The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی عظیم الشان قرآن و سنت کانفرنس میں مختلف قراردادوں کی منظوری دیتے ہوئے ملک میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسے پاکستان کے استحکام کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا۔ قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پاکستان میں تمام حقیقی گروہوں کے ساتھ ملکر امریکی استعمار کے خلاف جدوجہد کی جائے گی، تاکہ پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دی جا سکے۔
دوسری قرار داد میں پاکستان میں اقتصادی بدحالی، بڑھتی ہوئی غربت، مہنگائی، بدامنی اور لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار موجودہ اور سابقہ حکمرانوں کی غلامانہ پالیسیوں کو قرار دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے پاکستان کی آزاد داخلہ پالیسی کی تشکیل اور دیگر عوامی مسائل کے حل کے لیے بھرپور جدوجہد کرنے کا اعلان کیا گیا۔
تیسری قرارداد میں مجلس وحدت مسلمین نے پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں فرقہ واریت، دہشتگردی اور عدم استحکام کی ہر سازش کے خلاف سینہ سپر رہنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
چوتھی قرارداد میں مجلس وحدت مسلمین نے دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسلامی دنیا میں امریکی مفادات کے خلاف جدوجہد میں ایم ڈبلیو ایم ان کی ساتھی اور معاون رہے گی۔ قرارداد میں مشرق وسطٰی میں پیدا ہونے والی حالیہ اسلامی بیداری کو امریکی و اسرائیلی استعمار کے خلاف عوامی جدوجہد کا حاصل قرار دیتے ہوئے اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔
پانچویں قرارداد میں مجلس وحدت مسلمین نے رہبر انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای کی بابصیرت و مدبرانہ قیادت پر بھرپور اعتماد کا اعادہ کرتے ہوئے، ان کی عالمی جدوجہد کا حصہ بننے کو ایم ڈبلیو ایم کے لئے فخر قرار دیا۔
چھٹی قرارداد میں ملت تشیع کی پاکستان میں جاری ٹارگٹ کلنگ کو ملک کے فطری دفاع کو کمزور کرنے کی سازش قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مجلس وحدت مسلمین استحکام پاکستان کے لیے مضبوط شیعیت کو ممکن بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
ساتویں قرارداد میں پاکستان میں بے گناہ شیعہ جوانوں، تنظیموں، گروہوں کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان عزاداری، مساجد، اور امام بارگاہوں پر کوئی قدغن برداشت نہیں کرے گی، اور ایسا کوئی بھی اقدام ہمارے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوگا۔
دیگر قراردادوں میں مجلس وحدت مسلمین نے جامعہ پنجاب میں فرقہ پروستوں کے ہاتھوں شیعہ طلباء پر مسلسل حملوں کی مذمت کی اور پاکستان میں شیعیان حیدر کرار کی نسل کشی پر عدلیہ کی خاموشی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ پاکستان کے موجودہ بحرانوں کا حل قرآن وسنت کے حقیقی پیروی کو قرار دیا گیا۔
مینار پاکستان پر قرآن وسنت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے اڈے امریکی سفارتخانے ہیں، جب تک ان سفارت خانوں کو بند نہیں کیا جاتا اس وقت تک ملک سے فرقہ واریت اور دہشتگردی خاتمہ ممکن نہیں ہے۔اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم عالمی استعمار امریکہ کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ اس دنیا پر حاکمیت کا حق صرف اللہ کا ہے، جب اللہ کا امام آئے گا تو دنیا سے یزیدیت خود بخود مٹ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء ملت جعفریہ کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، اس سال کو آمادہ رہنے اور میدان میں رہنے کا سال قرار دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان لاہور میں منعقدہ قرآن و سنت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دشمن کا مقابلہ منظم ہوکر ہی کیا جاسکتا ہے۔ جس دن تیس لاکھ شیعہ اکھٹے ہوگئے کوئی ہمارا حق نہیں چھین سکے گا۔ ہم ظالموں سے خنجر چھین کر انہی کے سینے میں گھونپیں گے۔علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال برقرار رہی تو پارلیمنٹ سمیت جی ایچ کیو کا گھیراؤ کریں گے۔ جن اداروں کی ذمہ داری سیکیورٹی ہے انہوں نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہ کیں تو ہم انہیں گھروں سے نکلنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا اگر دہشتگردوں کا راستہ حکومت نے نہ روکا تو ہم مجبور ہوجائیں گے کہ ان کا راستہ روکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہیں، کیوں کہ یہ ہماری سالمیت کیخلاف ہے۔ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی ہماری فوج کرے نہ کہ امریکہ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پر اعتماد نہ کیا جائے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی جو وطن کی بیٹی ہے اگر ہندو بھی ہوتی تو ہم حمایت کرتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین اُس کی ملک واپسی کا مطالبہ کرتی ہے اور حکومت سے تقاضہ کرتی ہے کہ وہ اسے وطن واپس لانے کے اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی اکھٹے رہتے تو آج قوم ذلیل وخوار نہ ہوتی، آج کے بعد کوئی سیاسی پارٹی شیعوں کو دھوکہ نہیں دے سکے گی، یہ ووٹ کسی سیاسی جماعت کیلئے نہیں بلکہ علی ع اور حسین ع کا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ کسی دہشتگرد کو پارلیمنٹ میں نہیں جانے دیں گے، ہماری جانب سے معتدل غیرت مند شیعہ سنی امیدوار پارلیمنٹ جائیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں بھرپور سیاسی کردار ادا کریں گے اور آئندہ الیکشن میں طاقتور مرکزی حکومت لائیں گے تاکہ امریکہ کا راستہ روکا جاسکا۔ اور ملک سے منافرت کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ اہل سنت بریلوی حضرات کے بعد شیعہ دوسری بڑی قوت ہیں، ہم بکنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت آئے گا جب شیعہ پاکستان کی طاقتور قوم ہوگی اور ہم دوسروں کو بھی مضبوط بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نے مجالس کیلئے کوئی اجازت نہیں مانگنی، یہ ہمارا آئینی حق ہے، جہاں دل کرے گا وہیں پر عزارداری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس ملک میں عزاداری امام حسین ع عام ہوتی تو آج دہشتگردی عام نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ اگر جس پارٹی نے دہشتگردوں سے کوئی معاہدہ کیا شیعہ قوم اس پارٹی کو ووٹ نہیں دیگی۔ علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے دہشتگرد چھوڑ دیئے لیکن مولانا غلام رضا نقوی آج بھی جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند ہیں۔ ہم ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ان کی رہائی عمل میں نہ لائی گئی تو ہم سمجھنے پر مجبور ہونگے کہ تم لوگ شیعیوں کے دشمن ہو۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ برسوں سے لہو لہو ہے، اگر ہم آج منظم ہوجائیں تو حالات بہتر ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پی پی پی سے کہتا ہوں کہ اگر اس نے ملک بھر میں شیعیوں کی نسل کشی نہ رکوائی تو ہم پیپلزپارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔ اور پاکستان کے شیعہ اسلام آباد کی طرف رخ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قوم تیاری کرے ہم ان یزیدیوں کو سبق سکھائیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین ماتمی انجمنوں، علماء، اور نوجوانوں کا پلیٹ فارم ہے اور اس کا ایک نعرہ ہے، لبیک یاحسین ع۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے پنجاب یونیورسٹی میں غنڈے پال رکھے ہیں، اگر انہیں قابو نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی والے بھی کھلے عام چل پھر نہیں سکیں گے۔ انہوں نے ن لیگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ رانا ثناء اللہ کے دھوکے میں نہ آئے، اور دہشگردوں کو سپورٹ کرنے سے باز آئے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ امور جوانان کے مرکزی سیکرٹری علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہاہے کہ اگر چودہ صدیوں سے آج تک اذان کے آواز بلند ہورہی ہے ، مساجد اور امام بارگاہیں آباد ہیں اور عزاداری سید الشہداء (ع) کا سلسلہ جاری ہے تو اس کی تین وجوہات ہیں، ایک یہ کہ تصور امامت زندہ ہے اور ہمارا امام حاضر ہماری سرپرستی کررہے ہیں دوسری وجہ ہمارے شہداء کا خون ہے جو ہماری سربلند ی کی بنیاد ہے ۔آقای بہاولدینی نی فرمایا کہ وہ مکتب جس کی بنیادوں میں حسین (ع) کا خون شامل ہو اسے کوئی یزید اور فرعون شکست نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مکتب کے زندہ رہنے کی تیسری وجہ کردار زینب (س) اور کردار سجاد(ع) ہے ، یزید نے ہر ممکن کوشش کی کہ امام حسین (ع) کی صدائے ھل من ناصر دب جائے ، علی اکبر (ع) کا خون چھپ جائے لیکن زینب (س) اور سجاد(ع) نے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پاؤں میں بیڑیا پہن کر کوفہ و شام کے درباروں اور بازاروں میں حسینیت کا دفاع کیا۔ آج اگر دنیا کے کونے کونے میں حسین (ع) کا نام سربلند ہے تو وہ زینب(س) کا صدقہ ہے، ہم خون شہداء کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ ہم اپنے شہداء کا خون چھپنے نہیں دیں گے اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک قومی اسمبلی میں علم عباس (ع) لہرا نہ دیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رح) کی ۲۴ویں برسی کے حوالے سے مینار پاکستان لاہور میں منعقد ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس شروع ہو گئی، کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعاد ت قاری مستحسن رضا نے حاصل کی اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکر ی نے کہا کہ 1987ء میں اسی مقام پر اسی عنوان سے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رح) نے کانفرنس منعقد کی تھی آج شہید کے روحانی فرزند انہی کے افکار سے درس لے کر یہ کانفرنس منعقد کر رہے ہیں اور اس عزم کو دہرا رہے ہیں کہ ہم شہید کے مشن کو زندہ رکھیں گے انہوں نے کہا کہ آج شیعان حید رکرار (ع) نے ایک بار پھر ثابت کرنا ہے کہ چاہے ۱۴ سو سال پہلے کی کربلا ہو یا عصر حاضر کی کربلا ہم ہر میدان میں یزیدیت ذلت آمیز شکست دیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی طرف سے مینار پاکستان میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں ملکی اور غیر ملکی میڈیا کوکانفرنس کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اس پریس کانفرس میں علامہ محمد امین شہیدی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان، علامہ شیخ حسن صلاح الدین سربراہ شورائے عالی مجلس وحدت مسلمین پاکستان، علامہ مرزا یوسف حسین رکن شوریٰ نظارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان، مولانا عبد الخالق اسدی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبۂ پنجاب،مولانا مختار امامی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبہ سندھ،مولانا مقصود علی ڈومکی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبہ بلوچستان،مولانا سبیل حسین مظاہری سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبہ خیبر پختونخواہ،مولانا شیخ نیر مصطفوی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ، گلگت ،بلتستان اورمولانا تصور حسین جوادی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،آزاد جموں کشمیر شامل تھے ۔پریس کانفرنس میں بریفنگ دیتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کل یعنی یکم جولائی کو مینار پاکستان پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملت جعفریہ کا ایک عظیم الشان اجتماع ’’قرآن وسنت کانفرنس‘‘ کے نام سے منعقد کیا جا رہا ہے ،قرآن و سنت کانفرنس مین شرکت کے لئے ملک بھر سے( کراچی تا خیبر و گلگت )پیروان قرآن و سنت کے قافلے رواں دواں ہیں اور مینار پاکستان پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ملک بھر سے بڑی تعداد میں جید علماء کرام ،ذاکرین عظام،خطباء،اسکالرز اور مرد و خواتین سمیت بچوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘میں شرکت کر کے یہ ثابت کر دے گی کہ بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادیں سرزمین پاکستان پر عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل سمیت بھارت کی سازشوں کو کامیاب نہں ہونے دیں گے ،اب بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحکی اولادیں دشمنان اسلام و دشمنان پاکستان کو اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیں کہ وہ اپنے شیطانی عزائم کو مملکت خداداد پاکستان میں انجام دیں۔
’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کا عظیم الشان اجتماع عالمی استکبارر امریکہ اور اسرائی کے لئے ایک واضح پیغام ثابت ہو گا کہ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل اپنی سازشوں سے باز آ جائیں۔ ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ اجتماع گاہ (مینار پاکستان)میں شرکائے ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے لئے 60,000(ساٹھ ہزار)نشستوں کا اہتمام کیا گیا ہے اور اجتماع گاہ (مینار پاکستان ) میں 5لاکھ افراد کی شرکت کا انتظام کیا گیا ہے۔’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کا عظیم الشا ن اجتما ع پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور تاریخی اجتماع ہو گا اور ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ میں 5لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے جو ملک کے گوشہ و کنار سے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے وسائل خرچ کرتے ہوئے کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ ملک کے چاروں صوبوں پنجاب،سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ سمیت گلگت ،بلتستان سمیت پاراچنار اور دیگر دور دراز علاقوں سے قافلے رواں دواں ہیں جو آج رات کو جلسہ گاہ میں پہنچ جائیں گے۔
ہم پنجاب حکومت سے درخواست کرچکے ہیں کہ ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے اجتماع اور ملک بھر سے آنے والے قافلوں کی سیکورٹی کے لئے خاطر خواہ انتظامات کئے جائیں ،ایک ایسے وقت میں کہ جب لاہور میں شائع ہونے والے اخبارات میں اس طرح کی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ جس میں دہشت گردی کے حملوں کے بارے میں بات کی جا رہی ہے،پولیس اور حساس اداروں کو چاہئیے کہ ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے سیکورٹی انتظامات کو مضبوط بنائیں۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنی دیگر برادر تنظیموں کی معاونت سے 4000رضا کار سیکورٹی کے انتظامات کے لئے تعینات کر دئیے ہیں تا کہ پولیس اور رضا کار باہم مل کر سیکورٹی کو مزید بہتر طور پر انجام دے سکیں اور کسی بھی شیطانی منصوبے کو ناکام بنا دیں ۔’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے حوالے سے ملک بھر کے جید علما ء کرام،ذاکرین عظام،خطباء،اسکالرز اور تنظیموں نے بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا ہے ،جس کے لئے ہم آپ کے توسط سے ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ ملک کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت اختیار کرے گی جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک میںجاری دہشت گردی کے خاتمہ،ملک دشمن عناصر کے راستوں کو روکنے،دہشت گردوں کا خاتمہ،ملک کو درپیش مسائل ،امریکی مداخلت،ڈرون حملوں سمیت دیگر اہم قومی امور پر اہم ترین اعلانات کئے جائیں گے ۔
قرآن و سنت کانفرنس میں ملک کے کونے کونے سے حسینیوں کے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اس وقت مینار پاکستان میں شیعان علی ع کا ایک جمع غفیر موجود ہے ۔ علی الصبح کراچی سے سینکڑوں برادران اور خواھران کا ایک بڑا قافلہ شالیمار ایکسپریس کے ذریعے ریلوے اسٹیشن لاہور پہنچا جہاں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے استقبالیہ کیمپ میں ان کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔ اس دوران لاہور کا ریلوے اسٹیشن لبیک یا حسین ع کی صداوں سے گونجتا رہا اسی طرح اندرون سندھ ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور جنوبی پنجاب سے سینکڑوں بسوں کے قافلے لاہور پہنچ چکے ہیں اس وقت اسٹیج پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری امور جوانان علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری فلاح و بہبود برادر نثار فیضی، سیکرٹری اطلاعات ناصر عباس شیرازی اور پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری قرآن و سنت کانفرنس میں شریک ہونے والے قافلوں کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب کی صوبائی کابینہ اورضلعی جنرل سیکرٹریز سے قرآن و سنت کانفرنس کے حوالے سی منعقدہ میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے گوشہ و کنار سے وطن عزیز کے محافظ لاکھوں کی تعداد میں یکم جولائی قرآن و سنت کانفرنس میں شریک ہوں گے۔قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کے لئے عوام میں بہت زیادہ جوش وخروش پایا جاتا ہے۔ ہفتے کی شام سے ملت جعفریہ کے غیور فرزندان کے کاروان کانفرنس میں شرکت کے لئے مینار پاکستان گراؤنڈ پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔ شرکاء کانفرنس کی رہائش طعام اور دیگر ضروریات کے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ کانفرنس کے سکیورٹی کے فرائض ملت کے حوش مند جوانوں کوسونپے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا قرآن و سنت کانفرنس کے لیے انتظامی امور کی ذمہ داری اٹھانے والے ملت کے درد شناس جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اس عظیم اجتماع کے انتظامات اطمینان بخش ہیں۔ تمام احباب نے اپنی اپنی ذمہ داری کو بطریق احسن نبھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ملت جعفریہ سے ملک دشمن عناصر خوف زدہ ہیں۔ ان مکتب حق کے دشمنوں کی طرف سے کیا جانے والا منفی پروپیگنڈہ ان کی گھبراہٹ کا پتہ دیتا ہے۔امام علی علیہ السلا م کے شیعہ بیدار اور دشمن شناس ہیں۔ اب ہماری ملت ان عناصر کی بے بنیاد افواہوں کو اہمیت نہیں دے گی۔ہم مینار پاکستان میں اپنے وجود سے اظہار وحدت کریں گے۔ہم مل کر انسانیت ، اسلام ، پاکستان اور ملت جعفریہ کی دشمن طاقتوں کی ناپاک سازشوں اور منفی پروپیگنڈہ کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کانفرنس میں پورے پاکستان سے علماء، ذاکرین، خطباء، ماتمی سالار، عزادار تنظیمیں اور دیگر مذہبی انجمنیں شریک ہو رہی ہیں۔
وزراء کی فوج ملکی دولت لوٹنے میں مصروف، کوئٹہ معصوم انسانوں کی مقتل گاہ بن چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں زائرین کی بس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ معصوم انسانوں کی مقتل گاہ بن چکا ہے جبکہ بلوچستان حکومت نہتے عوام کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ چار درجن وزراء کی فوج ملکی دولت لوٹنے میں مصروف ہیں۔ وزیراعلٰی کا شہر مستونگ دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ سینکڑوں محافظوں کے جھرمٹ میں پھرنے والے حکمرانوں نے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے اس صورتحال پر خاموش رہنے کی بجائے بلوچستان کی سیاسی مذہبی جماعتوں سے اپیل ہے کہ دہشتگردی کے خلاف ایک نکاتی ایجنڈا پر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی سمیت دیگر اراکین و عہدیداران نے زائرین کی بس پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زائرین پر حملہ انتہائی افسوسناک، انسانیت سوز، اسلام دشمن، انسانیت دشمن امریکی و سامراجی ایجنڈا ہے۔ یہ دہشتگرد شیطان صفت اور ملک دشمن عناصر کے آلہ کار ہیں۔ جن کا مذموم مقصد اسلام اور مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرصہ دراز سے پورا پاکستان اور خصوصاً کوئٹہ شہر مسلسل دہشتگردی کا شکار ہے۔ تاہم حکومت، خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے بارے میں مکمل معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بعض ادارے دہشتگردوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ بلاشبہ ان دہشتگردانہ کارروائیوں کی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، جبکہ عوامی اور جمہوری حکومتوں کی اولین ذمہ داری عوام کو امن و امان اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ مگر موجودہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں حکومتوں کا پتہ ہی نہیں چلتا کہ انہوں نے کن مقاصد کی تکمیل کی خاطر دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی رکھی ہے۔ اور دہشتگردوں کے بارے میں معلومات کے باوجود دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کر رہیں۔
بیان کے مطابق مجلس وحدت مسلمین وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت فوری طور پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی سے ملحقہ میاں غنڈی میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اور اس سلسلے میں جمعہ کو ہونیوالی ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین سید تقی شیرازی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں زائرین کی بس پر ہونے والا حملہ سفاک یزیدی امریکی درندوں کا کام ہے۔ حکومت پاکستان اور ملک میں امن و امان کے ذمہ دار ادارے پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں، آج پورے ملک پر دہشتگردوں کا راج ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ مجلس وحدت مسلمین قم نے اس دہشتگردانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے تین روزہ بین الاقوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سید تقی شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ مینار پاکستان پر ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس ملک میں دہشتگردی اور لاقانونیت کے خلاف اہم قدم ثابت ہوگی، سیکرٹری جنرل حزب اللہ سید حسن نصراللہ نے بھی اس کانفرنس کو وحدت اسلامی کی راہ میں اہم قدم قرار دیا ہے۔ انشاءاللہ یہ کانفرنس پاکستان کی سرزمین پر ایک نئی تاریخ رقم کرے گی۔ انکا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں ایران کے حوزہ علمیہ قم اور حوزہ علمیہ مشہد کی بھرپور نمایندگی ہوگی۔ کابینہ اجلاس کے بعد سیکرٹری جنرل قم اور سیکرٹری جنرل مشہد قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان روانہ ہوگئے۔
اس اہم اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم قم ملٹی میڈیا سیل کے انچارج سید میثم ہمدانی نے یکم جولائی کو ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس کو لائیو نشر دکھانے کے بارے میں کابینہ کے سامنے رپورٹ پیش کی اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس کانفرنس کو قم میں موجود برادران کیلئے براہ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کے حوالے سے کام کرے گی۔ کابینہ کے اجلاس میں امور تنظیم سازی کے انچارج شیخ محمد رضا عمرانی، امور زائرین کے انچارج ذوالفقار، امور روابط کے انچارج راجہ سعید مہدی اور دیگر برداران نے شرکت کی۔