The Latest
غزہ پر وقت کے فرعون اسرائیل کے حملے کو آج پانچ دن ہوئے ہیں اور اب تک 55فلسطینی شہید جبکہ 500سے زائد زخمی ہوئے ہیں شہدا میں خواتین اور بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد ہے
دوسری جانب غزہ سے اسرائیل پر داغے جانے والے راکٹ بھی مسلسل برس رہے ہیں اب ان راکٹوں کا نشانہ بھی درست ہونے لگاہے راکٹوں کی ان بارش سے اس وقت ہزاروں اسرائیلی پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور ہیں پہلی بار تل ابیب اور قدس سٹی پر برسنے والے راکٹوں نے اسرائیلوں کو سخت پریشان کر رکھا ہے جبکہ القسام برگیڈ کا کہنا ہے کہ وہ مزید سرپرائز بھی رکھتا ہے مبصرین کا خیال ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی قسم کی زمینی کاروائی اسرائیل کے لئے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا جس کی جانب گذشتہ دنوں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے بھی اشارہ کیا
ایرانی ساخت کے فجر نامی راکٹ جو کہ ایران نے انقلاب کے نام پر رکھا ہے کہ جس وہ عشرہ فجر کہتا ہے
فجر چار اور پانچ زمین سے زمین زمین سے فضا اور دریا سے فضاء اور زمین دونوں پر فائر کئے جاسکتے ہیں
ان راکٹوں کو کسی بھی گاڑی ،معمولی سے پلیٹ فارم سے داغا جا سکتا ہے ۔
جنگ کے دوسرے روز قسام برگیڈ نے ایک اسرائیلی فائٹر طیارے کو فجر پانچ نامی راکٹ سے نے مار گرایا تھا
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق قسام کے فائر کئے ایک راکٹ نے تل ابیب میں ایک اونچی بلڈنگ کو زمین بوس کردیا ہے
واضح رہے کہ اسرائیل میں اس وقت کسی بھی قسم کے آزاد زرائع ابلاغ موجود نہیں کیونکہ اسرائیل اس کی اجازت نہیں دے رہا اور اندر کی درست خبریں صرف اسرائیلی زرائع سے ہی موصول ہوتیں ہیں ۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ ممکن ہے کہ آج یا کل میں اسرائیل جنگ بندی پر مجبور ہوجائے جس کی وجہ ان کے ناقابل تسخیر سمجھے جانے والے شہروں پر راکٹوں کی بارش ہے اسرائیل نے ایران کو بھی دھمکی دی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو راکٹ دے رہا ہے
مجلس وحدت مسلمین شعبہ روابط کے زیر اہتمام علمائے کرام اور بانیانِ مجلس کا اجلاس جامع مسجد القائم کینال ویو سوسائٹی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلع کے لاہور کے بانیانِ مجلس اور علمائے کرام شریک ہوئے۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین عزاداری سیل مجلس وحدت مسلمین پنجاب الحاج حیدر علی مرزا نے کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ محرم الحرام میں تمام مکاتب فکر کے ساتھ باہمی روابط اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں علمائے کرام بھرپور کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ کربلا ہمیں درس حریت دیتی ہے کہ ہر ظالم جابر حکمران کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوں۔ عزداری کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ہم ناکام بنا دیں گے۔ عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے جیسا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی رہ نے فرمایا تھا کہ جس طر ح مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی، مکتب تشیع کا عزاداری کے بغیر زندہ رہنا ناممکن ہیں۔
علامہ اسدی نے کہا کہ پاکستان میں دشمنان اسلام استعماری سازشوں اور اُن کے اشارے پر عزاداری پر قدغن لگانے کے درپے ہیں۔ ہم آج کے اس اجلاس میں میڈیا کے توسط سے اُن شرپسندوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اب عاشور کو عقیدت کے ساتھ ساتھ طاقت سے بھی منائیں گے اور اُن شرپسندوں کے عزائم کو خاک میں لائیں گے۔
اجلاس میں علامہ سید حیدرالموسوی، علامہ سید مبارک الموسوی، علامہ فرمان علی نجفی، علامہ محمد اسماعیل، علامہ حسنین عارف، علامہ حسن رضا قمی، علامہ محمد علی جوہری، علامہ سید محمد حنیف موسوی، علامہ سید مہدی موسوی، علامہ ناصر جوئیہ، علا مہ صفدر حسین اور لاہور کے بانیان مجلس اور عمائدین شریک ہوئے۔
اسرئیلی قبضے کے بعد تقریبا چھتالیس سال کا عرصہ ہوا ہے کہ کبھی بھی تل ابیب اور مقبوضہ علاقے قدس سٹی کے لوگوں کو کبھی بھی کسی جنگ میں بینکروں میں چھپنا نہیں پڑا اور نہ ہی کبھی انہوں نے خطرے کے سائرن سنے لیکن اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے کے بعد پہلی مرتبہ تل ابیب اور قدسی سٹی کے لوگوں کو سائرن سنائی دیے اور اس کے بعد انہوں نے زوردار دھماکے سنے کچھ ہی دیر میں خوف کے سبب چہخ و پکار سنائی دینے لگی غزہ کے مجاہدین کی جانب سے فائر کئے گئے راکٹ نے آبادی کے کسی حصے کو نشانہ نہیں بنایا تھا اور نہ ہی یہ راکٹ کسی ایسی جگہ گرے تھے جہاں بڑی تباہی ہولیکن آرام طلب اور بے جا اعتماد و اطمنان کے عادی کئے گئے اسرائیل عوام معمولی سی بھی تکلیف کو برداشت نہ کر سکے
اگرچہ بعد میں گرایے جانے والے راکٹوں سے غزہ کے قریب ترین علاقوں میں اچھی تباہی پھیلائی اور اسرائیلوں کو سبق سکھا دیا ۔
فجر پانچ نامی یہ راکٹ ایرانی ساخت کے ہیں جو پچھتر کلومیٹر تک فائر ہوسکتے ہیں جبکہ ان کا وزن نو سو پندہ کلوگرام ہے جبکہ نوے کلوگرام بارود یہ دھماکہ خیز مواد اپنے اندر رکھتا ہے ان اعداد و شمار کو امریکی ایک ادارے نے جاری کئے ہیں لیکن کہا جاتا ہے کہ ایران نے فجر پانچ کر علاوہ بھی کچھ ٹیکٹکی راکٹ بھی ،اینٹی ائر گرافٹ،اور لینس دیے ہیں
جبکہ اس سے قبل حماس کے دفاعی ونگ ،عزالدین قسام برگیڈ کے پاس جو راکٹ تھے وہ راکٹ صرف پندرہ کلومیٹر تک مار کر سکتے تھے
کہا جاتا ہے کہ ایران نے ایسے سینکڑوں راکٹ شام کے توسط سے غزہ کی مظلوم عوام کے دفاع کے لئے پہنچائے ہیں
فلسطین ،غزہ میں آج صبح ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد شہدا کی تعداد انتالیس ہو چکی ہے جن میں نو بچے بھی شامل ہیں جبکہ چار سو سے زائد افراد زخمی ہیں ادھر حماس کا مزاحمتی ونگ عزالدین قسام برگیڈ کے فائر کئے ہوئے میزائل نے اسرائیل کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے قدس سٹی اور تل ابیب پہنچے اور یہ گذشتہ چھتالیس سال میں پہلی بار ہے کہ ان شہروں پر میزائل گرے ہیں
امریکہ کی جانب سے روزانہ اسرائیلی جارحیت کی حمایت کے بیانات جاری ہیں جبکہ امریکہ نواز عرب ممالک خاص خلیجی ریاستیں فلسطینی بچوں کے قتل عام کا تماشہ دیکھ رہی ہیں اور عالم اسلام بھی خاموش ہے مصر ی صدر محمد مرسی نے سیکوریٹی کونسل میں فلسطینی مسئلے کے حل کے لئے پاکستان سے مدد مانگی ہے،جبکہ ایران نے سخت ردعمل دیکھاتے ہوئے عالم اسلام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فورا حرکت میں آئے جبکہ بہت سے اسلامی ممالک جن میں تیونس ،مصر،اردن ،ایران ،سمیت مختلف یورپی ممالک میں اسرائیل مخالف احتجاجات جاری ہیں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی غزہ میں اسرائیلی درندوں کا حملہ ظلم و بر بریت کی بد ترین مثال ہے ، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، ملت اسلامیہ صیہونی مظالم کا راستہ روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ صیہونیوں نے اپنی مذموم روایات کو دہراتے ہوئے وحشیانہ انداز میں حملہ کر کے خواتین اور بچوں سمیت ایک درجن سے زائد افراد کو موت کی نیند سلا دیا، افسوسناک بات یہ ہے کہ مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف عالمی برادری تو کجا عالم اسلام کی جانب سے بھی کوئی آواز بلند نہیں ہوئی ،
مجلس وحدت مسلین صوبہ خیبرپختون خوا اورISOپشاورڈویژن کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ جس میں مجلس وحدت کے پی کے کے سیکرٹری جنرل علامہ سبیل مظاہری ۔ صوبائی سیکرٹری امور جوان علامہ مجتبی حسن ، ضلع ہنگوکے سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی اورآئی ایس او کے ڈویژنل صدربرادراقتدارحسین نے شرکت کی۔ کانفرنس سے علامہ سبیل حسن مظاہری نے خطاب کیا۔اُس نے مرکز کی طرف سے جاری اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔جس میں کے پی کے،کے جلوسوں پر پابندیوں کو مسترد کر دیا۔اوراسکی مذمت کی۔ علامہ صاحب نے مزید
کہاKDA کوہاٹ۔دربار حسینی پشاورکے جلوسوں پر پابندی کی بجائے اُسکو سیکیورٹی فراہم کیاجائے ۔ حکومت نے اس دفعہ ضلع ھنگوکو ایک حساس علاقہ قراردیا ہے۔ جہاں جلوس ہر حال میں برآمد کیا جائے گا۔ لہذا وہاں فوج کو طلب کیا جائے۔ علامہ صاحب نے ضلع پشاور کے عہدیداران کے گھروں پر بلا جوازپولیس چھاپوں کی شدید مذمت کی اور واضح کیا کہ ان جیسے واقعات سے حالات خراب ہوسکتے ہیں جس کی تمام تر ذمہ داری اانتظامیہ پر ھوگی۔ برادر اقتدار نے کہا۔ محرم امن کا درس دیتا ہے۔ ہم جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے اسکاوُٹ کو ہائی الرٹ رکھے ینگے۔ اور محرم میں میڈیا سیل قائم کیا جائے گا
لبنان نی تحریک مزاحمت اور ملک کی بڑی سیاسی جماعت کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے محرم الحرام کی پہلی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا غزہ پر ہونے والی جارحیت کو فورا روکنا ہوگا اور اس سلسلے میں سب کو ملکر کوشش کرنی ہوگی
سیدحسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم اس وقت خون کے مقابلے میں تلوار کا سامنا کر رہے ہیں اور تاریخ میں ہمیشہ خون نے تلوار پر فتح پائی ہے اور اس کی مثال اسلامی تحریک مزاحمت کے مجاہدین اور ان کے حامی ہیں
سید حسن نصر اللہ نے امت مسلمہ اور عرب ممالک اور دنیا کے حریت پسندوں سے اہل غزہ کی مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے فرمایا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کا آخری فیصلہ زغزہ کی عوام اور تحریک مزاحمت کے جوان ہی کرینگے ،ہم جانتے ہیں کہ غزہ میں سخت قسم کے بہادر اور شجاع مزاحمت کارمجاہدین ہیں فجر نامی راکٹوں کا تل ابیب پر گرنا اس بات کی دلیل ہے کہ اہل غزہ ڈٹ کر مقابلہ کرسکتے ہیں ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ غزہ کا معرکہ ہم سب کا معرکہ لیکن دشمن شام میں جاری بے چینی سے مکمل فائدہ اٹھارہا ہے اسرائیل نے شام کے مسئلے میں خطے میں اپنے مخالفین کو حامیوں میں بدل دیا ہے جو عرب بیداری کی تحریک کے سبب اسرائیل کے لئے خطے میں مخالفین کی تعداد بڑھ چکی تھی ۔
واضح رہے کہ غزہ پر ایک بار پھر اسرائیلی جارحیت کیوجہ سے پچیس سے زائد بے گناہ شہری شہید ہوچکے ہیں اور دو سو سے زائد اخمی ہو چکے ہیں جبکہ عزالدین قسام برگیڈنے پہلی بار ایرانی ساخت کے فجر راکٹوں کو تل ابیب پر برسایا ہے
مجلس وحدت مسلمین شعبہ روابط کے زیر اہتمام علمائے کرام اور بانیانِ مجلس کا اجلاس جامع مسجد القائم کینال ویو سوسائٹی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلع کے لاہور ک تمام بانیانِ مجلس اور علمائے کرام شریک ہوئے ۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین عزاداری سیل مجلس وحدت مسلمین پنجاب الحا ج حیدر علی مرزا نے کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہاکہ محرم الحرام میں تما م مکاتب فکر کے ساتھ باہمی روابط اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں علمائے کرام بھرپور کردار ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کربلا ہمیں درس حریت دیتی ہے کہ ہر ظالم جابر حکمران کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوں ۔ عزداری کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ہم نا کام بنا دیں گے۔عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے جیسا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ نے فرمایا تھا کہ جس طر ح مچھلی پانی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی مکتب تشیع کا عزاداری کے بغیر زند ہ رہنا نا ممکن ہیں۔علامہ اسدی نے کہا کہ پاکستان میں دشمنان اسلام استعماری سازشوں اور اُن کے اشارے پر عزاداری پر قد غن لگانے کے در پے ہیں ۔ ہم آج کے اس اجلاس میں میڈیا کے توسط سے اُن شرپسندوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اب عاشور کو عقیدت کے ساتھ ساتھ طاقت سے بھی منائیں گے۔ اوراُن شرپسندوں کے عزائم کو خاک میں لائیں گے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عزاداری سیل مجلس وحدت مسلمین پنجاب الحاج حیدرعلی مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان کے آئین اور قانون میں ہر شخص کو یہ آزادی حاصل ہیں کہ وہ اپنے مذہبی رسومات آزادی سے ادا کرے۔ہمیں مجلسوں کے لئے اجازت لینے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ہمارا بنیادی حق ہے ۔ انتظامیہ کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان بھرپور تعاون کریں گے۔ تاہم اس چیز کو ہم کبھی برداشت نہیں کریں گے کہ کوئی بھی شخص یا ادارہ ہمارے مجالس اور پروگرامز میں خلل ڈالے ۔ علامہ کامرانی نے کہا کہ ہماری جماعت ایک مذہبی ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعت بھی ہیں۔ ہم میں سے نہ کوئی شدت پسند ہیں نہ ہم کسی شدت پسندکو برداشت کریں گے۔
محرم الحرام میں تمام مجالس اور جلوسوں کیلئے مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ میں باقاعدہ مانیٹرنگ سیل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔جس کی نگرانی صوبائی وضلعی سیکرٹری روابط رائے ناصر علی کریں گے۔اجلاس میں علامہ سید حیدرالموسوی ، علامہ سید مبارک الموسوی، علامہ فرمان علی نجفی ،علامہ محمد اسماعیل ،علامہ حسنین عارف، علامہ حسن رضا قمی، علامہ محمد علی جوہر ی ، علامہ سید محمد حنیف موسوی، علامہ سیدمہدی موسوی، علامہ ناصر جوئیہ، علا مہ صفدر حسین ، اور لاہور کے بانیان مجلس اور عمائدین شریک ہوئے
پیغام محرم الحرام 1434 ھ ۔سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
آج پھرملت اسلامیہ بالخصوص پاکستانی عوام کربلائے عصر کے میدان میں ہیں ، طاغوتی قوتیں سر اٹھا چکی ہیں ، اور پوری دنیا پر تسلط حاصل کرنے کے لیے انسانی خون کو ارزاں کر دیا گیا ، سسکتی بلکتی انسانیت آج ایک بار پھر پکار پکارکر کہہ رہی ہے کہ کوئی ہے جو اسوہ شبیری ؑ پر عمل پیرا ہو کرطاغوت عصر کا غرور توڑنے کے لیے اترے ، آج پھر میدان کربلا سے اٹھنے والی صدائے ہل من ہمارے کانوں تک پہنچ رہی ہے، ہمیں صدائے ہل من پر لبیک کہتے ہوئے میدان عمل میں اترنے کی ضرورت ہے ۔ عصر حاضر کا اولیں تقاضہ ہے کہ ملت اسلامیہ کو وحدت کی لڑی میں پرو کر تسبیح کے دانوں کی طرح متحد کیا جائے تاکہ اجتماعی طاقت کے ساتھ یزیدان عصر کے غرور کو خاک میں ملایا جا سکے ۔
سماء ٹی وی کے پروگرام تیس منٹ میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی گفتگو کا خلاصہ
عزاداری کے دنوں میں جب مجالس ہو رہی ہوتیں ہیں شیعہ سڑکوں پے ہوتے ہیں ،نہتے ہوتے ہیں ہم امن کے لئے نکلتے ہوتے ہیں ہمارے ہاتھ میں اسلحہ نہیں ہوتا ،لاکھوں کی تعداد میں جلوس نکلتے ہیں وہاں کچھ نہیں ہوتا کوئی جلاؤ گیراو نہیں ہوتا کوئی دوکان نہیں جلتی ۔
عزاداری ہماراآئینی اور بنیادی حق ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سنت رسول ص ہے غم حسین منانا اور اس کی مختلف شکلیں ہوسکتیں ہیں اور یہ ہمارے لئے عبادات میں سے ہے