The Latest

وحدت نیوز (لاہور)  ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہیگاجب تک ظالموں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا نہیں کرتے،اب حکومت عوام کے سمندر کے سامنے نہیں ٹھہر سکے گی۔ان خیالات کا اظہارعلامہ سید حسن رضا ہمدانی صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین پنجاب اور مولانا ناصر مہدی نے پریس کلب کے سامنے   دوسرے روز جاری ا حتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی دہشت گردی میں پچاس ہزار کے قریب لوگ شہید ہو چکے ہیں مگر دہشت گردوں کے پروردہ حکمرانوں نے کسی دہشت گرد کو سزا نہیں سنائی ۔دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں ،ملک میں ہر طرف بد امنی ہے لوگ اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں، سید حسن ہمدانی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا شاہرائے ریشم سمیت ملک بھر میں دھرنے جاری ہیں،ہم اس وقت تک دھرنے جاری رکھیں گے جب تک دھاندلی کے پیدا وار حکمران اپنے گھروں کو نہیں جاتے اور ملک میں انتخابی اصلاحات کا انقلاب نہیں آجاتا ۔انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ جلد ہی حکمران اپنے انجام کو پہنچیں گے اور ملک کی لوٹی ہوئی پائی پائی کا حساب لیا جائے گا۔دھرنے میں سنی اتحاد کونسل اورپاکستان عوامی تحریک کے سینکڑوں مرد و خواتین،بچے اور بزرگ شریک ہیں اس موقع پر دھرنے کے شرکاء لبیک یا حسین اور حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے وحدت ہاوس اسلام آباد سے جاری بیان میں کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی ، قانونی اور جمہوری حق ہے، نواز لیگ نے پارلیمنٹ ہاوس کا اعتراف ماڈل ٹاون جیسامحاصرہ کر رکھا ہے، قاتل حکمرانوں کی برطرفی کے بغیر پارلیمنٹ ہاوس کا گھیراو ختم نہیں کیا جائے گا، حکومتی کمیٹیوں سے مذاکرات مطالبات  پہنچانے کے لئے ہوں گے، سانحہ ماڈل ٹاون میں نامزد 21افراد میں سے کوئی شخص مذاکراتی کمیٹی میں قبول نہیں ، حتمی فیصلے کا اختیار اتحادی جماعتوں کے قائدین کو حاصل ہے۔

 

ان کامذید کہنا تھا کہ اعجاز الحق اور حیدر عباس رضوی پرسنل کپیسٹی میں مذاکرات کے لئے آئے تھے، خرم نواز گنڈاپور نے اتحادی جماعتوں کی عدم موجودگی میں مذاکرات سے انکار کیا، جسے ہم خوش آئند قرار دیتے ہیں ، جمہوریت جمہوریت کا رونا رونے والے غیر جمہوری اقدامات سے بعض نہیں آرہے، ملتان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی کے گھر پر نون لیگیوں کا حملہ پنجاب حکومت کی گلو کریسی کاواضح  ثبوت ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک وفد نے سینیٹر رحمن ملک کی قیادت میں علامہ محمد امین شہیدی سےان کی رہائش گاہ پر  ملاقات کی ۔ وفد میں ندیم افضل چن چئیرمین اسٹینڈنگ کمیٹی ، صابر بلوچ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اخونزادہ چٹان ممبر قومی اسمبلی اور دیگر شامل تھے۔ملکی سیاسی صورتحال پر وفد سے بات کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ موجودہ حالات کو اگر حکومت نے دانشمندی سے حل نہ کیا تو قوم دس سے بارہ سال پیچھے چلی جائے گی ۔دوسری طرف اس ملک میں حکومت اور اسٹیبلیشمنٹ نے جس طرح شدت پسند عناصر کو پروموٹ کیا حتیٰ کہ اداروں میں بھی ان کو پروموٹ کیا گیا تھا۔ اور پھر اس کے نتائج کو اس ملک کے عوام نے دیکھا۔ اب ان معاملات میں ایک موڑآیا ہے ۔ پاکستان میں عوام کی اکثریت معتدل اور امن پسندہے ان معتدل لوگوں کو سپورٹ کرنا وطن کی ضرورت ہے ۔ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ شدت پسندوں کی حوصلہ شکنی کریں اور وطن سے محبت رکھنے والی معتدل قوتوں کو زیادہ سے زیادہ سپورٹ کریں ۔ شدت پسندی روکنے کا اس سے بہترین حل اور کوئی نہیں ہو سکتا ہے ۔

 

انہوں نے مذید کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب نے آئین کی بالا دستی ، کرپشن کے خاتمے، فرقہ واریت اور شدت پسندی کی بیخ کنی اور ایک عادلانہ نظام کے قیام کے لیئے قدم اٹھایا تو مجلس وحدت مسلمین نے شعوری طور پر ان کا ساتھ دیا۔ہمارا مقصد ارض وطن سے ظلم اور ظالمانہ نظام کا خاتمہ اور عدل و انصاف پر مبنی نظام کا قیام ہے۔ اور موجودہ تحریک کا بنیادی مقصد یہی ہے۔ نواز شریف حکومت نے بے گناہوں کا قتل عام کیا ،دہشت گردوں اور شدت پسندوں کا ساتھ دیا،انتخابی دھاندلی کا بھر پور مظاہرہ کیا اور جمہوریت کے نام پر خاندانی بادشاہت کا نظام قائم کیا اور پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کو انسان نہیں مویشیوں کا ریوڑ سمجھا۔ پاکستان تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب اس کرپٹ نظام کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینک دیا جائے اور اس کی جگہ ایک منصفانہ اور عادلانہ نظام قائم ہو ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ تحریک اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین کے قائدین پاکستان عوامی تحریک اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر ہر گزرتے لمحے اپنی نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں ۔پیپلز پارٹی کو چاہیے کہ ملک کواس بحران سے نکالنے اور ان تمام بیماریوں سے نجات دلانے کے لیے اپنا مثبت رول ادا کرے اور ن لیگ کی ہٹ دھرمی اور نواز شریف خاندان کے غرور کو توڑنے میں تحریک کا ساتھ دے ۔

وحدت نیوز(ہنگو) ابراہیم زئی، ہنگو میں مولانا سید حسین الاصغر کی پہلی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی نے کہا ہے کہ مولانا ایک باوقار، بردبار اور شجاع عالم دین تھے۔ مرحوم کے دل میں قرآن کا درد اور دین کی تڑپ تھی۔ بزرگ عالم دین نے علاقہ میں خواتین کا مدرسہ قائم کرکے دین مقدس کی تبلیغ و ترویج کی بساط بچھائی۔ انہوں نے علماء کرام کی ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا تھا کہ میں نے اس لئے خلافت کو قبول کیا کہ اللہ نے علماء سے عہد لیا ہے کہ وہ ظالم کی شکم پُری اور مظلوم کی بھوک پر خاموش نہ رہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، علامہ محمد امین شہیدی، سید ناصر عباس شیرازی، علامہ حسن ظفر نقوی نے اپنے مشترکہ بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمودقریشی کے گھر پر مسلم لیگ ن کے بلوبٹ کی جانب سے کیے گئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز لیگ کے بٹ بوکھلاہٹ کا شکارہیں لیکن ان کا انجام بہت بھیانک ہوگا کیونکہ حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ظلم سے نہیں ان ظالموں کی حکومت کے لمحے گھنے جاچکے ہیں بہت جلد انقلاب کا سورج طلوع ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے کہا کہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے گھر پر ہونے والے حملے میں ملوث گلوبٹوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ ہماراملتان پُرامن شہرہے، نواز لیگ کے گلوبٹ ہمارے شہر کا امن خراب کرنے کی گھناؤنی سازش کررہے ۔ ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں حملے میں ملوث غنڈوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ورنہ ملتان کے حالات کی ذمہ داری مقامی انتظامیہ پر ہوگی۔ دریں اثنا ملتان سے جاری بیان کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں علامہ سید اقتدارحسین نقوی، علامہ قاضی نادرحسین علوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، محمد عباس صدیقی اور میڈیاکوارڈینیٹر ثقلین نقوی نے بھی مخدوم شاہ محمودقریشی کے گھر پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور واقعہ میں ملوث گلوبٹوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت کے زیراہتمام انقلاب مارچ کی حمایت میں شاہراہ قراقرم پر دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ بلال سمائری کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ (ق) گلگت بلتستان کے صدر مرزا حسن، سیکرٹری جنرل بشیر احمد اور ممبر صوبائی اسمبلی آمنہ انصاری شریک ہیں۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی کا کہنا تھا کہ نواز حکومت دہشت گردوں کی پشت پناہ حکومت ہے جو کہ ریاست اور عوام دونوں کے لیے خطرے کا باعث ہے۔ جو حکومت جمہوریت کی رٹ لگا رہی ہے وہ جعلی حکومت ہے اور دھاندلی سے برسر اقتدار آنے والی حکومت کو عوام پر حکمرانی کرنے کا کوئی حق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل سے گلگت بھر میں بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور انقلاب مارچ قائدین کی اپیل پر ملک بھر کی طرح بلوچستان کے مختلف شہروں میں عزم انقلاب مارچ ریلیاں نکال کر علامتی دہرنے دئیے گئے۔ایم ڈبلیو ایم ضلع لسبیلہ کے زیر اہتمام ضلعی سربراہ سید قربان شاہ کی قیادت میں ریلی نکال کر مین آرسی ڈی روڈ پر دھرنا دیا گیا رھرنے سے مولانا زاہد حسین جعفری، مولانا عبدالوحید خاصخیلی، مولانا سجاد مطہری اور ضلعی سیکریٹری جنر سید قربان علی شاہ نے خطاب کیا۔ جبکہ MWMضلع صحبت پور کے زیر اہتمام عزم انقلاب ریلی نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت سید نیازحسین شاہ، لیاقت علی مولائی، جمل خان شیخ نے کی۔ا س موقع پر احتجاجی دہرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان اب انقلاب کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ جو ملک سے کرپشن ،دہشت گردی ،بے روزگاری، مہنگائی اور دیگر مسائل کا خاتمہ چاہتا ہے۔ جن لوگوں نے گذشتہ کئی دہائیوں سے ملکی دولت کودونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے، وہ عوامی شعور ، بیداری اور انقلابی عزم سے خائف ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہمیشہ دہشت گردوں کے وکیل صفائی بنے رہے ان کا پر امن عوامی دھرنے پر اعتراض سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قوم کے تمام طبقات کی موجودگی میں عوامی پارلیمنٹ لگا کر جمھوری اور انقلابی طریقہ کار اختیار کیا گیاہے۔ ہم عوامی پارلیمنٹ کے تمام فیصلوں کی تائید کرتے ہیں۔ نواز شریف کے اقتدار کا سورج غروب ہوچکا ہے وہ جتنا جلد عوامی مطالبات کے سامنے تسلیم ہوکر مستعفی ہوجائیں ان کے حق میں بہتر ہے۔ یہ انقلاب عوام کے بہتر مستقبل کے لئے ہے۔ جہاں انقلابی ایجنڈے پرعملدر آمد ہوگا۔

وحدت نیوز( کراچی) مجلس و حدت مسلمین کرا چی ڈویثرن کے زیر اہتمام انقلاب مارچ کے شرکاء سے اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات کے حق میں نمائش چورنگی پرمنگل کے روز بھی دھرنا دیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک ،مسلم لیگ ق ،سنی اتحاد کونسل اورسنی تحریک کے قائدین نے بھی مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے اس میں شرکت کی۔ دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔پیر کی کی طرح منگل کو بھی شام 5بجے سے احتجاجی دھرنے کا آغاز کر دیا گیا ۔

 

دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماء علامہ شیخ حسن صلاح الدین،علی حسین نقوی اور علامہ علی انورکا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بادشاہت کے دن گنے جا چکے ہیں اورگو نواز شریف گو تمام پاکستانیوں کا متفقہ نعرہ بن چکا ہے یعنی ان کی آمرانہ حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔ان کی حکومت کے خاتمے اور نئی نمائندہ حکومت کے قیام سے ہی عوام کو انصاف ملے گا ۔نواز گورنمنٹ میں شامل کالعدم تکفیری جماعتوں کے نمائندہ وزرا ء کو اب عوامی کٹھرے میں کھڑے ہو کر اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا ۔عوام کو بادشاہوں کی طرح رعایا سمجھنے والے نواز شریف بھول گئے تھے کے یہ ملک کسی بادشاہ کی غلامی کر کے حاصل نہیں ہوا غیر جمہوری نواز حکومت نے عوامی استحصال کے ریکارڈ تو ڑدیئے ۔آج ملک میں بسنے والے عوام معاشی بدحالی سمیت دہشتگردی انتہا پسندی کی لپیٹ میں آکر اپنی جانیں کھو رہے ہیں کیونکہ نواز شریف کی دہشتگردوں کے ساتھ خفیہ ڈیل تھی۔

 

پاکستان مسلم لیگ ق کے نعیم عادل شیخ ، زیشان پنور،مطلوب اعوان ،الحاج اقبال محمود،محمود میمن ،صاحبزادہ اظہر رضاسمیت دیگر قائدین نے کہا کہ اب پارلیمنٹ کے سامنے پرامن دھرنا ہوگا اور وہیں انقلاب مارچ کی کامیابی کا اعلان ہوگا۔انہوں نے نواز حکومت کو متنبہ کیا کہ انتظامیہ کو غیر آئینی مقاصد کے لئے عوام دشمن کارروائی کا حکم دیا تو پھر پورے ملک کے عوام ان کے خلاف اپنے اپنے علاقوں میں اٹھ کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی نااہلی اور ناکام حکومت کی ناقابل تردید ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عوامی پارلیمنٹ کے جائز مطالبات کے آگے سرنگوں ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ وزیرف اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف درج کرنے کے عدالتی حکم کی تعمیل کا تقاضا ہے کہ یہ حکومت سے الگ ہوکر عام آدمی کی طرح عدالتوں کا سامنا کریں۔اب ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مارچ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہو گیا ہے۔ ہزاروں کارکنان راستے میں آنے والے کنٹینرز کو ہٹا رہے ہیں اور خاردار تاروں کو کاٹ کر دور پھینکا جا رہا ہے۔ پاکستانی عوامی تحریک کے کارکنان کی بڑی تعداد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں ریڈ زون ایریا کی جانب بڑھ رہی ہے اور فضا لبیک یا رسول اللہ (ص) اور لبیک یاحسین (ع) کے نعروں سے گونج رہی ہے جبکہ ان کے ہمراہ کنٹینر ہٹانے والی کرینیں بھی موجود ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے مارچ میں دو حصار بنائے گئے ہیں جن میں خواتین کو آگے رکھا گیا ہے جبکہ ان کے بعد مرد کارکن موجود ہیں۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے کرین کے ذریعے ریڈ زون جانے والے راستے پر رکھے گئے کنٹینر ہٹانا شروع کر دیئے ہیں۔ ریڈ زون روانگی سے قبل دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پرامن انقلاب مارچ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منتقل ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے۔

 

ڈاکٹر طاہرالقادری نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا جبکہ اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کا مارچ عمران خان کی قیادت میں آگے بڑھ رہا ہے جس میں کارکنان کی بڑی تعداد ریڈ زون کی طرف بڑھنا شروع ہو گئی ہے، تحریک انصاف کے مارچ میں بھی شرکا کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین کو آگے اور مرد کارکنان ان کے پیچھے چلتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہوں گے۔ عمران خان کے کنٹینر نے ریڈ زون کی جانب بڑھنا شروع کردیا ہے اور اس موقع پر عمران خان کارکنان کو پرجوش کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا دھرنے سے خطاب میں کہنا تھاکہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے بھارت کا نہیں ہمیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا اگر حکومت نے کارکنان پر تشدد کیا تو ہم نوازشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور نوازشریف سن لیں کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ انہیں جانا ہی ہوگا۔ حکومت کی جانب سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ فوجی حصار سے قبل پولیس، ایف سی، رینجرز کی نفری بھی تعینات ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کا مارچ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کی قیادت میں ریڈ زون میں داخل ہو گیا ہے۔ ہزاروں کارکنان راستے میں آنے والے کنٹینرز کو ہٹا رہے ہیں اور خاردار تاروں کو کاٹ کر دور پھینکا جا رہا ہے۔ پاکستانی عوامی تحریک کے کارکنان کی بڑی تعداد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں ریڈ زون ایریا کی جانب بڑھ رہی ہے اور فضا لبیک یا رسول اللہ (ص) اور لبیک یاحسین (ع) کے نعروں سے گونج رہی ہے جبکہ ان کے ہمراہ کنٹینر ہٹانے والی کرینیں بھی موجود ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے مارچ میں دو حصار بنائے گئے ہیں جن میں خواتین کو آگے رکھا گیا ہے جبکہ ان کے بعد مرد کارکن موجود ہیں۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے کرین کے ذریعے ریڈ زون جانے والے راستے پر رکھے گئے کنٹینر ہٹانا شروع کر دیئے ہیں۔ ریڈ زون روانگی سے قبل دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پرامن انقلاب مارچ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منتقل ہوگا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا بدلہ لئے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے۔

 

ڈاکٹر طاہرالقادری نے الزام عائد کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہدا کے ذمہ دار شریف برادران اور ان کی حکومت ہے جبکہ کارکنان پر گولیاں چلانے کا حکم شہباز شریف نے دیا جبکہ اسے وزیراعظم نواز شریف کی حمایت حاصل تھی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کا مارچ عمران خان کی قیادت میں آگے بڑھ رہا ہے جس میں کارکنان کی بڑی تعداد ریڈ زون کی طرف بڑھنا شروع ہو گئی ہے، تحریک انصاف کے مارچ میں بھی شرکا کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین کو آگے اور مرد کارکنان ان کے پیچھے چلتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہوں گے۔ عمران خان کے کنٹینر نے ریڈ زون کی جانب بڑھنا شروع کردیا ہے اور اس موقع پر عمران خان کارکنان کو پرجوش کرنے کے لیے آگے بڑھنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا دھرنے سے خطاب میں کہنا تھاکہ ریڈ زون پاکستان کا حصہ ہے بھارت کا نہیں ہمیں وہاں جانے سے کوئی نہیں روک سکتا اگر حکومت نے کارکنان پر تشدد کیا تو ہم نوازشریف کو نہیں چھوڑیں گے اور نوازشریف سن لیں کہ عوام نے فیصلہ سنا دیا ہے کہ انہیں جانا ہی ہوگا۔ حکومت کی جانب سے ریڈ زون کی سکیورٹی فوج کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ فوجی حصار سے قبل پولیس، ایف سی، رینجرز کی نفری بھی تعینات ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree