وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی جانب سے درس بڑے میاں شالامار لنک روڈ پر یونٹ قائم کیا گیا اور ہفتہ وار دروس کے سلسلے کا آغاز کیا گیا۔

اس موقع پر اراکین کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل محترمہ حنا تقوی ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ عظمیٰ نقوی،اور محترمہ نسیم زہرا کا پرجوش استقبال کیا گیا۔

یونٹ اراکین اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ حنا تقوی کا کہنا تھا کہ تعلیم ہی فرد کو اس قابل بناتی ہے کہ اپنی تہذیبی اقدار سے آگاہی حاصل کر کے معاشرے کا مفید رکن بن سکے۔

حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے محترمہ حنا تقوی کا کہنا تھا کہ PIC کا واقعہ دیکھ کر دکھ اور افسوس ہوا کہ اگر تعلیم یافتہ لوگوں کا یہ حال ہے تو اس کا مطلب جو تعلیم دی جا رہی اس میں کمی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین معاشرے کی اصلاح کی غرض سے اخلاقی تعلیم و تربیت پر مشتمل دروس کا اہتمام کرتی ہے۔اختتام پر  موسم سرما کی مناسبت سے امدادی تحائف بھی تقسیم کئے گئے۔

وحدت نیوز(دینہ/جہلم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بانی رہنما علامہ غلام حرشبیری اور ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری ایمپلائز ونگ ملک اقرار حسین کی پھوپھی محترمہ قضائے الہیٰ سے انتقال کرگئی ۔ مرحومہ کے انتقال پر ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت دیگر مرکزی وصوبائی قائدین نے دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور مرحومہ کی مغفرت کی دعا کی ہے۔

دوسری جانب ایم ڈبلیوایم کےمرکزی رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی،مرکزی سیکرٹری یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی ،مولانا علی شیر انصاری اور مولانا ظہیر کربلائی نے جہلم پہنچ کر مرحومہ کے انتقال پر علامہ غلام حر شبیری اور ملک اقرار حسین سے ان کی پھوپی محترمہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہارکیا اور مرحومہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔

وحدت نیوز (کراچی)  مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کو پانچ سال گزر گئے ہیں لیکن اس کے زخم ابھی تک تازہ ہیں۔دشمنوں نے معصوم نہتے طلباء کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر جس کی بربریت کا اظہارکیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ ارض پاک کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات دلانے کے لیے قوم کی دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔قوم کے وہ نوجوان اور والدین تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے  اپنے خونی رشتوں پر وطن کی محبت کو مقدم رکھا۔سانحہ اے پی ایس میں جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے طلبا کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا دہشت گردانہ کاروائیوں کے ذمہ داران کوفوری اور عبرتناک سزائیں دے کر  ملک سے دہشت گردی کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ملک دشمن عناصر کسی بھی لچک یا رحم کے مستحق نہیں۔ریاست کے دہشت گردوں جماعتوں سے برابری کی بنیاد پر مذاکرات ریاست کی کمزوری کو ظاہر کرتے ہیں۔ملک دشمن عناصر سے مذاکرات نہیں کیے جاتے انہیں  ملکی قوانین کے مطابق سزائیں دی جاتی ہیں۔ریاست کو کسی بیرونی دباؤ کی پرواہ کیے بغیر آئینی و قانونی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اے پی ایس سانحے کے ذمہ داران دہشت گردکو کیفر کردار تک پہنچایا جانا قانون و انصاف کی بالادستی ہے۔تاہم  متعدد دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داران ابھی تک اپنے انجام تک نہیں پہنچے۔انتہاپسندانہ کاروائیوں میں ملوث ہر مجرم کو نشان عبرت بنایا جانا چاہیے تاکہ شہدا کے پسماندگان کے رستے ہوئے زخم مندمل ہوسکیں۔انہوں نے  سانحہ اے پی ایس سمیت ملک بھر کے شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے صبر کے لیے دعا بھی کی۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) پاکستان کے مختلف علاقوں اوربڑے بڑے شہروں میں جانےاوربہت سارے اسلامی ممالک میں بھی جانے کا اتفاق ہوا۔کچھ اسلامی ممالک بہت  دولت مند ہونے کے باوجود'تیل کی دولت سے مالامال ہونے کے باوجود ' قدرتی وسائل کی فراوانی کے باوجوداور زرخیز زمین اورکثیر المقاصد اسباب کے باوجودخط غربت کی لکیرسے نیچے ذندگی گزارنے پے مجبورہیں اوران ممالک میں یورپ والے جاتے ہیں اوران کو ہیومن رائٹس(حقوق بشر) پے درس دیتے ہیں۔تعجب میں تب اضافہ ہوجاتاہے جب یہ لوگ ان مسلمانوں کوحقوقِ بشر کاسبق سیکھاتے نظراتے ہیں جن مسلمانوں کواسلام نے چودہ سوسال پہلے ہی سب سے ذیادہ حقوق کاسبق سیکھایا تھا اور حقوق درس پڑھایا تھا۔دکھ توان مسلمانوں پر ہوتاہے جو ان کی مفاد پرستانہ باتوں سے یا متاثر ہوتے ہیں یاپھر ذاتی مفاداور شارٹ راستے سے امیر ہونے کی فکرمیں ان کے لئے استعمال ہوتے ہیں اوراپنی ساری انرجی ان این جی اوزکی کامیابی اورعلاقے کی غلامی کے لئے بالواسطہ یابلاواسطہ دن رات کام کرتے ہیں۔

حقیقت ہی ہے کہ اسلام نے ہمیں حقوق کاجوتصور دیا ہے ایساتصورنہ کوئی دے سکاہے نہ دے سکتاہے۔ لھذا حقیقی مسلم وہی ہے جوحقوق ادا کرتا ہو۔ یہاں تک کہاگیاہے کہ ایک انسان کی نسبت دوسرے انسان پرتیس قسم کے حقوق عائدہوتے ہیں۔ایک مسلم کی نسبت ایک مسلم پرتیس قسم کےحقوق عائدہوتے ہیں جومسلم ان حقوق کواداکرتا ہووہی مسلم ہے اورجوان حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کوتاہو وہ مسلم نہیں ہے ۔اس کامطلب یہ ہواکہ اسلام سراپاحقوق کانام ہے ۔اورجوسبق حقوقِ بشرکا اسلام نے سیکھایاہے ایساسبق دنیاکاکوئی مذہب دے نہیں سکتا ہے ۔اج جوانوں کوبیدارہونے کی ضرورت ہے کہ جوانوں کولایعنی اورغیرمنطقی(بظاہردلکش حقیقت میں گمراہ کن) باتوں کے ذریعے سے گمراہ کرنے کی کوشش ہورہی ہے کہ کہاجاتاہے دین نے ہمیں کیادیاہے؟مذہب ہی سب سے بڑی رکاوت ہے ترقی کے لئے وغیرہ وغیرہ۔

اگرباریک بینی سے دیکھاجائے تویہ باتیں یاتواستعمارکی ہیں یا ان نام نہاد لوگوں کی ہیں جن کی ذندگی کاایک اہم دورانیہ لہو لعب میں گزرتاہے اوران کادل گناہوں کی وجہ سے مکمل سیاہ ہوجاتاہے۔وگرنہ جوکچھ دیاہے وہ  دین نے ہی دیاہے۔اج معاشرے  میں حیاہے'امن ہے'محرم اور نامحرم میں تمیزہے 'جرائم نہ ہونے کے برابر ہے اورایک دوسرے کااحترام ہے تودین ہی کی وجہ سے ہے۔ لھذا دین ہی نے حقوق انسانی کاتصورچودہ سوسال پہلے دیاہے یہ کسی مغرب کادیاہواتحفہ نہیں ہے ۔اسی وجہ سے حقوق کو دو حصوں میں تقسیم کیاجاتاہے; پہلاحقوق اللہ اوردوسراحقوق العباد/حقوق الناس ۔حقوق اللہ فرض ہیں اورحقوق الناس قرض ہیں ۔فرض شناس ہی قرض شناس ہوتاہے 'فرض اداکرنے والاہی قرض اداکرتاہے۔ پھرحقوق العباد کی ایک لمبی فہرست ہے منجملہ :یہ ہیں حقوق والدین'اولادکے حقوق'حقوق زوجین'رشتہ داروں کے حقوق'ہمسایہ کے حقوق'استاد کے حقوق 'طالب علم اورغیرمسلم کے حقوق۔

بلکی ہرانسان کی نسبت ہرانسان پرکوئی نہ کوئی حق عائدہوتاہے ہے۔جس کے دائرہ اختیارمیں جو آتا ہے اس کی نسبت سے کچھ حقوق عائد ہوتے ہیں۔ مثلاحاکم کے حقوق رعایاکی نسبت حقوق اوررعایاکے حقوق حاکم کی نسبت۔اوراگریہ نسبت خاص مدت کے لئے قائم ہوجائے مثلا ایک مسافرکے ساتھ چندلمحوں کے لئے صحبت ہوتوبھی حق عائد ہوتاہے۔جس کی تفصیل کتابوں میں موجود ہے یہاں ایک کتابچہ کاذکرضرورکروں گاجس کورسالۃ الحقوق کہاجاتاہے اوروہ  امام زین العابدین ع کاہے جس میں امام ع نے بہت سارے لوگوں کاحق بیان فرمایا ہیں:اعلم ان اللہ عزوجل علیک حقوقامحیطۃ لک فی کل حرکۃ تحرکتھااوسکنۃ سکنتھااوجال حلتھااومنزلۃ نزلتھااوجارحۃ قلبتھا او الۃ تصرفت فیھافاکبرحقوق اللہ تبارک وتعالی علیک مااوجب علیک لنفسہ من حقہ الذی ھواصل الحقوق ثم مااوجب اللہ علیک لنفسک من قرنک الی قدمک فاما حق اللہ الاکبرعلیک فان تعبدہ ولاتشرک بہ شیئا اذا فعلت بلاخلاص جعل لک علی نفسہ ان یکفیک امرالدنیا و الاخرۃ۔ ترجمہ:جان لوخداوندعالم کے حقوق تمہارے پورے وجود کااحاطہ کئے ہوئے ہیں۔تمہاری کوئی حرکت'تمہاراکہیں جانا اورکسی الہ کااستعمال تک کے بارے میں پوچھاجائے گا۔

پس سب سے بڑاحق حقوق میں سے خداوندعالم کاہے جس کوخدانے فرض کیاہے تم پراپنے حق میں سے جوکی حقوق کی اصل اورجڑہے پھر خداوند عالم نے واجب کیا ہے تم پرتمہارے لئے سرسے پیرتک کچھ حقوق۔حقوق میں سے سب سے بڑاحق تم پرتمہارے رب اور پروردگار کا ہے۔اور تمہارے پروردگار کا حق یہ ہے کہ تم اسی کی عبادت کرو اور زرہ برابر شرک نہ کرو۔اورگرتونے اخلاص کے ساتھ اس کی عبادت کی توتمہارے لئے دنیاواخرت میں یہی کافی ہے۔رسالۃ الحقوق کے اغازمیں امام زین العابدین ع نے  پوروردگارعالم کاحق بیان فرمایاہے کہ:انسان دنیامیں خالق دنیا'مالک دنیا'رازق دنیا ' مدبر دنیااورحاکم دنیاوعالم کوپہچانے   اس کی معرفت حاصل کرے اور اسی کی عبادت کرے۔حقیقت یہ ہے کہ جورب کوپاتاہے وہی دنیا اوراخرت میں کامیاب ہوتاہے۔سی وجہ سے حدیث نبوی ص ہے کہ اول الدین معرفۃ الجباراو اخرہ تفویض الامرالیہ۔کہ دین کی ابتداہی جبارخداکی معرفت سے ہوتی ہے اوردین کااخرتمام امورکواسی کے سپردکرناہے۔ یعنی پہلے اس پروردگارکی معرفت پھراس کی بندگی اورعبادت ہے۔کیونکہ معرفت اورعبادت لازم وملزوم ہے۔

 

 

تحریر: شیخ فدا علی ذیشان
(سکریٹری جنرل مجلس وحدت المسلمین ضلع سکردو)

