700رہنماؤں کےخلاف جھوٹے مقدمات اور درجنوں کی گرفتاری کے خلاف تحریک تحفظ آئین پاکستان کی پریس کانفرنس

11 فروری 2025

وحدت نیوز(کوئٹہ)تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں نے گزشتہ روز انتخابات میں مینڈیٹ چوری کرنے کے خلاف بلوچستان میں احتجاج کرنے پر 700 رہنماؤں کے خلاف مقدمات اور درجنوں رہنماؤں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارم 47 کے حکمران غیر جمہوری، غیر آئینی اقدامات کرکے سیاسی جماعتوں کے پرامن احتجاج کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔ ہم آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور آئندہ سخت لائحہ عمل ترتیب دیکر احتجاج میں وسعت لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماء کبیر أفغان، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری و تحریک تحفظ آئین پاکستان کے دیگر رہنماؤں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 8 فروری کو جعلی اور فارم 47 کی نیلامی کے الیکشن کا انعقاد کیا اور اس کے ذریعے غیر جمہوری، غیر آئینی حکومتیں تشکیل دی گئی۔ جس کی وجہ سے آئین اور قانون کی پامالی پر مبنی اقدامات کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔ جعلی الیکشن کے خلاف تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کی کال پر 8 فروری کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا گیا اور اس موقع پر صوبے میں دفعہ 144 کا نفاذ کرکے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپہ مار کر ان کے عزیز و اقارب کو ہراساں کرکے رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کی گئی اور درجنوں رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لورالائی سے 25، پشین سے 50، کوئٹہ سے 250، زیارت سے 180، قلعہ سیف اللہ سے 150، ژوب سے 45 اور اسی طرح دیگر علاقوں میں بھی مقدمات درج کرکے گرفتاریاں کی گئیں، جو کہ قابل مذمت عمل ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان آئین و قانون کے دائرہ میں رہ کر جعلی حکومت کے خاتمے کیلئے پرامن جدوجہد جاری رکھے گی۔ اس حوالے سے بڑے بڑے جلسے، سیمینار، جرگے منعقد کرکے عوام میں شعور بیدار کرکے فارم 47 کے مسلط حکمرانوں کیخلاف تحریک کو مزید مضبوط اور فیصلہ کن بنایا جائے گا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے صدر کے گھر پر چھاپہ اور اہلخانہ کو ہراساں کرنے اور گھر سے قیمتی سامان اور نقدی لے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ریاستی مشینری کے ذریعے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے گھر پر فائرنگ اور گاڑی کو بھی نذر آتش کیا، جس کی مذمت کرتے ہیں۔ چھاپوں کے دوران چادر اور چار دیواری کی پامالی کی گئی۔ اگر حکومت نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ہم اپنے احتجاج کو وسعت دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مقید رکھ کر اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالا قانون لاگو کرکے عوام کی اظہار رائے کا بھی گلا گھونٹا جارہا ہے۔ جس کا مقصد پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پرقدغن لگانا ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی اور جمہوری لوگ ہیں۔ پرامن احتجاج کرتے ہیں، اپنے ساتھیوں سے مشاورت کے بعد پرامن احتجاج کو وسعت دیں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree