The Latest

بوکھلایاہوا لیڈر

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں ایک لیڈرکی تقریر سن کر احساس ہوا کہ شاید آنے والا وقت اپنے ساتھ کو ئی ایسا طوفان لیکر آرہا ہے جس سے شاید وطن پاکستان کی ہر چیز جل کر خاکستر ہوجائے گی اور نہ اس ملک میں انسان باقی بچیں گے نہ حیوان نہ ہی اس ملک میں زمیں رہے گی نہ آسمان اوراس لیڈر کی بوکھلاہٹ دیدنی تھی کہ ادب کی ساری حدود کو بالائے طاق رکھ کر رسولؐ سے اپنے رشتہ داری کا بھی ذکر کرنے لگا جبکہ یہ رشتہ اسے آج یاد آرہا ہے اگر ہم ان کے کردار کی بات کریں تو رشتہ تو دور کی بات ہے ان کی کوئی بھی نسب آپؐ سے بیان کرنا بھی گناہ کبیرہ ہوگی ہم نے دیکھا کہ حال ہی میں جب اسی ذات گرامی مرتبت ؐ کی تو ہین آمیز فلم چلانے والی یوٹیوب پرقومی اسمبلی نے پابندی اٹھانے کی متفقہ قراداد منظورکی تو انھیں اپنے کسی رشتے کی پاس کا خیال نہ آیا مگر آج جب اسی جیسے ایک حکمران کی حکومت ہلنے لگی تواپنا گریبان جھانکنے کے بجائے نانا کا رشتہ یادآگیااور پارلیمینٹ کے ممبران کی راتوں کی اڑی ہوئی نیندیں اور رونے کا ذکرلیکر بیٹھ گیا جب اسے احساس ہوا کہ بات جذبات اور اپنے سیاسی آقا کی خوشی کی حد سے بڑھ گئی ہے تو پھر لگے وضاحتیں کرنے کہ یہ میں نواز کو بچانے کے لئے نہیں بلکہ آئین کوبچانے کے لئے کہ رہا ہوں ۔

 

آخر نواز کے استعفی سے آئین کیسے ٹوٹ جائے گایہ اس بوکھلائے ہوئے لیڈر سے کوئی پوچھ کربتائے اسی تقریر کا کھسیانہ پن مٹانے کے لئے بھٹو زرداری کو بھی کہنا پڑا کہ آج تمہاری تقریر اسمبلی میں بہت اچھی رہی اور اپنے کہے الفاظ پر ٹویٹ کیا کہ بی بی ہم شرمندہ ہیں ۔

 

ٓآج رات جب اسی عوام کا قتل عام ہوا انہیں کے ایوانوں کے سامنے تو ان عوام کے عطا کردہ ایوانوں میں بیٹھ کر آئین کی بڑی بڑی باتیں کرنے والوں کو سکون کی نیند آگئی ہوگی۔

 

اب رہی بوکھلاہٹ تو یہ سب جانتے ہیں کہ اگر حکومت ایسے افراد کی آئی جو کڑا اور بے رحم احتساب کریں گے تو نواز سے زیادہ زرداری جوابدہ ہونگے کیونکہ ماضی اور حال کے سارے کالے کرتوت سامنے آجائیں گے انہیںآئین یاکسی دوسری چیز میں کوئی دلچسپی نہیں بلکہ انہیں اپنی سیاسی اورطبی موت نظر آرہی تھی اور یہی حال دیگر اسمبلی کے رہنماؤں کاہے جس میں مولوی فضل الرحمن اور دیگر شامل ہیں۔

 

یہ لوگ آئین کے آڑ میں درحقیقت اپنی کھال بچا رہے ہیں جو عوام کا خون چوس کر اپنے مکروہ جسم پر آویزاں کی ہے جسے عوام ہی انقریب ان کے جسم سے اتارنے والی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بوکھلاہٹ انکے کردار اور گفتار سے جھلکتی ہے ورنہ کسی عوامی مسئلے جیسا کہ مہنگائی،انرجی پرابلم وغیرہ پر ایک ساتھ حکمرانوں اور حزب اختلاف کو ساتھ ساتھ دوبئی، پاکستان ، لندن اور چائنا میں انہیں میٹنگ کرتے دیکھا ہے اور یہی لوگ نواز شریف سے زیادہ بوکھلائے ہوئے ہیں۔نوشتہء دیوار کو نقارہ خدا سمجھو۔

تحریر:عبداللہ مطہری

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید محمد سبطین حسینی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ اسلام آباد میں خون کی ہولی کھیل کر نواز حکومت اپنے اقتدار کو نہیں بچا سکتی اسلام آباد ریاستی اداروں کی جانب سے میڈیا پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو حق و سچ گوئی کی سزا دی گئی، صحافتی تنظیموں اور میڈیا مالکان سمیت فیلڈ میں موجود رپوٹرز، کیمرہ مین اور دیگر عملے پر تشدد کر کے حق اور سچ کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، تشدد کے ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، نواز حکومت نے یہ گھناونی حرکت کرکے سابقہ تمام ریکارڈز توڑ دیئے۔ اب شریف برادران کی بادشاہت کا تختہ الٹ گیا ہے، اسلام آباد غرہ بن گیا، نواز حکومت نے عورتوں اور معصوم بچوں پر ظلم و بر بریت کر کے تاریخی داستان رقم کردی، انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکا اور میڈیا کے نمائندگان کی جرت و بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں

 

پرامن شرکا اور آزاد میڈیا پر ریاستی دہشتگردی کیا انصاف و قانون کے علمبرداروں کو نظر نہیں آتی، آزاد عدلیہ کے گن گانے والوں کی زبانیں بند اور آنکھوں پر پٹی بند گئی ہے، ملکی 18 کڑور عوام نے نواز حکومت ک جانب سے نہتے مظلوم عوام پر گولیاں چلانے کی مذمت کی، ریاستی دہشتگردی میں شہید ہونے والے شہدائے انقلاب کا خون رنگ لائے گی انہوں کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی اخلاقی قدریں بھی کھو چکی، اسلام آباد کی سڑکیں فلسطین غزہ کا منظر پیش کرنے لگی، نواز حکومت نے معصوم عورتوں اور بچوں پر گولیاں چلا کر یہودیوں سے بھی بدتر سلوک کیا۔ علامہ سید محمد سبطین نے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستان عوامی تحریک، ایم ڈبلیو ایم، مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل کی جانب سے انقلاب مارچ اور تحریک انصاف کی آزادی مارچ کے قائدین کی جرات، بہادری اوراستقامت کو سلام پیش کرتے ہیں، گو نواز گو کا نعرہ حتمی ہے، شریف خاندان کی بادہاشت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ کہ اسلام آباد میں خون کی ہولی کھیل کر حکمران اپنے اقتدار کو نہیں بچا سکتے، ریاستی بربریت کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، ہم اپنا پرامن احتجاج کو جاری رکھیں گے، مسلم لیگ ن نے ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کر دی ہے، یہ ضیا الحق کے باقیات ظلم جبر کیساتھ اپنی بادشاہت کو بچا نہیں سکتے، ہم ظلم کے ذریعے جھکنے والے نہیں، انشااللہ خون کے آخری قطرے تک ان ظالم حکمرانوں کیخلاف میدان میں حاضر رہیں گئے۔

وحدت نیوز(لاہور) حکمران انتقامی سیاست کے ذریعے مخالفین کو نہیں دبا سکتے، ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر کے ہمیں جمہوری جدوجہد سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنما رائے ناصر علی اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل رانا ماجد علی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت طاقت کے بل بوتے پر ہمیں جھکا نہیں سکتی، ہم نے اپنے کارکنوں کو ہمیشہ امن اور صبر اور حب الوطنی کا درس دیا ہے اور اس کی پاداش میں ہم نے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور ملکی استحکام اور ملک دشمنوں کیخلاف علم بغاوت بلند کرتے رہے۔ علامہ امتیاز کاظمی نے اسلام آباد میں ریاستی جبر و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران یہ جان لین کفر کا نظام تو باقی رہ سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین فرقہ واریت اور تشدد کی سیاست کرنے والوں کوان کے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔وحدت مسلمین کو لاشوں کی سیاست کا طعنہ دینے والے حفیظ الرحمن کو کون نہیں جانتا کہ اسنے اپنی سیاست کا آغاز ہی اپنے بھائی کی لاش سے کیا ہے اور ایک سیٹ کی خاطر اپنی مدر جماعت(جمعیت علماء اسلام) جس نے اس کی تعلیم و تربیت کی ہے کوخیرباد کہا اور نواز لیگ میں شامل ہوگئے۔ مسلم لیگ ن کو کالعدم جماعتوں کی حمایت حاصل ہے اور انہی کے چھتری تلے حفیظ الرحمن اپنی سیاست چمکانے کی فکر میں ہیں۔ مسلم لیگ ن اس وقت ونٹی لیٹر پر زندہ ہے اور سیاسی موت کی کش مکش میں ہے اور کسی بھی لمحے ان کی سیاسی موت کی تشہیر متوقع ہے۔ حفیظ الرحمن دوسروں پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں تو انہیں پتہ چل جائیگا کہ کس جماعت کی جڑیں وانا اور وزیرستان کے دہشت گردوں تک پھیلی ہوئی ہیں۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے حفیظ الرحمن کے اخباری بیان کے جواب میں کیا ہے۔مسلم لیگ ن گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہے اور آئے روز بے جا الزامات لگاکر بدنام کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔گلگت بلتستان کی تمام پولیٹیکل فورسز گندم سبسڈی بحالی تحریک میں وحدت مسلمین کے اتحاد و حدت کے سلسلے میں نمایاں کردار کی معترف ہیں اور گھڑی باغ کے تاریخی دھرنے میں وحدت مسلمین نے اپنے اہل سنت بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑی تھی اور موصوف گلگت کے اہلسنت اور اہل تشیع کو ایک پلیٹ فارم پر دیکھ کر اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھے ہیں۔اس مثالی اتحاد کی بھی موصوف سازشوں میں مصروف رہے اور وفاق کی تحریر کردہ خط اب بھی ریکارڈ پر موجود ہے۔

 

حفیظ الرحمن کی تنگ نظری اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے مسلم لیگ ن آج ایک محلے کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے اور ان کے ہمراہ چند لوگ رہ گئے ہیں جن میں اکثریت کام چور ٹھکیدار اور بھتہ خور وں کی ہے۔ ان کی پارٹی میں کردار کے لوگوں نے ان کی پالیسیوں سے تنگ آگر ان کے ساتھ روابط کو بھی منقطع کیا ہے اور حالیہ ریلی میں کسی بھی قابل ذکر رہنما کا شرکت نہ کرنا ہماری بات کی دلیل ہے۔

 

گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل رابطے اور تشہیر کے باوجود 20 افراد پر مشتمل ریلی کا مسلم لیگ ن کے سیکرٹریٹ سے نکلنا بدترین ناکامی ہے جبکہ اس ریلی کو کامیاب بنانے کیلئے حفیظ الرحمن نے مساجد کے آئمہ کا بھی سہارا لیا۔حفیظ الرحمن اپنی سیاست چمکانے کیلئے علاقے کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں اور حالیہ دنوں دورہ دیامر کے دوران جو تقاریر کیں ہیں اس کا ریکارڈ اور2009 کے انتخابات ہارنے کے بعد کی تقاریر بھی ریکارڈ محفوظ ہے جو ضرورت پڑنے پر منظر عام پر لایا جاسکتا ہے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی جانب سے اسلام آباد ریڈ زون میں وفاقی حکومت کی جانب سے پرامن، نہتے مظاہرین پر جاری مظالم اور ریاستی دہشتگردی کے خلاف یادگار شہداء اسکردو پر دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کےسیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی ،علامہ زاہد علی زاہدی ، علامہ مرزا یوسف حسین سمیت  کارکنان کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف بلتستان کے قائدین اور کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم بلتستان ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر پاکستان میں اشرافیہ عوام پر مسلط ہے، انسانی حقوق سےعاری حکمران جمہوریت جمہوریت کا راگ الاپ رہے ہیں ، سانحہ ماڈل ٹاون سمیت ملک بھرف میں جاری دہشت گردی کے کسی سیک مجرم کو آج تک سزا نہیں کیا یہی جمہوریت ہے، روز حوا کی بیٹیوں کی عزتیں پامال ہو رہی ہیں کیا یہی جمہوریٹ ہے، اس ملک میں ووٹ ڈالا کسی کو جاتا ہے پہنچتا کسی کو ہے کیا یہ جمہوریت ہے، نہیں یہ آمریت ہے، افسوس آج عوام اپنے جائز حقوق کے لئے ایوان کے سامنے جمع ہیں اور ایوان میں بیٹھے جعلی حکمران انہیں دہشت گرد ، باغی اور گھس بیٹھیا قرار دے دہے ہیں ۔

 

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سید امیر شاہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جاری ظلم و بربریت نے نواز حکومت کا اصل چہرہ واضح کر دیا ہے۔ آمریت کے گود میں پلے ہوئے نام نہاد جمہوریت کے دعویدار سے یہی توقع رکھی جا سکتی تھی۔ نواز حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں انکی حکومت لاشیں گرا کر قائم نہیں رہ سکتی۔ دیگر مقررین نے کہا کہ آج کا دن تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ نواز حکومت نے جس جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے ایسی جمہوریت کو فرعونیت تو کہا جا سکتا ہے جمہوریت نہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے تقاریر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کا سابقہ دور میں احتجاج کرتے ہوئے سپریم کورٹ پردھاوا اورہلہ بولنا آئینی تھا جبکہ آج عوام کا ظلم و بربریت،دھاندلی، جعلی مینڈیٹ کیخلاف سڑکوں پر آنا بغاوت ٹھہرا ہے، اگر پرامن جدوجہد کا نام بغاوت ہے تو ہم یہ بغاوت کرتے رہیں گے۔ آج پرامن مظاہرین پر طاقت کا بے دریغ استعمال کا مشورہ دینے والے مفاد پرست سیاست دان قوم کو بتا ئیں کہ افواج پاکستان سمیت 50 ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قاتلوں کیخلاف ان کی زبانیں کیوں گنگ رہیں؟، کیا یہ شہداء کے خون سے غداری نہیں تھا؟، آئین سے بغاوت کرنے والے سے مذاکرات کا مشورہ دینے والے آج کیوں طاقت کے استعمال کا مشورہ دے رہے ہیں۔ آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی کاروائی ثابت ہوگیا کہ سیاست دان ناصر ف قوم کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں بلکہ مظلوموں کو ان کا حق دینے میں بھی بری طرح سے ناکام ہوئے ہیں۔ اجلاس میں افواج پاکستان کے خلاف ہونے والی ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہیں۔پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دراصل مفاد پرستوں کو تحفظ دینے کیلئے بلایا گیا تھا لیکن حکمران یاد رکھیں کہ ظلم کی حکومت زیادہ دیر نہیں چلنے والی۔

 

انہوں نے مذید کہا کہ  لاہور سے اسلام آباد تک پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اپنی جانوں کا نذرانہ دیتے آئے ہیں لیکن انہوں نے قانون کو کبھی ہاتھ میں نہیں لیا ،آج پارلیمنٹ میں قومی اور ریاستی مفادات کو پس پشت ڈال کر ذاتی مفادات کا دفاع کرنا افسوس ناک اور قوم کے لئے لمحہء فکریہ ہے!انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں نے پاکستان میں اسٹیس کو کیخلاف عوامی بیداری اور حقوق کیلئے میدان میں نکلنے کو دہشت گردی اور بغاوت کا نام دے کر ثابت کیا ہے یہ مفاد پرست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے آباوُ اجداد نے  اس ملک کیلئے قربانیاں دی ہیں، ہمیشہ ظلم کیخلاف آواز بلند کی ہے، کوئٹہ سے لیکر پارلیمنٹ تک پرامن مظاہرے کیے ایک پتا تک نہیں ٹوٹا۔ حکومت نے اپنے گلوبٹوں سے حملہ کراکے پرامن تحریک کو پرتشدد ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما  اور چیئرمین خیرالعمل فاونڈیشن نثارعلی فیضی نے کہا کہ مارچ کے نہتے شرکاءکو ربڑ کی نہیں بلکہ اصلی گولیاںکا نشانہ بنایا گیا ہے وزیر داخلہ کی یہ ظلم بربریت زخمیوں کے جسم پر مو جود گولیوں کے نشانوں سے عیاں ہے زخمی ہونے والوں میں زیادہ شرکاءبوڑھے ،خواتین،بچے اور جوان ہیں نواز شریف کی جعلی جہموریت نے اس ظلم و تشدد کے ذریعے آمریت دور کے بھی ریکارڈ توڑ دیئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام کے سیکرٹری جنرل ظہیر عباس،علامہ علی شیر انصاری اور دیگرافراد کے ہمراہ گزشتہ روز پمز اور پولی کلینک میں مارچ کے زخمی شرکاءکی عیادت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

 

 نثار علی فیضی نے کہا کہ زیر علاج زخمیوں کو ہسپتال میں بھی پولیس گردی کا سامنا ہے جو ان زخمیوں کو گرفتاری کے خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کے ساتھ ساتھ علاج کی سہولیات میں بھی روکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں اب بھی کئی افراد لا پتہ ہیں جہنیں انکے ساتھ موجود افراد نے نہایت زخمی ہونے کے بعد پولیس کی حراست میں جاتے ہوئے دیکھا گیا ریاستی ادارے فی الفور ان افراد کی صورتحال واضح کریں تاکہ انکے لواحقین کو تسلی ہو سکے انہوں نے کہا کہ اس ظلم بر بریت کا سامنا کرنے کے باوجود ان زخمیوں کے حوصلے بلند تھے اور وہ اب بھی ہسپتال سے فارغ ہو نے کے بعد دھرنے میں شامل ہونے کے لیے بے تاب ہیں اور انقلاب کی نوید کے منتظر ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ نواز شریف کی ظالمانہ حکومت کے برقرار رہنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہا، جو حکومت اپنی کرسی بچانے کی خاطر اپنے ہی ملک کی عوام پر گولیاں برسائے وہ وطن کی دشمن ہوتی ہے، عوام ریاست کا بنیادی ستون ہوتے ہیں بغیر عوام کے خالی دیواروں کی کوئی حیثیت نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاؤس کراچی میں کارکنان کی تنظیمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ علامہ مختار امامی کا کہنا کا کہنا تھا کہ آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی گفتگو نے انسانیت کی تذلیل کی ہے، اچھا ہوتا کہ وہ ماڈل میں شہید ہونے والے افراد کا بھی ذکر کرتے، اسلام آباد میں پنجاب پولیس گلو بٹوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کا ذکر کرتے لیکن انہوں نے اپنی گفتگو میں ثابت کردیا کہ یہ لوگ اپنی کرسی کی خاطر عوام کے خون کی ندیاں بھی بہانے کو تیار ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کا ہر کارکن علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے نواز حکومت کے خلاف میدان عمل میں موجود ہے اور ڈاکٹر طاہر القادری کی بھرپور حمایت کررہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں نواز حکومت کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے، ہم اپنی جانیں دیتے آئے ہیں اور دیتے رہیں گے لیکن کسی بھی صورت حق کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ جمہوریت کے علمبر داروں کی آنکھیں اقتدار اور ملکی سرمایہ لوٹنے کے علاوہ کچھ نہیں دیکھتیں، چور دروازوں سے اقتدار میں آنے والوں کو اب اپنی کرسیاں گرتی ہوئی نظر آرہی ہیں، آمر وں کو برا کہنے والے بھی ڈکٹیٹر ز کی گود میں بیٹھ اقتدار میںآئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر سمیت اسلام آباد میں پر امن مظاہرین پر ریاستی دہشت گردی کروانے والے وزیر داخلہ سمیت دیگر اراکین کے خلاف قانونی کاروائی ہونا چاہیے، ملکی عوام انقلاب مارچ کے ساتھ ہیں اور ملک کے کونے کونے میں روزانہ عوام احتجاج کر کے اس بات کا ثبوت دے رہیں کہ عوام پر امن ہیں اور شریف خاندان کی بادشاہت کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔

وحدت نیوز (کراچی) شریف برادران کی بادشاہت کا تختہ اُلٹ گیا ہے، اسلام آباد غرہ بن گیا، نواز حکومت نے عورتوں اور معصوم بچوں پر ظلم و بر بریت کر کے تاریخی داستان رقم کردی، انقلاب اور آزادی مارچ کے شرکاء اور میڈیا کے نمائندگان کی جرأت و بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں، پرامن شرکاء اور آزاد میڈیا پر ریاستی دہشتگردی کیا انصاف و قانون کے علمبرداروں کو نظر نہیں آتی، آزاد عدلیہ کے گن گانے والوں کی زبانیں بند اور آنکھوں پر پٹی بند گئی ہے، ملکی 18 کڑور عوام نے نواز حکومت ک جانب سے نہتے مظلوم عوام پر گولیاں چلانے کی مذمت کی، ریاستی دہشتگردی میں شہید ہونے والے شہدائے انقلاب کا خون رنگ لائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ شیخ حسن صلاح الدین، علامہ مختار امامی، علامہ باقر زیدی، علامہ حسن ہاشمی، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سنی اتحاد کونسل طارق محبوب صدیقی، مفتی اقبال نقشبندی، حاجی اقبال، صاحبزادہ اظہر رضا، مرکزی رہنما سنی تحریک مطلوب اعوان سمیت دیگر رہنماؤں نے کراچی میں مجلس وحدت مسلمین، پاکستان عوامی تحریک، سنی اتحاد کونسل اور سنی تحریک کی جانب سے نمائش چورنگی پر دیئے جانے والے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

رہنماؤں نے کہا کہ حکومت اپنی اخلاقی قدریں بھی کھو چکی، اسلام آباد کی سڑکیں فلسطین غزہ کا منظر پیش کرنے لگی، نواز حکومت نے معصوم عورتوں اور بچوں پر گولیاں چلا کر یہودیوں سے بھی بدتر سلوک کیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستان عوامی تحریک، ایم ڈبلیو ایم، مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل کی جانب سے انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے قائدین کی جرأت و بہادری اور استقامت قابل دید ہے، گو نواز گو کا نعرہ حتمی ہے، شریف خاندان کی بادہاشت کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا۔ رہنماؤں نے کہا کہ اسلام آباد میں خون کی ہولی کھیل کر حکمران اپنے اقتدار کو نہیں بچا سکتے، ریاستی بربریت کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، ہم اپنا پرامن احتجاج کو جاری رکھیں گے، مسلم لیگ ن نے ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کر دی ہے، یہ ضیاء الحق کے باقیات ظلم جبر کیساتھ اپنی بادشاہت کو بچا نہیں سکتے، ہم ظلم کے ذریعے جھکنے والے نہیں، انشااللہ خون کے آخری قطرے تک ان ظالم حکمرانوں کیخلاف میدان میں حاضر رہیں گئے۔

 

علامہ مختار امامی سمیت دیگر رہنماؤں نے اسلام آباد ریاستی اداروں کی جانب سے میڈیا پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو حق و سچ گوئی کی سزا دی گئی، صحافتی تنظیموں اور میڈیا مالکان سمیت فیلڈ میں موجود رپوٹرز، کیمرہ مین اور دیگر عملے پر تشدد کر کے حق اور سچ کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، تشدد کے ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، نواز حکومت نے یہ گھناؤنی حرکت کرکے سابقہ تمام ریکارڈز توڑ دیئے۔ واضح رہے مجلس و حدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر کراچی سمیت ملک گیر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی سمیت اندرون سندھ حیدرآباد، ماتلی، بدین خیرپور ناتھن شاہ، مورو، نواب شاہ، رانی پور، خیرپور، سکھر، سہون، ٹھٹھہ، ٹنڈوالیار، ٹنڈو محمد خان میں بھی کارکنان و عوام سراپا احتجاج ہیں اور دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے زیراہتمام ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پر گزشتہ روز اسلام آباد میں کی جانے والے ریاستی دہشت گردی کے خلاف علامتی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، ثقلین نقوی، سید دلاور عباس زیدی ودیگر نے کی۔ رہنماؤں نے گونواز گو سمیت دیگر حکومت اور نواز شریف کے خلاف نعرے بازی کی۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدارنقوی نے کہا کہ شریف برادران اور انکے مغرور و سفاک وزرا نے شریف فورسز ے ذریعے ظلم و بربریت کی انتہا ر دی۔ معصوم بچوں، خواتین اور پرامن مظاہرین پر گذشتہ بیس گھنٹوں سے زائد جاری مسلسل شیلنگ اور فائرنگ ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قائم کی ہے۔ اب تک درجن کے قریب پرامن نہتے افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس فرعونیت اور بربریت کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان ا وردارالحکومت شریف برادران اور انکے سفاک وزرا کے اپنے ملک کی نہتی اور پرامن عوام پر جمہوریت کے نام پر ظلم و تشدد و بہی نہیں بھولے گا۔ علامہ شفقت شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی دہشتگردی میں ملوث بدنام ضیائی باقیات نے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ آج ہر محب وطن پاکستانی ا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر مارچ کرنے والی سیاسی پارٹیوں کی قیادت، جس میں علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری، صاحبزادہ حامد رضا اور دوسری طرف عمران خان میدان میں ڈٹے ہوئے ہیں۔رہنماؤں نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندگان سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے پنجاب پولیس کی جانب سے کیے گئے مظالم کی بھرپور مذمت کی۔ علامتی دھرنے کے شرکاء بعدازاں ایک ریلی کی صورت میں شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے این ایل سی بائی پاس پر موجود پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے میں شریک ہوئے۔ جبکہ پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی جانب سے چوک نواں شہر میں کیے جانے والے احتجاج میں مجلس وحدت مسلمین خواتین ونگ کی رہنماؤں نے شرکت کی اور عوامی تحریک کے رہنماؤں سے زخمی ہونے والے رہنماؤں کی صحت یابی کی دعاکی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree