وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے انجمن شہریان لاہور کے زیر اہتمام مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے عمائدین و تاجر انجمنوں کے صدور سے خطاب کرتے ہوئے شہید قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ہندوستان، اسرائیل اور امریکہ کی منحوس دہشتگردانہ مثلث کے دہشتگردانہ کردار پر روشنی ڈالی اور عالمی استکبار امریکہ کی حالیہ بربریت اور ایرانی جوابی کارروائی پر ہونیوالی امریکی خجالت سے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا۔
اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، انجمن شہریان لاہور کے صدر شفیق رضا قادری، لعل مہدی، فرمان علی، خرم نقوی، شعیب خان، علامہ حسن رضا ہمدانی، رائے ناصر علی، امیر عباس مرزا، عبداللہ ملک، محمودالحق، علامہ حسین نجفی، علامہ امجد جعفری، محمودالحسن سمیت مختلف مکاتب فکر کے رہنماوں نے شرکت کی۔
علامہ عبدالخالق نے کہا کہ امریکی صدر کی بیشتر گفتگو بے ربط تھی اور خود بوکھلاہٹ کا شکار تھے۔ اطلاعات کے مطابق پینٹا گون حکام نے صدر ٹرمپ کو ایران کے ساتھ ممکنہ جنگ کے نقصانات سے آگاہ کیا ہے جس کے بعد صدر ٹرمپ نے عقب نشینی کی ہے۔ ٹرمپ نفسیاتی جنگ بھی ہار چکا ہے، جب اس نے دیکھا کہ لاکھوں لوگوں نے قاسم سلیمانی کے جنازے میں شرکت کی ہے جس کو ہم دنیا کے سامنے دہشت گرد کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد واحد ملک ایران ہے کہ جس نے براہ راست امریکی فوج پر حملہ کرکے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملا دیا ہے، امریکہ شاید ہی کسی زمانے میں اتنا ناچار نظر آۓ کہ اپنے دسیوں فوجیوں کی میتوں کو بھی چھپاۓ اور جوابی کارروائی بھی نہ کر سکے اور پھر سے یاوہ گوئی کرے کہ میں ایران سے دوبارہ نئے مذاکرات چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ صلح ہو جائے۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ امریکیوں کیلئے امام خمینی نے بہت پہلے فرما دیا تھا کہ امریکہ کی مثال اُس کُتے کی طرح ہے، جس سے ڈر کے بھاگو تو وہ تمہارے پیچھے لگ جائے گا اور اگر اس کے سامنے کھڑے ہو جاؤ تو وہ دُم دبا کر بھاگ جاۓ گا، ابھی تو حشد الشعبی، انصار اللہ یمن، حزب اللہ لبنان، عصائب اہلِ حق اور کتائب حزب اللہ تم سے اپنے سردار کا جلد انتقام لیں گے، ایران نے صرف راستہ کھولا ہے بلکہ بہت جلد مقاومتی گروہ امریکی فوجیوں کے تابوت بھیجنا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے عرب ممالک اپنے تیل کی عالمی منڈی کی ترسیل منقطع ہو جانے کی وجہ سے خاموش ہیں کہ کہیں ایران بحیرہ ہرمز کو بند کرکے قطر اور دبئی کے تیل کی سپلائی بند نہ کر دے اور انصار اللہ یمن باب المندب کو بند کر کے سعودی عرب کے تیل کے سپلائی بند نہ کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کا ایک اتحادی ملک بھی خطے میں کھل کر اس کیساتھ نہیں، یہیں سے ٹرمپ کی ناکام پالیسی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور امریکہ کی سفارتی شکست کو پرکھا جا سکتا ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کراچی کے زیر اہتمام سردار رشید اسلام، شہیدحاج قاسم سلیمانی ؒ ، شہید ابومہدی المہندس اور دیگر مجاہدین اسلام کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا ۔
تعزیتی ریفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی ، صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ سید باقرعباس زیدی ، معروف عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی ،علامہ شبیر میثمی ،سربرا ہ جعفریہ الائنس پاکستان علامہ رضی جعفرنقوی، قونصلیٹ جنرل اسلامی جمہوری ایران کراچی آقائی احمد محمدی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
جبکہ بزرگ علمائے کرام علامہ شیخ حسن صلاح الدین، علامہ حیدرعلی جوادی، علامہ مرزایوسف حسین، سمیت ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کےرہنما علامہ صادق جعفری ، علامہ مبشر حسن، جعفریہ الائنس کےرہنما شبر رضا،شیعہ علماءکونسل کے رہنما علامہ جعفرسبحانی، فلسطین فاؤنڈیشن کے صابرابو مریم اور دیگر سیاسی، مذہبی اور سماجی شخصیات بھی موجود تھیں ۔
مقررین نے شہدائے راہ اسلام شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے رفقائے کار کو شاندارالفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نےکہاکہ شہید قاسم سلیمانی نے امریکی استعمار کے مقابل عظیم استقامت کا مظاہرہ کیا ، شہید نے عراق وشام کو داعش جیسے ناپاک وجود سے پاک کیا۔ انشاءاللہ ان پاک باز شہداءکے پاکیزہ لہو کی بدولت جلد دنیا امریکا اور اسرائیل کے منحوس وجود سے آزاد ہوگی ۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ وحید کاظمی نے کہا ہے کہ مغربی استعمار اور استکباری طاقتوں نے عالم اسلام کے خلاف پوری قوت سے میدان میں اترنے کا تہیہ کر لیا ہے۔ عالم کُفر کے مقابلے میں عالم اسلام کو یکجا ہونا ہو گا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ نے قاسم سلیمانی کو محض ایران سے مخاصمت کی بنیاد پر شہید نہیں کیا بلکہ اس کی نظر نٖڈر مجاہد اور اسلام کے اس سپاہی پر تھی جو عالمی دہشت گرد تنظیموں داعش و القاعدہ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ تھا۔ اس وقت یہود و نصاریٰ کا واحد ہدف امت مسلمہ کو ذلت و رسوائی کا شکار کرنا ہے۔ عالم اسلام باہمی اتحاد و اخوت کے ہتھیار سے ان صیہونی و نصرانی ناپاک ارادوں کو خاک میں ملا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام کی سربلندی کے لیے ہمیں مسلکی حدبندیوں سے نکل کر باہم متحد ہونا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا کے مسلمانوں کے نزدیک خدائے بزرگ و برتر ہی کائنات کی سب سے بڑی طاقت ہے جبکہ امریکہ شیطان خود کو سب سے بڑی سپر پاور سمجھتا ہے۔ اس کی رعونت کو مٹی میں صرف وہی قوم ملا سکتی ہے جس کا توحید پر مضبوط ایمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو امریکی بلاک سے قطع تعلقی کا اعلان کرتے ہوئے عالم اسلام کو مضبوط کرنا ہو گا تاکہ سارے عالم میں خدا کے سچے دین کا جھنڈا بلند ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور امریکہ کی ممکنہ جنگ میں پاکستان کو جرات مندانہ موقف اپنانا ہوگا۔ تاریخ شاہد ہے کہ امریکہ کی دوستی اس کے ذاتی مفاد تک محدود رہتی ہے۔ یہ بات ڈھکی چھپی نہیں کہ امریکہ نے مقاصد پورے ہونے کے بعد اپنے دوست ممالک کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہچانے سے کبھی گریز نہیں کیا۔
وحدت نیوز(لاہور) لاہور پریس کلب میں تمام شیعہ جماعتوں کے قائدین نے ’’اتحاد امت فورم‘‘ کے پلیٹ فارم سے مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکہ سے فوری طور پر مشرق وسطی سے نکل جانے کا مطالبہ کیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں جامعہ المنتظر سے علامہ نیاز نقوی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان سے علامہ عبدالخالق اسدی، شیعہ علماء کونسل پاکستان سے علامہ سبطین سبزواری، ایم ڈبلیو ایم سے علامہ حسن رضا ہمدانی، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سے عارف حسین الجانی، جامعہ عروۃ الوثقی سے علامہ توقیر عباس، امامیہ آرگنائزیشن سے سجاد حسین، تحریک بیداری امت مصطفی کی طرف سے سید علی رضا نقوی سمیت دیگر رہنما اور علمائے کرام موجود تھے۔
رہنماوں نے کہا کہ انبیاء کی سرزمین عراق میں نئے سال کے پہلے جمعہ کی صبح امریکہ نے دہشتگردانہ حملے میں نہ صرف دو اسلامی ممالک کی خود مختاری پر حملہ کیا بلکہ مسلّمہ بین الاقوامی قوانین کو بھی پامال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی اور کمانڈر ابو مہدی المہندس جیسے مجاہدوں کی شہادت فقط ایران و عراق کا معاملہ نہیں بلکہ پاکستان سمیت پورے عالَم ِ اسلام سے متعلق ہے، اس سانحہ کا ایک قابل ِ ذکر نکتہ عراقی وزیراعظم کا بیان ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی ایران، سعودی تعلقات کی بہتری کیلئے ایک اہم پیغام لے کرآئے تھے۔
رہنماوں کا کہنا تھا کہ عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے فتنہ کیخلاف امام ِ کعبہ سمیت عالَم ِ اسلام کے تمام مفتیان ِ کرام فتویٰ دے چکے ہیں کیونکہ یہ تنظیم انبیاء کرام، اہلبیت عظام ، صحابہ کرام اور بزرگان ِ دین کے مزارات کے منہدم کرنے کے علاوہ بے گناہ مسلمانوں کو زندہ جلانے اور انسانی کھالیں اتارنے جیسے بہیمانہ جرائم کی مرتکب تھی۔ عراق اور شام کے مزارات ان کا پہلا ہدف تھے جو کہ تمام مسالک کے نزدیک اسلامی مقدسات اور عظیم دینی و تہذیبی ورثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سُلیمانی نے الٰہی بصیرت اور شجاعت سے اِس فتنہ کا مقابلہ کیا جو درحقیقت ''اسلامی عسکری اتحاد'' کے فرائض میں شامل تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں داعش کے نفوذ کی شروعات سے آپ بخوبی واقف ہیں۔ اگر شام و عراق میں جنرل سُلیمانی کی قیادت میں مجاہدین ان کا راستہ نہ روکتے تو پاکستان بھی بے گناہوں کے مقتل کا نقشہ پیش کر رہا ہوتا۔
شیعہ رہنماوں کا کہنا تھا کہ جنرل سُلیمانی کا دوسرا بڑا کارنامہ اور امریکہ کے نزدیک سنگین جرم چند سال قبل لبنان اور اسرائیل کی 33 روزہ جنگ ہے، جس میں جنرل سُلیمانی کی حکمت ِ عملی سے اسرائیل کو شکست فاش ہوئی۔ لاکھوں عراقیوں کی جنازے میں شرکت، عراقی پارلیمنٹ میں جنرل قاسم کی حمایت، حماس راہنماء کی تہران جنازے میں شرکت اور شہید کی خدمات کے اعتراف سے ان کی عظمت واضح ہوتی ہے۔ بانی پاکستان قائد اعظم نے بھی اسرائیل کو نجس وجود قرار دیا تھا، اس تناظر میں جنرل قاسم سُلیمانی پاکستان سمیت پورے عالَمِ اسلام کے ہیرو ہیں، اور امریکہ نے اسی بنا پر انتقام لیا، یہ دہشتگردی پورے عالَم ِ اسلام کیخلاف ہے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ ترکی، چین ،روس و دیگر ممالک نے اس کی مذمت کی مگر افسوس کہ ہماری حکومت نے مذمت کا ایک لفظ تک نہیں کہا، اگر اسلامی ممالک اس فرمان ِ نبویۖ کا پاس رکھتے کہ امت مسلمہ ایک جسد واحد کی طرح ہے، ایک عضو کا دُکھ پورے جسم کا دُکھ ہے تو افغانستان، عراق، فلسطین، نائجیریا، لیبیا، یمن، روہنگیا، کشمیر اور ہندوستان میں بے گناہوں کا اس طرح قتل ِ عام نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے سانحہ پر او آئی سی کا مجرمانہ سکوت کوئی نئی بات نہیں، نئے حالات میں ہماری حکومت کو قومی خود مختاری کی بنیاد پر تمام ممالک کے ساتھ متوازن خارجہ پالیسی اپنانا چاہیے تھی لیکن 6 جنوری کو پارلیمنٹ میں ہمارے وزیر خارجہ کا مؤقف مایوس کُن ہے، جسے ہم مسترد کرتے ہیں، اس میں انہوں نے ظالم و مظلوم کے فرق کو ختم کر دیا جبکہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے، قرآن و حدیث میں ''غیر جانبداری '' کا کوئی تصور اور گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حق اور مظلوم کا ساتھ دینے اور باطل اور ظالم کا مقابلہ کرنے کا واضح حکم ہے، ماضی کے تلخ تجربات، بڑھتے ہوئے امریکی نفوذ و دہشتگردی کے تناظر میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت، مقتدر قوتیں دو ٹوک انداز میں امریکی دہشتگردی کی مذمت کریں، عراقی پارلیمنٹ کا امریکی افواج کے اخراج کا فیصلہ ہماری خارجہ پالیسی کیلئے ممد و معاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحمد للہ! ایٹمی قوت کا حامل پاکستان قائدانہ کردار کی صلاحیت رکھتا ہے، وزیراعظم عمران خان کا اقوام ِ متحدہ میں خطاب اور'' کوالالمپور سمِٹ'' کی تجویز کے بعد کنارہ کشی، تُرک صدر کے چشم کشا انکشافات، ہماری قومی مختاری کے آگے سوالیہ نشان ہیں۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ماضی میں امریکی ڈکٹیشن اور پراکسی وار کے بھیانک نتائج ہم ابھی تک بھُگت رہے ہیں، جس میں افواج ِ پاکستان اور شہریوں کی 70 ہزار کے قریب قیمتی جانیں شکار ہوئیں۔ مذکورہ سانحہ کی مذمت، پاکستان پر ممکنہ دبائو کے پیش نظر استحکام پاکستان کیلئے قومی یکجہتی کی ضرورت، کشمیر پر مظالم کے بعد بھارت کی اسلام دشمنی کی نئی محاذ آرائی پر احتجاج کیلئے ہم چند پروگراموں کا اعلان کرتے ہیں۔ ان شاء اللہ آیندہ جمعہ کو مساجد میں تعزیتی پروگرام اور علامتی مظاہرے ہوں گے، اتوار 12 جنوری دن 2 بجے اسمبلی ہال تا امریکی قونصلیٹ ایک پُرامن بھرپور، احتجاجی ''مردہ باد امریکہ ریلی'' نکالی جائے گی جس میں تمام سیاسی، دینی و مذہبی جماعتیں، تنظیمیں، سول سوسائٹی بھرپور شرکت کریں گی۔رہنماوں نے مزید کہا کہ آپ کو بھی شرکت کی دعوت اور کوریج کی خواہش کی جاتی ہے، اس سانحہ کے شہداء کا چہلم بڑے پیمانے پر لاہور میں منایا جائے گا۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، شیعہ قومی اتحاد اور ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام جیکب آباد میں احتجاجی مظاہرہ ،ڈی سی چوک پر شیعہ زعماء اور سیاسی سماجی رہنماوں کا خطاب ،عالم اسلام کے عظیم سپہ سالار سردار قاسم سلیمانی اور مہندس ابومہدی کو خراج عقیدت پیش۔ امریکہ شیطان الاکبر کے نعرے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایس او اور شیعہ قومی اتحاد اور ایم ڈبلیو ایم جیکب آباد کے زیراہتمام جیکب آباد میں احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا گیا جس میں عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ اس موقعہ پر احتجاجی مظاہرے سے علامہ مقصود علی ڈومکی، انتظار حسین چھلگری، ندیم قریشی، سید مظہر علی نقوی، منصب علی بروہی ،عبدالحئی سومرو ،سید غلام شبیر نقوی، وسیم لطیف مہر سید، شبیر علی شاہ، عاشق پٹھان ،نذیر احمد و دیگر نے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عراقی سر زمین پر جارحیت کرکے امریکہ نے ایک عظیم مجاہد اور ایک ولی خدا کو ان کے با وفا ساتھیوں کے ساتھ قتل کیا ہے صدر ٹرمپ امریکہ کا گورباچوف ثابت ہوگا۔ امریکہ کے زوال کا آغاز ہوچکا۔ عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے اور عراقی وزیر اعظم کے مطالبے پر قابض اور غاصب امریکی افواج فی الفور عراق کی سرزمین سے نکل جائیں۔
انہوں نےکہا کہ حق و باطل کی اس جنگ میں ہم حق اور اھل حق کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اب وقت آچکا ہے کہ کہ پاکستانی حکمران امریکی اور سعودی کی غلامی سے باہر نکلیں اور ایک آزاد اور خودمختار ملک کی طرح فیصلے کریں۔
انہوں نےکہا کہ امریکہ اور اسرائیل کا زوال قریب ہے اور شیاطین عالم کو اللہ کے صالح بندے شکست دیں گے جو شہادت کی تمنا لئے زندہ رہتے ہیں۔ جنرل قاسم سلیمانی کی زندگی راہ خدا میں جہاد اور شوق شہادت سے عبارت تھی وہ مظلوموں کا حامی اور ظالموں اور ستمگروں کا دشمن تھا۔ ان کی شہادت سے ہمارے دل زخمی ہیں اور سینے میں ایک آگ ہے جو ٹھنڈا ہونے کا نام نہیں لے رہی عصر حاضر کے بہترین انسان بدترین دشمن کے ہاتھوں قتل ہوئے امریکہ انتقام الہی سے نہیں بچ سکتا۔
وحدت نیوز(سخی سرور) مجلس وحدت مسلمین سخی سرور یونٹ کے زیراہتمام ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت اور امریکی بزدلانہ کاروائی کے خلاف مرکزی امام بارگاہ حیدریہ سے ہسپتال چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری روابط عنصر عباس، ضلعی سیکرٹری جنرل کاظم رضا، انجمن جعفریہ کے صدر ڈاکٹر غلام رضا، عرفان حیدر اور یونٹ سیکرٹری جنرل جہانزیب حیدر نے کی۔
ریلی کے شرکاء نے پرچم، پلے کارڈز، بینرز اور شہید قاسم سلیمانی کی تصاویر اُٹھا رکھی تھیں۔ ریلی کے شرکاء نے امریکہ اور اُس کے اتحادیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی، ریلی کے اختتام پر امریکی و اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کیے گئے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھرکے غیور مسلمان دورحاضر کے مالک اشتر قاسم سلیمانی اور اُن کے رفقاء کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں، امریکہ نے ایک ایسی غلطی کی ہے جس کی سزاء اس کی نسلیں بھگتیں گی۔ ریلی کے آخر میں شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی اور اجتماعی دعا بھی کرائی گئی۔