The Latest

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیراہتمام گلگت بلتستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور پریس کلب کے سامنے علامتی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جس پر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے حق میں نعرے درج تھے مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید اسد عباس نقوی ،یوتھ آف گلگت بلتستان کے رہنماوُں ابراہیم اسدی اور انجینئر شبیر آخونزادہ نے کی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام آج اپنے حقوق کے حصول کے جدوجہد میں عوامی ایکشن کمیٹی کے پرچم تلے جمع ہیں اور مجلس وحدت مسلمین اُن کے بھر پور حمایت کا اعلان کرتی ہے آج کا یہ علامتی احتجاج وفاقی اور گلگت بلتستان کے کٹھ پتلی کرپٹ حکومت کو متنبہ کرنے کیلئے ایک جھلک ہے اگر عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات پر عمل درآمد نہ ہوا تو ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں ان مظلوموں کے حق میں آواز بلند کریں گے اُن کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام بائی چانس پاکستانی نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستانی ہے گلگت بلتستان کے عوام کا پاکستان پرانگنت احسانات ہیں یہ پاکستان سے وفا کرنے والوں کی سر زمین ہے یہاں کے عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور پاکستانی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں اور اس ملک کے نااہل حکمرانوں کے رویے اس خطے کے عوام کو پاکستان سے دور لے کر جا رہے ہیں
مظاہرین سے گلگت بلتستان یوتھ کے رہنما ابراہیم اسدی نے بھی خطاب کیا ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام سے گندم سبسڈی کا حق چھین کر وفاق اور گلگت بلتستان کے ظالم حکمرانوں نے عوام دشمنی کی انتہا کر دی ہے ہم گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی  کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی منظوری تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔پاکستان کے ناداں حکمرانوں کو ملکی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس خطے کے عوام سے نہیں الجھنا چاہیے ہم اپنے حقوق کی بھیک مانگتے ہوئے پینسٹھ سال گذر گئے اب ہم اپنا حق چھین کر لیں گے ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دشمن طاقتیں گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر شب خون مارنے میں ملوث ہیں ہم ان مکروہ چہروں کو عنقریب بے نقاب کریں گے مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین کے کا رکنوں سمیت گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے بھی شرکت کی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن اور گلگت بلتستان یوتھ کے زیر اہتمام ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اور گلگت بلتستان میں عوام کو گندم پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے پرپاکستان پیپلز پارٹی اور گلگت بلتستان حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی، احتجاج میں شریک مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر استحصالی حکومت مردہ باد، مہدی شاہ سرکار نا منظور، گندم سبسڈی بحال کرو ، گلگت بلتستان حکومت مردہ باد سمیت متعدد نعرے آویزاں تھے۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی اور گلگت بلتستان یوتھ کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل مولانا مختار امامی ،کراچی کے رہنما حسن ہاشمی، عوامی ایکشن کمیٹی کراچی کے رہنما مولانا علی محمد،، اور گلگت بلتستان یوتھ کے رہنماصداقت علی اشتر کاکہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا استحصال کیا جا رہا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے گندم پر سبسڈی کا خاتمہ عوام کو قتل کرنے کے مترادف ہے، رہنماؤں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان ایک ایسا خطہ ہے کہ جہاں سے پورے ملک کو پانی کی فراہمی ہو رہی ہے اور اس پانی سے بجلی بن کر پورے ملک کو سپلائی کی جا رہی ہے لیکن جس سر زمین سے یہ وسائل برآمد ہو رہے ہیں اسء خطے کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں فراہم کی جانے والی گندم پر سبسڈی کے خاتمے کا اعلان حکومت کی نا اہلی اور بد فعلی اور عوام دشمن ہونے کا کھلا ثبوت ہے۔

 

شرکائے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اگر گلگت اور بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں رکاوٹوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ملک بھر میں شیعہ او ر سنی عوام مل کر گلگت بلتستان کی طرح نا ختم ہونے والے احتجاج کا آغاز کر دیں گے اور ملک بھر میں حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی۔انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت بشمول آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو سے مطالبہ کیا کہ وہ گلگت بلتستان کی مقامی انتظامیہ کے اس فیصلے کا نوٹس لیں بصورت دیگر ملت گلگت بلتستان کے عوام اس عوام دشمن سازش میں ان کو بھی برابر کا شریک کار سمجھیں گے۔اس موقع پر شرکاء نے مردہ باد پیپلز پارٹی اور شیم شیم کے نعرے لگائے ۔

