایت میں اور انڈیا کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔
وحدت نیوز(راجن پور) مکاتب ولایت پاکستان کے زیراہتمام ضلع راجن پور کے قرآن و دینیات سینٹرز کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات کا پروگرام امام بارگاہ جعفریہ راجن پور میں منعقد ہوا۔ تقریب میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ موسی رضا جسکانی، مکاتب ولایت پاکستان کے انچارج علامہ مراد علی بلاغی و دیگر شریک ہوئے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مساجد کو نماز و بندگی مناجات کے ساتھ ساتھ تعلیم و تربیت اور عوامی فلاح اور رفاہی کاموں پر توجہ دینی چاہئے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے مراکز تعلیم القرآن اور دینیات سینٹرز کی خدمات قابل تحسین ہیں مگر اسے اسلام کے نظام تعلیم و تربیت اور عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جانا ضروری ہے۔
انہوں نےکہا کہ دینیات سینٹرز کے اساتذہ اور آئمہ جمعہ و جماعت کی تعلیم و تربیت پر توجہ کی ضرورت ہے۔ منبر و محراب اگر درست ہاتھوں میں ہوں تو معاشرے کی اصلاح اور فلاح ہوگی۔اس موقع پر دینیات سینٹرز کے پوزیشن حاصل کرنے والے بچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے وزیرستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن منفی قوتیں شر پسندی کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتیں۔ سیکورٹی فورسز نے ان دہشت گردوں کے لیے اس سرزمین کو قبرستان بنا دیا ہے جو پاکستان کو اپنی محفوظ پناہ گاہ سمجھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انتہا پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ ایسے عناصر کےخلاف بھی کارروائی ہونی چاہیئے جو تکفیریت اور نفاق کا درس دے کر قوم کے نوجوانوں کو فکری طور پرگمراہ کر رہے ہیں۔ مذہب کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کے تشخص کو داغدار کرنے والے دشمنوں کے آلہ کار ہیں ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔اسلام اخوت و رواداری کا درس دیتا ہے۔کسی بھی بےگناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔ مذہب ومسلک کی بنیاد پر نفرتیں پھیلانے والے اس ملک کے دشمن اور فکری دہشت گرد ہیں ان کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جانا چاہئے۔
انہوں نےکہا ملک میں امن کے قیام کے لیے ریاستی اداروں کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی اس حقیقت کی عکاس ہے کہ ہمارے ادارے اپنے فرائض سے لمحہ بھر بھی غافل نہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان میں سرکاری تدریسی اداروں کا معیارِ تعلیم نجی اداروں کی نسبت بہتر نہیں ہے جس سے متوسط طبقہ شدید متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا پاکستان میں نجی تعلیمی ادارے ایک نفع بخش صنعت کا روپ دھار چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تعلیمات نثار فیضی نے طلبہ تنظیموں کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔
انہوں نے کہا جو قومیں اپنی تمام تر صلاحیتیں تعلیم کے شعبے کی بہتری پر صرف کرتی ہیں انہیں دنیا کی کوئی طاقت نیچا نہیں دیکھا سکتی۔اس وقت دنیا کے وہی ممالک زندگی کے مختلف شعبوں میں ترقی کی طرف تیزی سے گامزن ہیں جہاں خواندگی کی شرح زیادہ ہے۔ ان اداروں کے غیر معمولی اخراجات اور ہوشربا فیسیں عام آدمی کی دسترس سے باہر ہیں۔ملک کےہر فرد کو تعلیم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن اس کے خاطر خواہ نتائج تب ہی برآمد ہوں گے جب ملک کے ہر ادارے میں جدید نصاب کے مطابق حصول تعلیم کے یکساں مواقع موجود ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری سکولوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ وہاں کے اساتذہ جدید تعلیمی تقاضوں سے آشناہوں۔بچوں کی بہترین تربیت صحت مند معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔جس کے لیے اساتذہ کا با کردار اور عالی وصف ہونا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا تعلیم کے میدان میں بہتری کے لیے ان ممالک سے رہنمائی حاصل کی جانی چاہیے جو تدریسی حوالے سے عالمی سطح پر نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ جس طرح زندگی کے متعدد شعبوں میں مختلف ممالک کے درمیان معاہدے کیے جاتے ہیں اسی طرح ترقی یافتہ ممالک اور ہمارے مابین تعلیم وتحقیق کے میدان میں ترقی کے لیے اشتراک عمل ہونا چاہیئے تاکہ ارض پاک ترقی کی منازل زیادہ سرعت کے ساتھ طے کرے۔