The Latest
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں گزشتہ روز شدت پسند عیسائیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم چوبیس افراد کی ہلاکت کے بعد ملک کے وزیرِ اعظم نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پرامن رہیں نا اتفاقی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔لوگ پرامن رہیں اور فرقہ واریت کا حصہ نہ بنیں۔ یہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان جھڑپیں نہیں ہیں بلکہ ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک کوشش ہے۔متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ایک ٹیلی وڑن خطاب میں وزیر اعظم اعصام شرف کا کہنا تھا ملک کی سکیورٹی کے لیے
افغانستان میں جاری جنگ روکنے کیلئے ہزاروں افراد نے برطانیہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ لندن کے مشہور ٹرافل گار اسکوائر سے ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ تک ہونے والے مارچ کی قیادت جمائمہ خان اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے کی۔احتجاج میں پانچ ہزار افراد شریک تھے۔ مظاہرین سے خطاب میں جمائمہ خان نے کہاکہ ایک وقت آتا ہے جب یہ سوچا جاتا ہے دہشتگردی اور انسداد دہشت گردی میں سے زیادہ خطرناک کون ہے۔ افغانستان ابھی تک خواتین کیلئے دنیا کی بھیانک ترین جگہ ہے۔ جولین اسانج نے کہا کہ افغان جنگ جھوٹ کے نتیجے میں لڑی گئی
عراق کے صوبہ بابل میں آیت اللہ سیستانی کے نمائندے دہشت گرد حملہ کے نتیجہ میں شدید زخمی ہو گئے ہیں ۔آیت اللہ سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام شیخ شاکر سعدی کو دہشت گردوں نے ان کے گھر کے سامنے گولیوں کا نشانہ بنایا۔اطلاعات کے مطابق چارگولیاں ان کے پیٹ و سینہ میں پیوسط ہو ئی ہیں انہیں شدید زخمی حالت میں ان کے محافظین کے ذریعہ ان کو حلہ کے سینٹر اسپتال میں منتقل کیا ۔بابل صوبہ کی پو لیس اور سیکورٹی فورسز نے پورے علاقہ کی ناکہ بندی کر رکھی اور ملزمان کی تلاش جاری ہے
کوئٹہ میں ایک تسلسل کے ساتھ ہونے والی ٹارگت کلنگ اور دہشت گردی کی واردتوں کے خلاف افغانستان میں بھی احتجاجی مظاہری کیا گیا ، سینکڑوں افغانیوں نے احتجاجی جلوس نکالا ، مظاہرین بینرس اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے ، انہوں نے ٹاگٹ کلنگ کی بھر پور مذمت کرتے ہوے انسانی حقوق کی بین الاقونی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان بالخصوص دارلحکومت کوئٹہ اور اس کے گردو نواح میں ہونے والی ٹارگت کلنگ اور دہشت گردی کا نوٹس لیا جائے
مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمی محمد علی علوی گرگانی نے کوئٹہ کے نواح میں دہشت گردوں کے ہاتھوں اہل تشیع کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔ان شہداء کا ان شہدا کا واحد جرم "مذہب تشیع کی پیروی" تھا،کوئٹہ میں ہونے والی شیعہ نسل کشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک بے منطق اور نامعقول ٹولہ محض تشدد کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے، انہوں صاحب الامر امام زمانہ علیہ السلام اور پھر تمام علما، مراجع عظام اور انقلاب اسلامی کے رہبر معظم نیز شہدا کے پسماندگان اور پاکستان کے مسلمان عوام کو تسلیت و تعزیت پیش کی ہے
امریکی شہر نیو یارک کی وال اسٹریٹ پر بیروزگاری کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ زور پکڑ گیا ، عوام کی جانب سے کیے جانے والیزبردست احتجاجی مطاہروں کے سبب ان نیو یارک کی وال اسٹریٹ نے بحرین کے ، تحریراسکوائرکی شکل اختیار کر لی ہے ۔ روزگاری اور معاشی وسماجی ناانصافی کیخلاف ہونے والا احتجاج کاسلسلہ اب سترہویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ اگرچہ امریکی میڈیا پر احتجاج مظہروں کی خبروں کی کوریج بہتر انداز میں نہ ہونے سے بظاہرمظاہرین مایوس نظر آتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ پر عزم نظر آ رہے ہیں
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے خلاف پیش کی گئی مذمتی قرارداد مسترد کر دی گئی، یہ قرار داد یورپی یونین کی جانب سے ہیش کی گئی تھی چین اورروس نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ قرارداد میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ شام کی حکومت ،مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے ، اقوام متحدہ کی سلاتی کونسل میں قرارداد پر رائے شماری کی گئی ۔قرارداد کے حق میں نو جبکہ مخالفت میں دو ووٹ آئے دونوں ووٹ روس اور چین کے تھے اس طرح قرارداد مسترد ہو گئی۔یورپی ممالک کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد میں
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پر ست نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے میں 14 افراد کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں کے اس بہیمانہ فعل کی شدید مذمت کی ہے۔انھوں نے توقع ظاہر کی کہ پاکستانی حکومت اس بہیمانہ قتل میں ملوث مجرموں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے گی۔ انھوں نے شہدا کے لواحقین کو تعزیت پیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیاہے
مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک کے بعد اب عوامی بیداری کی لہر امریکہ میں بھی پہنچ گئی ، امریکہ شہر نیو یارک میں سینکڑوں افراد نے گذشتہ دو ہفتوں سے شہر کے معاشی سرگرمیوں کے علاقے سٹریٹ جنرل پر وال سٹریٹ پر قبضہ کرو کے نام پر دھرنا دیا ہوا ہے،احتجاج کرنے والوں میں اکثریت نوجوانوں کی ہے۔اس احتجاج کو مصر اور تیونس سمیت عرب دنیا کے مختلف ممالک میں شروع ہونے والی احتجاجی لہر طرز پر امریکہ کا اپنا اسپرنگ کہا جا رہا ہے۔کارپوریٹ لالچ، بنکوں کی مبینہ لوٹ
سانحہ مستونگ کے خلاف مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ ہفتہ کے روز پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ ترکی،انڈونیشیا،امریکہاوراسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں ، سانحہ مستونگ کے دوران دہشت گرد ی کے اس افسوسناک واقعہ میں 29 بے گناہ افراد کی شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔امریکی شہر نیویارک میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والیافراد نے صوبہ بلوچستان میں ہزارہ لوگوں پر حملوں کے خلاف پاکستانی قونصل خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