وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کے فلاحی شعبے خیر العمل ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے فلاحی سرگرمیاں جاری ، موسم سرما کے پیش نظر ضرورت مند افراد میں گرم کپڑوں کی تقسیم محترمہ حنا تقوی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور کی خصوصی ہدایات پر محترمہ عظمیٰ نقوی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور محترمہ نسیم زہرہ سیکرٹری شعبہ عالمات و ذاکرات نے شہر کے مختلف پسماندہ علاقوں کا دورہ کیا۔اس دوران سردی کی شدت کے باعث پریشان مومنین کی حالت زار کو مد نظر رکھتے ہوئے کپڑے اور گرم چادریں تقسیم کی گئیں۔

 شہزادئ کونین سیدہ فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کے فرمان کو بیان کرتے ہوئے محترمہ عظمیٰ نقوی کا کہنا تھا کہ اپنے اردگرد ایسے افراد کہ جن کے پاس لباس نہیں انہیں لباس اور جن کے پاس کھانا نہیں انہیں کھانا مہیا کرو بی بی فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کا یہ قول  ہمیں اپنے معاشرے کے نادار اور مستحق طبقے کے حقوق کی یاد دہانی کرواتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایام فاطمیہ کے دوران مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین لاہور اس خدمت کو بھرپور انداز میں سر انجام دیتے ہوئے مزید علاقوں میں اپنے مستحق بہن بھائیوں کی امداد کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

وحدت نیوز(لکی مروت) لکی مروت میں گذشتہ ماہ دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے پشتو کے معروف شاعر سید افگار بخاری کی رسم چہلم ان کے آبائی علاقہ میں ادا کی گئی۔ جس میں مختلف مکاتب فکر کی شخصیات اور افراد نے شرکت کی۔ جبکہ مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔ رسم چہلم کے بعد علاقہ کے عوام نے شہید افگار بخاری کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف ریلی نکالی اور بھرپور احتجاج کیا۔ اس موقع پر شرکاء نے شہید افگار بخاری کے قاتلوں کی فوری طور پر گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ وحید کاظمی نے کہا کہ شہید افگار بخاری کا قتل علاقہ کے پرامن ماحول خراب کرنے کی سازش ہے، حکومت فوری طور پر شہید کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے۔جن کا مقابلہ دور اندیشی، تدبر اور بہترین حکمت عملی سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جس منشور کا واویلا مچا کر اقتدار میں آئی اس پر عمل درآمد کی ابھی تک کوئی جھلک نظر نہیں آتی۔پاکستان کو بیرونی ڈکٹیشن اور قرضوں سے آزاد کرنے، ملکی معیشت کی مضبوطی، بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ، انصاف کی بلاتحصیص فراہمی سمیت تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔غریب کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جس گھر میں راشن کے اخراجات پورے نہیں ہوتے وہاں تعلیم و ہنر کے لیے وسائل کی دستیابی کیسے ممکن ہے۔

علامہ باقرعباس زیدی نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت ناتجربہ کاری کی بھینٹ چڑھتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کے قریب موجود موقع پرست عناصر کا بھی اس بدحالی میں کلیدی کردار ہے۔عالمی طاقتوں کے مہرے بھی پاکستان کے استحکام کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے۔حکومت خود بھی خیالی دنیا میں رہتی ہے اور عوام کوبھی سہانے خواب دکھا کر خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کاکہنا تھاکہ موجودہ صوتحال میں مجلس وحدت کے ذمہ داران کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو درپیش مشکلات اور کسی بھی غیر منصفانہ طرز عمل پر خاموش رہنے کی بجائے اپنے اصولی موقف کے ساتھ میدان عمل میں رہیں اور عوام کی درست سمت میں رہنمائی کرتے رہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کے لئے علمائے کرام آواز اٹھائیں کیونکہ یہ عمل غیر قانونی غیر آئینی اور غیر انسانی ہے۔صوبائی سیکرٹریٹ وحدت ہاوس کراچی اجلاس میں مولانا رضا محمد سعیدی،علی حسین نقوی،چوہدری اظہر حسین،یعقوب الحسینی،منور جعفری، ارشد اللہ،زہیر حیدر،محمد حیدر،ناصر الحسینی سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس و حدت مسلمین کے رہنما علامہ علی انور جعفری سمیت دیگر رہنماؤں نے عالم اسلام کے عظیم مجاہدقاسم سلیمانی اور ان کے رفقا پرحملے اور امریکی پالیسیوں کے خلاف حیدر آباد پریس کلب میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام 24جنوری کوبعد از نماز جمعہ قدم گاہ مولا علیؑ سے حیدر آباد پریس کلب بھرپوراحتجاجی امریکہ مردہ باد ریلی نکالی جائے گی۔

