وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا کہ کرونا وائرس کی آڑ میں زائرین کے خلاف جاری مذموم مہم بند کی جائے۔ ملک میں موجود ایسے عناصر کو لگام دینے کی ضرورت ہے جو نفاق بین المسلمین کے لیے کوشاں ہیں۔بیس کروڑ سے زائد کی آبادی میں چند مشتبہ کیسز کو بنیاد بنا کر پورے ملک میں خوف و ہراس پیدا کرنا اور مخصوص مسلک کو نشانہ بنانا غیر دانشمندانہ فعل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کو ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہو گا۔کسی بھی ہنگامی یا غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کے لیے موثر لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے مقدمات مقدسہ سے واپس آنے والے زائرین پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جیسے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا واحد سبب زائرین ہیں۔اس طرح کا بے بنیاد پروپیگنڈا ملت تشیع کی دل آزاری کے ساتھ ساتھ مسلکی تفریق کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک چین اور ایران کے ساتھ ہمارے پائیدار برادرانہ تعلقات ہیں جنہیں سازشوں کی نذر ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ ملک و قوم کے خلاف جاری سازشوں کا تدارک بھی انتہائی ضروری ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کی تجویز پر 25رجب المرجب یوم شہادت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کو ملک گیر یوم اسیران ملت جعفریہ منانے کا اعلان کردیاہے ۔
مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ ملک بھر سے لاپتہ شیعہ جبری گمشدگان کی بازیابی کیلئےاس سال 25رجب المرجب 1441ہجری کو آفتاب امامت کے ساتویں تاجدار حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر ملک بھرمیں یوم اسیران ملت جعفریہ منایاجائے گا۔
انہوںنے تمام مرکزی، صوبائی اور ضلعی عہدیداران کو ہدایت کی کہ اس روزاسیران ملت جعفریہ کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا،آئینی وقانونی جدوجہد وجاری رکھنے کا عزم کیاجائے گا، ملک بھرمیں خانوادہ اسیران ملت جعفریہ کے ساتھ ملاقاتیں کرکے ان کے ساتھ مکمل تعاون کااظہار کیا جائے گاجبکہ اس اہم ایشو پر قانونی، آئینی وعوامی سطح پر ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
دوسری جانب انہوں نے آج طور عرصے سے لاپتہ شیعہ مسنگ پرسنز انجینئر ممتاز حسین رضوی، ذوالفقار شہانی، مرید عباس یزدانی اوڈاکٹر احسن اشفاق کی باحفاظت بازیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئےخدا وند متعال اور آئمہ اہل بیت ؑ سے اظہار تشکر کیاہے اور پوری ملت جعفریہ کو مبارک باد پیش کی ہے ، انہوںنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ انشاءاللہ آخری بے گناہ اسیر کی بازیابی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کی بجائے عوام میں خوف پھیلانے کے لیے جاری مہم تشویشناک ہے۔سندھ حکومت کے ذمہ داران کی جانب سے زیارات مقدسہ سے واپس آنے والے زائرین کو کراچی سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤکاذمہ دار قرار دیا جانا انتہائی غیر مناسب اور قابل مذمت ہے۔یہ سب کس کی ایما پر کیا جا رہا ہے جلد منظر عام پر آ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں کرونا وائرس سے خوفزدہ عوام کے خلاف جہاں زخیرہ اندوزوں کی جانب سے انتہائی معمولی قیمت کے ماسک اور جراسیم سے بچاو کیلئے لیکویٹ کو انتہائی مہنگے داموں فروخت کر کے مشکلات میں اضافہ کیا جا رہا ہے وہیں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے عالمی ادارہ صحت WHO سے کرونا وائرس سے بچاو کے نام پر پیسہ بٹورنے کے لئے زائرین فرزند رسولؐ حضرت امام رضا علیہ السلام کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے پاک ایران سرحد کو بند کرتے ہوئے سرحد کے دونوں اطراف موجود سینکڑوں زائرین شدید ذہنی اذیت دینادرست اقدام نہیں۔مقامات مقدسہ کی زیارات سے واپس آنے والے زائرین کی صحت و سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے بارڈر اور ائیر پورٹس پرمناسب اور باعزت طریقے سے طبی معائنہ اور ا سکریننگ کیلئے ہنگامی بنیادوں پروائرس کی تشخیص کا موثرانتظام کیا جائے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ملت تشیع کو کرونا وائرس کے پھیلاو کا ذمہ دار ٹھہرانا اور اس کی میڈیا پر تشہیر معاشرتی استحصال، انتہائی غیر مناسب اور قابل مذمت ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں ایک نوجوان زائر یحیٰی جعفری اور اس کے اہل خانہ کو کرونا کا مریض ظاہر کرتے ہوئے ان کی ذاتی معلومات کو میڈیا پر وائرل کیا جانا انتہائی پست ذہنیت کا اظہارہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک چین کی سرحدوں کو بند کیوں نھیں کیا گیا؟ اور نا ہی عرب ممالک میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باوجود ان ممالک سے پروازوں کی آمد پر کوئی پابندی عائد کی گئی؟
علامہ باقر زیدی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں کرونا وائرس کی آڑ میں ملت جعفریہ کا ٹرائل اور عالمی ادارہ صحت سے پیسہ بٹورنے کا لئے زائرین امام رضا علیہ السلام کو استعمال نا کریں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران ملک بھر میں ملت جعفریہ کے خلاف منفی پراپیگنڈے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کا حکم دیں۔
وحدت نیوز (گلگت) ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔سانحہ کوہستان کو آٹھ سال گزرگئے لیکن حکومت مقتولین کے قاتلوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہوگئی۔شاہراہ قراقرم پر دن دھاڑے دہشت گردی پھیلانے والے قانون کی گرفت سے آزاد کیوں ہیں؟ مقتولین کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔دہشت گردوں کی عدم گرفتاری حکمرانوں کی حاکمیت پر طمانچہ ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نومل میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام انصاف اور قانون کی بالادستی کیلئے ہر پانچ سال بعد حکمرانوں کا انتخاب کرتے ہیں لیکن اس ملک میں انصاف کی بجائے خود انصاف کا ہی قتل عام کیا جارہا ہے۔شاہراہ قراقرم پر مسافروں کوجس بیدردی اور سفاکی سے ظلم کا نشانہ بنایا گیا اس جیسی مثالیںکم ہی دیکھنے کو ملتی ہیں۔دہشت گردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی بجائے چھوٹ دینا انصاف کا قتل عام ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کوہستان میں ایک اغوا کار کو بچانے کیلئے شاہراہ کو بند کرنا اور گلگت بلتستا۔ن کے عوام کو دھمکیاں دینا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ اس علاقے میں حکومت کی کوئی رٹ قائم نہیں۔شرپسندوں کی تقریریں اور دھمکیاں سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور حکمران تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سانحہ کوہستان کے مجرموں کو گرفتار کرکے سزائیں دی جاتیں تو آج ان دھمکیوں کی نوبت نہ آتی۔حکومت ان شرپسندوں کو مزید چھوٹ دیکر ان کے حوصلوں کو بڑھارہی ہے اور اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ یہ شرپسند شاہراہ قراقرم پر پھر سے کوئی دہشت گردانہ کاروائی کریں لہٰذا حکومت ہوش کے ناخن لے اور شرانگیز تقریریں کرنے والے اور ایک مجرم کو بچانے کیلئے احتجاج کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لاکر قرار واقعی سزا دے اور اگر ایسا نہ ہوا اور کسی مسافر کو اذیت دی گئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری کاروائی کرکے ان تخریب کاروں کو گرفتار کیا جائے۔
وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت کا رات کی تاریکی میں موضع جوتل میں آپریشن بزدلانہ اقدام ہے۔عوامی ملکیتی زمینوں پر سے عوام کو بیدخل کرنے کی مذموم کوشش کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ کا دو روز قبل نلتر کا براستہ جوتل دورہ اور بعد ازاں عوام کی تعمیرات کو گرانا سراسر بد نیتی پر مبنی اقدام ہے۔وزیر اعلیٰ عوامی زمینوں پر جبری قبضے سے باز نہ آئے تو پورے گلگت بلتستان کے عوام کو سڑکوں پر نکالا جائے گا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف قمبری نے اپنے ایک بیان میں موضع جوتل میں عوامی تعمیرات کو گرانے پر صوبائی حکومت کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے رات کی تاریکی میں آپریشن کرکے عوامی غیرت کو للکارا ہے ۔گلگت بلتستان کے عوام ملکیتی زمینوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں اور ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ ایسے بزدلانہ اقدامات سے باز رہیں وگرنہ عوامی غیض وغضب ان حکمرانوں کو بہالے جائے گا۔حکومت ایک طرف مخصوص علاقوں میںزمینوں کی آبادکاری کیلئے خطیر رقوم خرچ کررہی ہے اور دوسری جانب تعصب کی بنیاد پر عوامی زمینوں کو آباد کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔حکومت کی اس دوغلی پالیسی کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ ریفارمز کو پہلے ہی گلگت بلتستان کے عوام نے مسترد کردیا ہے اور جی بی کے عوام اپنی زمینوں اور قدرتی وسائل کی حفاظت میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ ایسے متعصبانہ اقدامات سے باز رہے اور اگر دوبارہ اس قسم کا اقدام کیا گیا تو حکومت سنگین نتائج بھگتنے کیلئے تیار بھی رہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ سٹی کے سیکریٹری جنرل ارباب لیاقت علی نے اپنے بیان میں کہا کے جب کرونا وائرس coronavirus اصل میں چین میں پھیلا تھا اور تقریبا 3000 ہلاکتوں کیساتھ سب سے زیادہ متاثر بھی چین میں ہی ہے اور وہاں سے دوسرے ملکوں میں یہ وبائی مرض پھیل چکا ہے جن میں انڈیا، افغانستان، ملائیشیا، جاپان، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا ہے۔ پاکستانی حکومت سے ہم یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ چین، انڈیا اور افغانستان میں کرونا وائرس ہونے کے باوجود اس کا کوئی شور نہیں مچایا گیا اور نہ ہی بارڈر بند کیا گیا. جبکہ مشہد، قم اور کربلا میں حکومت کو فوری طور پر کرونا وائرس نظر آ گیااور فورا زائرین کے جانے پر پابندی لگا دی؟؟؟یہ زیارت دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟؟؟چین اور افغانستان کی سرحد کو چھوڑ کر صرف پاک ایران سرحد کو زیارت کیلئے بند کرنے سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے اور بہت سے سوالات اور خدشات جنم لے رہے ہیں جن کا خاتمہ ضروری ہے۔ عوام میں اس حوالے سے بالکل تشویش پائی جاتی ہے۔ جس کا ازالہ ضروری ہے۔