The Latest
جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ ماہ محرم الحرام روا ں دواں ہے اور اس ماہ میں دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح پاکستان بھر کے مسلمان اور عاشقان اہلبیت علیہم السلام نواسہ پیغمبر اکرم حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا ساتھیوں کی کربلا میں شہادت کی یاد میں مجالس عزا ء منعقد کر رہے ہیں اور غمگسار ہیں اور پیغمبر اکرم (ص) کو ان کے نواسے کا پرسہ دے رہے ہیں۔
ایسے وقت میں کہ جب پیروکاران محمد و آل محمد علیہم السلام کربلا کے شہیدوں کی یاد منا رہے ہیں ملک بھر میں بالخصوص کراچی اور راولپنڈی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیاں
محرم الحرام میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی و مذہبی رواداری کے فروغ کے سلسلے میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین، منتخب نمائندوں اور ایم کیو ایم کے وفود کا مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام سے ملاقاتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اس سلسلے میں رابطہ کمیٹی کے اراکین وسیم آفتاب، ڈاکٹر صغیر احمد، صوبائی وزیر برائے مذہبی امور عبدالحسیب نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ حسن ظفر نقوی سے اسلامک ریسرچ سینٹر میں ملاقات کی اور الطاف حسین کا پیغام پہنچایا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم علماء کمیٹی کے انچارج جاوید احمد، جوائنٹ انچارج محمد دلاور و اراکین کمیٹی بھی موجود تھے۔
مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے شوریٰ عالی کے رکن، مجلس وحدت المسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل، آئی ایس او پاکستان بلتستان ڈویژن کے رکن ذیلی نظارت اور انجمن امامیہ خپلو کے سابق صدر گذشتہ رات کو کار حادثے میں جاں بحق ہوگئے ان کا غسل و تکفین آج مرکزی جامع مسجد خپلو میں ہوا جس میں ہزاروں سوگواران شریک تھے۔غسل و تکفین کے بعد جنازہ ان کے آبائی گاوں سینو گیا جہاں مہدی آباد میں ان کو ہزاروں مومنین کی آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ انجمن امامیہ کے سینئر نائب صدر علامہ آغا مظاہر حسین الموسوی نے پڑھائی۔
نماز جنازہ میں بلتستان بھر سے علمائے کرام عمائدین شہر کے علاوہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے بھی شرکت کی
سیدالشہدا امام عالیمقام نے کربلا کے لق ودق صحرا میں اپنے 72جانثاران کا گرم لہو پیش کر شجراسلام کو ہمیشہ کیلئے زندہ کر دیا،یزیدیت کے مقابلے کیلئے امت مسلمہ کواسوہ شبیری پر عمل پیرا ہو کر باطل کے عزائم کو ناکام منانا ہو گا،علما کرام فروعی اختلافات کو بھول کر اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے آواز بلند کریں،عزاداری ہماری شہ رگ حیات اور مجالس حسین کا انعقاد جزو ایمان ہے،عشرہ محرم الحرام باطل کے سامنے کلمہ حق کہنے کی زند جاوید مثال ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت جھٹلا نہیں سکتی،ان خیالات کا اظہار ممتاز شیعہ عالم دین علامہ سید غلام رضا شمسی جعفری آف لاڑکانہ نے مرکزی امام بارگاہ باغ میں مجلس عزا سے خطاب کے دوران کیا،انہوں نے کہا کہ یہود و ہنود اور اسکے ایجنٹ امت مسلمہ کو فرقوں اور گروہوں میں تقسیم کر کے مزموم مقاصد حاصل کررہے ہیں اہل علم کو اپنی زمہ داریوں کا احساس کرنا ہو گا امت کی رہنمائی کا فریضہ علما نے اٹھا رکھا ہے ،محشر میں انہیں اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہ ہونا ہے جو لوگ امت کی غلط سمت میں رہنمائی کریں گے انہیں اسکی سخت سزا کیلئے تیار رہنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران ذکر حسین کی محافل کا انعقاد کر کے واقعہ کربلا کو زندہ کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے ،انجمن جعفریہ باغ کے زیراہتمام منعقدہ مجلس عزا سے علامہ سید یاور عباس رضوی ،علامہ اقبال ساجدی علامہ سید ریاض حسین کاظمی ،خواجہ منظور جعفری،خواجہ مشتاق جعفری اور خواجہ اعجاز شہاب سمیت متعدد دیگر نے بھی خطاب کیا،امام بارگا بھگلور،امام بارگاہ چھتر ،اامام بارگا ہ سرسیداں،امام بارگاہ باڈیار بیسارہ اور گرد و نواح میں بھی مجالس عزا حسب پروگرام جاری ہیں،باغ میں سکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں،دوران مجالس بجلی کی باربار بندش پر سخت احتجاج کیا گیا ہے اور عشرہ کے دوران لوڈشڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی نے ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ عالی اور آئی ایس او بلتستان کے ذیلی نظارت کے رکن علامہ حافظ حسین نوری کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ حافظ نوری کے انتقال سے اسکردو کی عوام ایک بہادر، نڈر، شجاع، متقی اور مجاہد عالم دین سے محروم ہوگئی ہے۔ مولانا صادق رضا تقوی نے کہا کہ علامہ حافظ نوری نے امام حسین (ع) کے پیغام کربلا کو معاشرے میں حقیقی کردار کے ساتھ روشناس کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا یہی وجہ ہے کہ ملت تشیع کی سربلندی، وطن عزیز کے تحفظ، مظلومین کی حمایت اور ظالموں کے خلاف عملی محاذ میں علامہ حافظ نوری صف اول کا کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئے، ان کا خلاء کبھی بھی پر نہیں ہوسکتا۔
مولانا صادق رضا تقوی نے مزید کہا کہ سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس، سانحہ میناور اور سانحہ بابوسر کے خلاف بلتستان بھر میں ہونے والے بڑے عوامی احتجاجات علامہ حافظ نوری کی بھرپور فعالیت کا نتیجہ تھے، علامہ حافظ نوری بلتستان کی سرزمین پر امریکہ و اسرائیل کے خلاف ایک مضبوط آواز تھے، آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم مرحوم علامہ حافظ نوری کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے اپنے حقیقی دشمن یعنی امریکہ و اسرائیل کی جانب نظریں مرکوز کریں تاکہ امام حسین (ع) کے اس حقیقی پیغام کربلا کو سرزمین پاکستان میں نافذ کیا جاسکے کہ جس کا عملی نمونہ امام خمینی نے انقلاب اسلامی کی صورت میں ہمارے سامنے پیش کیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوری عالی کے رکن اور خپلو کے امام جمعہ معروف عالم دین علامہ حافظ نور ی صاحب آج شام کو ژنو نامی مقام سے مجلس عزا پڑھنے کے بعد واپس خپلو لوٹ رہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی ایک خطرناک موڑ کاتے ہوئے پہاڑ سے جا ٹکرائی اور سڑک سے نیچے جاگری جس کے سبب علامہ حافظ حسین نور ی صاحب موقع پر ہی اپنے خالق حقیق سے جا ملے ۔
علامہ حافظ حسین نوری کی رحلت پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ علامہ حافظ حسین نوری ہمیں بھائیوں کی طرح عزیز تھے وہ ایک بے لوث شخصیت تھے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھی جاینگی ،علامہ حافظ حسین نوری کا شمار ان علمائے کرام میں ہوتا ہے
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے غزہ پٹی کے لئے اسلحے کی ترسیل نہایت ضروری قرار دی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے ماہ محرم کی مناسبت سے گذشتہ رات اپنے ایک خطاب میں غزہ پٹی پر حملے میں عرب ممالک کے شرمسارانہ کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت غزہ پٹی کے لئے ہتھیار بھیجنا ہر واجب سے زیادہ ضروری ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اسرائیلی سمجھیں گے کہ فلسطینی تحریک مزاحمت کے میزائل ختم ہو چکے ہيں اور مزاحمت کی سرگرمیاں رک گئی ہيں۔ لہذا اسلامی ممالک پر واجب ہے کہ اپنی سرحدوں کو کھول دیں اور غزہ پٹی کے لئے مزید میزائل بھیجیں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے غزہ پٹی میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی بچوں، عورتوں اور عام شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے اسرائیل کا مقصد، فلسطینی تحریک مزاحمت پر دباؤ ڈالنا ہے، تاکہ انھیں اپنی شرائط سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا جاسکے۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس وقت عرب ممالک سے یہ توقع تھی کہ غزہ پٹی کے عوام کے ساتھ رہيں نہ کہ اسرائیل اور غزہ پٹی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں۔ واضح رہے کہ غزہ پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے گذشتہ چھ روز سے جاری حملوں میں سو تیرہ سے زیادہ فلسطینی شہید اور نو سو سے زائد زخمی ہو چکے ہيں۔