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل برکت علی مطہری نے سانحہ اے پی ایس کی پانچویں برسی کے موقعہ پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پوری قوم نے غیرمعمولی قیمت چکائی ہے۔آرمی پبلک سکول کے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ نہتے اور معصوم طلبا کونشانہ بنا کر دشمن نے اپنے کم ظرف ہونے کا ثبوت دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان انتہاپسندی نے پہنچایا ہے۔ ملک دشمن مذموم عناصر کے خلاف پوری قوم متحد اور انہیں قانون کے مطابق عبرتناک سزاؤں سے دوچار دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کامیابی کے ساتھ حتمی مراحل کی طرف بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔اس ملک کو دہشت گردگروہوں سے پاک کرنے کے لیے دہشت گردوں کی جڑوں کو کاٹنا ہو گا۔

علامہ برکت مطہری نے کہا کہ انتہا پسندانہ رجحان رکھنے والے مذہبی ادارے دہشت گردوں کی  وہ نرسریاں ہیں جو دہشت گرد عناصر کی فکری نشونما میں مصروف ہیں۔اان تمام اداروں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے جو تکفیر کے پرچار میں مصروف ہیں۔ بلوچستان سمیت پورے ملک میں ایسے عناصر موجود ہیں جو میڈیا پر بیٹھ کر منافرت کے بیج بو رہے ہیں اور دہشت گردی کی بنیاد بن رہے ہیں۔

ان کامزیدکہناتھاکہ ان عناصر کے ساتھ غیر ضروری لچک نے ان کے حوصلوں کو تقویت دے رکھی ہے۔ جب ملک و قوم کی سلامتی کا مسئلہ ہو تو پھر ریاست کو کسی مصلحت کا شکار نہیں ہونا چاہے۔انہوں نے کہا کہ  ملک سے دہشت گردوں کی بیخ کنی ہر محب وطن کا مطالبہ ہے جو بالآخر پورا ہو کر رہے گا۔

وحدت نیوز (گلگت) قراقرم یونیورسٹی اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے اس اعلیٰ تعلیمی ادارے کو دفتر روزگار نہ بنایا جائے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ میرٹ کو پامال کرکے من پسند افراد کو کنٹریکٹ دے رہی ہے ۔ گلگت بلتستان کے بیرون ممالک سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنےوالے ہونہار وں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جبکہ دیگر صوبوں کے کم تعلیم یافتہ افراد کو کنٹریکٹ دیا گیا ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ قراقرم یونیورسٹی میں مقامی اعلیٰ تعلیم یافتہ جوانوں کو نظرا نداز کرنا لمحہ فکریہ ہے ۔ گلگت بلتستان کے ہونہار غریب طلباء جنہوں نے بیرون ممالک سے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل ہے آج اپنے ہی علاقے میں قائم قراقرم یونیورسٹی میں روزگارکیلئے دھکے کھارہے ہیں جبکہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے کم پڑھے لکھے افراد کو کنٹریکٹ اور کنٹیجنٹ ملازمت دی گئی ہے جو کہ علاقے کے عوام کے سا تھ انتہائی زیادتی ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ شروع دن سے قراقرم یونیورسٹی میں ملازمتیں میرٹ پر دینے کی بجائے پسند ناپسند کی بنیاد پرتقسیم کی گئیں اور سیاسی اثر رسوخ پر یونیورسٹی کے حجم سے زیادہ ملازمتیں دی گئی جو آج یونیورسٹی پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ۔ پسماندہ علاقہ ہونے کے ناطے طلباء کو فیس کی رعایت دینا تو درکنار ،دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں فیسیں بھی زیادہ ہیں جس کی وجہ سے غریب طلباء کا مستقبل تاریک ہوگیا ہے ۔

انہوں نے صدر پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قراقرم یونیورسٹی میں ہونےوالی بدعنوانیوں کا نوٹس لیکر یہاں کے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوانوں کو یونیورسٹی میں کنٹریکٹ دلوانے میں کردار ادا کریں نیز طلباء کی فیسوں میں کمی کرنے کے احکامات صادر فرمائیں ۔

Page 83 of 1134

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree