وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل اور چیئرمین شہداءکمیٹی علامہ مقصودعلی ڈومکی کی زیرصدارت وارثان شہداء کمیٹی شکارپور کا اہم اجلاس مدرسہ جوادیہ لکھی غلام شاہ میں منعقد ہوا،اجلاس میں شکارپور کی صورتحال ، سیکورٹی سے متعلق معاملات اور برسی شہداء سے متعلق امور پر گفتگوہوئی ۔ 30 جنوری کو شہدائے شکارپور کی چوتھی برسی بھرپور انداز سے منانے کا عزم کیاگیا جسمیں ملک بھر سے علمائے کرام و اکابرین ملت شریک ہوں گے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ 4سال گذر جانے کے باوجود حکومت کے وارثان شھداء سے کئے گئے وعدے وفا نہ ہوئے۔ آج بھی دھشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔ بدنام زمانہ دھشت گرد حفیظ بروہی کی جانب سے گذشتہ ماہ قتل کی واردات شکارپور پولیس کی نا اہلی کا واضح ثبوت ہے۔ شکارپور کا موجودہ نا اہل ایس ایس پی اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں نا کام رہا ہے۔ جبکہ شیعہ مراکز کی سیکورٹی نا قابل اطمینان ہے۔ 72 شہداء کا کیس لڑنے والے وکیل کو مکمل سیکورٹی نہیں دی جارہی۔ موجودہ ایس ایس پی نے شیعہ مساجد شخصیات اور امام بارگاہوں کی سیکورٹی کلوز کرکے عوام کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔ شہداء چوک پر یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کا وعدہ بھی وفا نہ ہوسکا۔ مسائل حل نہ کئے گئے تو وارثان شھداء احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