دیگر ذرائع کے مطابق سید حسن نصراللہ کا بعض عرب ممالک کی طرف سے شام کے باغیوں کے لئے اسلحہ ارسال کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شامی حکومت کے مخالفین کے لئے اسلحے سے بھرے بحری جہاز ارسال کرنیوالے عرب ممالک غزہ کے مظلوموں کے لئے حتی ایک گولی بھیجنے کی جرات بھی نہیں رکھتے۔ اپنی تقریر کے آخر میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا تاکید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران، شام اور حزب اللہ ہرگز غزہ کے عوام کی حمایت ترک نہیں کریں گے، اور جس طرح گذشتہ سالوں میں ہم ان کے ساتھ تھے، اب بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور یہ ہمارا دینی، ایمانی، ملی اور انسانی فرض ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کا ایک ہنگامی اجلاس ڈویژنل سیکر ٹریٹ میں سیکرٹری جنرل علامہ حافظ حسین نوری کے زیر صدارت منعقد ہوئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حافظ حسین نوری نے کہا کہ محرم الحرام کا مہینہ اسلام کی سربلندی اور سرفرازی کا مہینہ ہے۔ کربلا میں اما م عالی مقام ؑ نے قلیل تعداد کے ساتھ لشکر کفر کے ساتھ پنجہ آزمائی کر کے تمام تر مصلحتوں کو ختم کر دیا ہے اور واضح کر دیا ہے کہ دین اسلام پر آنچ آجائے تو قلت تعداد اور دیگر مجبوریوں کو پشت ڈال کر اسلام پر قربان ہوں۔ کربلا اور عزاداری کل کے یزید کو برا بھلا کہنے کا نام نہیں بلکہ ہر دور کے یزید کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا نام ہے۔عصر حاضر میں امریکہ یزید وقت ہے۔ روح عزاداری امریکہ اور تمام ظالم قوتون کے ساتھ بر سرپیکار ہونا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکو مت عزاداروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے ۔گذشتہ روز کراچی امام بارگاہ پر حملہ سیکورٹی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ آئے روز کوئٹہ سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ پر حکو متی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔حکومت مٹھی بھر دہشت گردوں کو تختہء دار پر لٹکائیں تو ملک عزیز امن کا گہوارہ بن سکتا ہے
عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنا دیں گے ،قانون نافذ کر نے وا لے ادارے عزادار اور عزاداری کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مر کزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے شہر کراچی کے مختلف اضلا ع میں جاری مرکزی مجالس عزاء اور امام بارگاہوں کے دورے پر موجود مختلف مساجد و امام بارگاہوں کے ٹرسٹیز، بانیان مجالس اور ماتمی انجمنوں کے عہدیداران سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔علامہ امین شہیدی نے امام بارگاہ اسلامک ریسرچ سینٹر ،امام بارگاہ مصطفی گلشن معمار، مسجد جعفریہ نارتھ کراچی، مسجد خیر العمل انچولی ، مرکزی امام بارگاہ جعفرطیار ، مسجدِ حسنین ، امام بارگاہ شاہِ یثرب ، امام بارگاہ حیدری مشن اور امام بارگاہ دربار حسینی ملیر کے دورہ جات کیئے
المیادین چینل نے خاص زرائع سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی بات کی اور پھر خود ہی جنگ بندی کے شرائط ماننے سے انکار کردیا جبکہ فلسطینی مجاہدین نے اسرائیلی شرائط پر جنگ بندی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم اپنے دفاع کے لئے تمام تر وسائل کا استعمال کرینگے اور ہمارے سامنے سارے آپشن کھلے ہیں ۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ پر حملہ میں پہل کی اور تیسرے دن تل ابیب پر گرنے والے راکٹوں سے پریشان ہوکر جنگ بندی کے لئے بیگ ڈور چینل استعمال کرنا شروع کیا اب جنگ بندی کے لئے شرائط پیش کی گئیں جن میں اہم ترین شرط غزہ کے محاصرے کا خاتمہ ہے سے انکار کردیا ۔
دوسری جانب فلسطینی رہنماوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے زمینی کاروائی صرف ایک دھمکی ہے وہ کسی بھی قسم کی زمینی کاروائیوں کی جرات نہیں رکھتا کیونکہ ایسی صورت میں اسے ایک کھلی گوریلاجنگ کا سامنا کرنا ہوگا