The Latest

وحدت نیوز (بیروت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل حجتہ السلام علامہ ناصرعباس جعفری ان دونوں دورہ لبنان پرہیں ، جہاں انہوں نے شہدائے قنیطرہ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع میں شرکت کی جس سے قائد مقاومت حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل حجتہ السلام سید حسن نصر اللہ نے خصوصی خطاب کیا، جب کہ اعلیٰ حکومتی وسیاسی شخصیات سمیت مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے شرکت کی، بعد ازاں علامہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کے ہمراہ بہشت شہداء میں شہدائے حزب اللہ بالخصوص شہید جہاد عماد مغنیہ کی قبر مبارک پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) شکارپور لکھی در مسجد و امام بارگاہ میں دھماکہ، 60سے زائد نمازی شہید، 50کے قریب زخمی، جعفریہ سپریم کونسل آزاد کشمیر اور مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کا 3روزہ سوگ کا اعلان ،مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر،جعفریہ سپریم کونسل آزادکشمیر،امامیہ آرگنائزیشن آزدکشمیر آئی ایس اوآزادکشمیر،مرکزی انجمن جعفریہ مظفرآبادوانجمن ہائے جعفریہ ،نور ٹرسٹ،حسینی فاونڈیشن،اوردیگرتنظیمات کی اپیل مرکزی امامبارگا پیر علم شاہ بخاری ؒ سے گیلانی چوک تک ریلی ، ریلی کی قیادت علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی، چئیرمین جعفریہ سپریم کونسل سید شبیر بخاری، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ، ع، میجر بشیر کاظمی، علامہ فرید عباس نقوی چئیرمین نور ٹرسٹ،علامہ احمد علی سعیدی چئیرمین حسینی فاونڈیشن،زوار حسین نقوی نمائندہ امامیہ آرگنائزیشن،سید ذوالفقار جعفری صدر امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن،سیدیاسر نقوی رہنما مسلم کانفرنس،نوید حسین شاہ جنرل سیکرٹری انجمن تاجران خطاب کر رہے ہیں۔سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے عزیز چوک پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گردوں کو فوری نکیل ڈالے بغیر نظام درست نہیں ہو سکتا،سندھ سرکار خواب خرگوش کے مزے لے رہی ہے، اسے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب جا نے والے مظاہرین کے لیئے تو کینٹینر لگانا یاد رہا مگر نہتے شہریوں کی حفاظت کون کرے گا؟ یہ ایسا سوال ہے کہ جس کے جواب میں سندھ سرکار کومستعفی ہو جانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کے تحفظ میں ناکام ہو چکی، دہشت گردوں نے پورے ملک بالخصوص سندھ کو یرغمال بنا رکھا ہے، آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار بڑھائے بغیر زبانی دعوؤں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان فائل ورک کی حد تک تو بنا دیا گیا مگر عمل در آمد کب ہو گا کوئی نہیں جانتا، عوام کی جان و مال کا تحفظ کب ہو گا کوئی نہیں جانتا، قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد دلیر و شجاع حکمرانوں کے بغیر ممکن نہیں ، اب بہت ہو گیا ، مملکت خداداد پاکستان کے شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، زبانی کلامی دعوے بہت ہو چکے، نہتے شہریوں پر مذید ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا، حکمران اگر اپنے فرائض ہائے منصبی سے انصاف نہیں کر سکتے تو کیا جواز ہے کہ وہ حکمرانی کریں ؟مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ شکار پور پر فوری ایکشن لیتے ہوئے قاتلوں ، دہشت گردوں ، ناسوروں ، اور دشمنان اسلام و پاکستان کو نیست و نابود کیا جائے۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نے جامعہ شہید عارف حسین الحسینی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومتی جماعت اس وقت دہشت گردوں اور کالعدم جماعتوں کی پشت پناہ بن چکی ہے۔ پورے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے والے ایم ڈبلیو ایم کے قائدین سے سکیورٹی واپس لینا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یہ جماعت دہشت گردوں کا ساتھ دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ ضرب عضب کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے۔


صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ کن آپریشن کیا جائے۔ پارلیمان میں بیٹھے دہشت گردوں کے حمایتی اور پشت پناہ بڑے دہشت گرد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کے درمیان تعلق اب ڈھکی چھپی بات نہیں رہی، حکومتی جماعت نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کا رخ موڑنے اور دہشت گردوں کو بچانے کے لئے بیلنسنگ کی پالیسی اپنا رکھی ہے، جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ جس کے تحت ظالم اور مظلوم کے ساتھ ایک جیسا رویہ اپناتے ہوئے پرامن شیعہ افراد کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔

 

پارا چنار میں سرچ آپریشن کے نام پر چادر اور چار دیواری کو بری طرح پامال کیا گیا، کور کمانڈر کرم واقعہ کا فوری نوٹس لیں۔ ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ اگر یہی روش جاری رکھی گئی تو جلد شیعہ قوم ایک دفعہ پھر سڑکوں پر ہوگی اور حکومت کا بچنا محال ہو کر رہ جائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان الیکشن کے سلسلے میں پری پول ریگنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ پینتیس پنکچر جیسا فراڈ ایک مرتبہ پھر گلگت بلتستان الیکشن میں دہرانے کی پوری تیاری کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارہ وزراء پر مشتمل گلگت بلتستان حکومت کی نگران کابینہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کو بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ اس امر پر ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات نے افسوس کا اظہار کیا کہ فرد واحد کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنایا جاتا ہے لیکن 55 سے زائد نمازیوں کی شہادت پر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے صوبائی عہدیداران علامہ ارشاد علی، علامہ وحید عباس، عدیل عباس، ارشاد بنگش اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شکار پور کی اس افسوسناک سانحہ کی زمہ دار ی وفاقی اور خصوصاََ صوبائی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے، کیونکہ پشاور کے المناک سانحے کے بعد بھی مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے پاکستان کی معصوم شہریوں کی حفاظت کے لئے کوئی خاص اقدام نہیں کیا، اور شہر قائد میں روزانہ کی بنیاد پر مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز، ٹیچرز اسٹوٹنس اور محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور مکتب تشیع کے افراد کا جرم صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ کبھی کسی ملک و ملت دشمن سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہا اور ہمیشہ پاکستان کی سلامتی کے لئے پاک فوج کے شانہ بہ شانہ وطن عزیز کے لئے قربانیاں دیتے رہے۔

 

علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مکتب تشیع کے قتل عام میں ملوث ہے کیونکہ سیاسی جماعتیں حکومت میں آنے سے پہلے کالعدم دہشت گرد جماعتوں اور مدارس کی مدد حاصل کرتے ہیں اور پھر حکومت میں آنے کے بعد ان جماعتوں کی سرپرستی کرتے ہیں، کبھی دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ان کو ڈیل دی جاتی ہے اور کبھی گوڈ اور بیڈ طالبان کے نام سے ان کو کھلی چھوٹ دی جاتی ہے،اور اسلام کے نظر سے بھی جو کوئی بھی ظلم دیکھتے ہوئے مظلوم کی حمایت نہ کرے وہ اُس ظالم کے برابر کے شریک ہے۔

 

علامہ اعجاز بہشتی نے ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مکتب تشیع کے علماء اور خصوصاََ مجلس و حدت مسلمین نے ملک میں شیعہ سنی بھائی چارے کی فضاء کوفروغ دیا ہے اور ہمیشہ مشکل وقت میں اپنے سُنی بھائیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہا ہے، ہمیں سنی بھائیوں سے کوئی شکایت نہیں ہے ملک عزیز میں فتنہ و فساد پھیلانے والے صرف چند تکفیری گروہ ہے جو نہ سنی ہے اور نہ ہی شیعہ بلکہ وہ استعماری اجنڈ ہے جو اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم پاک فوج کے ساتھ ہے اور جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آپریشن ضرب عزب کی طرح ہر صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کریں۔

وحدت نیوز (شکارپور) سانحہ شکارپور میں شہید ہونے والے 42 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور کے علاقے لکھی در میں واقع جامع مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلیٰ میں خودکش حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے 42 افراد کی ميتيں شکارپور کے مرکزی مقام گھنٹہ گھر چوک لائی گئيں، جہاں خیرپور سے تعلق رکھنے والے بزرگ عالم دین مولانا سید ارشاد نقوی کی امامت میں اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، لواحقین غم سے نڈھال اپنے پیاروں کی یاد میں روتے رہے اور سینہ کوبی بھی کرتے رہے۔ جس کے بعد شہداء کے لواحقین کاندھوں پر زندگی بھر کے غم کا بوجھ اٹھائے جنازہ گاہ پہنچے۔ اجتماعی نماز جنازہ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔اجتماعی نمازِ جنازہ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، چیئرمین وحدت یوتھ فضل عباس نقوی ، سیکریٹری امور تنظیم سازی یعقوب حسینی ،سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی،سیکریٹری امور سیاسیات عبد اللہ مطہری ، شیعہ علماء کونسل سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی سمیت مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماء اور علماء کرام بھی شریک ہوئے، اس موقع پر رہنماؤں نے اپنے خطاب میں دہشتگردوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ سانحہ شکارپور میں شہید ہونیوالے ایک ہی خاندان کے دو افراد ڈاکٹر جاوید شاہ اور علی رضا شاہ کی نماز جنازہ اسٹیشن روڈ پر ادا کر دی گئی، نمازِ جنازہ میں رشتہ داروں سمیت اہل علاقہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔ نمازہ جنازہ کی ادائیگی کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کیا، احتجاجی مظاہرین نے سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز شکارپور کے علاقے لکھی در میں جامع مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلیٰ میں نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے باسٹھ افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ امین شہیدی نے شکار پو رمیں شہداء کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ کااندہوناک ترین سانحہ ہے، سندھ حکومت دہشت گردوں کو پروٹول فراہم کرتی ہے، سندھ بھر میں کالعدم جماعتیں آزادانہ طور پر اپنی فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں ، ہمیں پیسے نہیں اپنے عزیزوں کے قاتل اور ان کر سرپرست پھانسی کے پھندے پر چاہیئے ہیں ،  نواز شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں شہدائے شکار پور کو فراموش کرکے دہشت گردوں کو خوش کیا، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے سب سے زیادہ شکار ملت جعفریہ کو ہی گرفتار کرکے دہشت گردوں کے خلاف آواز اُٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے، کالعدم جماعتوں کو تو وزیراعلٰی ہاوُس بلا کر ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا رہے ہیں جبکہ ہمارے رہنماوُں سے سکیورٹی واپس لی جا رہی ہے، تاکہ باآسانی دہشت گردوں کا تر نوالہ بن سکیں، حکومت دہشت گردی کے روک تھام میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔کالعدم فرقہ پرست تنظیمیں ڈھٹائی کیساتھ ذمہ داریاں قبول کرتی ہیں، انہیں کوئی روکنے والا نہیں،آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک تک پھیلایا جائے، سندھ حکومت نے بھی انتہائی بزدلی، نااہلیت اور عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی اور سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات عبد اللہ مطہری نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں علامہ امین شہیدی نے شکارپور کی دہشتگردی سے متاثرہ مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلٰی کا دورہ کیا، اور شہداء کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔ بعدازاں انہوں نے سانحہ کے شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ میں شرکت اور خطاب کیا۔
 


علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کی پھانسیاں کیوں روک دی ہیں؟علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں خصوصاً پی پی پی کھل کر بتائے کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں یا محب وطن عوام کے ساتھ، ہم شکار پور کے اس دل خراش واقعے کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہراتے ہیں، سندھ میں آئے دن ملت جعفریہ کا قتل عام ہو رہا ہے لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت ہمارے قتل عام پر تماشہ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو شدت پسندی اور دہشتگردی کے خلاف مل کر ایک آواز بننا ہوگا، حکومت سندھ اور مرکزی حکومت دہشت گردوں اور عوام کو ایک ہی ڈنڈے سے ہانکنا چاہتی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت قاتل اور مقتول کے ساتھ ایک ہی جیسا سلوک کر رہی ہے، یہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہم احتجاج کریں گے، ہم اس مٹی اور ملک سے محبت کرتے ہیں اور اسی ملک میں رہیں گے اور یہاں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

 
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت ان مدارس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے جو دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان عوام کو بے وقوف نہ بنائیں اور ان دس فیصد مدارس کو منظر عام پر لائیں جن کی نشان دہی انہوں نے پریس کانفرنس میں کی تھی۔ علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف ملک بھر میں بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سیاسی مصلحتوں کے نظر نہ ہونے دیا جائے، افواج پاکستان اور رینجرز مل کر سندھ میں دہشت گردوں کے خلاف اپنا فرض ادا کریں، سندھ پولیس دہشت گردوں کی مخبر بن چکی ہے، ہم حکمرانوں سے ناامید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کو ہی پاکستان میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ حکمرانون نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے، ایک طرف فوج کے ساتھ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو دوسری جانب دہشت گردوں کی بھی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ حکومت اگر ملک سے مخلص ہے تو دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اور ملک دوست قوتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

 

علامہ مختار امامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت قیام امن اور عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، بہتر ہوگا کہ غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ حکومت مستعفی ہوجائے، ایسی جمہوریت سے گورنر راج بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ جیسی پر امن دھرتی کو سفاک تکفیری دہشت گرد آگ و خون میں غلطاں کر رہے ہیں اور ہمارے حکمران خواب غفلت میں مبتلا ہیں ، ساٹھ سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے باوجود کسی اعلیٰ حکومتی شخصیت کا شکار پور نہ آناان حکمرانوں کا تعصب ظاہر کرتا ہے۔

 

علامہ مقصود علی ڈومکی نے شکارپور میں معصوم انسانوں کی شہادت کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سانحے کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گرد آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ اب دہشت گردوں نے اولیاء کی سر زمین سندھ کا رخ کیا ہے۔ ملک بھر میں اب بھی دہشتگردوں کے تربیتی مراکز اور محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، جن کے خلاف آپریشن ازحد ضروری ہے۔ سینکڑوں معصوم شہداء کے وارث ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے شکارپور میں ہونے والے دہشت گردی کے سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے باوجود معصوم انسانوں کا بہتا لہو ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ دہشت گرد چاہے کسی مدرسے میں ہوں یا کسی سیاسی، مذہبی جماعت میں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

 

عبد اللہ مطہری نے سانحہ شکار کے بعد اظہار ہمدردی اورر ایم ڈبلیوایم کی ہڑتال اور یوم سوگ کی حمایت کرنے پر سندھ بھر کی قوم پرست ، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور کسی ایک خاص مسلک پر حملہ نہیں بلکہ پوری قوم پر حملہ ہے، جس طرح سانحہ پشارو کو کسی خاص  مسلک سے منسلک نہیں کیا جاسکتا اسی طرح سانحہ شکارپور کو بھی کسی خاص مسلک سے وابسطہ کیا جانا نا انصافی ہوگا، پاکستان کو دہشت گردی سے نجات دلاوانے کیلئے تمام طبقات کو منظم جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز (کراچی)  شکار پور61شہداء کا خون ناحق رائیگاہ نہیں جانے دیں گے ، صوبائی حکومت اور ریاستی ادارے صوبے بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے انہیں تحفظ فراہم کر رہی ہیں ،فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں قیام امن کیلئے پاک افواج صوبے میں ٹیک اؤر کرے، صوبائی حکومت دہشتگردی کی روک تھام میں ناکام ہوگئی وزیر اعلیٰ سندھ فوری مستحفی ہو جائیں،دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہت گرد گروہوں کا قلع قمع کئے جانے سے ہی ممکن ہے، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مر کزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی،مولانا عقیل موسیٰ ،مولانا ناقر زیدی ،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علامہ حسن ہاشمی،علی حسین نقوی،اصغر عباس زیدی،ڈاکٹر مدثر حسین ،ناصر حسینی،آصف صفوی سمیت دیگر رہنماؤں کا کراچی نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے سے خطاب میں کیااحتجاجی دھرنے میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی میں خواتین ،بچوں ،بزرگ افراد اور آئی ایس او، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کے علاوہ اہلیان شہر کی تعداد نمایاں تھی مظاہرین نے شکار پور سانحہ دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کی بر طرفی کا مطالبہ کیا ۔

 

مظاہرین سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر پاکستان کے صوبے سندھ میں ہولناک دہشت گردی کی کاروائی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں62نمازیوں کی شہادتیں ہوئی اور 100سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 70سے زائد افراد شدید زخمی حالت میں اسپتالوں میں موجود ہیں،وفاقی حکومت وصوبائی حکومت اورریاستی اداروں میں شامل کالی بھڑیں ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے ان کو تحفظ فراہم کر رہی ہیں جبکہ بعض مذہبی جماعتیں کالعدم جماعتوں کو کی کھل کر حمایت کر رہی ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ سفاک اور انسانیت کے دشمن دہشت گرد ملک بھر میں ہولناک تباہی مچا کر معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں اور معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں جو در اصل اپنے صہیونی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے معصوم جانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنا رہیں ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے چاہتے ہیں کہ صرف پاکستان کے ایک صوبے میں امن قائم رہے جس کے نتیجے میں آج پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے امریکی و سعودی نواز کالعدم دہشت گرد گروہ کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔شکار پور میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی میں صوبائی حکومت براہ راست ملوث ہیں۔شکار پور بے گناہ نمازی طبی امداد کیلئے تڑپتے رہے ،جبکہ دوسری جانب سربرہان مملکت کراچی اسٹاک ایکچینج میں اپنے خاطر داری ٹھک نہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے تو دوسری جانب صوبائی حکومت کے وزیر زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے جھوٹے دعوے کرتے رہے اور واقعہ کے 15گھٹنے گزرنے کے بعد زخمیوں کو کراچی سمیت دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا اور مقامی اسپتال میں دو زخمی شہید ہو گئے یہ کیسا اسلامی جمہوریہ کیسے حکمران ہیں اور کہاں کی انسانیت مردہ ضمیر حکومت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 

دریں اثناء احتجاجی مظاہرے میں نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد علامہ حسن ظفر نقوی ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے صوبہ سندھ کو ہنگامی بنیادوں پر آئین کے آرٹیکل 245کے تحت جوف کے حوالے کیا جائے و فاقی اور صوبائی حکومت میں شامل ایسے وزراء کے خلاف کاروائی کی جائے جو کالعدم جماعتوں اور ان کے رہنماؤں سے بیک ڈور ملا قاتیں کرتے ہیں اور ان دہشتگرد عناصر کے سہولت کارجماعتوں کے خلاف بھی کاروائی جائے جن کے ہاتھ براہ راست پاکستان کے 71ہزار شہیدوں خون سے رنگے ہیں اور یہ ان شہداء کے خانوادوں کے مجرم ہیں۔سانحہ شکار پور امام بارگاہ کر بلا معلیٰ میں ہونے والی ہولناک دہشت گردانہ کاروائی میں کالعدم جماعتیں ملوث ہیں جن کو سندھ حکومت کی جانب سے فری ہینڈ دے دیا گیا ہے جن کی کاروائیوں میں روزانہ کی بنیادوں پر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانا ہے اور یہ نیٹورک پورے صوبہ میں پھیل گیا ہے جس کی مثال صوبہ بھر میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک مخصوص مکتب فکر کے افراد کو دینی مدارس کے نام پر 1ہزار سے زائد مدارس کو جگہیں فراہم کرنا ہے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے وفاقی حکومت وآرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ آپریشن ضرب عضب کی طر ح سندھ بھر میں موجود کھلے کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور ایسے دینی مدارس جو ان دہشتگردوں کے پروڈیکشن ہاؤس بن رہے ہیں ان کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے ،شکار پور سانحہ میں شہید نمازیوں کے ورثہ حکومت سے سندھ کی جانب سے دیئے جانے والی سہولیات کو صرف میڈیا کے ٹاک کے بجائے عملی بنایا جائے،جس طرح خود وفاقی و صوبائی حکومتوں میں شامل وزراء اعلیٰ اپنے اہل خانہ کے علاج کیلئے سر کاری اخراجات پر بیرون ملک روان ہوجاتے ہیں شدید زخمیوں کو ایسی ہی سہولیات موثر کی جائیں ، آخر میں علامہ حسن ظفر نقوی نے سندھ بھر میں سانحہ شکا پور دہشتگردی کے خلاف کی جانے والی شٹر ڈاؤن ہر تال اور پر امن یوم سوگ میں تعاون پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت احتجاجی دھرنوں میں ظالموں کے خلاف سدا احتجاج میں شامل اہلیان کراچی کا شکریہ ادا کیا اس کے ساتھ ہی ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان نے تاجر اتحاد اور ٹرانسپوٹر حضرات کا پر امن ہر تال میں کاروبار نہ کھولنے اور ٹرانسپورٹ نہ چلانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سیکرٹری امور خارجہ ڈاکٹرعلامہ سید شفقت حسین شیرازی نے شکار پور میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو معصوم شہریوں کے جان و مال کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ حکمران اپنے پروٹوکول کی بجائے اگر عوام کے امن و عامہ کا خیال رکھتے تو آج اتنا بڑا سانحہ نہ ہوتا۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ یہ سانحہ بھی سانحہ پشاور سے کم نہیں ہے، جہاں پر بے گناہ نمازیوں کو جو کہ خداوند متعال کی عبادت میں مصروف تھے، ان کو ٹارگٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ فوجی عدالتوں کو ان دہشت گردوں کے مقدمات دے، تاکہ ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، آخر کب تک یہ انسان نما درندے یونہی ملت پاکستان کے خون سے ہولی کھیلتے رہیں گے۔ ڈاکٹر علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ اگر اب بھی سندھ حکومت نے دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ روکنے کے لئے اقدامات نہ کئے تو پھر ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہونگے کہ شاید وہ ان دہشت گردوں کو سیاسی شیلٹر مہیا کر رہی ہے۔

وحدت نیوز (سندھ) سانحہ جامع مسجد کربلائے معلیٰ شکارپور دہشتگردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی یوم سوگ اور پرامن شٹر ڈاون ہڑتال کی   اپیل پر کراچی سمیت اندورن سندھ مختلف شہروں میں کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہونا ہو چکے ہیں ، دوسری جانب  مجلس و حدت مسلمین کاصوبہ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ایم ڈبلیو ایم ،شیعہ علماء کونسل ، جعفریہ الائنس ،اصغریہ آگنائزیشن کی جانب سے حیدر آباد بائی پاس ،بدین،ٹنڈو محمد خان ،میٹھی ،نصیر آباد ،جیکب آباد،کوٹھری ،میر پور خاص ،ٹنڈو آلہ یار ،خیر پور میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ،دھرنوں میں سے خطاب میں علامہ نشان حیدر ،عبد اللہ مطہری ،الفت عالم ،یعقوب حسینی سمیت دیگر رہنماؤں نے شکار پور دہشتگردی کی مذمت کی اور سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے و زیراعلیٰ سندھ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن اور قاتلوں کی جلد از جلد کرفتاری کا مطالبہ کیا ،علامہ نشان حیدر کا کہنا تھا اولیا ء کرام کی سندھ دھرتی پر دہشتگردی کرنے والے وہی عناصر ہیں اسلام کا چہرہ مسخ کرکے اپنے یہودی آقاؤں کو خوش کر نا چاہیت ہیں یہ وہی دہشتگرد ہیں جو پاکستان میں معصوم بے گناہ بچوں اور عوام کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بناتے ہیں تو کبھی شام،لبنان،فلسطین ،عراق میں مسلمانوں کوبد نام کرتے ہیں

وحدت نیوز (کوئٹہ) پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر جناب عثمان خان کاکٹر کی قیادت میں نو منتخب میئر جناب ڈاکٹر کلیم اللہ خان , ممبر قومی اسمبلی جناب قہار ودان , ممبر صوبائی اسمبلی جناب نصراللہ زہرے , ضلعی ممبر حسن آغا کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین کےممبر صوبائی اسمبلی سید محمد رضا ( آغا رضا) کے رہائش گاہ پر ملاقات کیں اور شکریہ ادا کیا کہ میٹروپولیٹن انتخابات کے شروع سے آخر تک ہمارا ساتھ دیا. اس موقع پر کونسلر کربلائی رجب علی , کونسلر سید مہدی , کونسلر کربلائی عباس علی , کربلائی ماسٹر حسین علی , رشید طوری , کامران حسین موجود تھے۔

 

اس موقع پر وفد سے گفتگو کرتے ہوئے آغامحمد رضا نے کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی سے عوام کے مسائل حل ہونگے۔ منتخب نمائندوں کا فرض ہے کہ جس طرح عوام نے ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنا نمائندہ منتخب کیا ہے لہذا وہ اپنا فرض منصبی سمجھتے ہوئے اپنی اعلیٰ کارکردگی کا معیار قائم رکھتے ہوئے اس اعتماد پر پورا اُترینگے۔ تمام منتخب نمائندوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے دیانتداری سے اپنے فرائض سر انجام دینگے اور اپنے سرکاری فنڈز دیانتداری سے خرچ کرینگے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کے ثمرات سے استفادہ کرسکے۔ اور مستقبل میں عوام کو تعلیم ، صحت ، سماجی بہبود ، امن و امان اور دیگر مسائل کے حل کے لیے راہ ہموار ہوجائے۔ صوبے میں عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہونے چاہیے۔ صوبے میں بلدیاتی اداروں کی فعالی سے ترقی کے عمل میں تیزی کے ساتھ ساتھ امن و امان کی مجوعی صورتحال میں بھی نمایاں بہتری آنی چاہیے۔ مجلس وحدت مسلمین یقین رکھتی ہے کہ کامیاب ہونے والے امیدوار جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ایمانداری ، خلوص نیت اور قومی جذبے سے کام کرینگے کیونکہ خالق حقیقی کی خوشنودی خدمت خلق میں ہی پوشیدہ ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree