وحدت نیوز(اسلام آباد) ان اللہ مع الصابرین۔۔۔۔ اس وقت مسنگ پرسنز کے لواحقین جن میں ھماری مائیں بہنیں اور معصوم بچے بھی ہیں ، صدر پاکستان کے گھر کے باہر سراپا احتجاج ہیں، جن کے پیارے سالوں اور مہینوں سے ان سے جدا ہیں، انہیں پاکستان کی سرزمین سے اٹھایا گیا ہے، ہےہم نےہر دروازے پر دستک دی لیکن جواب یہی ملتاہے کہ نہ تو ہمارے پاس ہیں اور نہ ہیں ہیں پتہ ہے ۔عدالتوں کے دروزاوں ہر دستک دی لیکن سوائے مایوسی کے کچھ نہیں ملا ۔مسنگ پرسنز کا مسئلہ قانونی اور آئینی پہلو بھی رکھتاہے اور انسانی پہلو بھی ۔مسنگ پرسنز کے گھر والےہرروز جیتےہیں اورہر روز مرتےہیں ۔کچھ کی مائیں اپنے بیٹوں کا انتظار کرتے کرتے فوت ہو گئیں، کچھ کی جوان بیویاں اپنے چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کے ساتھ منتظرہیں کہ شاید ان کے سر کا تاج آج لوٹ آئے، اور پتہ نہیں وہ کیسے اپنے معصوم بچوں کو مطمئن کرتی ہونگی جب وہ ہر روز پوچھتے ہونگے کہ ہمارے بابا کہاں گئے اور کب لوٹیں گے ۔
ریاست مدینہ بنانے والوں سے سوال ہے کہ کیا ریاست مدینہ میں کسی بھی بہانے اس طرح لوگوں کو اٹھانا جائز ہے؟ اور پھر جب لوگ ریاست مدینہ کے حکمرانوں دروازوں پر دستک دیں تو خاموشی سادھ لینا روا ہے ؟ ریاست مدینہ کی عدلیہ کے لئے اس المناک انسانی المیے پر توجہ نہ دینا کیا عدل و انصاف کے معیارات پر پورا اترتا ہے ؟۔پاکستان میں اہل تشیع پر گزشتہ چار دھائیوں سے تکفیر، قتل و غارت گری اور بنیادی انسانی حقوق کی پایمالی کی یلغار ہے۔ان گزشتہ چالیس سالوں میںہزاروں کتابیں، مجلے،ہفت روزے اور پمفلٹ نشر کئے گئے جن میں اہل تشیع کی تکفیر کی گئی اور لکھاریوں کو کھلی چھوٹ دی گئی، پھر دہشت گردی کے ذریعے قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا گیا اور صاحبان اقتدار ہمارے قتل کا تماشا دیکھتے رہے، راولپنڈی کا عاشورا محرم کا واقعہ( جو دراصل ایک فتنہ تھا ) جب رونما ہواتو پولیس اور انٹیلی جینس کے ادارے بےگناہ اہل تشیع کے گھروں پر چڑھ دوڑے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، لوگوں کو گرفتار کیا گیا، ان پر تشدد کیا گیا، اور دسیوں بے گناھوں پر جھوٹی ایف آئی آر کاٹ کر انہیں جیلوں میں پھینک دیا گیا، ہزاروں افراد کی لاشیں اٹھانے کے باوجود اہل تشیع نے کبھی بھی ریاست کے خلاف قدم نہیں اٹھایا ، نہ ہی سیکیورٹی کے اداروں پر حملہ کیا اور اپنے وطن سے وفادار رہے ۔
جب قتل و غارت گری کا سلسلہ کچھ تھما یا کم ہواتو پھر کبھی شیڈول فور کے ذریعے پرامن شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، کہیں عزادروں پر نواسہ رسول کی مجلس عزا کروانے کے جرم میں ایف آئی آر کاٹیں گئیں اور یہاں تک کہ امام بارگاہوں میں گھس لوگوں پر تشدد کیا گیا اور خواتین کو بیدردی سے پیٹا گیا اور پھر نہ ختم ہونے والا لوگوں کو اٹھانے اور انہیں اغوا کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔اب جب کہ مسنگ پرسنز کی فیملیز صدر پاکستان کے گھر کے باہر سراپا احتجاج ہیںاور حکمران تماشائی ۔تو پھر میری پاکستان کے تمام اہل درد مرد و زن ، پیر و جواں سے اپیل ہے کہ مسنگ پرسنز کی ان مظلوم فیملیز کا ساتھ دیں ، ان کی آواز میں آواز ملائیں، گھروں سے باہر نکلیں، پرامن عوامی احتجاجات سے اپنی مظلومیت کو طاقت میں بدلیں ۔یقین رکھیں اللہ سبحانہ و تعالی مظلوموں کا ساتھ دینا پسند کرتا ہے ۔آنے والا جمعہ مجھے امیدہے کہ پورے پاکستان میں مظلوموں کی طاقت ور فریاد بلند کرنے اور حکمرانوں کو جھنجوڑنے اور انہیں خواب ُغفلت سے بیدار کرنے کا دن ہو گا ۔ میری بالخصوص تمام با اثر شخصیات، علماء، خطباء، آئمہ جمعہ و جماعت ذاکرین اور واعظین سے گزارش ہے کہ ان مظلوم خانوادوں ( جن میں سید زادیاں بھی احتجاج میں گھر سے باھر بیٹھی ہیں اور ان کے معصوم بچے بھی ) کے لئے اپنے خطابات میں آواز اٹھائیں اور لوگوں کی راہنمائی فرمائیں ۔
والسلام
راجہ ناصر عباس جعفری
وحدت نیوز(اسلام آباد) ایم ڈبلیوایم کا لاپتہ افراد کے حق جمعہ 3مئی کے روز ملک گیر احتجاج کا اعلان ۔مجلس وحدت مسلمین کراچی میں جاری خانوادگان اسیران ملت جعفریہ کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری بیا ن میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ،صدر پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے لاپتہ افراد کے ورثا ءکے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کریں اور فوری طورپر لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لئے عملی اقدامات کریں۔یہ ایک انسانی بنیادی حقوق سے متعلق قانونی اور آئینی مسئلہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتااگر کوئی فرد کسی جرم میں ملوث ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے ۔بانیان پاکستان کی اولادوں کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ ایسی صورت حال پیدا نہ کریں کہ لوگ ریاست اور حکمرانوں سے مایوس ہو جائیں۔
انہوں نے کہ ہم کراچی میں جاری دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ملت جعفریہ کے جبری لاپتہ افراد کے حق میں جمعہ3مئی ملک گیر احتجاج منایا جائے گا ہم اس مشکل کی گھڑی میں اپنی ماوں اور بہنوں کو تنہانہیں چھوڑیں گئے صدر پاکستان ،وزیر اعظم ،چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف اس سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر نوٹس لیں اور مظاہرین کے مطالبات پر عملدرآمد یقینی بنائیں ۔
وحدت نیوز(گلگت) اپوزیش لیڈر کیپٹن محمد شفیع کی گرفتاری عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ایک معمولی جھگڑے پر انسداد دہشت گردی کا مقدمہ خود اپنی جگہ سوالیہ نشان ہے جس کو جواز بناکر عوامی حقوق کی جدوجہد کرنے والے رکن اسمبلی کو گرفتاری انتقامی کاروائی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما ورکن گلگت بلتستان اسمبلی بی بی سلیمہ نے قائد حزب اختلا ف کیپٹن محمد شفیع کی گرفتاری پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے ایک معمولی جھگڑے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنا اور کئی سالوں تک مقدمے کو طول دینا انصاف کی سنگین خلاف ورزی ہے۔اگر کیپٹن محمد شفیع کا جرم اتنا سنگین ہے تو اس مقدمے کا فیصلہ ہونا چاہئے اور انہیں اس کی سزا فوری ملنی چاہئے لیکن کئی سالوں تک مقدمے کو طول دینے سے ثابت ہوتا ہے کہ دبائو بڑھاکر عوامی حقوق کی جدوجہد سے بازرکھنے کے حربے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس مقدمے کو محض ایک ٹول کے طور پر استعمال کررہی ہے ، اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے پیچھے سیاسی انتقام کا جذبہ کارفرما ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔اس طرح کے غیر دانشن مندانہ فیصلوں سے عدالتوں کا اپنا وقار بھی مجروح ہورہا ہے جہاں انتہائی سنگین کیسز التوا اور تاخیر کا شکار ہیں اور سالہا سال سے ان کیسز کا نہ صرف فیصلہ نہیں ہوتا بلکہ انصاف کے منتظر بے بس عوام عدالتی نظام سے پر عدم اعتماد کرتی نظر آتی ہے۔
وحدت نیوز(گلگت) ملک میںلاقانونیت عروج پر ہے اور حکومت محض جھوٹے اعلانات سے عوام کو تسلی دینے میں مصروف ہے۔محب وطن شہریوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنا عدالتوں پر عدم اعتماد کے مترادف ہے۔جبری طور پر گمشدہ افراد کو عدالتوں میں پیش نہ کرنا عوام کو ریاست سے ٹکرانے کی سازش ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ ملک لاقانونیت کے دلدل میں پھنستا چلاجارہا ہے۔آئے روز محب وطن شہری جبری طور پر لاپتہ کرنا قانون اور انصاف سے روگردانی ہے۔کراچی میں گمشدہ جوانوں کے اہل خانہ کے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔جن کے ہاتھ معصوم پاکستانیوں کے خون سے رنگین ہیں انہیں مین سٹریم میں لایاجارہا ہے اور محب وطن افراد کو ان کے گھروں سے اٹھالیا جاتا ہے اور اہل خانہ کو اپنے پیاروں کے متعلق کچھ نہ بتانا انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سول لباس میں اہلکار دن دھاڑے گرفتاریاں کرتے ہیں اور جب پوچھا جاتا ہے تو ان کی زبانوں کو تالے لگ جاتے ہیں۔نہ تو ان افراد کا جرم بتایا جاتا ہے اور نہ ہی انہیں عدالتوں میں پیش کیا جاتاہے، کیا ریاست اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ سچ بتانے سے گریزاں ہے؟ آخر کوئی تو بتائے کہ یہ جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کس سے انصاف مانگ لیں؟۔حکومت اپنے شہریوں کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے لیکن یہاں تو معاملہ ہی الٹا ہے۔عوام کے ووٹ سے منتخب ہونے والے عوام کو جوابدہ نہیں بلکہ کسی اور کو جوابدہ نظر آرہے ہیں۔انہوں نے مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ جبری گمشدہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے اور اس مظلوم ملت پر رحم کیا جائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما اور سابق وزیر قانون آغا رضا نے کہاہے کہ ہمیں ملک میں عدل و انصاف کی عدم موجودگی کا سامنا ہے اور اسکی عدم موجودگی نے ملک کے اندر کرپشن، قانون شکنی، جرائم میں اضافے اور ایسے دیگر مسائل جنم لے رہے ہیں۔جمہوریت انصاف کی بحالی کیلئے ہوتی ہے، اس نظام میں انصاف کو ترجیح دی جاتی ہے، پاکستان کے عوام حقیقی جمہوریت کے خواہش مند ہیں، ہماری قوم نے ہمیشہ جمہوریت کی حمایت کی ہے اور جاگیردارانہ نظام کے مقابلے میں کھڑے ہو کر اسے مسترد کر دیا ہے۔
انہوںنے مزید کہا کہ حقیقی جمہوریت ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں پارلیمانی نمائندے اپنے علاقے کے عوام کی ترجمانی کا حق ادا کرتے ہیں، عوامی نمائندے اپنے اختیارات کے استعمال سے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرتے ہیں اور قوم کی خدمت حقیقی نمائندوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ جمہوریت ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ سے کوئی شخص مایوس نہیں ہوتا، جمہوری نظام میں عدلیہ بہت اہم کردار ادا کرتی ہے ایک جمہوری ملک میں عدلیہ قانون ، آئین اور انسانی حقوق کی محافظ ہوتی ہے۔ قیام امن اور کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے جانے چاہئے اور عدلیہ کو چاہئے کہ وہ بغیر کسی سیاسی دباؤ اور خوف کے فیصلہ کرے اور جمہوریت کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرے۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ موجودہ جمہوری نظام میں عدلیہ کا کردار سب سے زیادہ اہم ہو گیا ہے، بہتر نظام کیلئے عدل و انصاف کو یقینی بنایا جائے وگرنہ ہمارا نام صرف نام کا جمہوری نام رہ جائے گا اور اس کے اندر جمہوریت کی کوئی خوبی نظر نہیں آئے گی۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ضلعی آفس کا افتتاح کردیا گیا، ضلعی آفس کا افتتاح مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے دست مبارک سے کیا جبکہ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری جنرل جنوبی پنجاب علامہ اقتدار نقوی ،علامہ غلام مصطفیٰ انصاری ، ڈویثرنل صدر آئی ایس او برادر عاطف ضلعی سیکرٹری جنرل برادر مرزا وجاہت علی سمیت علاقہ معززین اور ایم ڈبلیوایم کے کارکنان بڑی تعدادمیں موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ضلعی آفس کے افتتاح کے بعد ملک وقوم کی ترقی ،خوشحالی اور سلامتی کیلئے خصوصی دعا بھی کروائی ۔