وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کو اولین ترجیح بنا کر عوام کے دل جیتے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اداروں سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے حکومت کو جنگی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے اصلاحات کے عمل کو تیز کرنا ہوگا۔ کسی بھی ریاست کی ناکامی میں کرپٹ اداروں کا ہمیشہ کلیدی کردار رہا ہے۔
انہوںنے کہاکہ ماضی کی حکومتوں میں بدعنوان عناصر کو کھلی چھٹی دی جاتی رہی جس نے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔ جن حکمرانوں کو عوام نجات دہندہ سمجھ کر اقتدار میں لائی وہ رہزن کا کردار ادا کرتے ہوئے مادر وطن کو لوٹنے میں مصروف رہے۔ قومی خزانے کو اگر اس طرح بے رحمی سے نہ لوٹا جاتا تو آج وطن عزیز کے حالات مجموعی حالات مختلف ہوتے۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم پیسہ لوٹنے والوں کے بے رحمانہ احتساب کا مطالبہ کر رہی ہے۔عوام اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے جن لوگوں کو ووٹ کی طاقت سے ایوان میں بھیجتی ہے انہیں عوامی حقوق کو مقدم رکھنا چاہیے۔ان خیانت کاروں پر عملی سیاست میں ہمیشہ کے لیے پابندی عائد کی جائے جنہوں نے اقتدار کو لوٹ مار کا زینہ سمجھتے ہوئے ملک کو تباہ حال کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی،غربت، بے روزگاری اور لاقانونیت سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے متعلقہ اداروں کو اس سلسلے میں تنبیہ کرنا ہو گی کہ وہ غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سے باز رہیں۔عوام کے جان و مال کا تحفظ اور بنیادی حقوق کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے جس سے چشم پوشی مجرمانہ غفلت میں شمار ہوتی ہے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بانی رکن، سیکرٹری جنرل بھکر و ممتاز قانون دان سفیر حسین شہانی مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے، مرحوم کا تعلق ضلع بھکر سے تھا اور قومیات کے حوالے سے کافی خدمات انجام دیں، سفیر حسین شہانی ایم ڈبلیو ایم کے بانی اراکین میں شامل تھے، اُنہوں نے ضلع بھکر میں ایم ڈبلیو ایم اور قومیات کے حوالے سے تحرک پیدا کیا۔
مرحوم قومیات میں متحرک ہونے کی وجہ سے متعدد بار پابند سلاسل بھی رہے اور ایک لمبے عرصے تک فورتھ شیڈول کا شکار بھی رہے۔ مرحوم نے بھکر میں اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے بھرپور کردار ادا کیا، سفیر حسین شہانی کا کردار سانحہ کوٹلہ جام کے حوالے سے اہم تھا، مرحوم قومیات کے ساتھ ساتھ وکالت کے شعبے سے بھی وابستہ تھے اور اپنی زندگی کے دوران اسیران امامیہ کے حوالے سے نمایاں خدمات انجام دیں۔
''وحدت نیوز'' سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ آج ایم ڈبلیو ایم ایک فعال، متدین اور مخلص دوست سے محروم ہوچکی ہے، مرحوم کا شمار جنوبی پنجاب کی اہم شخصیات میں ہوتا تھا بھکر میں منعقد ہونے والی قرآن و اہلیبیت کانفرنس اور اس کے بعد مشکلات کا سامنا کرنا قابل تعریف ہیں، دوسری جانب سفیر حسین شہانی کے انتقال پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی قائدین کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) عراقی کالم نگار ایہاب الجبوری نے 13 ستمبر 2019ء کو اپنے کالم میں یہ سوال اٹھایا تھا کہ کیا وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا دورہ چین اور مختلف شعبوں میں اقتصادی معاہدے ان کے اقتدار کی بساط لپیٹ سکتے ہیں۔؟ اقتصادی ماہرین نے کہا یہ دورہ عراق کو اقتصادی لحاظ سے مستحکم کرنے کے لئے بہت اہم ہے۔ اس دورے کے موقع پر ہونے والے معاہدوں کے بعد چائنہ کی بڑی بڑی کمپنیاں عراق میں سرمایہ کاری کریں گی اور اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں نظام مواصلات میں بہتری آئے گی۔ بڑی بڑی شاہراہوں اور ریلوے لائنوں کا جال بچھے گا۔ رہائشی و دیگر سہولیات کی اسکیمیں اور منصوبے شروع ہوں گے اور جدید طرز کے صنعتی و رہائشی و تجارتی شہر آباد ہوں گے، ملک خوشحال ہوگا۔ بغداد کو شمال و جنوب اور دور دراز علاقوں سمیت ہمسایہ ممالک ایران و شام و اردن سے جوڑنے والے موٹر ویز تعمیر ہوں گے۔ اس دورہ کے موقع پر 10 ارب ڈالرز کے چینی و عراقی مشترکہ "تعمیراتی فنڈ" کی بنیاد کے معاہدے پر دستخط بھی ہوں گے۔
عراقی وزیراعظم کے دورہ چین سے ایک ہفتہ پہلے 13 ستمبر 2019ء کے کالم میں ایہاب جبوری نے معروف صحافی اور مصنف محمد حسن الساعدی کا بیان نقل کیا کہ وزیراعظم اپنی سیاست پر قائم رہے گا اور ان کی حکومت کے خاتمے کی باتیں فقط رائے عامہ کو ان کے خلاف کرنے اور ان کی حکومت کو ناکام کرنے کے لئے کی جا رہی ہیں۔ عادل عبدالمہدی ایک اقتصادی انقلاب لائیں گے، حکومت کی کامیابی اور ناکامی کا معیار ان اسٹراٹیجک مسائل و مشکلات کے علاج کرنے میں ہے، جن میں عراق پر بعض طاقتور اور خود غرض سیاسی شخصیات، پارٹیاں اور گروہ مسلط ہیں، جو عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی کے سامنے رکاوٹ بنتے ہیں۔
انڈیپنڈنٹ عربیہ کے مطابق وزیراعظم کے اس دورہ کے موقع پر چین اور عراق کے مابین 8 معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن میں نئے بجلی گھروں کی تعمیر، پانچ مشترکہ صنعتی شہروں کی تعمیر، جہاں پر عالمی معیار کے مطابق چینی مصنوعات بنائی جائیں گی اور اسی طرح مواصلات کے میدان میں چینی کمپنی ہواوی کئی پروجیکٹس شروع کرے گی، عراق کے انفراسٹرکچر کو مستحکم کرنے اور توانائی، مواصلات، ثقافت، ٹیکنالوجی اور تعمیراتی منصوبے اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے شعبوں میں معاہدے کئے گئے۔ بڑی تعداد میں وزراء اور گورنرز بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، جنہوں نے بھی متعلقہ شعبوں کے معاہدوں پر دستخط کئے۔
عراقی وزیراعظم کو وطن سے وفا کی سزا
وزیراعظم کے دورہ چین کے دو دن بعد 25 ستمبر 2019ء کو معروف صحافی عمر ستار نے ذکر کیا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کی وجہ سے عراقی پارلیمنٹ میں تنازعے و اختلافات نے جنم لیا ہے، ان پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ملک کی صورتحال کو بہتر کرنے اور عوام کی مشکلات و مسائل کو حل کرنے میں حکومت نے کچھ نہیں کیا نیز عادل عبدالمہدی کی موجودہ حکومت ایک ناکام حکومت ہے۔ 3 اکتوبر 2019ء کو صحافی نور ایوب اپنے کالم میں عراقی وزیراعظم کو سزا دینے کے منصوبے پر لکھتے ہیں کہ اس وقت امریکہ اور وزیراعظم کے مابین "معرکۃ کسر عظم" یعنی ایک دوسرے کی ہڈیاں توڑنے کا معرکہ جاری ہے، جس نہج پر حکومت جا رہی ہے، امریکہ اس سے بہت زیادہ حساس ہوچکا ہے۔
1۔ متعدد آپشنز پر عراقی حکومت کا سوچنا واشنگٹن کو ہرگز قبول نہیں۔
2۔ ہر وہ اقدام جس سے عراق امریکی جال سے نکلے، یہ بھی قطعاً امریکہ کو قبول نہیں۔
3۔ اور نہ ہی یہ قبول ہے کہ عراق امریکہ اور مغرب کی بجائے مشرقی بلاک کی طرف جائے۔
مصنف کہتا ہے کہ ایک اعلیٰ عراقی سورس نے نام ذکر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ دو بنیادی وجوہات کی بناء پر حکومت کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لایا ہے اور اس حکومت کا خاتمہ چاہتا ہے۔
1۔ وزیراعظم کا دورہ چین اور عراق میں چائنہ کی سرمایہ کاری، امریکہ چین کے علاوہ جرمن کمپنیوں سے معاہدوں سے بھی غضبناک ہے۔
2۔ وزیراعظم کی جانب سے حشد الشعبی کے متعدد مراکز پر حملوں کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا جانا، جولائی اور اگست کے مہینوں میں ڈپلومیسی کے میدان میں عراقی حکومت نے اسرائیل کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں اور کھل کر اس کی مذمت کی نیز جواب دینے کے حق کی بات بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ ایران کا عراق میں اثر و نفوذ، شام کے ساتھ زمینی راستے البوکمال کی سرحد کو کھولنا بھی شامل ہے، اس طرح تہران، بغداد، دمشق سے بیروت تک راستہ کھل جاتا ہے۔ جس کے بارے میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کہتے ہیں کہ یہ حزب اللہ اور خطے میں دیگر مقاومت کی تنظیموں تک اسلحہ کی ترسیل کا راستہ ہے۔
تحریر: علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ حکومت فورتھ شیڈول کو دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرنے کی بجائے انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ملت تشیع کے وہ علما اور عمائدین جن کی اتحاد بین المسلمین اور حب الوطنی کے فروغ میں نمایاں خدمات ہیں ان کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ متوازن پالیسی کی آڑ میں ایسے ظالمانہ اقدامات کسی طور قابل قبول نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذاتی مخاصمت و عناد کی بنیاد پر ایس ایچ او کی جانب سے کسی شخص کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش پر فوری عملدرآمد غیر منصفانہ اقدام ہے جس کی قطعاََ اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کسی بھی شخص کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنے سے پہلے متعلقہ ادارے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس شخص کے کردار کی جانچ پرتال کریں۔انہوں نے کہا کہ اہل تشیع اس ملک کے باوفا اور ذمہ دار شہری ہیں۔ مخالفین کی ایما پر انہیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص کو جبری گمشدہ رکھنا آئین و قانون کے منافی ہے۔ ملت تشیع کے لاپتا افرا د کو جلد از جلد بازیاب کیا جائے۔اگر ان سے کوئی مجرمانہ فعل سرزد ہوا ہے تو قانون کے مطابق انہیں عدالت کے سامنے پیش کر کے سزا دلوائی جائے۔کسی کو طویل عرصہ تک بغیر بتائے غائب رکھنا قانون و انصاف کی توہین ہے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و فوکل پرسن حکومت پنجاب برائے بین المذاہب ہم آہنگی سید اسد عباس نقوی سے پنجاب کے مختلف قافلہ سالاروں کے وفدنے ملاقات کی اور انہیں زائرین کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا۔
قافلہ سالاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اسدعباس نقوی نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی قیادت کی وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نور الحق قادری سے اس سلسلے میں تفصیلی بات چیت ہوئی ہے اور انہیں ویزہ کے حصول سے لے کر سفر کے تمام مراحل میں پیش آنے والی مشکلات سے نہ صرف آگاہ کیا گیا ہے بلکہ ان کے حل کے لیے فوری اور جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کے حوالے سے ہم ایسی حکومتی پالیسی کے خواہاں ہیں جس سے زائرین کو دوران سفر کسی قسم کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے وزارت مذہبی امور کو تجاویز بھی دی گئیں ہیں جنہیں سراہا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ مخصوص گروہ قافلہ سالاروں کے روپ میں زائرین کے لیے شدید مشکلات کھڑی کر رہے ہیں۔ اسے لوگوں کو آشکارکرنا انتہائی ضروری ہے۔قافلہ سالاروں کو چاہیے کہ ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ تفتان بارڈر پر زائرین کا غیر ضروری اور تکلیف دہ قیام بھی ایک انتہائی تشویش ناک مسئلہ ہے جس کی وجہ بعض اوقات قافلہ سالاروں کی ناقص انتظامی منصوبہ بندی بنتی ہے۔تاہم اس مشکل کا مستقل حل نکالنا ہو گا تاکہ مرد و خواتین اور بزرگوں کو بارڈر پر طویل قیام نہ کرنا پڑے۔ملاقات کرنے والے قافلہ سالاروں میں ندیم حیدر عابدی، سید محمد جاوید زیدی،سید نجم عباس،سید قاسم حسین،حکیم اسد زیدی،سجاد حسین،محمد نعیم صدیقی،سید صفدر عباس نقوی،،مظہر بھوانہ اور سید علی رضا شامل تھے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) سندھ کے ثقافتی دن کی مناسبت ڈسٹرکٹ پریس کلب جیکب آباد میں سٹی فورم کے زیراہتمام ثقافتی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں مختلف سیاسی سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنما شریک ہوئے۔اس موقع پر ثقافتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے جس کا قدیم شہر موئن جو دڑو چار ھزار سال پہلے سندھ کے عوام کی تہذیب و ثقافت کو بیان کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سندہ کے ثقافتی دن کے موقع پر ھم سندھ دھرتی اور اس کی عوام سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ سندھ کی ثقافت حیاء اور غیرت پر مبنی ہے لہذا ثقافتی تہوار کے نام پر خواتین کا سڑکوں پر ناچنا سندھ کی ثقافت نہیں لہذا عورتوں کو پگڑیاں پہنانے والے غلط راستے پر چل رہے ہیں کہیں یہ مرد خود دوپٹہ نہ پہن لیں۔ سندھ کی ثقافت اسلامی اقدار کی عکاس ہونی چاہئے۔
انہوں نےکہا کہ سندھ کے عوام کو تعلیم پر توجہ دینی ہوگی اور جہالت کے خلاف اعلان جنگ کرنا ہوگا۔ جبکہ سندھ سے قبائلی جھگڑوں اور کاروکاری کے نام پر معصوم انسانوں کے قتل عام کو روکنا ہوگا۔انہوں نےکہا کہ سندھ اولیاء کی دھرتی ہے جنہوں نے مذہبی رواداری کا پیغام دیا مگر کچھ سماج دشمن عناصر یہاں بم دھماکے کرکے نفرتوں پیغام دیتے ہیں۔