وحدت نیوز(گلگت ، بلتستان ) گندم پرسبسڈی کے خاتمے کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان اور مجلس وحدت مسلمین  کی کال پر گلگت بلتستان سمیت لاہور ، کراچی ، اسلام آباد اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے جب بلتستان بھر میں آج مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال ، اہم چوراہوں اور شاہراہوں پر دھرنے دیے گئے۔ اس سلسلے میں ضلع گنگچھے کے متعدد مقامات ، کھرمنگ،شگر ،روندو،اور گمبہ اسکردو میں بھی دھرنے دئیے گئے۔آج بلتستان بھر میں کاروبار زندگی یکسر معطل رہی تمام تجارتی مراکز،بنکیں اور عدالت مکمل طور پر بند رہی جبکہ سرکاری اور تعلیمی اداروں میں حاضری نہ ہونے کے برابر تھی۔ بلتستان میں اسلام آباد اسکردو سڑک،شاہراہ ریشم،کے ٹو جانے والی شاہراہ،سیاچن اور کرگل لداخ جانے والی سڑک بھی بند رہی۔ اسکردو میں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر علی الصبح دھرنے میں عوام بیٹھ گئی ۔ ان مقامات میں حسین آباد ،گمبہ اسکردو،جیل روڈاور پریشان چوک شامل ہے۔ جبکہ اہم چوراہوں اور چوکوں پر ٹائز نذر آتش کئے گئے اور دھرنے دئیے گئے۔ اسکردو شہر میں امامیہ چوک، بے نظیر چوک،کلفٹن پل،علمدار چوک،پریشان چوک،جامعہ نجف چوک اور علی مسجد چوک پر دھرنے دئیے گئے۔ بعد از آن مجوزہ شیڈیول کے مطابق شہر کے تمام چوکوں پر دئیے گئے دھرنوں کو ریلی کی شکل میں مرکزی دھرنے کی طرف بڑھی۔ امامیہ چوک اسکردو پر دئیے گئے دھرنے کے شرکاء نے ریلی کی شکل میں یاد گار شہداء اسکردو کے بڑھے۔ ریلی کی قیادت عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ علامہ آغا علی رضوی فرما رہے تھے۔ ریلی عبداللہ ہسپتال چوک سے ہوتا ہوا کلفٹن پل تک جاپہنچی جہاں دھرنے کے شرکاء سے آغا علی رضوی نے خطاب کیا اور ریلی کو آگے بڑھائی۔ ریلی حکومت مخالف نعروں کی گونج میں پہلے بے نظیر چوک اور اس کے بعد علمدار چوک اسکردو پہنچ گئی۔ دونوں مقامات پر علامہ آغا علی رضوی نے شرکاء سے خطاب کیا اور یاد گار شہداء اسکردو کی جانب بڑھی۔ دوسری طرف عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن غلام شہزادآغا کی قیادت میں ایک ریلی جیل روڈ سے نکلی ۔ اس ریلی کے انتظار میں الڈینگ چوک پر موجود شرکاء دھرنا نے فلک شگاف نعروں کی گونج میں استقبال کیا جسکی قیادت علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی فر ما رہے تھے۔ دونوں ریلی ضم ہو کر ایک عظم الشان ریلی کی صورت میں جینا ہوگا مرنا ہوگا حق کی خاطر لڑنا ہوگا اور دھرنا ہوگا دھرنا ہوگا کے نعروں کی گونج میں حسینی چوک اسکردو پر دوسری ریلی سے جاملی جسکی قیادت علامہ آغا علی رضوی فرما رہے تھے۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمند ر جب عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کی قیادت میں یادگار شہداء اسکردو پر جاری دھرنے میں پہنچا تو حکومت مخالف نعروں سے اسکردو کی فضا گونج اٹھی ۔حقوق سے محروم غریب اور لاچار عوام کے جذبات دیدنی تھی۔ واضح رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے اس ہڑتال اور دھرنے کو ناکام کرنے کے لیے کو دقیقہ فروگذاشت نہیں کی تھی۔ ابتدا میں دھونس ، دھکمیوں کے بعد ایک ہی ہفتے میں دو بار دفعہ 144 نافذ کرکے عوام کو گھروں تک محدود کرنے کی کوشش کی تھی۔ پہلی مرتبہ جب اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے دفعہ عائد کیاتو عوامی ایکشن کمیٹی نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے اسے غیر قانونی قرار دے کر کلعدم قرار دیا تھا۔ اس کے بعد ہوم سیکرٹری نے ایک بار پھر دفعہ 144 نافذ کرکے دھرنوں کو ناکام بنانے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ اسکے علاوہ انتظامیہ نے عوامی ایکشن کمیٹی میں شامل متعدد افراد اور تنظیموں سے بھی رابطے کیے اور انہیں مختلف مراعات کی بھی یقین دہانی کرائی ۔ لیکن عوامی ایکشن کمیٹی کا ایک ہی نعرہ تھا کہ مطالبات کی منظوری یا موت۔ البتہ عوامی ایکشن کمیٹی کے غیر فعال چند افراد کے قدم راتوں رات لڑکھڑاتے بھی نظر آرہے ہیں۔دیکھنا یہ ہے یہ اس دھرنوں کی منطقی حل تک کن کن افراد اور تنظیموں کے پائے استقامت میں لغزش نہیں آئے گی۔

 

اسکردو یادگار شہداء پر گندم سبسڈی کے خاتمے کے خلاف دئیے گئے دھرنے سے شریف کاکڑ،حاجی منظور یولتر،حسن جوہری،کیپٹن سکندر،غلام شہزاد آغا،محمد حسن، شیخ زاہد حسین زاہدی ،مولانا اسحاق،مولاناحافظ محمدبلا ل زبیری اور علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ گلگت بلتستان انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکا ر ہے اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا چاہتی ہے۔دھرنا ، احتجاج اور ہڑتال جمہوری دور میں عوام کا بنیادی حق ہے جسے کوئی نہیں چھین سکتا ۔گندم سبسڈی کے خاتمے کی تحریک کے خلاف طاقت کا استعمال حکومت کی تابوت میں آخری کیل ہوگا۔ 67 سالوں سے ہم ذلت سے جیتے رہیں اب عزت سے مریں گے۔انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان گندم سبسڈی کو بحال کر کے دم لے گی اور عوامی حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر انتظامیہ ہمیں دھمکیوں کے ذریعے ہمیں خوفزدہ کرنا چاہتی ہے تو یہ انتظامیہ کی بھول ہے ، حکومت گرفتاری اور دیگر اوچھے ہتھکنڈوں کے شوق بھی پورا کر کے دیکھیں ۔ قیدوبند، اسارتیں اور طاقت ہمارے جذبوں کو مات نہیں دے سکتی۔ انتظامیہ سمیت جو بھی عوامی حقوق کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں گے رسوا ہوجائیں گے۔

 

 

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما و رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا نے کہا کہ جس ملک میں دہشتگر دوں کو ریا ست کے بر ابر حیثیت دیکر مذا کرات کا ڈ ھونگ رچا یا جائے اُنکی ظا لمانہ کار وائیوں کو قا نو نی حیثیت دے ، قا تلو ں کو جیلو ں سے با عزت بر ی کر دی جا ئے تو وہاں بم دھما کے اور قتل و غا رتگر ی روز مر ہ کا معمو ل بن جا تا ہے جسکا مشا ہدہ ہم پا کستان میں بخو بی کر رہے ہیں، یہاں سینکڑ وں کی تعدا د میں دہشتگر د گر وہ ہیں جب ایک کو قانو نی حیثیت اور پر و ٹو کو ل ملتا ہے تو با قی بم دھما کو ں اور قتل و غا رت کے زور سے ریا ست کو اپنی طر ف متو جہ کرنے میں مصر وف ہو جا ئی ہیں ان خیا لات کا اظہارانہوں نے کوئٹہ کے ایک مقامی نجی ٹی وی سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس تنا ظر میں اس کا علاج یہی ہو گا کہ پوراملک ان گر وہوں کے حوالے کر دیا جا ئے اور جنگل کی طر ح ان میں جو بھی زیا دہ طا قتور ہو وہی اپنی حکومت قائم کرے یہا ں کے عوام کا خدا ہی حا فظ۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے طول و ارض میں قتل و غا رت کابا زار گرم ہے حکومت کو عوام کے جان و مال کے تحفظ میں کو ئی دلچسپی نہیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ سریاب روڈ میں بے گنا ہ افراد کو بس سے اُتا ر کر شنا خت کے بعد بے دردی کے سا تھ قتل کرنا حیوانیت اور بر بریت کی انتہا ہے ایسے وحشی درندے مسلمان تو کیا انسا نیت کے نام پر بد نما دا غ ہیں ۔ اس و اقع کے بعد امن امان سے متعلق حکومتی دعووں کا پو ل کُھل گیا ۔ امن و امان کی صو رتحال میں کو ئی بہتر ی نہیں آئی اس با رے میں صوبا ئی حکومت کے دعوے سر اسر جھوٹ پر مبنی ہے پو رے صو بے میں امن نا م کی کو ئی چیز نہیں ۔ ننگ انسا نیت دہشتگر دجہاں اور جس جگہ بھی کا روائی کرنا چاہے کار وئی کر کے اطمینا ن سے بھا گ جا تے ہیں انتظا میہ اور قا نون نا فذ کرنے والے ادار ے خا مو ش تما شا ئی بنے پھر تے ہیں ۔ یہا ں یہ سوال پیدا ہو تا ہے کہ کتنے دہشت گر دوں کو گرفتا ر کیا گیا ہیں اور کتنوں کو انصا ف کے کٹہر ے میں لا کھڑا کیا ہیں ؟کتنوں کو پھا نسی ملی ہیں کہ امن کے دعوے کےئے جا ر ہے ہیں۔ جو حکومت شر پسندوں کے بیا نا ت کو اخبا رات سے نہ مٹا سکے وہ اُنکی کار و ائیوں کو کیسے لگام دے سکتے ہیں ۔انہوں نے آخر میں حکومت سے مطاکبہ کیا کہ حکومت ہما رے سا تھ آنکھ مچولی بند کرے اور ان دہشت گر دوں کو لگام دے ۔ اُنکے کو ئی ٹھکا نے حکومت سے ڈھکا چھپا نہیں انکے خلا ف سخت کا روائی کیا جائے ورنہ بہنے والے یہ بے گنا ہ خون اُنکے مُنہ پر بد نما داغ کی طرح ہمیشہ با قی رہے گا ۔ عوام کو تحفظ فر اہم کرنا حکومت کی براہ راست ذمہ دا ری بنتی ہے ورنہ حکومت اپنی حیثیت کھو بیٹھے گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ تمام مکاتب عالم میں ملت تشیع کے امتیاز کے بنیادی وجہ ولایت کا تصور ہے،ولایت کے اتباء اور پیروی نے ہمیشہ مکتب تشیع کو متحرک و بیدارمسلک کے طور پر پیش کیا ہے، شیعیان برصغیر نے ولایت تکوینی پر کامل یقین اختیار کیا لیکن ولایت تشریعی کو نظر انداز کیا، انقلاب اسلامی کی کامیابی اسی ولایت تشریعی کی عملی اتباء کا نتیجہ تھا،اسلامی بیداری کی تحریکوں کی کامیابی اور مظبوطی کی اصل وجہ ولایت کی پیروی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناصران ولایت کنونشن کے دوران منعقدہ اسلامی بیداری کی تحریکوں میں ولایت کا کردار کے عنوان پر سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ظلم و جبر استبداد ، سنگین سازشوں کے باوجود ولائی آئیڈیالوجی کے سہارے مکتب اہل بیت ع نے تمام مسائل کا مقابلہ کیا ، نشونماء پائی ، آگے بڑھا، قوت میں اضافہ ہوا، یہاں تک کے آج کے دور میں اس ولایت کے انمول آثار ہمیں انسانی معاشرے خصوصاً اسلامی بیداری کی تحریکوں میں صاف نظر آتے ہیں ، انسانی معاشرے کی نجات دہندہ تحریکوں میں ولایت ممتاز اہمیت رکھتی ہے، کسی دوسرے سسٹم میں اس حد تک توازن موجود نہیں کہ جو معاشرے کے تمام طبقات کو یکساں معاشرتی حقوق فراہم کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ولایت کے مفاہیم اوراوصاف توجہ طلب ہیں ،ولایت تکوینی یعنی امیر المومنین ع ولی امرہیں ، زمین و زمان مپر مکمل تصروف رکھتے ہیں ، چاند اور سورج کو دوٹکڑے کر نے جیسے عظیم معجزات کا اختیار رکھتے ہیں ، ولایت تشریعی یعنی حکومت اور اقتدار علی ع کے ہاتھ میں اور اس کا آئین اسلامی تعلیمات کا عکاس ، افسوس کے مختلف ممالک سمیت ہمارے برصغیر کے معاشرے میں ولایت تکوینی پر عقیدہ تو راسخ رکھا گیا لیکن یعنی امیر مومنین ع کی ولایت تشریعی کو یکسر نظر انداز کیا گیا، اسلامی نظام حکومت کی تشکیل کو ہم نے ہمیشہ ناممکن اور شجرہ ممنوعہ قرار دیا ، لیکن انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی اور وہاں فقیہ کی حکومت کی تشکیل نے اس ولائی آئیڈیالوجی کو عملی جامع پہنا دیا، امام خمینی پر بھی طرح طرح کے الزامات لگائے گئے کہ ان کی تقلید حرام ہو گی ہے انہوں نے سیاست میں حصہ لے لیا، انہوں نے اسلام میں سیاست کے دخول کی کوشش کی ہے، انہوں نے بدعت رائج کر دی وغیرہ وغیرہ لیکن حقیقت اس کے بر عکس تھی امام خمینی نے کسی بدعت کی ترویج نہیں کی بلکہ حکومت کو اس کے اصل اسلامی لباس میں معاشرے کے سامنے پیش کیا جو تعلیمات محمد و آل محمد ص سے ماخوز تھی، امام خمینی نے ثابت کیا کہ غیبت امام زمان عج میں فقہااور علماء ہی حکومت اسلامی کی تشکیل اور احیاء کو سنگین کام انجام دینے کی اہلیت رکھتے ہیں اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ تمام عالم میں جاری اسلامی بیداری کی تحریکوں کی پشتی بانی اسی ولایت کے علمبردار امام خامنہ ای کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی ) اساتذہ کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو پاکستان کا مستقبل داوپر لگ جائے گا، وکلائ، ڈاکٹرز اور پروفیسرز کا قتل کیا جانا پاکستان کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کی جانب سے لیکچرر منتظر مہدی عرف محمد یوسف کی تکفیری دہشت گردوں کیخلاف نکالی گئی احتجاجی ریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں طالب علم رہنما علی رضوی اور اساتذہ کرام شامل تھے۔ ریلی این ای ڈی کے گیٹ پر اختتام پذیر ہوئی جہاں طلباءنے اساتذہ کرام کی شہادت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی میں طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ طلباءسے خطاب میں اساتذہ یونین کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے شعبے سے منسلک افراد کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے اور حکومت اور ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو ملک کا مستقبل داو پر لگ جائے گا۔ اپنے خطاب میں طالب علم رہنما علی رضوی نے کہا کہ پاکستان میں لاقانونیت آئے روز بڑھتی جارہی ہے، پاکستان کا حکمران طبقہ دہشت گردوں سے مذاکرات میں مصروف ہے، پاکستان میں عوام شہید ہورہی ہے اور حکومت ان کے قاتلوں کو معاف کررہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا امن ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت امن خراب کیا جارہا ہے اور سندھ کے حکمران خواب غفلت میں مشغول ہے۔ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی سے اب تعلیمی اداروں میں موجود اساتذہ بھی محفوظ نہیں منتظر مہدی کا قتل تعلیم کا قتل ہے اور حکمرانوں کو اس با کو محسوس کرنا چاہیے کہ اساتذہ کا قتل قومی نقصان ہیں ۔اس سے قبل بھی کراچی کالجز ،بورڈ آفس ،اور یونیورسٹیز کے ڈاکٹرز و پروفیسرز کو نشانہ بنایا گیا جن میں پروفیسر سبط جعفر،تقی ہادی،سمیت کئی اہم اساتذہ کو دہشت گردی کی نیند سلا دیا گیا مگر ان حکمرانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس دہشتگردی کے کی روک تھام کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے ،ریلی میں موجود تمام اساتذہ و طلبہ نے اپنے عظیم استاد لیکچرر منتظر مہدی کے قتل میںموجود دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام سے اظہار یکجہتی اور عوامی حقوق اور گندم سبسڈی کے خاتمے کیلئے گلگت بلتستان میں جاری عوامی احتجاج کی حمایت میں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے ہدایت پر آج  4بجے سہ پہر پریس کلب لاہور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہو گا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندہ گان،سول سوسائٹی،اور انسانی حقوق کے تنظیموں کو مدعو کیا گیا ہے  مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے لئے اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور ہم ان مظلوموں کی آواز کو ان پہاڑوں میں دفن نہیں ہونے دینگے ضرورت پڑنے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان سمیت دنیا بھر میں گلگت بلتستان کے عوام کے حق میں مظاہرے  منعقد کرائے گی ان کا کہنا تھا کہ ہر دور کے حکمرانوں نے اپنے مفادات کے لئے اس علاقے کے مظلوم عوام کو استعمال کیا آج گلگت بلتستان کے کرپٹ حکمرانوں نے ان مظلومین کے منہ سے نوالہ بھی چھین لیا ہے اب ان لٹیروں کو مزید مہلت نہیں دینگے کہ وہ گلگت بلتستان کے غیرت مند اور محب وطن عوام کے حقوق پر مزید شب خون مارے ان ظالموں کا احتساب ہوگا لٹیروں کا دنیا بھر میں پیچھا کیا جائے گا  سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ہم وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان کے نااہل نام نہاد حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور گلگت بلتستان کے عوام کو ہراساں کرنے سے باز رہے۔

وحدت نیوز(ہری پور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید شفقت شیرازی نے ہری پور میں ایم ڈبلیوایم کے گذشتہ روز رہا ہو نے والے صوبائی رہنما علامہ وحید عباس کاظمی سے ملاقات کی اس موقع پر پریس کانفرنس کر تے ہو ئے علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ مملکت خدا داد نازک ترین دور سے گذر رہا ہے، دہشت گردی اورلاقانونیت پہلے ہی ملکی جڑوں کو کھوکلا کر رہی ہے، اب انتظامی اداروں میں بڑھتا ہوا تعصب اور تکفیری سوچ مذید خرابیوں کو جنم دے رہی ہے، علامہ وحید عباس کاظمی اور نیئر عباس جعفری کی بلاجواز گرفتاری بھی اسی متعصب سوچ کی عکاسی تھی، جس کی ہم پر زور مذمت کر تے ہیں، اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں کہ ہری پور کی ضلعی انتظامیہ کے متعصبانہ رویئے کی تحقیقات کی جائیں اور کالی بھیڑوں سے انتظامی اداروں کو پاک کیا جائے،اس موقع پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے علامہ وحید عباس کاظمی نے کہا کہ ہری پور کی ضلعی انتظامیہ میرے اقدام قتل میں ملوث ہے، جنہوں نے مجھے بلا وجہ گرفتار کر کے بد نام زمانہ کوہستان جیل منتقل کیا جبکہ چالیس پولیس اہلکاروں نے قانون کی حدوں کو کراس کرتے ہوئے میرے گھر داخل ہو کر تذلیل کرنے کی کوشش کی جس کی تمام تر ذمہ داری ڈی پی او ہری پور ، اے ایس پی واحد محمود اور ڈی سی ہری پور پر عائد ہوتی ہے۔ان کامذید کہنا تھا کہ اقدام قتل میں ملوثہری پور کے متعصب ضلعی منتظمین کو فوری طور پر معطل کیاجائے ورنہ میں تمام تر ثبوتوں کے ساتھ عدالت کا دروازہ کھٹکاؤں گا، صوبائی حکومت میری اور تمام شہریوں کی جان کے تحفظ کی ذمہ دار ہے ، اگر میری جان کو کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہو گی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام اسلام آباد میں تین روزہ سالانہ مرکزی ناصران ولایت کنونشن اختتام پذیر ہوگیا، کنونشن کے آخری روز سیمینار بعنوان اسلامی بیداری میں ولایت کا کردارکا انعقاد کیا گیا جس سے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری، علامہ امین شہیدی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران  طاہرنے خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پیروان شہید حسینی اپنے شہید قائد کو رول ماڈل سمجھتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں، ولی فقیہ ایک ایسا نظام ہے جس نے امت کو طاغوت کے مقابلے میں کھڑا کیا ہے۔ کنونشن میں احتساب کی نشستوں کا بھی اہتمام کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔ کنونشن کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے پریس کانفرنس کی، جس میں کراچی سمیت ملک بھر میں ہونے والی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سالانہ مرکزی تنظیمی و تربیتی ناصران ولایت کنونشن جامع امام صادق علیہ السلام اسلام آباد میں تین روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہو گیا ہے،شوریٰ عالی اور بین الصوبائی روابط کا اجلاس، مرکزاور صوبوں کی شعبہ جاتی کارکردگی کا جائزہ ، شب دعا، شب شہداء، تقسیم ایوارڈاور اسلامی بیداری میں ولایت کا کردار کردارسیمینار منعقد ہوا،بزرگ عالم دین شیخ حسن صلاح الدین، علامہ حیدرعلی جوادی، علامہ جواد ہادی، علامہ راجہ ناصرعباس، علامہ امین شہیدی ، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ شفقت شیرازی اور دیگر علمائے کرام نے شرکت اور خطاب کیا۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سالانہ مرکزی تنظیمی و تربیتی  ناصران ولایت کنونشن جامع امام صادق علیہ السلامG -9/2 اسلام آباد میں منعقد  ہوا،کنونشن میں ملک بھرسے تمام اضلاع کے اراکین کابینہ اورمرکزی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی ،   کنونشن کے پہلے سیشن میں  شوریٰ عالی کااجلاس چیئر مین شوریٰ عالیٰ بزرگ عالم دین حجتہ الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسن صلاح الدین کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے رکن شوریٰ نظارت بزرگ عالم دین حجتہ السلام حیدر علی جوادی، علامہ سیدجواد ہادی ،ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،ترجمان و مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی ، سیکریٹری امور خارجہ و ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی ، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقبال ، مرکزی سیکریٹری تبیلغات علامہ اعجاز بہشتی، مرکزی سیکریٹری بین الصوبائی روابط علامہ اقبال بہشتی، مرکزی سیکریٹری خیر العمل فائونڈیشن نثار علی فیضی،  مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی ایڈووکیٹ ، مرکزی سیکریٹری وحدت یوتھ پاکستان فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ ، مرکزی سیکریٹری مالیات مولانا مبارک علی موسوی ، مرکزی سیکریٹری آفس مولاناحسنین گردیزی، مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین ،سیکریٹری شوریٰ عالیٰ مولانا حیدر عباس عابدی ، رکن شوریٰ عالی مولانا غلام شبیر بخاری، رائےعلی رضا بھٹی ،اکبر علی  آل محمد جعفری ، مولانامختار امامی ، مولانا تصور جوادی اور مولانا شیخ نیئر عباس شریک ہیں ۔اس اجلاس میں مرکزی کابینہ کی گذشتہ سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، تمام اراکین مرکزی کابینہ نے اپنے شعبوں کی تفصیلی رپورٹ چیئرمین کو پیش کی، قومی اور بین الاقوامی صورتحال کے پیش نظر تنظیمی پالیسی وضح کی گئی، آئندہ کے ملک گیر بلدیاتی انتخابات اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے آئندہ انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم کی شمولیت اورپولیٹیکل پالیسی کے حوالے سے تفصیلی مشاورت اور بحث کی گئی اور آئندہ سال کے مرکزی پروگرامات کی منظوری شوریٰ عالی سے لی گئی۔

 

  ناصران ولایت کنونشن کےپہلے روز کے دوسرے سیشن کے آغا زمیں بین الصوبائی شوریٰ  کا اہم اجلاس  جامع امام صادق علیہ السلام اسلام آباد میں  ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کےمرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی ، مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی ایڈووکیٹ ، مرکزی سیکریٹری وحدت یوتھ پاکستان فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ ، مرکزی سیکریٹری مالیات مولانا مبارک علی موسوی ، مرکزی سیکریٹری آفس مولاناحسنین گردیزی، مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین سمیت چاروں صوبوں ، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل صاحبان نے جن میں مولانامختار امامی ، مولانا تصور جوادی اور مولانا شیخ نیئر عباس ، مولانا عبد الخالق اسدی ، مولانا سبطین حسین الحسینی ، مولانا مقصود علی ڈومکی اور تمام صوبائی کابینہ کے اراکین شریک ہیں ۔ اس اہم اجلاس میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تمام صوبائی تنظیمی کارگردگی کا جائزہ لیا اور تمام صوبائی سیکریٹری جنرل صاحبان نے آئندہ کے صوبائی پروگرامات منظوری کے لئے اجلاس میں پیش کیئے ۔

 

بعداز اجلاس بین الصوبائی شوریٰ کنونشن کے عمومی سیشن کا باقائدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا ، مولانا اکبر حسین نے تلاوت کا شرف حاصل کیا ، جبکہ نظامت کے فرائض مرکزی سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین نے انجام دیئے ،عمومی سیشن میں ملک بھر تمام اضلاع کے نمائندگان سمیت صوبائی اور مرکزی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی ، جب کہ رکن شوریٰ نظارت علامہ سید جواد ہادی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید شفقت شیرازی ،،مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ شیخ اعجاز بہشتی اورچیئرمین وحدت یوتھ پاکستان فضل عباس ایڈووکیٹ نے خطاب کیا۔نماز ظہرین کے وقت پہلے روز کے پہلے سیشن کا اختتام ہوا ۔

 

بعد نماز ظہرین دوسرے سیشن کا آغاز ہوا تو مرکزی سیکریٹری امور مالیات علامہ مبارک علی موسوی نے خطاب کیا ، اس کے بعد مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے خطاب کیا، نماز مغربین کا وقفہ ہوا ،اس کے بعد شب شہداء منعقد کی گئ جسمیں علامہ اعجاز بہشتی نے عدائے کمیل کی تلاوت کی ۔

 

بروز ہفتہ کنونشن کے دوسرے روز کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا تلاوت کا شرف قاری صالح بہشتی نے حاصل کیا  ،بعد از تلاوت مرکزی سیکریٹری امور جوانان فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ اور مرکزی سیکریٹری امور فلاح وبہبود نثار علی فیضی نے اپنے اپنے شعبے کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور بذریعہ ملٹی میڈیا اپنے سالانہ کارکردگی حاضرین اجلاس کے سامنے پیش کی ، اس کے بعد شوریٰ نظارت کے رکن شہید قائد کے رفیق خاص علامہ سید جواد ہادی نے شرکائے کنونشن سےخطاب کیا۔نمازظہرین کے وقفے کے بعد مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے معرفت خط امام خمینی سیمینار سے اہم خطاب کیا،اس کے بعد ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری اور ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل علامہ تصور حسین جوادی، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس  اور ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخواہ کے سیکریٹری جنرل علامہ سبطین حسین الحسینی نے اپنے اپنے صوبوں کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔نماز مغربین کے وقفے کے بعد شب شہداء کا انعقاد کیا گیا، جس میں علمائے کرام ، خانوادہ شہداء اور تنظیمی برادران نے شرکت کی جب کہ علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ غلام شبیر بخاری، علامہ اعجاز بہشتی اور فضل عباس نقوی سمیت شہید علامہ دیدار علی جلبانی کے فرزند نے خطاب کیا۔

 

بروز اتوار کنونشن  کے اختتامی روز پر بیداری اسلامی میں ولایت کا کردارکے عنوان پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عناس جعفری، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر برادر اطہر عمران طاہر، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی اور ناصر عباس شیراز ی ایڈووکیٹ نے خطاب کیا، کنونشن کے اختتام پر گذشتہ سال بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر نے والے اراکین مرکزی کابینہ ،صوبائی کابینہ ، ڈویژنل کابینہ ، ضلعی کابینہ کو علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، علامہ امین شہیدی ، علامہ احمد اقبال اور علامہ حسنین گردیزی نے ایوارڈ برائے حسن کارکردگی تقسیم کیئے ، بعد ازاختتام مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفر ی نے مرکزی و صوبائی رہنما وں کے ہمراہ قومی و بین الاقوامی ایشوز پر پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree