The Latest
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید مقاومت سید حسن نصر اللہ نے شہداءیونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے اسٹوڈینس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
ہم آج ایک اور قسم کی جنگ سے دوچار ہیں جسے رہبر مسلمین (حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای )نے نرم جنگ کا نام دیا ہے
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اپنے ایک نئے نوٹیفیکیشن میں ان ملازمین کو معطل یا کاروائی کا حکم دیا ہے جنہوں نے گذشتہ دنوں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حق میں نکلنے والے جلوس میں شرکت کی تھی
ہزاروں کی تعداد میں عوام اس وقت سکردو اور مضافاتی علاقوں میں سڑکوں پر نکل آئے
روس کے وزیر خارجہ سرگی لاوروف نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شام میں حکومت کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیوں کو جائز قرار دے رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے مغربی ملکوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ ان ملکوں نے شام میں ان خود کش حملوں کی مذمت نہیں کی جن میں شام
پی پی پی کے ایم پی اے کے مسلح دہشت گردوں کی امام بارگاہ حسینی سیتا ضلع دادو پرقبضے کی کوشش۔مزاحمت پر6چھ مومنین شدید زخمی ۔ صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے ضلع دادو کا ہنگامی دورہ کیا ہے۔
پی پی پی کے ایم پی اے عمران ظفر لغاری کے دہشت گردوں نے امام بارگاہ حسینی سیتا سٹی ضلع دادو پر قبضے کی کوشش کی ہے۔ نمائندہ وحدت کے مطابق عمران ظفر لغاری کے بھیجے ہوئے مسلح دہشت گردوں نے امام بارگاہ میں داخل ہو کر اندھا فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھ مومنین شدید زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال پہنچایا گیا ہے جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے سیتا شہر ضلع دادو کاہنگامی دورہ کیا ہے جہاں وہ سب سے پہلے ہسپتال گئے اور زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مختار امامی کا کہنا تھاکہ صوبائی رکن اسمبلی ہوش کے ناخن لے ۔ اس طرح کی کاروائیاں نہ صرف قابل مذمت بلکہ ناقابل برداشت ہیں۔ زخمیوں کی عیادت کے بعد صوبائی سیکرٹری جنرل مذکورہ امام بارگاہ جہاں مومنین کے جم غفیر نے ان کا لبیک یاحسین کی صداؤں میں پرتپاک استقبال کیا۔ وہاں پر مومنین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان قوم کے ساتھ کھڑی ہے اور انشاء اللہ کبھی بھی خود کو عوامی معاملات سے جدا نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ نہ یزید اول کے سامنے جھکی اور نہ ہی یزید عصر اس کودبا سکتا ہے۔
شامی فوج نے گذشتہ چار دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی
دمشق اور ملک کے دیگر شہروں حمص اور حما میں شامی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ غیر ملکی خبر رساںادارے کے مطابق شام کی فوج اب قدم بہ قدم ملک کے مختلف علاقوں میں امن بحال کررہی ہے اور دہشت گردوں کا ہر محاذ پر قلع قمع کررہی ہے ۔کہا جارہا ہے کہ شامی فوج نے گزشتہ چار روز کے دوران دوہزار سے زائد مسلح دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ شامی ذرائع کا کہنا ہے بہت بڑی تعداد میں مسلح دہشتگردوں نے اپنے ہتھیار پھینک کر خود کو سیکورٹی فورس کے حوالے کردیا ہے جبکہ سیکڑوں کی تعداد میں دہشتگردوں کو لڑائی کے دوران گرفتار کیا گیا ہے-قبل ازیں شامی فوج نے دمشق کے نواحی علاقے سیدہ زینب اور حرم حضرت زینب سلام اللہ علیہ پر قبضے کی کوشش ناکام بنادی ہے اور فوری کاروائی کرتے ہوئے متعدد دہشتگردوں کو ہلاک یاگرفتار کرلیا تھا- تازہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کا روضہ مبارک اب زائرین کے لئے کھول دیا گیا ہے-یاد رہے کہ شام میں مسلح دہشت گرد قطر، سعودی عرب، ترکی اور امریکا جیسے کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت سے شام کے مختلف شہروں میں عام شہریوں کا خون بہار ہے ہیں اور اس طرح ان ملکوں کی کوشش ہے کہ وہ شام کے شہریوں کے قتل عام کا ذمہ دار شامی فوج اور سیکورٹی فورس کو قراردے کر اس ملک میں اغیار کی مداخلت کا راستہ ہموار کریں -
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک بحرینی سیاستدان نے کہا ہے کہ خلیج فارس کی ساحلی ریاستوں کے عوام اور بالخصوص بحرینی عوام کسی صورت میں بھی آمریت کو مزید برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔بحرینی سیاستدان و اپوزیشن راہنما "علی الفائز" نے العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے حقیقی انقلابات کے مد مقابل آل سعود، قطر اور ترکی کی صف بندی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تین ممالک علاقے میں اٹھے ہوئے انقلابات کو نیست و نابود کرکے علاقے کے ممالک میں تنا ؤاور بدامنی کی فضا پیدا کرنے کے درپے ہیں اور اسرائیل و مغرب مخالف محاذ مزاحمت میں شام ممالک اور حکومتوں کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں تا کہ علاقے کے ممالک میں انقلابات کے شعلے بجھائے جاسکیں۔ انھوں نے کہا کہ بحرینی عوام کسی صورت میں اپنے مطالبات سے پسپائی اختیار نہیں کریں گے کیونکہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے اعلان کیا ہے کہ "ہم یا شہید ہونگے یا پھر آزادی اور بحرینی عوام کی عزت و عظمت کو لے کر رہیں گے اور آزادی تک پہنچنے کا واحد راستہ اپنی قسمت کے فیصلے اپنے ہاتھ میں لینا ہیں۔ الفائز نے زور دے کر کہا: آل خلیفہ کی حکومت بحرین کا مسئلہ بحرینی عوام کے فائدے میں حل کرنے کی خواہاں نہیں ہے بلکہ وہ اس بحران کو امریکہ، مغرب اور آل سعود کے فائدے میں حل کرنا چاہتی ہے؛ اسی بنا پر بحرینی عوام جرائم پیشہ حکمران گروہ کے دعوؤں پر یقین نہیں رکھتے اور ان پر اعتماد نہیں کرتے اور صرف ملک میں بنیادی تبدیلیوں کے خواہاں ہیں ایسی تبدیلیاں جو ملک کی باگ ڈور کو عوام کے سپرد کرنے پر منتج ہوسکیں۔انھوں نے کہا: شیخ علی سلمان نے کہا تھا کہ اگر "فتوی جاری کرنے کی ضرورت پڑی تو ہم "ساعالصفر Zero hour" کا اعلان کریں گے"؛ اور ہمیں امید ہے کہ آل خلیفہ حکومت انقلابیوں کو اس اعلان پر مجبور نہ کرے کیونکہ یہ صورت حال نہ صرف بحرین کے لئے حساس صورت حال کا سبب بنے گی بلکہ آل سعود اور پورے علاقے کے لئے بھی نہایت خاص قسم کی صورت حال کا موجب بنے گی اور یہ ایک فیصلہ کن گھڑی ہوگی۔ انھوں نے کہا: علاقے کے دوسرے ممالک اور خلیج فارس کی ساحلی ریاستوں کے عوام اور بطور خاص بحرینی عوام مزید قبول نہیں کریں گے کہ آمریتوں کے تحت زندگی گذاریں۔انھوں نے کہا: اگر حریت کے ساتھ زندگی گذارنے اور آل سعود اور آل خلیفہ کی غلامی سے چھٹکارا پانے کے لئے ہمیں بھاری قیمت بھی ادا کرنی پڑے تو ادا کریں گے حتی کہ اس مقصد کے حصول کے لئے سمندر کا پانی پینے اور پیٹ پر پتھر باندھنے تک کے لئے تیار ہیں لیکن ذلت قبول کرنے کے لے کسی صورت میں بھی تیار نہیں ہیں۔ بحرینی راہنما: رمضان کا مہینہ آل خلیفہ کے لئے پرسکون نہ ہوگا۔بحرین کے انسانی حقوق مرکز کے رکن نے ماہ مبارک رمضان میں بحرینی عوام کے روزانہ احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عوامی احتجاج کے تسلسل سے معلوم ہوا کہ آل خلیفہ حکومت غلطی پر ہے اور رمضان کا مہینہ کسی صورت میں آل خلیفہ کے لئے پرسکون مہینہ ثابت نہ ہوگا۔اطلاعات کے مطابق یوسف المحافظہ نے منگل کے روز العالم سے بات چیت کرتے ہوئے کہا:پیر 23 جولائی کے دن بحرین میں درجنوں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مظاہرین نے ملک کے تمام اہم اور حیاتی راستے بند کردیئے۔ انھوں نے کہا: ملک میں جاری احتجاج سے معلوم ہوا ہے کہ آل خلیفہ کی طرف سے بحران کو حل کرنے کے لئے پولیس اور فوج کا سہارا لینے کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور جو لوگ تصور کررہے تھے کہ ماہ مبارک رمضان سکون اور آسائش کا مہینہ ہوگا وہ غلطی پر تھے۔انھوں نے کہا: مظاہرے، احتجاج اور اپنی قسمت کا فیصلہ، انسانوں کے بنیادی حقوق ہیں اور آل خلیفہ حکومت کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ رمضان کے روزوں یا دوسری اسلامی عبادات اور دینی مسائل کا بہانہ بنا کر عوام کو احتجاجی جلسوں جلوسوں سے منع کرے۔ انھوں نے آل خلیفہ کی طرف سے عوام کی نگرانی کے لئے فضا میں خاص قسم کے غبارے (Balloons) چھوڑے جانے جیسے اقدامات کی مذمت کی اور اس کو انسانی حقوق کی پامالی کا ایک حربہ قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے غبارے مختلف ممالک میں جاسوسی کی غرض سے استعمال ہوتے ہیں اور آل خلیفہ کا یہ دعوی غلط اور بے بنیاد ہے کہ وہ یہ غبارے ملک میں ہوا کی آلودگی کا اندازہ لگانے کے لئے استعمال ہوتے ہیں؛ کیونکہ المعامیر، العکر، اور بعض دوسرے علاقوں کی ہوا سب سے زیادہ آلودہ ہے لیکن ان علاقوں میں آل خلیفہ کے غبارے نظر ہی نہیں آتے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ جھنگ کے غیور عوام شرپسند عناصر کو آئندہ الیکشن میں مسترد کر دیں گے۔ملت جعفریہ کا ووٹ حضرت ولی العصر علیہ السلام (عجل اللہ فرجہ الشریف) کی امانت ہے ۔ ہم اپنے ووٹ کی طاقت سے اپنے حقوق کا دفاع کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار میں جھنگ میں انتخابی حکمت عملی کے سلسلے میں منعقدہ ابتدائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین جھنگ کی کابینہ کے اراکین کے علاوہ مقامی سیاسی و سماجی شخصیات موجود تھیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملت جعفریہ اب اپنے حقوق کے لئے کسی شیلٹر میں نہیں جائے گی۔ ہم اپنا ووٹ کا صحیح استعمال کریں گے تاکہ اسمبلیوں میں ایسے لوگ پہنچیں جوملت جعفریہ کے حقوق کی بات کریں۔ لاہور میں ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس میں جھنگ کی عوام کی بھرپور شرکت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ملت کے اعتماد پر پورے اترے گی۔
ہم یہاں گیاری سیکٹر کے شہداء کو سلام پیش کرنے آئے ہیں۔ اپنے قومی سپوت اور ہیروز کو مادر وطن پر قربان ہو جانے پر سلام پیش کرتے ہیں۔ شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا گو ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے خپلو میں گیاری سیکٹر میں شہداء کی قبور پر کھڑے ہو کر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کیا۔علامہ ناصر عباس جعفری کاکہنا تھا کہ شہداء وطن ہمارے پیشرو ہیں۔ انکے حوصلے اور جرات کو سلام پیش کرتے ہیں جنھوں نے سبز ہلالی پرچم کو سربلندرکھنے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
جشن میلاد امام حسن محبتی ع کے سلسلے میں کوئٹہ میں شہید سید اعجاز حسین شاہ کی رہائشگاہ پر تقریب جشن منعقد ہوئی۔تقریب میں شعرا ء کرام اور منقبت خوان حضرات نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا.اس تقریب میں معروف منقبت خوان اور شاعر اہلبیت ع جناب فدا حسین نوشاد نے خصوصی طور پر اپنا کلام بارگاہ امامت میں پیش کیا.اس موقعہ پر تقریب جشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ نظام امامت عالم انسانیت کے لئے خیر و صلاح اور نجات کا راستہ ہے. انسانوں کے خودساختہ نظام اور رہبر اسے کامیاب اور سرافراز نہیں کرسکتے مغربی جمہوریت ایک سراب ہے. مغربی طرز جمہوریت کے آئیڈیل حکمرانوں کے پاس انسانیت کے کسی درد کی دوا نہیں. دنیا میں جاری دہشت گردی انہی کا دیا ہوا تحفہ ہے. الہی نظام امامت آج ولایت فقیہ کی صورت میں جلوہ گر ہے. انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان بہار قرآن کا مہینہ ہے. قرآن کریم کی تلاوت ثواب اس میں تدبر باعث ہدایت اور اس پر عمل باعث نجات ہے. تقریب میں تمام شہدا اسلام خصوصا کوئٹہ کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا.
پاکستانی عوام کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہر دور میں پاکستانی عوام نے فلسطینی حقوق کے لئے بھرپور آواز بلند کی ہے۔ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے فلسطین فانڈیشن پاکستان نے 29 جولائی 2012 کو اسلام آباد میں عالمی یکجہتی فلسطین کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔عالمی سامراج اور صیہونیت کا گٹھ جوڑ پوری انسانیت کے لئے ناقابل تلافی نقصان کا باعث ہے۔ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ دنیا کے ان خطوں میں شامل ہیں، جنہیں صیہونیت اور سامراج کے ہاتھوں بدترین بحران کا سامنا کرنا پڑا۔ عالمی سامراج کی اتحادی، اسرائیل کی صیہونی حکومت 1948 کے بعد سے اب تک براہ راست اور بالواسطہ طور پر پورے فلسطین پر قابض ہے۔ تب سے لیکر آج تک فلسطینیوں کے حقوق کو بری طرح غصب کیا جا رہا ہے۔ لاکھوں فلسطینیوں کو شہید اور ان کی آبائی سرزمین سے جبری طور پر بے دخل کیا گیا۔ ہزاروں فلسطینیوں کو اپنا حق مانگنے کے جرم میں اسرائیلی جیلوں میں قید کر دیا گیا۔ غزہ اور ویسٹ بینک کے علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں پر حاشیہ زندگی تنگ کیا گیا اور بھوک اور افلاس ان پر مسلط کی گئیں۔ غزہ کے علاقے کو 2007 سے محاصرے میں رکھا گیا اور وہاں کے باسیوں کو سخت ترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا گیا۔ اسرائیل بربریت کا مظاہرے کرتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر میزائل برساتا ہے، جس کی وجہ سے اپنی ہی سرزمین پر ہر فلسطینی کی زندگی کو ہمہ وقت خطرات لاحق رہتے ہیں۔بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے مسئلہ فلسطین پر روز اول سے ہی واضح موقف اختیار کیا اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اب تک فلسطین کو ایک اہم مقام حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست کو پاکستان نے آج تک تسلیم نہیں کیا۔ پاکستانی عوام کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہر دور میں پاکستانی عوام نے فلسطینی حقوق کے لئے بھرپور آواز بلند کی ہے۔ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے فلسطین فانڈیشن پاکستان نے 29 جولائی 2012 کو عالمی یکجہتی فلسطین کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں دنیا بھر سے مندوبین شرکت کریں گے۔ شرکت کرنے والے ممالک میں فلسطین، شام، ایران، لبنان، مصر، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔ جن شرکا کو فلسطین کانفرنس میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے ان میں فلسطین کاز کے لئے کام کرنے والی این جی اووز، مذہبی سکالرز، شرکائے گلوبل مارچ ٹو یروشلم 2012، شرکائے ایشیا ٹو غزہ کاروان 2012، فریڈم فلوٹیلا 2010 اور دیگر شامل ہیں۔