The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے تین امیدوار محمد علیم عرف عالم ہزارہ،صفدر عباس اور علی شاہ کی نماز جنازہ کامران چورنگی گلستان جوہر میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ کی امامت ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ امین شہیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق رضا تقوی، علی حسین نقوی، تصور حسین نقوی ایڈووکیٹ و دیگر رہنماؤں سمیت ہزاروں کی تعداد میں سوگواروں نے شرکت کی۔ شرکاء جنازہ نے اس موقع پر ’’ لبیک یا حسین (ع)، شہادت سعادت، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے‘‘ کے نعرے بلند کئے ۔ نماز جنازہ میں انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے سوگوار لواحقین اور تنظیمی کارکنان ایک دوسرے سے مل کر دہاڑے مار مار کر رو رہے تھے۔ بعدازاں تینوں شہیدوں کے جسد خاکی کو مغل ہزارہ گوٹھ کے قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔تدفین میں ہزاروں سوگواروں کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، علامہ امین شہیدی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ، واضح رہے کہ شہید محمد علیم عرف عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کو گزشتہ روزڈالمیا روڈ پر لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کیا ہے کہ کراچی میں دہشت گرد آزاد اور حکمران قید ہیں، مسلسل ہمارے علماء اور کارکنان کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے، ہمارے جوانوں کو جہاں تکفیری قتل کر رہے ہیں، وہیں کراچی کی ایک لسانی جماعت بھی ہمارے جوانوں کے قتل میں ملوث ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوارعالم ہزارہ، صفدر عباس اورعلی شاہ کے بہیمانہ قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ صادق تقوی، حسن ہاشمی، علی حسین نقوی، تصور رضوی ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کی 200 دن کی کارکردگی کو بدترین طرز حکمرانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں نے اپنے دور حکمرانی میں ملک کو دہشت گردی، ڈروں حملے، مہنگائی، بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا، انہی حکمرانوں کے دور میں ملک میں دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام ہوا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک منظم منصوہ بندی کے تحت دہشت گردوں کی نرسری میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اگر ملک میں عدل کا نفاذ ہوتا تو دہشت گرد دن دہاڑے مظلوم شہریوں کے خون سے ہولی نہ کھیلتے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کراچی کی ایک لسانی جماعت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ایک لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ کچھ عرصہ پہلے اس لسانی جماعت نے علامہ دیدار جلبانی کو شہید کیا اور آج انہیں لسانی دہشتگردوں نے ہمارے بلدیاتی امیدواروں کو شہید کیا۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ ہم اس لسانی جماعت کے سربراہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے قتل میں ملوث اپنے دہشتگردوں کو لگام دے اور انہیں ہمارے حوالے کرے ورنہ ہم اس لسانی جماعت کی تمام قیادت کو اپنے شہداء کے خون میں ملوث سمجھیں گے، ہم خاموش نہیں رہیں گے، ہمارے ہاتھ بھی بندھے ہوئے نہیں ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا پر واضح کر دیں کہ کراچی میں جہاں تکفیری ہمارے قاتل ہیں، وہیں ایک لسانی جماعت بھی ہمارے شہداء کے قتل میں ملوث ہے، اس لسانی جماعت کے ہاتھ بھی ہمارے شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی اس لسانی جماعت کو ہمارے شہداء کے خون کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1400 سالوں سے اپنے شہداء کے قاتلوں اور یزیدیت کا تعاقب کرتے چلے آ رہے ہیں اور انہیں رسوا کر رہے ہیں، آج شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کا کوئی قاتل زندہ نہیں، ہم اپنے شہداء کے قتل میں ملوث تکفیری اور لسانی جماعت کے دہشتگردوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہم اس لسانی جماعت کی دہشتگردی کے خلاف پورے پاکستان میں آواز اٹھائیں گے اور اگر ضروری ہوا تو پاکستان سے باہر دنیا بھر میں ان کیخلاف آواز اٹھائیں گے۔

 

سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے مزید کہا کہ رینجرز اور پولیس کی اب تک کی کارکر دگی مایوس کن ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید علامہ دیدار علی جلبانی کے قاتلوں کا ابھی تک سراغ نہیں لگا سکے تھے کہ مزید تین کارکنان شہید کر دیئے گئے۔ اگر ڈی جی رینجرز اور کراچی پولیس کے سربراہ شاہد حیات ان دہشتگردوں کے مراکز پر آپریشن کرکے انہیں گرفتار نہیں کرسکتے تو انہیں استعفٰی دے دینا چاہئے اور پھر ان کی جگہ ایسے افسران کو لایا جائے جن کے دل میں دہشتگردوں کیلئے کوئی نرم گوشہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر قاتل یہ سمجھتے ہیں کہ موت سے ڈرا کر ہمیں سیاسی اور اجتماعی جدوجہد سے دور کیا جاسکتا ہے تو ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، ہم خون کا آخری قطرہ بھی قربان کر دیں گے لیکن اپنے جائز حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد شہید علامہ دیدار جلبانی، شہید عالم ہزارہ، صفدر عباس، علی شاہ اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے ورنہ ہم راست قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔ شہید عالم ہزارہ اور دیگر شہداء کی شہادت ایم ڈبلیو ایم کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور خانوادہ شہداء کی جانب سے شہید مولانا دیدارعلی جلبانی اور انکے باوفا محافظ شہید سرفراز حسین بنگش کے چہلم کی مناسبت سے ایک تعزیتی اجتماع کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ وحدت مسلمین گلستان جوہر کراچی میں کیا گیا۔ تعزیتی اجتماع میں شہداء کے خانوادوں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تعزیتی جلسہ سے ایم ڈبلیوایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی اور فرزندِ شہید علامہ دیدارجلبانی نے خطاب کیا۔

 

تعزیتی اجتماع سے خطاب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے شجر اسلام کی آبیاری اپنے خون سے کرتے آ رہے ہیں، اسلام و پاکستان دشمن تکفیری و یزیدی ٹولہ یاد رکھے کہ ہم صرف کربلا ہی نہیں بلکہ خیبر و خندق بھی بنائیں گے اور یزیدیت و تکفیریت کو نیست و نابود کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جتنے زیادہ خطرات درپیش ہوتے ہیں ہم اتنے ہی زیادہ بھرپور طریقے سے میدان شہادت میں حاضر ہوتے ہیں۔ لہٰذا ہم نے مکر و فریب و منافقت کا لبادہ اوڑھی تکفیریت کو راولپنڈی میں اربعین کا جلوس نکال کر رسوا و ذلیل و خوار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبیک یازینب (س)، لبیک یازہرا (س) کہتی ہوئی ہماری ماﺅں بہنوں نے تکفیریوں کے چہروں پر پڑی ہوئی تمام سیاسی، مذہبی، تبلیغی چہروں کو بے نقاب کر دیا، جو پاکستان کے سنی شیعہ مسلمانوں، افواج، تمام اداروں کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہو یا صوبائی حکومت، کوئی بھی اپنی ذمہ داری صحیح طرح انجام نہیں دے رہا ہے اور امن دشمنوں کے خلاف موثر کارروائی کرنے میں ابتک ناکام ہوئی ہیں۔

 

کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوار عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ موجودہ نواز حکومت میں پاکستان میں دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کے قتل عام میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جہاں تکفیری ہمیں اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں ایک لسانی جماعت کے ہاتھ بھی ہمارے شہداء کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1400 سالوں سے یزیدیت کے تعاقب میں ہیں، لہٰذا آج کی یزیدیت چاہیے وہ تکفیریت کی شکل میں ہو یا لسانیت کی شکل میں، ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے اور اپنے شہداء کے خون کا انتقام لیں گے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ ہمیں چاہئیے کہ پہلے سے زیادہ متحد، بیدار اور متوجہ رہیں اور حکمت، تدبیر، بصیرت و بہادری کے ساتھ اسلام و پاکستان دشمن تکفیری و لسانی دہشتگردوں کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم تکفیری ٹولے کا مقابلہ کر رہے ہیں، اسی طرح لسانی دہشتگرد ٹولے کا بھی مقابلہ کرکے اسے شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیریوں کی طرح ہمارے شہداء کی قاتل اس لسانی جماعت کے اندر شمر، حرملہ، مرحب جتنا حوصلہ بھی نہیں کہ وہ سامنے آکر ہم پر وار کرسکیں، یہ بزدل، پست و گھٹیا لوگ ہمیشہ چھپ کر پیچھے سے وار کرتے ہیں، مگر یہ یاد رکھیں کہ ہم انہیں چھوڑیں گے نہیں، جس طرح ہم نے تکفیریوں کو نہیں چھوڑا۔

علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ شہادت ہم علی (ع) والوں کا ہتھیار ہے، یہ ہمارے لئے خوف کی علامت نہیں ہے، ہم حسینی قوم سے تعلق رکھتے ہیں جو شہادت کا آگاہانہ انتخاب اور خواہش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد (ص) و آل محمد (ص) کا عشق ہمارا سرمایہ ہے، موت تو ہم عاشقوں کی اہلبیت (ع) سے ملاقات میں حائل ایک رکاوٹ ہے، اس لئے ہم شہادت جیسی سرخ موت کے طالب ہیں، تاکہ اپنے لہو میں ڈوب کر اہلبیت اطہار (ع) کی خدمت میں حاضر ہوسکیں، لہٰذا یزیدی و تکفیری اور لسانی ٹولہ ہمیں موت کے خوف سے ڈرانے کی ناکام کوشش کرنا چھوڑ دے۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہداء اس چراغ کی مانند ہیں جو خود تو جلتا ہے مگر دوسروں کو روشنی دیتا رہتا ہے، اسی طرح شہید شہادت کو گلے لگا کر مردہ معاشرے میں چلتی پھرتی لاشوں کو حیات دے جاتا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے مزید کہا کہ جس قوم کے جوانوں میں شوق شہادت ہو، اس قوم کو کبھی شکست نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ مکتب تشیع کی تاریخ کے ہر ورق کو خون سے تحریر کیا گیا ہے، اسے مٹانے کی کوشش کرنے والے خود نابود ہوگئے مگر تشیع آج بھی اپنا سفر تیزی سے آگے کی جانب جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

فرزندِ شہید علامہ دیدار علی جلبانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں انصاف کیلئے یزیدیت کی حامل ان حکومتوں سے کوئی توقع نہیں، ان ظالم حکمرانوں سے انصاف طلب کرنا ایسا ہی ہے کہ جیسے شہدائے کربلا (ع) کیلئے یزید لعین سے انصاف طلب کیا جائے۔ ایسی باطل و ظالم حکومتوں سے انصاف مانگنے کے بجائے انہیں نیست و نابود کر دینا چاہئیے اور ٹھوکر مار کر گرا دینا چاہئیے۔ فرزندِ شہید نے کہا کہ افسوس ہے کہ ہم اپنی قیادت اور رہنماﺅں کی زندگی میں قدر نہیں کرتے اور ان کی شہادت کے بعد ان پر آنسو بہاتے ہیں اور اپنے مردہ پرست ہونے کا ثبوت دیتے ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں چاہئیے کہ اپنے حقیقی رہبران و قیادت کی معرفت حاصل کرکے ان کی زندگی میں ہی قدر کریں، ان کی رہنمائی میں قومی سفر کو طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری خوش قسمتی ہے کہ علامہ ناصر عباس جعفری کی شکل میں خدا نے ملت تشیع پاکستان کو ایک ناصرِ ملت عطا فرمایا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ان کی رہنمائی و سرپرستی میں اتحاد و وحدت اور خلوصِ نیت و عمل کے ساتھ آگے بڑھیں۔ تعزیتی جلسہ کے آخر میں نوحہ خوانی و سینہ زنی کی گئی اور اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ (عج) سے کیا گیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے بلدیاتی امیدوار عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کے بہیمانہ قتل کی پرزور الفاظ میں مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ کراچی میں دہشت گرد آزاد اور حکمران قید ہیں ، مسلسل ہمارے علماء اور کارکنان کو دہشت گردی کی بھنٹ چڑھایا جارہا ہے، ہمارے صبر کا مذید امتحان نہ لیا جائے، انہو ں نے   حکومت کی 200 دن کی کارکردگی کو بدترین طرز حکمرانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حکمرانوں نے اپنے دور حکمرانی میں ملک کو دہشت گردی، ڈروں حملے، مہنگائی، بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا، انہی حکمرانوں کے دور میں ملک میں دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام ہوا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایک منظم پلاننگ کے تحت دہشت گردوں کی نرسری میں تبدیل کیا جا رہا ہے، اگر ملک میں عدل کا نفاذ ہو تا تو دہشت گرد دن دھاڑے مظلوم شہریوں کا خون سے ہولی نہ کھیلتے ، کراچی میں ایک مخصوص لسانی اور تکفیری ٹولہ ہمارے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے، رینجرز اور پولیس کی اب تک کی کارکر دگی مایوس کن ہے ، قانون نافذ کر نے والے ادارے شہید علامہ جلبانی کے قاتلوں ابھی سراغ نہیں لگ سکے تھے کہ مذید تین کارکنان شہید کر دیئے گئے، اگر قاتل سمجھتے ہیں کہ موت سے ڈرا کر ہمیں سیاسی اور اجتماعی جدوجہد سے دور کیا جا سکتا ہے تو ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا، ہمیں خون کا آخری قطرہ بھی قربان کر دیں گے لیکن اپنے جائز حقوق سےکبھی دستبردار نہیں ہو نگے۔

 

انہو ں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کے جلد از جلد شہید علامہ جلبانی ، شہید عالم ہزارہ ، صفدر عباس ، علی شاہ اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے ورنہ ہم کسی راست قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔ شہید عالم ہزارہ اور دیگر شہداء کی شہادت ایم ڈبلیو ایم کا بڑا نقصان ہے ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان پر فائرنگ اور اُس کے نتیجے میں شہید ہونے والے عالم ہزارہ، صفدرعباس اور علی شاہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، کراچی سے دہشت گردوں کی اجاراداری ختم کرکے دم لیں گے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان دہشتگردی کا جواب بھرپور سیاسی عمل کو آگے بڑھا کر دے گی، سندھ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہوچکی ہے۔ صرف بلاول ہائوس کی سکیورٹی نہیں بلکہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ہمیں سیاسی میدان میں پیچھے دھکیلنے کیلئے لسانی اور تکفیری گروہ ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جسے ہم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ناصر عباس شیرازی نے مزید کہا کہ رینجر اور پولیس کی موجودگی میں ہمارے امیدواروں کا قتل ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ کراچی اس وقت ملت جعفریہ کی مقتل گاہ بن چکا ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کراچی میں علامہ مرزا یوسف حسین کی گاڑی پر دہشت گردوں کی فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ان کے سکیورٹی گارڈز کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں ملت جعفریہ کی نسل کشی پر حکومت اور ریاستی اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، ملک میں ضیاء دور کی اسٹیبلشمنٹ نے ان تکفیری دہشت گردوں کو پروان چڑھایا اور اس کا خمیازہ آج سب پاکستانی بھگت رہے ہیں، کراچی میں آپریشن کے نام پر عوام کے آنکھوں دھول جھونکی جا رہی ہے، پاکستان کی سلامتی اور بقا کا واحد حل ان دہشت گردوں اور سفاک درندوں کے خلاف آپریشن ہے۔ اُن کا کہنا تھا کراچی میں علامہ دیدار حسین جلبانی کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہوئے، ان کے چہلم سے قبل ہمارے اہم رہنما کو نشانہ بنانے کی کوشش اس بات کی دلیل ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی میں حکومتی مشینری شامل ہے۔

 

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ملک کے طول و عرض میں شیعہ افراد کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے، پنجاب میں پنجابی طالبان کی سر گرمیاں عروج پر ہیں، ان تمام واقعات کے باوجود حکومت کی خاموشی اور دہشت گردوں کو مذاکرات کی دعوت دینا ان ظالموں اور ملک دشمنوں کی ایجنڈوں کی تکمیل کا منصوبہ ہے۔ لاہور میں علامہ ناصر عباس، ڈاکٹر علی حیدر، پروفیسر شبیہہ الحسن، سید شاکر علی رضوی ایڈووکیٹ سمیت درجنوں شہداء کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پنجاب حکومت کے ماتھے پر کلنک کا ٹکیہ ہے اور دہشت گردوں سے ساز باز کا واضح ثبوت بھی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے بھی علامہ مرزا یوسف حسین پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ملت جعفریہ کی مقتل گاہ بن چکا ہے، سندھ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہی ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی بجائے ان سے مذاکرات کے راگ الاپنے والے دراصل پاکستان کی نہیں کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) کراچی شرقی کے علاقے ڈالمیا روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع شرقی گلستان جوہرکے رہنما عبد العالم ہزارہ ،صفدر عباس اورٹیکسی ڈرائیور علی شاہ   شہیدہو گئے، جبکہ خاتون سکینہ بی بی زخمی ہو گئیں ، زخمی ہو نے والی خاتون شہید عبد العالم ہزارہ کی  بھانجی ہیں ،تمام افراد الیکشن کمیشن ضلع شرقی کے دفتر واقع سوک سینٹر سے بلدیاتی انتخابات کے کاغذات نامزدگی جمع کرا کر واپس چشتی نگر جا رہے تھے کہ یہ واقعہ پیش آیا۔   دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فائرنگ مغل ہزارہ گوٹھ سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والےتین   امیدواروں پر کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں پرفائرنگ کی مذمت کرتی ہے۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شہید علامہ دیدار علی جلبانی کی رسم چہلم کے حوالے سے ایک چشتی نگر میں  اجتماع جاری تھا اور ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

وحدت نیوز(کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق صوبائی وزیر زکوات و عشر خالد لطیف کا وفد کے ہمراہ وحدت ہائوس کراچی کا دورہ ، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے پولیٹیکل سیکریٹری سیکریٹری سید علی حسین نقوی سے ملاقات ، دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور اور بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہو ئی ، دونوں رہنمائو ں نےکراچی میں بلدیاتی الیکشن میں مل کر حصہ لینے پر اتفاق کیا گیا ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم ضلع جنوبی کے رہنما شبیر حسینی ، محمد رضا ، جاوید عباس اور دیگر بھی موجود تھے ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل محمد عباس موسوی نے کہا ہے کہ چہلم کوتمام خطرات و تصادم کے خدشات کے باوجود عشق حسین ؑ و رسول ؐ رکھنے والے حق پسندوں نے راولپنڈی کی سڑکوں کوبھردیا اورتاریخی اربعین منعقدکیا۔ اہل سنت برادران نے سبیلیں لگائیں اورکربلا کازکراسلام کی وحدت کے ابدی پیغام کے ساتھ پوری دنیا میں نشرہوا۔ جلوس میں مجلس وحدت مسلمین کی اعلیٰ قیادت تمام وقت موجودرہی۔ بچوں، بوڑھوں اورخواتین نے بھرپورشرکت کرکے آج کی کربلا میں لبیک یاحسین کاحقیقی نمونہ پیش کیا۔ جبکہ تکفیری سوچ رکھنے والے یزیدکے پیروکارمایوس ہوئے۔ اورجلوس کو محدودکرنے کی خواہشیں لبیک یاحسین ؑ اورلبیک یا رسول اللہ ﷺکی صداؤں میں دم توڑ گئیں۔ انشاء اللہ اسی جوش اورجذبے کے ساتھ ربیع الاول میں اہل سنت برادران کے ساتھ میلاد کے جلوس بھی برآمدہوں گے۔ حکومت نے شایداس بات کو محسوس کرلیاکہ عزاداری اورمیلاد کے جلوس سنی شیعہ کے نزدیک جینے اورمرنے سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔پاکستان لاالہ اللہ کے نعرے کے ساتھ وجود میں آیاتھا۔ انشاء اللہ قائداعظم کے پاکستان کوسنی شیعہ مسلمان دوبارہ اپنی قوت کے ساتھ تکفیریوں کے شرسے محفوظ کرلیں گے۔


بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے عوام مہنگائی کرپشن، ناامنی اورفرقہ واریت کی آگ میں جل رہی ہے اوردوسری طرف ہمارے حکمران اشرافیہ کی تجوریاں عوام کا خون چوس چوس کر بھررہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اثاثہ جات ، اخراجات کے بارے میں سن کرغریب عوام اورزیادہ احساس محرومی کا شکارہوئے ہیں۔ عام آدمی سادہ سی زندگی گزارنے کے لئے بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔ جبکہ اشرفیہ اور حکمران طبقہ بینک بیلنس جائیداد، سونا، فیکٹریاں اوربنگلوں کے مزے میں مشغول ہے جبکہ عوام کودووقت کی روٹی ، جسم ڈھانپنے کے لئے لباس، تعلیم اورصحت جیسے مسائل فقط تصویر اورتقریرتک محدودہوکررہ گئی ہے۔ جس کے نتیجہ میں عام آدمی کی زندگی کا معیاردن بہ دن گرتاچلاجارہا ہے۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام میں سے خدمت کاحقیقی جذبہ رکھنے والے افرادآگے بڑھیں اورمایوسی کی اس دلدل میں دھنسے لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لئے اپناکردارادا کریں۔ پارہ چنار، ڈی آئی خان، کراچی اورکوئٹہ کے مظلوم و محروم عوام کی مشکلات میں مبتلا لوگوں کی مدد و نصرت سے شروع ہونے والی وحدت اور حمیت کا سفرمجلس وحد ت مسلمین کی شکل میں آج پاکستان کی سا لمیت اوراسلام کے استقلال اورمحروم و پسماندہ لوگوں کی دادرسی کی ایک مضبوط علامت بن چکی ہے۔ جس کے دائرہ کاراورعوامی پذیرائی دن بہ دن بڑھتی چلی جارہی ہے۔


بیان میں کہا گیا کہ خیرالعمل فاؤنڈیشن پاکستان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا فلاح و بہبودکا تعبیرہے ۔ جو پسماندگی اورجہالت کے خاتمے کے عزم کے ساتھ حقیقی خدمت کانعرہ لگاکرتین سالوں سے میدان عمل میں ہے۔ اوررفاہی حوالوں سے اس وقت پورے ملک میں اپنی خدمات کادائرہ وسیع کرچکا ہے کہ پاکستانی عوام کے حقوق اورمسائل کے حوالے سے ہرمحاذ پراپناکرداراداکرے گی۔ وطن دوستی اورانسان دوستی اس ادارے کا طرہ امتیاز ہے۔ اوراپنے انگنت منصوبوں کے ذریعہ سے اس رشتے پرگراں قدرخدمات انجام دی جاچکی ہے۔ جن میں سانحات کے بعد ریلیف اورریسکیوآپریشن ، تعمیرنوو بحالی، ہاؤسنگ سکیمیں، ڈسپنسریزوہسپتالوں کاقیام، یتیم بچوں کی کفالت، پانی کے کنویں، قرآن سینٹر، مساجدکی تعمیرجیسے منصوبے شامل ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اب تک پورے ملک میں درجنوں مساجد ، سینکڑوں مکانات اورہاؤسنگ سکیم، ایک ہزاریتیم بچوں کی کفالت، میت غسل خانہ ، ہسپتال، پانچ ڈسپنسریاں، ایک سکول اورکروڑوں مالیت کی امداد قدرتی سانحات کے بعدملک کے مختلف کونوں میں بجھوائی جاچکی ہیں۔بلوچستان میں بھی گزشتہ کچھ عرصہ سے کام کا آغازہواہے۔ اورانشاء اللہ جلدہی کئی اہم منصوبوں پرکام شروع کیاجارہاہے ۔ جن میں سب سے پہلے 120 یتیم بچوں کی کفالت کاپروگرام شروع کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی ئی اہم منصوبوں پر کا کیا جائے گا۔

وحدت نیوز ( مظفرگڑھ) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری روابط نے مظفرگڑھ میں مختلف علاقوں جن میں مونڈکا، شاہجمال، روہیلانوالی، خانگڑھ سمیت متعدد علاقوں کا دورہ کیا جہاں پر مومنین نے گفتگو کرتے ہوئے علی رضا طوری نے کہا کہ ملت جعفریہ ایک غیرت مند اور بیدار قوم ہے جو کہ مر سکتی ہے، کٹ سکتی ہے لیکن عزاداری پر ایک لمحہ کے لئے سمجھوتا نہیں کرسکتی۔دس محرم الحرام کو دشمن نے راولپنڈی میں سازش کھیلی اور ملت کو خوف زدہ کرنے کی ناکام کوشش کی کہ یہ اب سڑکوں پر نہیں نکلیں گے لیکن ہمارا سلام ہو ملت جعفریہ کی غیرت مند قوم پر اور علماء حقاء پر جنھوں نے اربعین کے موقع پر بیداری کا ثبوت دے کر عزاداری کے جلوسوں میں بھرپور شرکت کی یاد رہے دشمن نے دھمکیا دی تھیں کہ ہم جلوس کو بازور طاقت روکیں گے لیکن یہ ملت اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹی اور لاکھوں کی تعداد میں جلوسوں میں شریک ہوئے اور یہ بھی ثابت کر دیا کہ تم اس عزاداری کو جتنا دباو گے یہ اتنے ہی پھلی پولی گی۔ اب چہلم کے جلوس اکثر علاقوں میں اختتام کو پہنچ چکے ہین اور بلدیاتی الیکشن کا دور دورہ ہے لہٰذا ہمیں اس الیکشن میں بھی بھر پور حصہ لینا ہے اور اپنا تشخص منواناہے اور اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کرنا ہے اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنی لہٰذا مظفر گڑھ کے مومنین ایک دفعہ پھر اٹھیں اپنے تشخص کا اظہار کریں اور الیکشن میں بھر پور حصہ لیں۔


اس دورہ میں ضلع مظفرگڑھ کے ضلعی کابینہ کے ارکان جن میں سید عباس گیلانی،مولانا مرید عباس، ملک ریاض جعفری، اسد عباس جعفری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اپنے دوراہ کہ دوران علاقہ کے معززین جن غلام عباس قریشی، ڈاکٹر وکیل اور دیگر مومنین سے بھی خصوصی ملاقاتیں کی گئیں۔روہیلانوالی میں سنی اتحاد کونسل کے مرکز انوار مدینہ کا دورہ کیا جہاں پر سنی اتحاد کونسل کے ضلعی رہنما سعیدظفر کھچی سے ملاقات کی گئی اور ان کا شکریہ ادا کیا کہ تکفری اعناصر راولپنڈی میں سازش کھیل کرشیعہ سنی کو ایک دوسرے سے جدا کرنے کی کوشش کی لیکن شیعہ سنی ملکر اس سازش کو ناکام بنا گئے۔اور ان کو یقین دلایا کہ جس طرح چہلم کے جلوس کو مل کر اور اتحاد وحدت کے ذریعے سے گزارا گیا اسی طرح اسی جذبے سے میلاد کے جلوسوں کو بھی اسی جوش و جذبے کے ساتھ گزاریں گے۔


مظفر گڑھ میں تحریک منہاج القرآن کے ضلعی صدرایڈوکیٹ افتخار قریشی سے بھی ملاقات کی گئی اور مجلس وحدت کی اتحاد بین المسلمین کی کوششوں کو سراہا گیا اس موقع پر اٖفتخار قریشی صاحب نے علامہ ناصر عباس شہید کے حوالے سے تعزیت بھی کی اور اس کو فرقہ ورانہ تقسیم کی طرف ایک سازش قرار دیا۔ملکی صورتحال اور امت مسلمہ کے حوالے سے تفصیلا گفتگو کی گئی۔ اس دوران مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے کابینہ کے رکن سید علی شاہ کاظمی صاحب بھی موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree