وحدت نیوز(آرٹیکل)عالمی عدالت انصاف کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں فیصلہ آ چکا ہے ا ب دیکھنا یہ ہے کہ ہمیشہ کی طرح امریکی حکومت عالمی اداروں کو بلیک میل کر کے انسانیت سوز مظالم کے مرتکب صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل کی خاطر قوانین کی دھجیاں بکھیرے گی یا پھر اپنے دعووں کو سچا ثابت کرنے کیلئے انسانی حقوق کی اصل بنیاد کے ساتھ کھڑی ہو گی۔

حال ہی میں عالمی فوجداری عدالت (International Criminal Court) نے اسرائیل کی جانب سے جنگی جرائم کے ارتکاب پر تحقیقات کرنے کا فیصلہ سنایا ہے جس کے بعد فلسطین کے مظلوم عوام نے امید اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ کو فلسطینیوں کی جاری جدوجہد آزادی کے لئے اہم قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ سرزمین مقدس فلسطین پر غاصب صہیونیوں نے عالمی استعماری قوتوں برطانیہ اور امریکہ کی مدد سے سنہ1948ء میں ایک ناجائز اور جعلی ریاست اسرائیل کا قیام عمل میں لا کر فلسطینیوں پر بے پناہ مظالم کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔

البتہ تاریخ فلسطین کا دقیق مطالعہ کرنے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کا سلسلہ پہلی جنگ عظیم کے بعد سے ہی شروع ہو گیا تھا اور صہیونیوں کے مظالم کی تاریخ کو آج ایک صدی سے زائد بیت چکا ہے لیکن فلسطین کے عرب باشندے اپنی ہی زمین کی تلاش میں ہیں اور اپنے ہی وطن جانے سے محروم ہیں۔

غاصب صہیونیوں نے لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کیا، جلا وطن کیا، ان کے گھروں کو مسمار کیا یا تو قبضہ کر لیا گیااور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے اور اس تمام مجرمانہ کارروائیوں میں صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل کو دنیا کے سب سے بڑے شیطان امریکہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

عالمی عدالت انصاف کی جانب سے واضح طور پر اعلان سامنے آیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر کئے جانے والے سنگین مظالم اور جرائم پر اسرائیل کے جنگی جرائم کے مرتکب ہونے پر تحقیقات کا آغاز کر رہی ہے۔اس بیان کے سامنے آتے ہی جہاں فلسطینیوں نے خیر مقدم کیا ہے وہاں صہیونیوں کی غاصب جعلی ریاست اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف کی توہین کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیو ں کے بارے میں عالمی عدالت انصاف کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں ہے۔

دوسری جانب امریکی سیکرٹری پومپیو نے بھی ہمیشہ کی طرح سے امریکی شیطانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے صہیونیوں کی غاصب اور جعلی ریاست اسرائیل کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینیوں کے بارے میں امریکہ یہ سمجھتا ہے کہ ان کی کوئی ریاستی حیثیت نہیں ہے۔
دنیا یہ بات بخوبی جانتی ہے کہ یہی امریکہ اور برطانوی سامراج ہی تھا کہ جس کی پشت پناہی کے باعث صہیونیوں نے فلسطین کی سرزمین مقدس پر ایک ناجائز اور جعلی ریاست بنام اسرائیل قائم کی تھی اور آج امریکہ کھل کر فلسطینی عوام کے حقوق کی مخالفت کر رہا ہے۔

یہی وہ نقطہ فکر ہے کہ جس کو آج دنیا کے باشعور اذہان کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ امریکہ کی دنیا بھر میں مخالفت اس لئے کی جاتی ہے اور امریکہ مردہ باد کے نعرے دنیا بھر میں اس لئے گونج رہے ہیں کہ امریکی حکومت نے دنیا کے لئے انسانی حقوق کی تعریف کچھ اور کر رکھی ہے جبکہ اپنے مفادات کے لئے اور بالخصوص امریکہ کی ناجائز اولاد اسرائیل کے دفاع اور اس کے جرائم اور مظالم کی پردہ پوشی کرنے کے لئے انسانی حقوق کی تعریف کچھ اور ہے اور یہی وجہ ہے کہ فلسطینی عوام کو امریکی حکومت شاید انسانی حقوق کے زمرے میں لاتی ہی نہیں ہے۔

امریکی سیکرٹری پومپیو کے فلسطین مخالف بیان نے دنیا پر ایک مرتبہ پھر یہ بات واضح کر دی ہے کہ دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی دہشت گردوں اور دہشت گردی کی حمایت کی ضرورت ہو گی امریکی حکومت اور اس کے عہدیدار ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔جیسا کہ پومپیو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اسرائیل ایک ایسی ریاست ہے کہ جسے قانونی ریاست یا جائز ریاست تصور کر لیا جائے؟
سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ اسرائیل جس کے جرائم اور دہشت گردانہ کارروائیاں روزمرہ فلسطینیوں کے خلاف جاری ہیں ایسی دہشت گرد ریاست کی حمایت کرنے سے کیا امریکی حکومت نے امریکہ کی عوام کی تذلیل نہیں کی ہے؟امریکی عوام کو بھی چاہئیے کہ اگر وہ دنیا میں اپنے ملک کے خلاف نفرت کو کم کرنا چاہتے ہیں تو پھر امریکی حکومت کی ان تمام پالیسیوں کی مخالفت کریں جس کے باعث امریکہ مردہ باد کے نعرے دنیا بھر میں گونج رہے ہیں۔

پوری دنیا پر یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اسرائیل کو تحفظ دینے کی خاطر امریکہ اور اسرائیل نے مسلم دنیا میں داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں کی پرورش کی اور فلسطین کی مظلوم ملت کو گذشتہ ایک سو برس سے ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔کیا دنیا میں اسرائیل سے بڑی دہشت گرد کوئی قوت موجود ہے؟ اور کیا اسرائیل جیسی دہشت گرد قوت کی حمایت میں سب سے آگے امریکہ کے علاوہ کیا کوئی اور حکومت موجود ہے جو اسرائیل کا دفاع کرے؟
خلاصہ یہ ہے کہ عالمی عدالت انصاف کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں فیصلہ آ چکا ہے ا ب دیکھنا یہ ہے کہ ہمیشہ کی طرح امریکی حکومت عالمی اداروں کو بلیک میل کر کے انسانیت سوز مظالم کے مرتکب صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل کی خاطر قوانین کی دھجیاں بکھیرے گی یا پھر اپنے دعووں کو سچا ثابت کرنے کیلئے انسانی حقوق کی اصل بنیاد کے ساتھ کھڑی ہو گی۔

ظاہری طور پر امریکی سیکرٹری کے بیان سے یہی واضح ہو رہاہے کہ امریکہ اپنی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف کسی قسم کی تحققات کئے جانے کے حق میں نہیں ہے۔اگر امریکی حکومت کا اسرائیل اور ظالموں کے تحفظ کے لئے یہی دستور ہے تو پھر دنیا کی تمام حریت پسند اقوام او ر فلسطین کی آزادی خواہی کے لئے سرگرم عمل قوتوں کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ امریکہ مردہ باد اور اسرائیل نامنظور کے نعروں سے اپنا احتجاج ریکارڈ کریں۔

دنیا کی ظالم قوتوں کو یہ بات جان لینی چاہئیے کہ ظلم کی عمر زیادہ طویل نہیں ہوتی ہے اور بالآخر وہ دن قریب ہے کہ دنیا بھر میں مظلوم اقوام بشمول فلسطین، کشمیر، لبنان، عراق، شام، افغانستان، روہنگیا اور نیجیریا سمیت دیگر اقوام ان ظالم و جابر قوتوں کے ظلم و استبداد کو اپنے پیروں تلے روند ڈالیں گے اور وہ دن آئے گے او ہم دیکھیں گے لازم ہے کہ ہم دیکھیں گے۔


تحریر: صابر ابو مریم

وحدت نیوز(لاہور) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناح کے 143ویں یوم پیدائش پر اپنےتہنیتی پیغام میں کہاہے کہ بانی پاکستان نے کرّہ ارض کو امن و خوشحالی کا گہوارہ اور اسلامی فلاحی مملکت بنانے کا جو خواب دیکھا تھا اس کو عملی جامہ پہنانا ہر پاکستانی کا فرض ہے اور قائداعظم کے خواب کو تعبیر دینے کیلئے تحریک آزادی والے جذبے کی ضرورت ہے۔

 انہوں نے کہاکہ قائداعظم 20 ویں صدی کے عظیم رہنما اور مسلم امہ کے اتحاد کی علامت تھے۔آج بھی بانی پاکستان کے خواب کی تعبیر کیلئے مجلس وحدت مسلمین بحیثیت معنوی فرزندانِ قائد اعظم محمد علی جناح عملی طور پر کوشاں ہے اور ہر موقع پر اتحاد امت کے لئے صف اول میں رہتی ہے۔

 علامہ عبد الخالق اسدی نے مسیحی برادری کو بھی یوم ولادت حضرت عیسٰی علیہ السلام پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پیغمبر خدا حضرت عیسٰی علیہ السلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا مسلمانوں پر بھی فرض ہے ہمیں دنیا بھر میں امن محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے کے لئے انبیاءعلیہم السلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونا ہوگا یہی دین اور دنیا میں کامیابی کا واحد راستہ ہے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبرپختوانخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے قائد اعظم کے 144ویں یوم ولادت کے موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو شکست دے کر قائد اعظم کا حقیقی پاکستان معرض وجود میں آسکتا ہے۔ انتہا پسند گروہ اور تکفیری طاقتیں قائد کے پاکستان کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے جس وطن کے حصول کے لیے شبانہ روز جدوجہد کی آج اس کی عملی شکل دکھائی نہیں دیتی۔قیام پاکستان سے لے کر اب تک سازشی عناصر قومی سلامتی اور ملکی سالمیت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔عالمی طاقتیں ہماری خود مختاری پر کاری ضرب لگانے پر تُلی ہوئی ہیں ۔بین الاقوامی تعلقات میں آزادنہ خارجہ پالیسی اختیار کرنے کی بجائے بیرونی ڈکٹیشن پر عمل کرنے کے لیے ہم پر ہر دور میں دباؤ ڈالا جاتا رہا جس سے قومی وقار کو ٹھیس پہنچی۔

انہوں نے کہا کہ قائد کے پاکستان کی تعمیر و تشکیل کے لیے ابھی بے پناہ محنت کی ضرورت ہے جس کے لیے قوم کو پوری لگن اور ولولے کے ساتھ اپنی اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرنا ہوگا۔ملکی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ تعلیم کے میدان میں زیادہ سے زیادہ کامیابیاں حاصل کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی و عصبیت کے خاتمے کے لیے فکر و شعور کی بلندی اولین شرط ہے۔ پوری قوم آگہی کی ہتھیار سے ملک دشمن قوتوں کی سرنگوں کر سکتی ہے۔انہوں نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک پاکستان سے لے کر اب تک قومی ترقی میں مسیحی برادری کا نمایاں کردار رہا ہے۔ آج بھی ملکی حمیت کی بات ہو یا قومی وقار پر کوئی آنچ آتی ہو مسیحی برادری ملک و قوم کا دفاع کرنے میں پیش پیش نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کو یکساں حقوق حاصل ہیں اور تمام مذاہب کی بنیادی تعلیم ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنا ہے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین بھرپور کردار ادا کرے گی اور اس سلسلے میں بہت جلد امیدواروں کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا امیدواروں کے انتخاب کے سلسلے میں سیاسی کونسل  فیصلہ کرے گی۔ میدان میں اتارنے والے امیدواروں کی اہلیت، تنظیمی فعالیت، دیانتداری اور سیاسی فہم کا خصوصی خیال رکھا جائے گا اور اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ عوام مطمئن رہیں ہم ایسے امیدواروں کو سامنے لائیں گے جو عوام کی خدمت کو عبادت سمجھیں اور ہر دکھ درد میں ساتھ دیں۔ عوامی مینڈیٹ کا سودا کرنے والوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔ گلگت بلتستان کی ستر سالہ محرومیوں کا اصل ذمہ دار حکمران طبقہ ہے جو عوام اور خطے کی نمائندگی کرنے کی بجائے اپنی کرسی کی فکر میں رہے اور کلوٹ بناکر عوام پر احساس جتاتے رہے۔ اس طویل عرصے میں جی بی پر حکومت وفاقی حکمران جماعت کی رہی ہے لیکن یہاں کے حکمرانوں نے خطے کے عوام کے ساتھ وفا نہیں کی۔

 انہوں نے مزید کہا کہ عوام حقیقی نمائندوں کو سامنے لے آتے تو ان ستر سالوں میں خطے کو حقوق مل چکے ہوتے۔ ہم اداروں اور وفاقی حکمران جماعت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دلانے میں کردار ادا کرے۔ اب زمانہ گزر چکا ہے نئی نسل اور اس دور کے عوام کو مزید طفل تسلیوں سے بہلایا نہیں جاسکتا۔ حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں کی آواز دبانے کی بجائے حقوق دیکر منفی طاقتوں کا رستہ روک لیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کو آئین کی رو سے برابری کے حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار کسی محب وطن سے کم نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میدان سیاست سمیت زندگی کے ہرشعبے میں مسیحی برادری اپنے حصے کی خدمات بہترین انداز میں سرانجام دے رہی ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح کے 143ویں یوم ولادت کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں انتہا پسندی ،پسماندگی ،غربت اور ناخواندگی کو شکست دے کر قائداعظم کے حقیقی پاکستان کی تشکیل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان انتہا پسندی اور لوٹ مار کرنے والے سیاستدانوں نے پہنچایا۔دہشت گردی کے عفریت نے ملک کے امن کو تباہ کیا جبکہ لوٹ مار کرنے والے سیاست دان ارض پاک کا بدمعاشی بدحالی کا باعث بنے رہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاسست کی آزادانہ داخلہ و خارجہ پالیسی ایک خود مختار ریاست کی شناخت ہوتی ہے۔پاکستان کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت یا دباؤ کو قبول کرنا قائداعظم کے مقصد سے بے وفائی اور ریاست سے بددیانتی ہے۔ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایسے لوگوں کا انتخاب ضروری ہے جو قومی درد اور بے لوث جذبہ رکھتے ہوں۔قائد اعظم کے پاکستان میں طبقاتی تفریق اور استحصال کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف صدی سے زائد عرصے سے خراب نظام کی بہتری ہر حال میں ضروری ہے۔ملک کے متوسط اور نچلے طبقے کی بہتری کے لیے حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن کے فوری ثمرات حاصل ہوں۔غربت اور مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ایسے مواقع میسر ہونے چاہیے کہ وہ اس سرزمین پر باوقار زندگی بسر کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کرمادر وطن کو قائد و اقبال کے خوابوں کی حقیقی تعبیر دینی ہے جس کے لیے انفرادی کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ہمیں دوسرے پرمثبت تنقید کے ساتھ ساتھ خود احتسابی پر بھی توجہ دینا ہو گی تاکہ ایک پروقار معاشرہ تشکیل پا سکے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ غریب اور بے سہارا لوگوں کے گھر گرا کر عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا جا رہا ہے حکومت وعدے کے مطابق تجاوزات آپریشن سے پہلے عوام کو پچاس لاکھ گھروں کی فراہمی یقینی بنائے۔ ریاست ماں کی طرح شفیق ہوتی ہے مگر یہاں ریاست سوتیلی ماں بن چکی ہے۔ ریاست کے اداروں کو چاہیے کہ وہ عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کی بجائے سگی ماں جیسا سلوک کریں۔ اور عوام پر رحم کریں۔

انہوں نےکہا کہ سرکاری املاک کے نام پر آپریشن سے پہلے ریاستی ادارے یہ تسلیم کریں کہ انہیں کی غفلت اور بعض راشی افراد کے سبب سرکاری املاک پر قبضے ہوئے معزز عدالتیں اور حکومت کسی بھی مقام پر آپریشن سے پہلے متاثرین کو متبادل فراہم کریں۔ لوگوں کے کاروبار اجاڑنے اور دکان گرانے سے پہلے متبادل کی فراہمی ضروری ہے۔

Page 70 of 633

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree