ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما آصف رضا ایڈوکیٹ کا دورہ ملتان، علامہ مقصودڈومکی آئندہ ماہ دورہ کریں گے
وحدت نیوز(ملتان) مرکزی کوآرڈینیٹرتنظیم سازی کونسل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آصف رضاایڈوکیٹ اور صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی جنوبی پنجاب علی رضا زیدی کا ضلع ملتان کا دورہ ،ضلعی کا بینہ کے ممبران سے ملاقات، تنظیمی صورت حال کا جائزہ لیااور تنظیمی سازی کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات میںآئندہ ماہانہ دورجات اور یونٹس کے وزٹ پر اتفاق کیا گیا۔آئندہ ماہانہ سطح پر مرکزی شخصیت کےملتان کے باقائدہ دورہ جات کالائحہ عمل تیارکیا گیا۔آصف رضا ایڈوکیٹ ضلعی سیکریٹری جنرل کو آئندہ ایک ماہ کے اندر تنظیم سازی تیز کرنے کی ہدایت دی اور اعلان کیا کہ اگلے ماہ جنوری 2020 مرکزی ترجمان مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ مقصود ڈمکی ملتان کا دورہ کریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام زیارت پالیسی سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی نے کہا ہے کہ کسی ایسی حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کی جائے گی جس سے زائرین کی سفری یا دستاویزاتی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ایران اور عراق جانے والے زائرین پہلے ہی تشویش ناک صورت حال سے دوچار ہیں۔متعلقہ حکام اس معاملے پر خاطرخواہ توجہ نہیں دے رہے۔زائرین کے حوالے سے حکومت کی یہ سردمہری پوری قوم کے لیے اضطراب کا باعث ہے۔
اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما نے اپنا موقف نکات کی صورت میں پیش کرتے ہوئے مزیدکہا کہ زائرین کے ٹٰیکسز میں قطعاََ اضافہ نہ کیا جائے۔پاکستانی ہونے کی حیثیت سے شہری پہلے ہی بے شمار قسم کے ٹیکسز کے بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔زائرین اب کسی بھی اضافی بوجھ کے متحمل نہیں رہے۔پاکستانی زائرین دوسرے ممالک میں ملک کے روشن تشخص کو اجاگر کرتے ہیں انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات ملنی چاہیئے۔نظم و ضبط کے نام پر زائرین کی تعداد سے مشروط کوئی قانون یا نکتہ قابل قبول نہیں ہو گا۔اس ضمن میں وزارت مذہبی امور کی سفارشات کا مقصد زائرین کوغیر ضروری قوانین کے تابع کرنے کی بجائے زائرین کی مشکلات کا ازالہ ہونا چاہیے۔اس سلسلے میں سیاحت کا موجودہ قانون ہی لاگو رہنا چاہیے۔
انہوںنے کہاکہ زائرین پالیسی کو حج پالیسی کے ساتھ نتھی نہ کیا جائے کیونکہ یہ دونوں مسائل انتظامی اور افرادی اعتبار سے مختلف ہیں۔ایران و عراق میں پاکستانی سفارتخانوں کے عملے کا پاکستانی زائرین کے ساتھ غیرذمہ دارنہ طرز عمل پر متعلقہ وزارت کی طرف سے باز پرس ہونی چاہیے اور انہیں زائرین کے مسائل کے حل کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا پابند بنایا جائے۔بلوچستان میں داخل ہونے کے لیے این او سی کی شرط سمجھ سے بالاتر اور غیر منصفانہ ہے اس کا فوری طور پر خاتمہ ازحد ضروری ہے۔تفتان میں امیگریشن کے عمل میں آسانی پیدا کرنے اور تیزی لانے کی ضرورت ہے۔محرم صفر کے ایام میں عملے کی تعداد میں ممکنہ حد تک اضافہ اور خواتین کی تعیناتی کی جائے۔کوئٹہ سے تفتان کے سفر کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے سفری سہولیات میں بہتری لائی جائے۔ کوئٹہ اور تفتان میں زائرین کو غیر ضروری قیام پر مجبور کرنے کو سوائے زیادتی کے کوئی اورنام نہیں دیا جا سکتا۔اس زیادتی کا اب ازالہ ہو جانا چاہیے۔
علامہ اقبال بہشتی نے کہاکہ زائرین کی لوٹ مار میں مصروف کوئٹہ اور تفتان میں موجود”مخصوص مافیا“ کو کنٹرول کیا جائے۔کراچی اور سندھ کے لیے گوادر اور پسنی کا سرحدی راستہ کھولا جائے۔ہوائی سفر کرنے والے زائرین کی جملہ مشکلات کا حل نکالا جائے۔محرم اور صفر کے دوران پی آئی اےکی زائرین کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کرکے آسانیاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔یا درہے کہ اس سے قبل وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شیعہ قافلہ سالاروں کو مدعو نہ کرنے پر مجلس وحدت مسلمین نے احتجاجاََ بائیکاٹ کر دیا تھاجس پر مذکورہ اجلاس دوبارہ بلایا گیااور ایم ڈبلیوایم کے مطالبے پر کراچی تا پاراچنار کوئٹہ تا گلگت تمام بڑے قافلہ سالاروں اور اور ٹورآپریٹرزکو دعوت دی گئی تھی۔وزارت مذہبی امورکی طرف سے ان امور پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے لکی مروت کے ممتاز شاعر، ادیب اور شیعہ رہنما کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت افگار بخاری کو شہید کیا گیا،خیبرپختونخوا میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت تکفیری فکر کو دوبارہ سے پروان چڑھایا جا رہا ہے، ٹانک اور بالخصوص ڈیرہ اسماعیل خان کئی سالوں سےاہلِ تشع کی مقتل گاہ بنا ہوا ہے اب لکی مروت میں یہ سلسلہ شروع ہونا اس بات کی غمازی ہے کہ حکومت مٹھی بھر تکفیری شدت پسندوں کے سامنے بے بس ہے۔
علامہ وحید کاظمی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے ذمہ دار صرف طفل تسلیاں دیکر خوابِ خرگوش کی نیند سو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لکی مروت کے مظاہرین کے مطالبات کی بھر پورحمایت کرتے ہیں حکومت شہید افگار بخاری کی قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے، بصورت دیگر ہم ہر قسم کے احتجاج کاآئینی قانونی اور جمہوری حق محفوظ رکھتے ہیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی زیادتی کے خلاف آواز بلند کرنا ہر کسی کا آئینی حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں ہنگامہ آرائی کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔احتجاج ہمیشہ قانون و آئین کے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے پی آئی سی میں سنگین نوعیت کے مریض لائے جاتے ہیں وہاں مریضوں اور لواحقین کے لیے مشکلات پیدا کرنا کسی بڑے حادثے کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں عام شہری قانون کو کبھی بھی اپنے ہاتھ میں نہیں لیتے۔وکلا کا تعلق ایک پڑھے لکھے طبقے سے ہے۔ پڑھے لکھے لوگوں سے اس طرح تور پھوڑ کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات کسی بھی طبقے کے چند افراد کا غیر ذمہ دارانہ عمل پورے طبقے کی نیک نامی کے لیے خطرہ بن جاتا ہے۔حالات خواہ کیسے بھی ہوں عقل و بصیرت کے دامن کو ہاتھ سے چھوڑنا غیر دانشمندانہ فعل سمجھا جاتا ہے۔وکلا برداری کسی بھی ریاست میں قانونی ماہرین تصویر ہوتی ہے انہیں قانونی تقاضوں پر زیادہ سختی سے کاربند ہونا چاہیئے۔
انہوں کے کہا اس افسوسناک واقعہ اور اس کے محرکات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک اعلی سطح کمیٹی تشکیل دی جانی چاہیے اور ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیے۔
وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت عدالتی معاملات میں بیجا مداخلت کررہی ہے ۔ وکلاء برادری کے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ۔ عدالت حکومتی ہٹ دھرمی کیخلاف ایکشن لیکر رول آف لاء کو یقینی بنائے ۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ حکومت اپنے من پسند سفارشی پراسکیوٹر کو مستقل کرنے کیلئے عدالتی احکامات کو بھی نظر انداز کررہی ہے ۔ تمام خالی پوسٹوں کو پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پر کرکے وکلاء برادری میں پائی جانیوالی بے چینی کو دور کرے ۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں موجودہ حکومت کے دور میں میرٹ پامالی کی بدترین مثالیں رقم کردی گئی ہیں ، آج نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ گریڈون بھرتی ہونے کیلئے ضروری ہے کہ وہ کسی حکومتی وزیر مشیر کا رشتہ دار ہونا ضروری ہوگیا ہے ۔ اہل اور حقدار پڑھے لکھے افراد کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جبکہ سفارشی بنیادوں پر ملازمتیں بندربانٹ کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے پڑھے لکھے جوان مایوسی کا شکار ہیں ۔ نوجوانوں میں مایوسی اس حد تک جاچکی ہے کہ کئی غریب گھرانوں کے اہل افراد ٹیسٹ انٹرویو کے نام پر جو ناٹک رچایا جارہا ہے اس میں حصہ لینا بھی بند کردیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ پوسٹوں پر کام کرنے والے آفیسران بھی ریاست سے زیادہ حکومت کی وفاداری کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ ایک ایسی صورت حال میں عوام کا آخری سہاراعدالتیں ہیں اگر عدالتوں کو بھی حکومت بائی پاس کرے تو غریبوں کا آخری سہارابھی چھن جائےگا ۔
وحدت نیوز(گلگت)فیسوں میں اضافہ غریب طلباء کیلئے تعلیم کا دروازہ بند کرنے کے مترادف ہے ۔ قراقرم یونیورسٹی میں سفارشی تقرریوں سے مالیاتی بوجھ بڑھ گیا ہے جس کو پوراکرنے کیلئے فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ فیسوں میں اضافے سے مالیاتی خسارہ تو پورا نہیں ہوگا البتہ غریب طلباء تعلیم سے محروم ہونگے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے قراقرم یونیورسٹی میں فیسوں کے اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام کو تعلیم دشمنی قرار دیا ہے ۔ قراقرم یونیورسٹی کے قیام سے اب تک 80 فیصدسے زیادہ تقرریاں خلاف میرٹ کی گئی ہیں اور ضرورت سے زیادہ من پسند افراد کو سفارشی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سفارشی بنیاد پر جن افراد کو بھرتی کیا گیا ہے وہ آج اوٹ آف ٹرن پروموشن لیکر گریڈ 20 تک پہنچ گئے ہیں اور وائس چانسلر کے قریبی افراد سالانہ غیر ملکی دوروں پر لاکھوں کا خرچہ کرتے ہیں ۔ مزید یہ کہ اندرون خانہ یونیورسٹی کے فنڈز میں سے کنٹریکٹ پر بھرتی منظور نظر افراد کو قرضے دیئے گئے ہیں اور دوسال کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی افراد کو مزید ایکٹنشن دی جارہی ہے ۔
الیاس صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں خرچ کررہی ہے جبکہ اپنے تمام عیاشیوں کا بوجھ غریب طلباء پر ڈالا جارہا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے اور غریب طلباء کو زیور تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش ہے ۔انہوں نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی کی فیسیں پاکستان کی بیشتر یونیورسٹیوں سے زیادہ ہیں جبکہ سہولیات دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ اگر یونیورسٹی کے گرانٹ میں کٹوتی ہوئی ہے تو وائس چانسلر سمیت تمام پروفیسروں کے مراعات پر کٹ لگایا جائے نہ کہ اس کا بوجھ غریب طلباء پر ڈالا جائے ۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ گلگت بلتستان کے عوام نے اگر ہزاروں کنال اراضی یونیورسٹی کے لئے بلامعاوضہ اسی لئے دیا ہے کہ غریب طلباء کو گھر کے دروازے پر مفت تعلیم کے مواقع میسر ہوں ، گلگت بلتستان کے عوام نے اپنی ملکیتی زمینوں کو چند افراد کی عیاشیوں کیلئے بلامعاوضہ نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین طلباء کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اضافی فیسوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