The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی طرف سے مینار پاکستان میں ایک پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں ملکی اور غیر ملکی میڈیا کوکانفرنس کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اس پریس کانفرس میں علامہ محمد امین شہیدی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان، علامہ شیخ حسن صلاح الدین سربراہ شورائے عالی مجلس وحدت مسلمین پاکستان، علامہ مرزا یوسف حسین رکن شوریٰ نظارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان، مولانا عبد الخالق اسدی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبۂ پنجاب،مولانا مختار امامی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبہ سندھ،مولانا مقصود علی ڈومکی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبہ بلوچستان،مولانا سبیل حسین مظاہری سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،صوبہ خیبر پختونخواہ،مولانا شیخ نیر مصطفوی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ، گلگت ،بلتستان اورمولانا تصور حسین جوادی سیکرٹر ی جنرل مجلس وحدت مسلمین ،آزاد جموں کشمیر شامل تھے ۔پریس کانفرنس میں بریفنگ دیتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کل یعنی یکم جولائی کو مینار پاکستان پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملت جعفریہ کا ایک عظیم الشان اجتماع ’’قرآن وسنت کانفرنس‘‘ کے نام سے منعقد کیا جا رہا ہے ،قرآن و سنت کانفرنس مین شرکت کے لئے ملک بھر سے( کراچی تا خیبر و گلگت )پیروان قرآن و سنت کے قافلے رواں دواں ہیں اور مینار پاکستان پہنچنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ملک بھر سے بڑی تعداد میں جید علماء کرام ،ذاکرین عظام،خطباء،اسکالرز اور مرد و خواتین سمیت بچوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘میں شرکت کر کے یہ ثابت کر دے گی کہ بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادیں سرزمین پاکستان پر عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل سمیت بھارت کی سازشوں کو کامیاب نہں ہونے دیں گے ،اب بانیان پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحکی اولادیں دشمنان اسلام و دشمنان پاکستان کو اس بات کی ہر گز اجازت نہیں دیں کہ وہ اپنے شیطانی عزائم کو مملکت خداداد پاکستان میں انجام دیں۔
’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کا عظیم الشان اجتماع عالمی استکبارر امریکہ اور اسرائی کے لئے ایک واضح پیغام ثابت ہو گا کہ امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل اپنی سازشوں سے باز آ جائیں۔ ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کی تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جبکہ اجتماع گاہ (مینار پاکستان)میں شرکائے ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے لئے 60,000(ساٹھ ہزار)نشستوں کا اہتمام کیا گیا ہے اور اجتماع گاہ (مینار پاکستان ) میں 5لاکھ افراد کی شرکت کا انتظام کیا گیا ہے۔’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کا عظیم الشا ن اجتما ع پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اور تاریخی اجتماع ہو گا اور ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ میں 5لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے جو ملک کے گوشہ و کنار سے اپنی مدد آپ کے تحت اپنے وسائل خرچ کرتے ہوئے کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ ملک کے چاروں صوبوں پنجاب،سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ سمیت گلگت ،بلتستان سمیت پاراچنار اور دیگر دور دراز علاقوں سے قافلے رواں دواں ہیں جو آج رات کو جلسہ گاہ میں پہنچ جائیں گے۔
ہم پنجاب حکومت سے درخواست کرچکے ہیں کہ ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے اجتماع اور ملک بھر سے آنے والے قافلوں کی سیکورٹی کے لئے خاطر خواہ انتظامات کئے جائیں ،ایک ایسے وقت میں کہ جب لاہور میں شائع ہونے والے اخبارات میں اس طرح کی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ جس میں دہشت گردی کے حملوں کے بارے میں بات کی جا رہی ہے،پولیس اور حساس اداروں کو چاہئیے کہ ’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے سیکورٹی انتظامات کو مضبوط بنائیں۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنی دیگر برادر تنظیموں کی معاونت سے 4000رضا کار سیکورٹی کے انتظامات کے لئے تعینات کر دئیے ہیں تا کہ پولیس اور رضا کار باہم مل کر سیکورٹی کو مزید بہتر طور پر انجام دے سکیں اور کسی بھی شیطانی منصوبے کو ناکام بنا دیں ۔’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ کے حوالے سے ملک بھر کے جید علما ء کرام،ذاکرین عظام،خطباء،اسکالرز اور تنظیموں نے بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا ہے ،جس کے لئے ہم آپ کے توسط سے ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔’’قرآن و سنت کانفرنس‘‘ ملک کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت اختیار کرے گی جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک میںجاری دہشت گردی کے خاتمہ،ملک دشمن عناصر کے راستوں کو روکنے،دہشت گردوں کا خاتمہ،ملک کو درپیش مسائل ،امریکی مداخلت،ڈرون حملوں سمیت دیگر اہم قومی امور پر اہم ترین اعلانات کئے جائیں گے ۔
قرآن و سنت کانفرنس میں ملک کے کونے کونے سے حسینیوں کے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اس وقت مینار پاکستان میں شیعان علی ع کا ایک جمع غفیر موجود ہے ۔ علی الصبح کراچی سے سینکڑوں برادران اور خواھران کا ایک بڑا قافلہ شالیمار ایکسپریس کے ذریعے ریلوے اسٹیشن لاہور پہنچا جہاں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے استقبالیہ کیمپ میں ان کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔ اس دوران لاہور کا ریلوے اسٹیشن لبیک یا حسین ع کی صداوں سے گونجتا رہا اسی طرح اندرون سندھ ، بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور جنوبی پنجاب سے سینکڑوں بسوں کے قافلے لاہور پہنچ چکے ہیں اس وقت اسٹیج پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری امور جوانان علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری فلاح و بہبود برادر نثار فیضی، سیکرٹری اطلاعات ناصر عباس شیرازی اور پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری قرآن و سنت کانفرنس میں شریک ہونے والے قافلوں کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب کی صوبائی کابینہ اورضلعی جنرل سیکرٹریز سے قرآن و سنت کانفرنس کے حوالے سی منعقدہ میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے گوشہ و کنار سے وطن عزیز کے محافظ لاکھوں کی تعداد میں یکم جولائی قرآن و سنت کانفرنس میں شریک ہوں گے۔قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کے لئے عوام میں بہت زیادہ جوش وخروش پایا جاتا ہے۔ ہفتے کی شام سے ملت جعفریہ کے غیور فرزندان کے کاروان کانفرنس میں شرکت کے لئے مینار پاکستان گراؤنڈ پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔ شرکاء کانفرنس کی رہائش طعام اور دیگر ضروریات کے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ کانفرنس کے سکیورٹی کے فرائض ملت کے حوش مند جوانوں کوسونپے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا قرآن و سنت کانفرنس کے لیے انتظامی امور کی ذمہ داری اٹھانے والے ملت کے درد شناس جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔اس عظیم اجتماع کے انتظامات اطمینان بخش ہیں۔ تمام احباب نے اپنی اپنی ذمہ داری کو بطریق احسن نبھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ملت جعفریہ سے ملک دشمن عناصر خوف زدہ ہیں۔ ان مکتب حق کے دشمنوں کی طرف سے کیا جانے والا منفی پروپیگنڈہ ان کی گھبراہٹ کا پتہ دیتا ہے۔امام علی علیہ السلا م کے شیعہ بیدار اور دشمن شناس ہیں۔ اب ہماری ملت ان عناصر کی بے بنیاد افواہوں کو اہمیت نہیں دے گی۔ہم مینار پاکستان میں اپنے وجود سے اظہار وحدت کریں گے۔ہم مل کر انسانیت ، اسلام ، پاکستان اور ملت جعفریہ کی دشمن طاقتوں کی ناپاک سازشوں اور منفی پروپیگنڈہ کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کانفرنس میں پورے پاکستان سے علماء، ذاکرین، خطباء، ماتمی سالار، عزادار تنظیمیں اور دیگر مذہبی انجمنیں شریک ہو رہی ہیں۔
وزراء کی فوج ملکی دولت لوٹنے میں مصروف، کوئٹہ معصوم انسانوں کی مقتل گاہ بن چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں زائرین کی بس پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ معصوم انسانوں کی مقتل گاہ بن چکا ہے جبکہ بلوچستان حکومت نہتے عوام کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ چار درجن وزراء کی فوج ملکی دولت لوٹنے میں مصروف ہیں۔ وزیراعلٰی کا شہر مستونگ دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا ہے۔ سینکڑوں محافظوں کے جھرمٹ میں پھرنے والے حکمرانوں نے عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے اس صورتحال پر خاموش رہنے کی بجائے بلوچستان کی سیاسی مذہبی جماعتوں سے اپیل ہے کہ دہشتگردی کے خلاف ایک نکاتی ایجنڈا پر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی سمیت دیگر اراکین و عہدیداران نے زائرین کی بس پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زائرین پر حملہ انتہائی افسوسناک، انسانیت سوز، اسلام دشمن، انسانیت دشمن امریکی و سامراجی ایجنڈا ہے۔ یہ دہشتگرد شیطان صفت اور ملک دشمن عناصر کے آلہ کار ہیں۔ جن کا مذموم مقصد اسلام اور مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرصہ دراز سے پورا پاکستان اور خصوصاً کوئٹہ شہر مسلسل دہشتگردی کا شکار ہے۔ تاہم حکومت، خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے بارے میں مکمل معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بعض ادارے دہشتگردوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ بلاشبہ ان دہشتگردانہ کارروائیوں کی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، جبکہ عوامی اور جمہوری حکومتوں کی اولین ذمہ داری عوام کو امن و امان اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ مگر موجودہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں حکومتوں کا پتہ ہی نہیں چلتا کہ انہوں نے کن مقاصد کی تکمیل کی خاطر دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی رکھی ہے۔ اور دہشتگردوں کے بارے میں معلومات کے باوجود دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کر رہیں۔
بیان کے مطابق مجلس وحدت مسلمین وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت فوری طور پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی سے ملحقہ میاں غنڈی میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اور اس سلسلے میں جمعہ کو ہونیوالی ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین سید تقی شیرازی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں زائرین کی بس پر ہونے والا حملہ سفاک یزیدی امریکی درندوں کا کام ہے۔ حکومت پاکستان اور ملک میں امن و امان کے ذمہ دار ادارے پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں، آج پورے ملک پر دہشتگردوں کا راج ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابینہ کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ مجلس وحدت مسلمین قم نے اس دہشتگردانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے تین روزہ بین الاقوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ سید تقی شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ مینار پاکستان پر ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس ملک میں دہشتگردی اور لاقانونیت کے خلاف اہم قدم ثابت ہوگی، سیکرٹری جنرل حزب اللہ سید حسن نصراللہ نے بھی اس کانفرنس کو وحدت اسلامی کی راہ میں اہم قدم قرار دیا ہے۔ انشاءاللہ یہ کانفرنس پاکستان کی سرزمین پر ایک نئی تاریخ رقم کرے گی۔ انکا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں ایران کے حوزہ علمیہ قم اور حوزہ علمیہ مشہد کی بھرپور نمایندگی ہوگی۔ کابینہ اجلاس کے بعد سیکرٹری جنرل قم اور سیکرٹری جنرل مشہد قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان روانہ ہوگئے۔
اس اہم اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم قم ملٹی میڈیا سیل کے انچارج سید میثم ہمدانی نے یکم جولائی کو ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس کو لائیو نشر دکھانے کے بارے میں کابینہ کے سامنے رپورٹ پیش کی اور اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس کانفرنس کو قم میں موجود برادران کیلئے براہ راست ٹیلی کاسٹ کرنے کے حوالے سے کام کرے گی۔ کابینہ کے اجلاس میں امور تنظیم سازی کے انچارج شیخ محمد رضا عمرانی، امور زائرین کے انچارج ذوالفقار، امور روابط کے انچارج راجہ سعید مہدی اور دیگر برداران نے شرکت کی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی و صوبائی قیادت مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہفتے کے روز شام چار بجے یکم جولائی اتوار کو ہونے والی قرآن و سنت کانفرنس کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرے گی۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی طرف سے نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ قرآن و سنت کانفرنس کے انتظامات سکیورٹی کی صورتحال اور کانفرنس کے دیگر امور کے حوالے سے علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ امین شہیدی میڈیا سے گفتگو کریں گے جبکہ چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے مجلس وحدت مسلمین کی قیادت بھی موجود ہو گی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ ملت تشیع میدان عمل میں دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی قوم ہے، اسے میدان چھوڑ کر بھاگنا نہیں آتا، ہم نے طاغوت سے ٹکرانے کا درس کربلا سے لیا ہے، ہمارے پاس لبیک یاحسین (ع) کا نعرہ ہے، جس کے ذریعے ہم اس بات کا اظہار کرتے ہیں کہ اگرچہ ہم میدان کربلا میں موجود نہیں تھے لیکن مولا حسین (ع) کے استغاثہ ہل من ناصر پر لبیک کہتے ہوئے کربلائے عصر میں ہر یزید کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج دشمن ہمیں گولیوں، بم دھماکوں، اور خودکش حملوں سے ڈرا رہا ہے، ملت تشیع اتنی کمزور نہیں کہ ان دہشتگردوں کا مقابلہ نہ کر سکے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم منظم اور متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کریں، دنیا جانتی ہے کہ علی (ع) والوں نے ہر دور کے فرعون اور یزید کو ذلت سے دوچار کیا، حزب اللہ نے اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ میں ثابت کیا کہ خواہ چودہ سو سال پہلے کا یزید ہو یا آج کا یزید، حسینیت کو شکست نہیں دے سکتا، ذلت اور رسوائی اس کا مقدر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لاوارث نہیں، ہمارا امام (ع) زندہ ہے، نبی (ص) کا کام راستہ دکھانا ہے جبکہ امامت ہاتھ پکڑ کر منزل تک پہچاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان میں سترہ لاکھ شیعان علی (ع) نے متحد اور منظم ہو کر اسرائیل کو شکست دی، اگر پاکستان کے پانچ کروڑ شیعہ منظم اور متحد ہوجائیں تو نہ یزید رہے گا اور نہ یزیدیت، نہ دہشتگرد رہیں گے اور نہ دہشتگردی، اسلامی جمہوریہ پاکستان امن و امان کا گہوارہ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ علماء، ذاکرین، ماتمی اور عزادار ہم سب ایک ہیں، ہمارا ایک ہی گروپ ہے کہ ہم علی (ع) والے ہیں اور ہمارا ایک ہی مشن ہے کہ ہم نے مل کر عصر حاضر کا خیبر اکھاڑنا ہے، ہمیں مولا حسین (ع) نے درس دیا تھا کہ ذلت ہم سے دور ہے، ہمارے لیے ذلت کی زندگی سے عزت کی موت بہتر ہے، آج ہمیں بسوں سے اتار کر شہید کیا جا رہا ہے کوئٹہ، گلگت، کراچی، ڈی آئی خان اور پار چنار سمیت کوئی بھی علاقہ ایسا نہیں، جہاں شیعیان علی (ع) کا خون نہ بہایا جا رہا ہو۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس ایم ڈبلیو ایم کی شکل میں ایک مضبوط پلیٹ فارم موجود ہے۔ انشاءاللہ یکم جولائی کو اس پلیٹ فارم پر ملت تشیع کو منظم اور متحد کرنے کیلئے مینار پاکستان لاہور میں قرآن و سنت کانفرنس منعقد ہوگی۔ جس میں ملک کے کونے کونے سے علمائے کرام، ذاکرین، ماتمیوں اور عزاداروں سمیت ملت تشیع کے تمام طبقات لاکھوں کی تعداد میں شریک ہو کر سرزمین وطن پر ہونیوالی شیعہ نسل کشی، بیرونی جارحیت، دہشتگردی، لاقانونیت، غربت، مہنگائی اور کرپشن کے خلاف ہم آواز ہو کر صدائے احتجاج بلند کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی سمیت دیگر اراکین و عہدیداران نے زائرین کی بس پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زائرین پر حملہ انتہائی افسوسناک، انسانیت سوز، اسلام دشمن، انسانیت دشمن امریکی و سامراجی ایجنڈا ہے۔ یہ دہشتگرد شیطان صفت اور ملک دشمن عناصر کے آلہ کار ہیں۔ جن کا مذموم مقصد اسلام اور مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرصہ دراز سے پورا پاکستان اور خصوصاً کوئٹہ شہر مسلسل دہشتگردی کا شکار ہے۔ تاہم حکومت، خفیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کے بارے میں مکمل معلومات ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ بعض ادارے دہشتگردوں کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔ بلاشبہ ان دہشتگردانہ کارروائیوں کی مکمل ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، جبکہ عوامی اور جمہوری حکومتوں کی اولین ذمہ داری عوام کو امن و امان اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ مگر موجودہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں حکومتوں کا پتہ ہی نہیں چلتا کہ انہوں نے کن مقاصد کی تکمیل کی خاطر دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی رکھی ہے۔ اور دہشتگردوں کے بارے میں معلومات کے باوجود دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کر رہیں۔
بیان کے مطابق مجلس وحدت مسلمین وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت فوری طور پر دہشتگردوں کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی سے ملحقہ میاں غنڈی میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اور اس سلسلے میں جمعہ کو ہونیوالی ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی صوبائی اور ضلعی قیادت نے علامہ امین شہیدی مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کی سربراہی میں مینار پاکستان گراؤنڈ میں کانفرنس کے لئے تیار کیے جانے والے پنڈال کا دورہ کیا ہے۔اس موقع پر صوبائی سیکرٹری روابط رائے ناصر نے مرکزی و صوبائی قیادت کو عوام کے مورال اور کانفرنس میں عوامی شرکت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کے کونے کونے سے مادر وطن کے جانثار فرزند لاکھوںکی تعداد میں شریک ہو رہے ہیں۔ قرآن و سنت کانفرنس میں شرکت کے لئے عوام کا مورال دیدنی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتے کی شام سے ہی ملت جعفریہ کے کاروان کانفرنس میں شرکت کے لئے مینار پاکستان گراؤنڈ پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔جن کے لئے استقبالیہ کمپ ہفتے کی صبح قائم کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شرکاء کانفرنس کی رہائش طعام اور دیگر ضروریات کے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ایم ڈبلیو ایم شعبہ تحفظ عزاداری کے مرکزی سیکرٹری اور قرآن و سنت کانفرنس کے سکیورٹی انچارج بردار فضل نے اجلاس کے شرکاء کو کانفرنس کے شرکاء کی سکیورٹی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کانفرنس کے سکیورٹی کے فرائض وحدت اسکاؤٹس سرانجام دیں گے جس کے لئے چار ہزار سے زائد اسکاؤٹس کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ
قرآن و سنت کانفرنس کی انتظامیہ کے ملی جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے اجتماع کے لئے کیے جانے والے انتظامات اطمینان بخش ہیں اور تمام دوستوں نے اپنی اپنی ذمہ داری کو بطریق احسن نبھانے میںکوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ملت جعفریہ کے ملی جذبے ، کثیر شرکت اور ہماری وحدت سے ملک دشمن عناصر خوف زدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ ان کی طرف سے کیا جانے والا منفی پروپیگنڈہ ان کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا ملت جعفریہ بیدار اور دشمن شناس ہے جو اب ان عناصر کی باتوں کو خاطر میں نہیں لائے گی۔ہم اپنی شرکت اور اظہار وحدت کے ذریعے اسلام ، پاکستان اور ملت جعفریہ کی دشمن طاقتوں کے مکروہ عزائم اور منفی پروپیگنڈہ کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کانفرنس میں علمائ، ذاکرین، خطبائ، ماتمی سالار، عزادار تنظیمیں اور دیگر مذہبی انجمنیں شریک ہو رہی ہیں۔