 علامہ علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ ریلی کا مقصد خطے میں امریکہ کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارد کرانا ہے۔ ساری دنیا کے سامنے امریکی کے ناپاک ارادوں کا پردہ چاک ہو چکا ہے۔ امریکی پالیسیاں عالم اسلام  اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔اسلامی ممالک کی سالمیت امریکی مداخلت کے خاتمے سے مشروط ہے۔امریکہ کے جارحانہ عزائم کے خلاف ایران کا جرات مندانہ موقف ایمانی غیرت کا عملی اظہار ہے۔اس عالمی دہشت گرد سے نجات حاصل کرنے کے لیے امت مسلمہ کو ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حاج قاسم سلیمانی عراق کی دعوت پر سرکاری دورے پر تھے۔وہ اہم مسلم ممالک کے درمیان دوریاں ختم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہے تھے۔کسی ملک کی انتہائی اہم اور ذمہ دار شخصیت کو نشانہ بنا کر امریکہ نے بدترین دہشت گردی کا مظاہرہ کیا۔قاسم سلیمانی نے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو شکست دے کر عراق سے باہر نکالا۔امریکہ کے ہاتھوں قاسم سلیمانی کی شہادت اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ امریکہ اسلام دشمن تنظیم داعش کی پشت پر کھڑا ہے اور اس کے لیے راستے ہموار کر رہا ہے۔امریکہ کا وجود پورے خطے کے لیے خطرے کی علامت بن چکاہے۔امریکہ اور اس کے حواری ایران کے اس لیے مخالف ہیں کہ امریکہ کے ناپاک عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے مقدسات ہر مسلمان کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ہیں۔شیعہ سنی کسی کو آل رسولﷺ کے مزارات کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔عراقی پارلیمنٹ کی طرف سے امریکی فوج کے انخلا کی منظوری کے بعد ان کے خطے میں قیام کا کوئی جواز باقی نہیں۔امریکہ کو فوراََ اپنی افواج واپس بلانا ہوں گی۔

پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنمامولانا گل حسن مرتضوی،مولانا عمران علی دستی،برادریعقوب الحسینی،رحمان رضا وارثی ایڈوکیٹ اورمختلف ضلعی سیکرٹریز سمیت دیگر اہم شخصیات بھی شریک تھیں۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین جی بی اور اسلامی تحریک کا مشترکہ اجلاس گلگت میں ہوا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں لینڈ ریونیو ایکٹ، آئندہ عام انتخابات سمیت دیگر اہم امور پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل آغاسید علی رضوی، آئی ٹی پی کے رہنما شیخ مرزا علی، الیاس صدیقی، رکن جی بی اسمبلی حاجی رضوان، عارف قنبری، غلام عباس سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔

 ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علی حیدر نے ایک خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اجلاس کا ایجنڈا بنیادی طور پر تین نکات پر مشتمل تھا، جس میں لینڈ ریونیو ایکٹ، جی بی میں کرپشن اور میرٹ کی پامالی، پری پول دھاندلی کے حوالے سے حکومت کی جانب سے حالیہ تبادلے اور تقرریاں شامل تھیں۔

اجلاس میں آغاسید علی رضوی نے آئی ٹی پی کے رہنمائوں کو گزشتہ روز چیف سیکرٹری سے ہونے والی ملاقات اور لینڈ ریونیو ایکٹ کے حوالے سے اپنے موقف پر اعتماد میں لیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ حالیہ تبادلے اور تقرریاں پری پول دھاندلی ہیں جس کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔

عام انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جی بی الیکشن کے حوالے سے الائنس اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا قوی امکان ہے گوکہ اس حوالے سے باقاعدہ طور پر ابھی بات چیت نہیں ہوئی تاہم یہ اجلاس اس حوالے سے اہم پیشرفت ضرور ہے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) نائن الیون کے بعد امریکہ نے پوری دنیا کو سبق یاد کروایا تھا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کر رہا ہے اور اس جنگ میں نہ جانے امریکہ نے کئی ایک ممالک میں دسیوں ہزار بے گناہوں کو بھی بھینٹ چڑھانے میں کسی قسم کی عار محسوس نہ کی ۔ ان مما لک میں سر فہرست افغانستان، عراق، لیبیا، پاکستان میں ڈرون حملوں سے شہید ہونے والے افراد اور اسی طرح دیگر ممالک میں امریکی افواج کے ہاتھوں قتل ہونے والے ہیں ۔


بعد ازاں ان تمام ممالک میں امریکی افواج کو شکست اور امریکہ کی سیاست اور منصوبوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ اگرچہ امریکہ پہلے ہی غرب ایشیائی ممالک میں ماضی میں یعنی سنہ2000ء تک بد ترین شکست کھا چکا تھا لیکن نائن الیون کے بعد امریکی منصوبوں کو ایک مرتبہ پھر دھچکا لگا اور بات یہاں تک آن پہنچی کہ امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ مل کر غرب ایشیائی ممالک کے لئے ایک ایسا ناپا ک منصوبہ تشکیل دیا کہ جس کا ہدف ایک طرف مسلمانوں کا سب سے اہم مسئلہ یعنی فلسطین کا مسئلہ ختم کرنا تھا اور ساتھ ساتھ صہیونیوں کی غاصب اور جعلی ریاست اسرائیل کا تحفظ کرتے ہوئے گریٹر اسرائیل اور نیو مڈل ایسٹ کے فارمولہ کو عملی جامہ پہنانا تھا ۔


امریکہ سنہ 2001سے 2006ء تک عراق، افغانستان اور خاص طور سے لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین ہونے والی33روزہ جنگ اور اسی طرغ غزہ میں سنہ2008ء میں اسرائیل اور حماس کے مابین ہونے والی بائیس روزہ جنگ میں شکست کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا تھا کہ خطے میں دہشت گرد گروہوں کی مدد سے خطے کی تمام ریاستوں کو کمزور کیا جائے اور پھر ان ممالک کو کئی ایک چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا جائے تاکہ اسرائیل جو کہ گریٹر اسرائیل کے لئے مذکورہ بالا جنگوں میں شکست کے بعد ناکام ہو چکا ہے تو بالواسطہ طور پر ٹوٹنے والی ریاستوں کے مختلف ٹکڑوں پر صہیونیوں کی حکمرانی قائم کر کے خطے میں راج کیا جائے ۔

اس عنوان سے امریکہ نے باضابطہ داعش نامی دہشت گرد تنظیم کو وجود بخشا جس کا آغاز شام سے کیا گیا او ر پھر دیکھتے ہی دیکھتے اعلی ترین اور جدید ترین اسلحوں اور امریکی فضائیہ کی کھلم کھلا مدد کے بعد شام سے نکل کر داعش عراق میں بھی جا پہنچی ۔
امریکہ کی جانب سے داعش کے لئے بنائے گئے منصوبوں میں شام اور عراق کے بعد ایران کو غیر مستحکم کرنا اور اسی طرح داعش کو افغانستان میں لا کر پھر پاکستان کے خلاف سرگرم کرنا بھی شامل تھا ۔

گذشتہ برس افواج پاکستان کے اعلیٰ عہدیداروں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ داعش کے وجود کے نشانات شمالی وزیرستان اور افغانستان وپاکستان سرحد پر پائے گئے ہیں ۔ من جملہ یہ کہ امریکہ نے اپنی حاکمیت کو قائم کرنے کے لئے داعش کا استعمال کرتے ہوئے نہ صرف غرب ایشیائی ممالک کو نشانہ بنایا بلکہ ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا ئی ممالک میں داخل ہو کر ایک طرف جہاں چین کی ترقی کو روکنا تھا وہاں ساتھ ساتھ خطے میں امریکی و اسرائیلی پولیس مین ہندوستان کو بھی مزید شہہ دینا تھی تاکہ خطے میں امریکہ کی مکمل بالا دستی ہو ۔

اب اس کام کے لئے امریکہ کے ساتھ جہاں کئی ایک یورپی ممالک اپنے اقتصادی مفادات کی خاطر ساتھ ہو لئے تھے وہاں ساتھ ساتھ اپنی بادشاہتوں کو بچانے کے لئے عرب دنیا کے کئی ایک خلیجی ممالک بھی اس شیطانی منصوبہ بن چکے تھے ۔
حالیہ دنوں بغداد میں عراقی اور ایرانی فورسز کے کمانڈروں بالترین ابو مہدی مہند س اور قاسم سلیمانی کی امریکی افواج کے دہشت گردانہ حملوں میں شہادت کے بعد عرب دنیا اور بالخصوص مغربی ذراءع ابلاغ میں کئی ایک ایسی خبریں اور تجزیات شاءع ہو چکے ہیں کہ جن میں باقاعدہ طور پر اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ قاسم سلیمانی صرف ایران کے ایک جنرل نہیں تھے بلکہ ایک ایسی عالمگیر مزاحمتی شخصیت تھے کہ جنہوں نے امریکہ اور اسرائیل کے ان تمام منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے کہ جس کے نتیجہ میں امریکہ اور اسرائیل غرب ایشیائی ممالک اور جنوبی ایشیائی ممالک کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے اور اپنا براہ راست یا بالواسطہ راج قائم کرنے کے خواہشمند تھے ۔

ایسی چند تحریریں نظروں سے گزری ہیں کہ جس میں فلسطین میں بھی اس مجاہد اسلام قاسم سلیمانی کے چرچے ہیں کہ کس طرح انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کے منصوبوں کو فلسطینیوں کے خلاف کامیاب نہیں ہونے دیا اور اپنی خدمات انجام دیں ۔ اسی طرح لبنان کے عوام بھی اعتراف کر رہے ہیں کہ لبنان کی آزادی اور لبنان سے امریکی افواج کا انخلاء کا معاملہ ہو یا پھر صہیونی افواج کے انخلاء کا معاملہ ہو، شہید قاسم سلیمانی کی شخصیت کو یہ اعزاز جاتا ہے کہ وہ لبنان کےلئے نجات دہندہ رہے ۔

شام کی بات کر لیں تو یہاں ایسے افراد کے تجزیات سامنے آئے ہیں کہ جنہوں نے لکھا ہے کہ نہ صرف شام کے مسلمان بلکہ مسیحی بھی قاسم سلیمانی کو شام کے لئے ایک مسیحامانتے ہیں کہ جنہوں نے شام کا دفاع کرنے میں فرنٹ لائن پر رہ کر مسلمانوں اور مسیحیوں کی ناموس و عزت کی حفاظت کی اور امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم داعش کے ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملایا ۔

ایسا ہی رحجان عرا ق کے اخبارات میں بھی موجو دہے کہ قاسم سلیمانی اور ابو مہدی عرا ق میں اسلامی مزاحمت کے دو ایسے درخشاں کردار ہیں کہ جن کی بدولت آج عراق کے شہروں اور دیہاتوں میں داعش جیسی خبیث اور دہشت گرد تنظیم کا وجود ختم ہو اہے اور عرا ق میں بلا تفریق مسلمان ، مسیحی اور دیگر مسالک و مذاہب کے لوگوں کی ناموس اگر محفوظ رہی ہے تو ا س کا سہرا قاسم سلیمانی اور ابو مہدی جیسے عظیم فرزندان اسلام کو جاتا ہے ۔


امریکی اخباروں اور تجزیہ نگاروں کی اگر بات کی جائے تو یہاں بھی قاسم سلیمانی کے لئے ایسے ہی جذبات اور احساسات موجود ہیں اور کہا جا رہاہے کہ امریکہ صدر ٹرمپ نے قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کو قتل کرنے کے احکامات صادر کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ نہ تو پہلے کبھی دہشت گردوں کے خلاف تھا اور نہ آج کسی قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے ۔

بلکہ یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ امریکہ نے داعش جیسی خطر ناک تنظم کو خود بنایا، مالی و مسلح معاونت کے ساتھ ساتھ عسکر ی تربیت فراہم کی اور پھر اس دہشت گرد گروہ کے مقابلہ میں لڑنے والے فوجی کمانڈروں کو بغداد میں ایک بزدلانہ اور دہشت گردانہ کاروائی میں قتل کر دیا ہے ۔ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کے تمام تر دعوے جھوٹے اور فریب پر مبنی ہے کہ جس میں امریکہ دنیا کے ممالک کو کہتا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کےخلاف جنگ چاہتا ہے بلکہ بغداد میں امریکی افواج کی دہشت گردانہ کاروائی نے امریکی دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے اور دنیا کا بچہ بچہ اس بات کو جان چکا ہے کہ دنیا بھر میں تمام تر بدی کا محور امریکی نظام اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل ہے ۔  

تحریر: صابر ابو مریم
سیکریٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالرجامعہ کراچی

Page 55 of 1134

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree