وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ تبلیغ کیلئے آنے والے علماء کا ریمدان بارڈر سے اغواء قابل مذمت ہے۔ کسی پر اعتراض ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے۔ لوگوں کو لاپتہ بنانا شرمناک عمل ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاراچنار کو غزہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کئی ماہ گزر جانے کے باوجود پاراچنار کے عوام کا راستہ کھولنے میں سنجیدگی نظر نہیں آ رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں ڈومکی قبیلے کے معززین انجینئر عید محمد ڈومکی، گل محمد خان ٹالانی و حاجی شاہ محمد ڈومکی و دیگر پر مشتمل وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر گوٹھ قادر بخش ٹالانی ڈومکی میں برادری کو درپیش مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان اللہ تعالیٰ کی عبادت اور بندگی کا مہینہ ہے۔ لہٰذا ہمیں اس مبارک مہینے میں قرآن پاک کی تلاوت اور اللہ تعالیٰ کی عبادت اور بندگی کو ترجیح دینی چاہئے۔ حکومت احترام رمضان آرڈیننس پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ ماہ صیام میں سرعام ہوٹلز کا کھلنا افسوسناک عمل ہے۔ رمضان المبارک کے احترام میں ملک میں فحاشی اور عریانی کا بھی سدباب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں تبلیغ کے لئے آئے ہوئے علماء کرام کا ریمدان باڈر سے اغواء افسوسناک عمل ہے۔ نامعلوم افراد کے ہاتھوں شریف شہریوں کا اغواء روز کا معمول بن چکا ہے اور یہ نامعلوم طاقتور افراد خود کو قانون اور آئین سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ اگر کسی شخص پر اعتراض ہے تو اسے مہذب انداز میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ لوگوں کو لاپتہ بنانا شرمناک عمل ہے، جس میں مقتدر ادارے ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے عوام ماہ صیام میں بھی محاصرے میں ہیں۔ کئی ماہ گزر جانے کے باوجود حکومت اور ریاستی ادارے پاراچنار کے عوام کا راستہ کھولنے میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہے ہیں۔ پاراچنار کو غزہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت اور ریاستی ادارے زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدام کرتے ہوئے پاراچنار کا راستہ محفوظ بنائیں۔ تعجب ہے کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کے ہاتھوں ریاست پاکستان گزشتہ کئی ماہ سے یرغمال بنی ہوئی ہے۔ پاراچنار کے عوام کی ترجمانی کرنے کے جرم میں پاراچنار کے منتخب تحصیل چیئرمین مزمل حسین فصیح کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا ہے۔