وحدت نیوز(کراچی) شہداء کمیٹی جیکب آباد اور شکارپورکے ایک وفد نے چئیرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کی سربراہی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال، صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی، وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ، وزیر ٹرانسپورٹ اور جیکب آباد سے رکن صوبائی اسمبلی میر ممتاز حسین جکھرانی، ایم این اے میر اعجاز حسین جکھرانی، آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ڈی آئی جی، کمشنرو دیگر شریک ہوئے۔ جبکہ وارثان شہداء کمیٹی جیکب آباد اور شکارپور کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین سندہ کے رہنما عبداللہ مطہری بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندہ حکومت کی جانب سے وارثان شہداء کے ساتھ گیارہ ماہ قبل جو معاہدہ طے پایا تھا اگر اس پر عمل در آمد کیا جاتا تو صورتحال بہتر ہوتی آج بھی ضلع جیکب آباد،شکارپور اور قمبر شہداد کوٹ و دیگر اضلاع میں دھشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور مراکز موجود ہیں، جن کے خلاف کاروائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وارثان شہداء کو سرکاری ملازمت دی جائے اور زخمیوں کا مکمل علاج کیا جائے۔ اور معاہدے پر عمل در آمد کیا جائے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندہ نے معاہدے اور شہداء کمیٹی کے مطالبات پر عمل در آمد کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ شخصیات کو سیکورٹی کیلئے لائسنس دیئے جائیں گے، جبکہ الیکشن پراسس کی تکمیل پر ملازمتوں پربین ختم ہوگاتو خانوادہ شہداء کے ایک ایک فرد کو ملازمتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دوھفتوں میں جیکب آباد اور شکارپور میں یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کا کام شروع ہوگا۔