The Latest
مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور جھنگ کی سیاسی شخصیات کے مابین موجودہ سیاسی مسائل اور آنے والے الیکشن کے حوالے سے ایک اہم نشست سے سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین ناصر عباس شیرازی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہل تشیع پاکستان کا چوتھائی حصہ ہیں جو دنیا کے کئی ممالک کی مجموعی آبادی سے زیادہ ہے ۔پاکستان میں سب سے باافتخار کیمونٹی ملت تشیع ہے لیکن ہمارے اپر ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ کشی مسلط کی گئی اور اپنے اصل کردار سے دور رکھا گیا ۔
مسلسل شیعہ اہم شخصیات کا قتل عام جاری ہے لیکن کہاں ہیں سیاسی جماعتیں ؟کہاں ہیں وہ سیاسی شخصیات ؟کئی ملین لوگ احتجاج کریں کوئی پابندی نہیں لیکن عزاداری کے جلوسوں کے لئے پرمٹ کی بات کی جاتی ہے ۔ملک کے بنانے والے آج ملک میں یتیمی کا شکار ہیں ،ہمارے مراکز قوت میں بدامنی رکھی جارہی ہے جیسے کوئٹہ گلگت بلتستان ،کراچی وغیرہ
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت سنگین بحرانوں کا شکار ہے، داخلی محاذ پر درپیش امن و امان کا مسئلہ تمام مسائل کی جڑ بن رہا ہے۔ اور قومی وحدت، بدگمانیوں، انتشار و افتراق کی زد میں ہے، انتخابی سیاست کے مکر و فریب نے قومی یکجہتی کا تحفظ نہیں کیا، بلکہ عوام کی آراء کو تقسیم در تقسیم کر رکھا ہے، ان حالات میں ملی یکجہتی کونسل کی ازسر نو تشکیل و تنظیم نو کا مقصد قومی وحدت کا فروغ ہے تاکہ پاکستان کو درپیش خطرات ٹال کر امن و ترقی کی راہ پر گامزن ہونے میں آسانیاں پیدا ہوں۔
اسلام آباد میں علامہ آفتاب جعفری کے سوئم سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خطاب کرینگے
گذشتہ روز شہید کئے جانے والے علامہ آفتاب حیدر جعفری کا سوئم اسلام آباد میں جی سکس ٹو مرکزی امام بارگاہ میں
منعقد کیا جارہا ہے
مجلس ٹھیک ساڑھے چھ بجے منعقد ہوگی جس سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،علامہ غلام حر شبیری ،ذاکر اہلبیت یاسر عباس خطاب کرینگے ملت کے تمام فرزندوں سے شرکت کی اپیل کی جاتی ہے
مرکزی ترجمان علامہ سیدحسن ظفر نقوی کی سی این بی سی نجی چینل سے گفتگو:
یہ سب کے سامنے ہے کہ پہلے ہمیں تنہا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن آج پورا پاکستان جانتا ہے کہ دہشت گردوں کا گروہ کون ہے جو ہمیں بھی ماررہا ہے بریلوی اور دیوبندیوں کو بھی ماررہا ہے مسجد اور امام بارگاہوں ،دربار، مزارات سب کو تباہ وبرباد کررہا ہے اور ظاہر ہے کہ جن لوگوں نے پالا ہے ان کو ان کے ٹھکانے بھی معلوم ہیں ۔میں جو بات عرض کرنا چاہتا ہوں ،ہماری حالت تو یہ ہے ایک ماں جیسے اپنے بچے سے پیار کرتی ہے اور اس کے لئے ہر ستم سہتی ہے،
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے نمائش چورنگی کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو شہید علامہ آفتاب جعفری کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ انہوں نے صحافی حضرات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ طویل عرصے سے شہر کراچی میں کالعدم اور تکفیری دہشت گرد گروہوں نے شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں شیعہ نوجوان اور رہنما شہید ہوچکے ہیں اور اسی سلسلہ کی ایک کڑی معروف شیعہ رہنما اور ذاکر اہلبیتؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کی شہادت ہے جنہیں کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں تکفیری دہشت گردوں نے اپنی دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا
مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد کی جانب سے ،کراچی میں سفاک دہشت گردوں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایم ڈبلیو ایم کے راہنما اور ممتاز عالم دین علامہ آفتاب حیدر جعفری کی المناک شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔اس دوران ایم ڈبلیو ایم کے سینکڑوں کارکنوں نے مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو تا چائنہ چوک ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی ، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری علامہ اصغر عسکری،مرکزی سیکرٹری امور جوانان علامہ اعجاز حسین بہشتی، سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین ایم ڈبلیو ایم اور اسلام آباد کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ فخر علوی نے کی۔ مظاہرین نے بڑے بڑے بینر ز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر سفاک قاتلوں کی فوری گرفتاری کے مطالبات درج ، مظاہرین نے دہشت گردوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے قتل و غارت گری کی ان سنگین وارتوں پر حکومت اور حکومتی اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا ۔ ریلی کے اختتام پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری صرف ایک عالم دین ہی نہیں ، اہم بینکار اور کراچی کی ایک درد دل رکھنے والی سماجی شخصیت بھی تھے وہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کے لئے بھی ملک میں ایک آواز تھے ان کی المناک شہادت پر پور ی پاکستان قوم افسردہ ہے انہوں نے کہا کہ آج وفاقی درالحکومت میں ہمار ا علامتی احتجاج ہے ، اگر علامہ آفتاب حیدر جعفری کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو ملک گیر احتجاج کیا جائے اور ہم ثابت کر دیں کہ ملت تشیع بیدار ہے ، انہوں ے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر منائے جانے والے تین روزہ سوگ اور جمعہ کے دن ملک گیر احتجاج کوپوری ملت تشیع نو نومبر کو یوم احتجاج منائے گی
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے رہنماؤں علامہ احمد اقبال رضوی اور افسر رضا خان نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان معروف ذاکر اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ آفتاب حیدر جعفری کی شہادت اور ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منائے گی اور ملک کے گوش و کنار میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئیے جائیں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث امریکی زر خرید غلاموں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی۔
لاہور میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری ملت جعفریہ کے فعال ترین افراد میں شمار ہوتے تھے، انہوں نے 1985ء میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی رکنیت حاصل کی اور مختلف عہدوں پر کام کرتے رہے، اس کے ساتھ ساتھ آپ نے مجلس ذاکرین امامیہ میں شمولیت اختیار کی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے، آپ ماضی میں جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما رہے اور حال میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں میں شمار کئے جاتے تھے۔
رہنماؤں نے کہا کہ آغا آفتاب حیدر کی شہادت سے امن اور بھائی چارے کا عظیم سفیر ہم سے جدا ہو گیا ہے اور ان کے قتل میں امریکہ براہ راست ملوث ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ آغا آفتاب حیدر پاکستان میں بسنے والے ان چیدہ چیدہ شخصیات میں شمار ہوتے تھے کہ جنہوں نے مسئلہ فلسطین پر آواز بلند کی اور ہمیشہ فلسطینیوں کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھی، علامہ آفتاب حیدر جعفری فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کمیٹی کی رکن بھی تھے۔
رہنماؤں نے کہا کہ آغا آفتاب سمیت دیگر بے گناہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے اور اس کو مجرموں کی گرفتاری تک جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کہیں بھی حکومتی رٹ دکھائی نہیں دیتی، پنجاب میں صوبائی حکومت دہشت گردوں کے ساتھ اتحاد کر چکی ہے جس کی وجہ سے کالعدم جماعت دوبارہ فعال ہو رہی ہے اور محرم الحرام سے قبل ان کی فعالیت امن کے خلاف گہری سازش ہے۔
معزز صحافی حضرات ! السلام علیکم :آج کی اس اہم پریس کانفرنس کا مقصد شہر کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کے تعاون سے ملت جعفریہ کے موقف سے عوام الناس کو آگاہ کرنا ہے۔
معزز صحافی حضرات !جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ گذشتہ طویل عرصے سے شہر کراچی میں کالعدم اور تکفیری دہشت گرد گروہوں نے شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں شیعہ نوجوان اور رہنما شہید ہو چکے ہیں اور اسی سلسلہ کی ایک کڑی آج علی الصبح کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں معروف شیعہ رہنما اور ذاکر اہلبیت ؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو تکفیری دہشت گرد وں نے اپنی دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا۔ اب تک لائینز ایریا میں 7شیعہ رہنماؤں کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کی اجا چکا ہے جبکہ کسی ایک کے قاتل بھی گرفتار نہیں کئے گئے جو کہ حکومت سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
آج شہر کراچی میں معروف ذاکر اہلبیت ؑ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما آغا آفتاب حیدر جعفری کی شہادت سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ ملک بھر میں عملاً حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے اور کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کی اجارہ داری قائم ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے،حکومت اور حساس ادارے دہشت گردوں کے سامنے بے بس دکھائی دے رہے ہیں جو کہ انتہائی خطر ناک بات ہے۔
ملک بھر کے گوشہ و کنار میں ریاستی سرپرستی میں پروان چڑھنے والے دہشت گردوں اور تکفیری گروہوں کی دہشت گردی سے اب افواج پاکستان اور حکمران بھی محفوظ نہیں ہیں ۔آج پاکستان میں کوئی بھی شخص حتیٰ کہ معصوم بچے بھی ان تکفیری دہشت گردوں کی دہشتگردانہ کاروائیوں سے محفوظ نہیں رہے ہیں۔ملت جعفریہ کی نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کے ہاتھوں اب بریلوی مسلمانوں سمیت ملک میں بسنے والی اقلیتیں بھی محفوظ نہیں رہی ہیں۔
معزز صحافی حضرات!
معروف شیعہ رہنما اور زاکر اہل بیت ؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کو امریکی ایجنٹ اور تکفیری دہشت گردوں نے آج کراچی میں علی الصبح شہید کر کے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ جبکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام ہو چکے ہیں۔اگر حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں تو ملت جعفریہ کو لائسنسس دئیے جائیں تا کہ آئین پاکستان کی روشنی میں ملت کا ہر فرد سیلف ڈیفنس (دفاع شخصی) کرے اور تکفیری دہشت گردوں کے ارادوں کو ناکام بنایا جائے۔
*۔محرم الحرام کی آمد سے قبل پاکستان کے معروف ذاکر اہل بیت ؑ علامہ آفتاب حیدر جعفری کا قتل ریاستی اداروں ،پولیس،رینجرز اور حساس اداروں کی فعالیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پولیس اور رینجرز جہاں شہر بھر میں امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں وہاں تکفیری دہشت گردوں کو گرفتار کرنے میں بھی بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔
*۔آج شہر کراچی میں امریکی زر خرید غلاموں نے آغا آفتاب حیدر جعفری کو شہید کر کے امریکہ مخالف مضبوط آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے ،آغا آفتاب جعفری مظلوموں کے حامی تھے اور امریکہ مخالف صف اول کے سپاہی ہونے کے ساتھ ساتھ اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے۔آپ کا وجود امریکہ اور امریکی ایجنٹوں کے لئے ناگوار تھا لہذٰا آج امریکی زر خرید غلاموں اور تکفیری دہشت گردوں نے آغا آفتاب حیدر جعفری کو شہید کر کے جس نا ختم ہونے والی امریکہ مخالف آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے وہ امریکہ مخالف آواز ملک بھر کے گوشہ و کنار سے سنائی دیتی رہے گی اور شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔تکفیری دہشت گردوں کی دہشت گردی کی وجہ سے آج پاکستان کے عوام ایک انسان دوست اور محب وطن پاکستانی اور ذکر اہل بیت ؑ کرنے والے ایک عظیم انسان سے محروم ہو گئی ہے ۔علامہ آفتاب جعفری کا قتل پاکستان کے لئے ایک عظیم نقصان ہے جس کا خلا کبھی پورا نہیں ہو سکتا،شہید آغا آفتاب جعفری کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
*۔ہم اس قتل کا ذمہ دار کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل اور اس کے زر خرید تکفیری دہشت گردوں کو سمجھتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کا مقدمہ امریکی قونصل جنرل کے خلاف قائم کر کے اسے ملک بدر کیا جائے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے کر دہشتگردوں کے چہرے بے نقاب کئے جائیں اور کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
*۔ہم حکومت کو 72گھنٹوں کی مہلت( الٹی میٹم ) دیتے ہیں کہ وہ شہید آغا آفتاب حیدر جعفری کے قاتلوں کو بے نقاب کرے بصورت دیگر ملک گیر احتجاج کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہو گا جس کے بعد حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی۔
*۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ملک بھر اور بالخصوص کراچی میں کالعدم دہشت گرد گروہوں اور تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف آپریشن کیا جائے ۔
*۔ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری سے اپیل کرتے ہیں کہ سانحہ عاشورا کراچی،سانحہ اربعین کراچی،سانحہ القدس ریلی،سانحہ مسجد حیدری،سانحہ علی رضا، 80سے زائد شیعہ ڈاکٹروں کی ٹارگٹ کلنگ،3000سے زائد شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر سانحات میں قتل ہونے والے معصوم اور بے گناہ انسانوں کے قاتلوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے آج کراچی میں شہید کئے گئے معروف ذاکر اہل بیت ؑ علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری کے قتل کا از خود نوٹس لے اور دہشت گردوں کے چہروں کو بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
*۔ملت جعفریہ پاکستان معروف ذاکر اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ آفتاب حیدر جعفری کی شہادت اور ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منائے گی اور ملک کے گوشہ و کنار میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دئیے جائیں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث امریکی زر خرید غلاموں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جاتی۔
شہید علامہ آغا آفتاب حیدر جعفری ملت جعفریہ کے فعال ترین افراد میں شمار ہوتے تھے،آپ نے سنہ 1985 ء میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی رکنیت حاصل کی اور مختلف عہدوں پر کام کرتے رہے،اس کے ساتھ ساتھ آپ نے مجلس ذاکرین امامیہ میں شمولیت اختیار کی اور مرکزی عہدوں پر فائز رہے ،آپ ماضی میں جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما رہے اور حال میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں میں شمار کئے جاتے تھے آپ پاکستان میں بسنے والے ان چیدہ چیدہ شخصیات میں شمار ہوتے تھے کہ جنہوں نے مسئلہ فلسطین پر آواز بلند کی اور ہمیشہ فلسطینیوں کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھی ،علامہ آفتاب حیدر جعفری فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی مرکزی سرپرست کمیٹی کی رکن بھی تھے۔
اسلام آباد (پ ر) کراچی ممتازعالم دین اور مجلس وحدت مسلمین کے راہنما علامہ آفتاب حیدر جعفری کی شہادت پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے تین روزہ سوگ اور جمعہ کے روز یوم احتجاج منانے کا اعلان کر دیا گیا ، یہ اعلان مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ علامہ آفتاب حیدر جعفری اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور وحدت کے داعی تھے ، وہ اہم مذہبی راہنما ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بینکار اور درد دل رکھنے والے سماجی کارکن بھی تھے لہٰذا ان کی شہادت سے صرف ملت تشیع ہی نہیں پوری پاکستانی قوم افسردہ ہے
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور ممتاز ذاکر اہلبیت (ع) شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری کے جلوس جنازہ پر رینجرز اور پولیس کی فائرنگ کے نتیجے میں دو شیعہ نوجوان شہیداور 2 زخمی ہو گئے ہیں۔
نمائش چورنگی پر شہید کی نماز جنازہ کے بعد جلوس جنازہ براستہ لیاقت آباد وادی حسین(ع) قبرستان کی جانب رواں دواں تھا۔ جیسے ہی جلوس جنازہ کے شرکاء نے لبیک یا حسینؑ کے نعرے لگاتے ہوئے لیاقت آباد ڈاکخانہ کابس اسٹاپ کراس کیا ،پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے فائرنگ شروع کردی ۔ شدید فائرنگ کی زد میں آکر دو شیعہ نوجوان موقع پر ہی شہید ہوگئے ۔ 2 دیگر نوجوان کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
شہید نوجوانوں کی شناخت وسیم اور علی حسن کے نام سے ہوئی ہے۔ ایک زخمی کا نام فراز حیدر بتایا جاتا ہے۔ شہداء کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور زخمیوں کو علاج کے لئے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ علی حسن کا تعلق حسن کالونی ن ضلع وسطی سے ہے۔ جلوس جنازہ پر فائرنگ کے نتیجے میں جلوس جنازہ کے شرکاء تھوڑی دیر تک رکے رہے۔ بعد ازاں جلوس جنازہ اپنی منزل کی جانب گامزن ہوا۔