The Latest

mwm logoمجلس وحدت مسلمین سکھر کے ضلعی سیکرٹری جنرل عبداللہ مظہری نے ضلع سکھرکے مختلف علاقوں کے تنظیمی دورے کیے ، اس دوران انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں ،عہدیداروں اور معززین علاقہ کے ساتھ ملاقاتیں کیں ، اور ان کے ساتھ تنظیمی  و علاقائی امور پر پر تبادلہ خیال کیا ، انہوںنے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ایک الٰہی جماعت ہے جو ملت تشیع کے حقوق کے تحفظ اور ملک و قوم کوبحرانوں سے نکالنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے ، اپنے اس ضلعی دورہ کے دوران بیراج کالونی ، گرم گوڈھی ، قریشی گوٹھ ، نیا پنڈ اور شریف آباد میں ایم ڈبلیو ایم کی تنظیم ساز ی کا مرحلہ بھی مکمل کیا ۔

mwmflagمجلس وحدت مسلمین سندھ کے راہنما عبداللہ مظہری نے کہا ہے حکومت کی جانب سے نیٹو سپلائی کی بحالی شہدائے سلالہ چیک پوسٹ کے خون کے ساتھ غداری اور ان کے لواحقین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، یوں محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کو ملک و قوم سے کوئی دلچسپی نہیں اور وہ محض امریکی مفادات کے لئے کام کر رہی ہے ، انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم سکھر کی ضلعی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ، انہوں نے کہا امریکہ کی جانب سے سلالہ چیک پوسٹ جیسے واقعات دوبارہ نہ دہرانے اور ڈرون حملے روکنے کی شرائط قبول نہ کرنے کے باوجود نیٹو سپلائی بحال کر دی گئی اور چند ڈالروں کے عوض ملک کی آزادی و خود مختاری کو امریکہ کے پاس گروی رکھ دیاگیا ہے۔ حکمرانوں کے اس غیر دانشمندانہ فیصلہ پر ملک کا ہر با ضمیر شہری سراپائے احتجاج ہے ، اجلاس میں مینار پاکستان لاہور میں منعقدہ قرآن سنت کانفرنس کی شاندار کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس اہم پروگرام کو منظم انداز میں آرگنائز کرنے پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی قائدین کو خراج تحسین پیش کیا ۔

barmaمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے برما میں جاری مسلم کش مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما کے مغربی علاقے "آراکان" میں، بظاہر سیکولر حکومت اور بدھ دہشت گردوں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے، مردوں اور بچوں کو زندہ جلایا جاتا ہے یا پھر انہیں پھانسی دی جاتی ہے اور پھر آگ میں جلا دیا جاتا ہے یا بازاروں میں پکڑ کر ان پر تیل چھڑکا جاتا ہے اور آگ لگائی جاتی ہے ۔ جبکہ خاتون امن آن سان سوچی سمیت انسانی حقوق کے عالمی علمبردار اور تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی لیول پر اس طرح کے اقدامات پر عالمی برادری کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ علامہ امین شہیدی نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لئے اقدامات کریں۔ یاد رہے کہ برما یا میانمار کے صدر تین سین نے یہ اعلان کرکے درحقیقت قومی اور مذہبی تعصبات کی بنا پر مسلمانوں اور دوسرے مذاہب کے پیروکاروں کو گھربار اور وطن چھوڑنے پر مجبور کرنے اور (Ethnic and Religious Cleansing) کا قیصلہ سنایا ہے جس کے نتیجے میں ماگ اور روکھنیز بدھوں نے مسلمانوں کا قتل عام شروع کررکھا ہے۔برما کے ایک مسلمان سیاسی و سماجی کارکن "حمد نصر" نے برما میں انسانیت کے خلاف جرائم کے بارے میں کہا ہے کہ بدھ نیم فوجی دہشت گردوں نے صرف ایک حملے میں آراکان کے علاقے میں 20 مسلم دیہاتوں کو نذر آتش کیا اور 1600 گھر منہدم کردیئے اور ہزاروں افراد کو گھر بار چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کیا۔ انھوں نے سرکاری افواج کی آنکھوں کے سامنے مسلمانوں کے گاں کے گاں جلادیئے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق برمی افواج بنگلہ دیش کی سرحدوں کے قریب اکٹھے ہونے والے مسلمانوں پر شدید حملے کررہے ہیں اور سرکاری فورسز ہنگامی حالت کے بہانے نوجوانوں کو گروہ در گروہ گرفتار کرتی ہیں اور خواتین کو آشکارا طور پر جارحیت کا نشانہ بناتی ہیں۔

Chinaflag12چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ شام کے معاملے کے حل کیلئے مصالحتی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں اور شام کے معاملے کو صرف مذاکرات کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ شینہوا کے ذرائع کے مطابق چین نے کہا ہے کہ شام کے معاملے کے حل کیلئے مصالحتی کوششیں فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں اور شام کے معاملے کو صرف مذاکرات کے ذریعہ حل کیا جاسکتا ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لیوویمن کے مطابق چین نے تنازعے کے تمام فریقین پر زور دیا ہے ۔واضح رہے کہ شام میں امریکہ کی سرپرستی میں بعض عرب ممالک دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں۔

baqirnamareditedآیت اللہ نمر باقر النمر کو زخمی کرکے گرفتار کرنے کے بعد آل سعود کو شدید عوامی رد عمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے چنانچہ سعودی اہلکاروں نے اسیر عالم دین کے اہل خانہ کو اجازت دی کہ وہ "ظہران" کے فوجی اسپتال میں زیر علاج عالم دین سے ملاقات کریں۔سعودی اہلکاروں نے گذشتہ ہفتے آیت اللہ نمر کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی دیوار سے ٹکرائی جس سے گاڑی کو شدید نقصان پہنچا اور آیت اللہ نمر کو بھی گولی لگی جس کے بعد ان کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔دریں اثنا القطیف صوبے کے شہر "العوامیہ" کے عوام نے ایک بار پھر اپنے امام جمعہ و جماعت اور دینی و انقلابی راہنما آیت اللہ نمر باقر النمر کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان لوگوں پر مقدمہ چلانے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا جو نہتے اور پر امن مظاہرین کو قتل کررہے ہیں۔یاد رہے کہ آیت اللہ نمر باقر النمر کی گرفتاری سے لے کر اب تک احتجاجی مظاہروں میں شریک چار نوجوان شہید کئے گئے ہیں۔دریں اثنا ایک عرب روزنامہ نویس نے بلادالحرمین کے ناگفتہ حالات کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک موجودہ زمانے میں نہایت دشوار حالات سے گذر رہا ہے اور اس ملک میں متحرک و محرک قیادت اور خارجہ و داخلہ پالیسی کا شدید فقدان ہے چنانچہ عوامی احتجاجات میں شدت آنے کا امکان بالکل واضح ہے۔القدس العربی کی خاتون کالم نگار و رپورٹر "مضاوی الرشید" نے منطقالشرقیہ کے نامور عالم دین اور راہنما آیت نمر باقر النمر کو زخمی کرکے گرفتار کرنے اور اس سرکاری اقدام پر عوامی رد عمل اور ریلیوں نیز مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آیت نمر کی گرفتاری کے بعد "جمہوریہ الاحسا و القطیف" کا نام سماجی ویب سائٹوں پر رائج ہواجس کا واضح مفہوم یہ ہے کہ الشرقیہ کے عوام تا قیامت پرامن رہنے کے روادار نہیں ہیں اور ان کے صبر کا مزید امتحان نہ لینا ہی آل سعود کے مفاد میں ہے۔انھوں نے لکھا: جزیرہ نمائے عرب میں کوئی متحرک قیادت نہیں پائی جاتی، اس ملک میں کوئی سیاست اور کوئی پالیسی نہیں ہے بلکہ حکمران خاندان کے فیصلے ہی سیاست اور پالیسی کا کام دیتے ہیں اور اس ملک کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے گذشتہ دو برسوں سے عوام نے اپنے مطالبات پیش کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے لیکن سعودی حکمران عوامی مطالبات پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں اور اب ان کے پاس ملک کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے اور سیکورٹی فورسز اور افواج کو عوام پر حملہ کرنے اور ان کے ساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹنے کے حکم کے سوا کوئی بھی روش باقی نہی رہی ہے۔انھوں نے لکھا ہے کہ بلادالحرمین کے عوام کے مطالبات در حقیقت "سیاسی حاکمیت کی تبدیلی" اور ملکی حاکمیت میں عوام کی شراکت داری کے مطالبات کے سانچوں میں ڈھلتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ آل سعود نے عوام کے جزوی مطالبات کو کچل دیا اور عوام بڑے مطالبات کی طرف متوجہ ہوئے اور دوسری طرف سے اس ملک کے نمایاں قائدین بوڑھے اور عمر رسیدہ ہوچکے ہیں اور کئی اہم شخصیات کا انتقال ہوچکا ہے جبکہ بادشاہ بھی 89 سال کے ہوچکے ہیں اور ان کو متعدد بیماریاں بھی لاحق ہیں جس کی وجہ سے مجموعی طور پر ملکی صورت حال مایوس کن ہوچکی ہے اور ہر طرف حیرت اور ابہام و تشویش کا دور دورہ ہے۔الرشید لکھتی ہیں: بلادالحرمین کے موجودہ حالات کا جائزہ لیتے ہوئے عوامی حرکتوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جن کے دوران حکومت نے گولی چلائی ہے اور کئی افراد جان بحق ہوچکے ہیں اور یہ امکان پایا جاتا ہے کہ الشرقیہ سے مظاہروں اور ریلیوں کا یہ سلسلہ سنی علاقوں تک بھی پہنچ سکتا ہے اور اس صورت میں حقیقت یہ ہے کہ عوامی تحریک پر قابو پانا بہت دشوار ہوجائے گا اور اس کے خطرات سے نمٹنا مشکل ہوجائے گا۔انھوں نے آخر میں انھوں نے لکھا ہے: القطیف کے واقعات اس عظیم خطرے کی دلیل ہے جو سعودی حکمرانوں کے اقتدار کے لئے سنجیدہ خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ناوابستہ تحریک کے رکن ممالک کی پہلی علمی کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ناوابستہ تحریک کے رکن ممالک کی پہلی علمی کانفرنس کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس کانفرنس میں صدر احمدی نژاد کا پیغام علی جوانفکر پیش کریں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ علی اکبر صالحی، رہبر معظم کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی اور ایران کے وزیر خزانہ شمس الدین حسینی بھی اس اجلاس سے خطاب کریں گے۔ یہ کانفرنس دو دن تک تہران میں جاری رہیگی جس میں اقتصادی، تجارتی ، سیاسی اور ثقافتی گروہ باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کریں گے۔

Pic7مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ یزیدیت دہشت گردی کا دوسرا نام ہے اور یزیدی فکر سے دہشت گردی، بے حیائی جنم لیتی ہے جب کہ حسینیت امن اور رواداری کا نام ہے اور حسینیت کی کوکھ سے شرافت اور شریف جنم لیتے ہیں۔انہوں نے یہ بات حسینی چوک سکردو میں اسد عاشورہ کے موقع پر لاکھوں عزاداران حسین علیہ السلام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ علامہ ناصر عباس جعفری جس وقت سٹیج پر مومنین سے خطاب کرنے کے لئے آئے تو لاکھوںکی تعداد میں حسینی چوک میںجمع عزاداران حسین علیہ السلام نے جو یہاں اکسٹھ ہجری روز عاشور کو کربلا میں گرمی اور شہداء کی پیاس کی یاد میں جمع ہیں ،نے ان کااستقبال استغاثہ شبیری ھل من ناصر ینصرنا پر لبیک یا حسین علیہ السلام کہتے ہوئے کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ فرزندان ملت جعفریہ کی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے سے ظلم ، ناانصافی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ ہم نے معاشرے کو یزیدی فکر اور ظلم و بربریت سے نجات دلانی ہے اور اپنی مظلومیت کو طاقت میں بدلنا ہے۔ دور حاضر میدان میں حاضر رہنے کا متقاضی ہے اور ہمیں اپنی ملی وحدت اور طاقت کے ساتھ میدان میں حاضر رہنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہی کربلا کے وارث ہیں اور کربلا ہمیں ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کا درس دیتی ہے۔ آج گھروں میں بیٹھنے کا نہیںمیدان میں حاضر رہنے کا وقت ہے۔ اگر ہم گھروں میں بیٹھے رہیں گے اور اپنے حقوق کی آواز بلند نہیں کریں گے تو پھر وہی ہو گا جو آج سے چودہ سو سال پہلے ہوا کہ جب لوگ اپنے گھروں میں بیٹھ جاتے ہیں تو حق کی آواز اٹھانے والوں کے گلے میں رسی ڈال دی جاتی ہے اور اہل بیت علیھم السلام کے گھرانے کو بازاروں میں پھرایا جاتا ہے۔

mwmflagمجلس وحدت مسلمین یونٹ کوٹل جام بھکر نے ہفتے کی شب کو شیعہ کمیونٹی کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس شرپسند عناصر اور امن پسندوں کو بیلنس کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کی ملکی قانون ہرگزاجازت نہیں دیتا۔ بھکر پولیس انتظامیہ کی طرف سے چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی ناقابل قبول عمل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کوٹلہ جام آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملت جعفریہ نہ تو قید وبند کی صعوبتوں سے گھبرانے والی ہے اور نہ ہی شہادت سے۔ بیان میں آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ڈی پی او بھکر کو قانون کی عمل داری کا پابند بنائیں اور مجرموں اور امن پسندوں میں تمیز کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے بے گناہ شیعہ مومنین کو ہراساں کرنے کی پالیسی ترک کرنے کاحکم جاری کریں۔ اگر پولیس انتظامیہ نے اپنی کاروائیاں جاری رکھیں تو ملت جعفریہ اپنے بنیادی حق احتجاج کا استعمال کرے گی اور پھر حالات کی ذمہ داری انتظامیہ ہو گی۔

nasirjafri5مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری آج دن ساڑھے بارہ بجے حسینی چوک سکردو میں اسد ِ عاشورہ کے موقع پر عزادارن امام حسین علیہ السلام سے خطاب کریں گے۔ سکردو میں عشرہ اسد کے بعد آج عاشورہ اسد ہے جو زمانہ قدیم سے سن 61 ہجری کویوم عاشورکربلا کے میدان میں گرمی کی شدت کی یاد میں منایا جاتا ہے ۔آج کے دن عزاء کے جلوس حسینی چوک سے قتل گاہ قبرستان کی جانب بڑھیں گے۔ جب یہ جلوس حسینی چوک پہنچیں گے تووہاں پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی قیادت خطاب کرے گی۔ مقامی مومنین کی کثیر تعداد بھی اس پروگرام میں شریک ہورہی ہے۔ یاد رہے کہ علامہ ناصر عباس جعفری گلگت بلتستان کے سہ روزہ دورے پر سوموار کے روز سکردو پہنچے ہیں۔

amenجمعیت علمائے پاکستان (سواد اعظم) کے سہ رکنی وفد نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی ہے۔جے یو پی کے وفد کی قیادت پیر محفوظ مشہدی نے کی جبکہ ان کے ساتھ وفد میں محمد خان لغاری اور پیر امین الحسنا ت شامل تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی طرف سے ملاقات میں ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ اقبال بہشتی اور مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی و معاشی، امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز سمیت ملی یکجہتی کونسل کے قیام اور اس کی افادیت کو عوامی سطح تک منتقل کرنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کا پلیٹ فارم امت مسلمہ کی وحدت کا آئینہ دار ہے یہ کسی مکتب فکر یا فرقہ کا نمائندہ ادارہ نہیں بلکہ اس میں تمام مذہبی سیاسی و غیر سیاسی جماعتوں کی نمائندگی امت واحدہ کی عکاسی کرتی ہے۔ ہمیں اس پلیٹ فارم کو امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر بالعموم اور پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کے مسلمانوں کی مشکلات کو بالخصوص کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے معاشرے میں بین المسالک ہم آہنگی اور برداشت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روز اول سے یہ طے کیا گیا کہ ملی یکجہتی کونسل سیاسی و انتخابی پلیٹ فارم نہیں بلکہ یہ خالصتاً دینی قدروں پر کام کرے گی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے پیر محفوظ مشہدی کاکہناتھا کہ اسلام دین امن ہے اور ہماری شرعی ذمہ داری ہے کہ ہم معاشرے میں امن کے فروغ کے لئے کام کریں۔ ہمیں وہ کام کرنا چاہیے جس کا درس ہمارا دین دیتا ہے اور ہمارے لئے سیرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور روش اہل بیت علیھم السلام مشعل راہ ہے۔ شیعہ سنی بھائی مل کر پاکستان کے ہرقسمی مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اسلام کے دشمن آئے روز امت کی صفوں میں اتحاد و یگانگت کی فضاء کو ختم کرنے کی ناپاک کوششوں میں مصروف عمل دکھائی دیتے ہیں اور ملک بھر میں ہونیو الی دہشت گردی انہی کے مکروہ عزائم کا نتیجہ ہے۔ ہمیں اپنی وحدت اور مشترکات کے فروغ سے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانا ہو گا۔ ملاقات میں ملی یکجہتی کونسل کے تنظیمی ڈھانچے، اس کی فعالیت اور اس کے قیام کے اثرات کو عوامی سطح پر منتقل کرنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree