وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کے مختلف شہروں کی شیعہ مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران امریکہ کے خلاف شدید نفرت کا اظہار کیا گیا۔آئمہ مساجد نے اپنے خطابات میں امریکہ کو وقت کا فرعون، نمرود اور شداد قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی رعونت پوری دنیا کے لیے سنگین خطرہ ہے۔عالمی امن کو قائم رکھنے کے لیے امریکہ کو راہ راست پر لانا ہوگا جس کے لیے امت مسلمہ کا باہم ہونا ضروری ہے۔خطبات میں کہا گیا کہ امریکہ آستین کا وہ سانپ ہے جو دودھ پلانے والے کو بھی ڈس لیتا ہے۔عالم اسلام کے خلاف امریکہ کے جارحانہ عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ اس نے جب بھی وار کیا مسلمانوں کو ہی نشانہ بنایا۔حاج قاسم سلمانی کی شہادت امریکہ کا وہ جرم ہے جس کی تلافی ممکن نہیں۔امریکہ نے دہشت گردی کی حالیہ کاروائی سے اپنے خلاف نفرت میں غیر معمولی اضافہ کر لیا ہے۔
دریں اثنا مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی متشدد سوچ نے پوری دنیا میں امریکی قوم کو رسوا کیا ہے۔آج امریکہ کا نام نفرت کی علامت سمجھاجانے لگا ہے جس کا ذمہ دار صدر ٹرمپ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام کے خلاف باطل قوتیں بڑی تیزی کے ساتھ یکجا ہو رہی ہیں۔مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ فروعی اختلافات کو نظر انداز کرتے ہوئے مشترکات پر یک جان ہو جائیں۔اگر ہم نے وحدت و اخوت کی اہمیت اور طاقت کادرک نہ کیا تو دشمن کے ہاتھ باری باری سب کے گریبانوں تک پہنچیں گے۔ ایران اور امریکہ کا تنازع حق و باطل کی جنگ ہے۔جو لوگ ایران کی مخالفت میں امریکہ کی حمایت کررہے ہیں وہ یا نادان دوست ہیں یا پھر طاغوتی آلہ کار، ایسے لوگوں کو اپنے کردار و عمل پر نظر ثانی کرنی چاہیے تاکہ میدان حشر میں انہیں شرمسار نہ ہونا پڑے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) دین مبین اسلام کی رو سے ایک مجاہد اور سرباز جب رتبہ شہادت پر فائز ہوتا ہے. وہ ہرگز مرتا نہیں بلکہ پرچم کو ایک نئے علمدار کے سپرد کرنے کی رسم ادا کرتا ہے. شہداء تو زندہ جاوید ہو جاتے ہیں بلکہ اپنے مقدس خون سے شجرہ اسلام کی آبیاری کر کے اسے توانمند تر بنا دیتے ہیں. اور قوموں کو حیات وزندگی کا رزق تقسیم کرتے ہیں اور انہیں ہمیشہ جینے کا سلیقہ بتاتے ہیں . اور اپنے خدا سے رزق بھی پاتے ہیں.
کریسٹوفر کولمبس کی کل کی ایجاد کردہ مملکت کا سربراہ کیا جانے کہ مسلمانوں کا فلسفہ موت وحیات کیا ہے ؟ غاصبوں وجرائم پیشہ لوگوں ، چوروں اور ڈکیتوں کی یہ مملکت جو اپنے آپ کو سپر طاقت کہتی ہے . اس کے اداروں اور اسٹبلشمنٹ کو انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے چالیس سال گزر جانے کے باوجود یہ بھی اندازہ نہیں ہو سکا کہ ان کا مقابلہ اب ایک خالص محمدی اسلام سے ہے. وہ خالص محمدی اسلام کہ جو ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا علیہم السلام کی محنت کا ثمر ہے . اور خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شبانہ روز محنت اور قربانیوں کا نچوڑ ہے کہ جس کے رہتی دنیا تک کے حامی ومحافظ وصی رسول خدا ص حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام اور انکے بارہ فرزند امام حسن مجتبی اور امام حسین علیہما السلام سے لیکر حضرت حجت قائم امام مہدی المنتظر عجل اللہ فرجہ الشریف ہیں. یہ خدا کا دین اپنی پوری تاریخ یعنی ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام سے لیکر قیامت تک نہ تو کبھی لا وارث رہا ہے اور نہ لا وارث رہے گا. اور اس کی حفاظت و سربلندی کے لئے کربلائیں سجتی رہی ہیں اور سجتی رہیں گی.
آج ایک بار پھر نائب امام زمانہ عج ، ولی امر المسلمین امام خامنئی دام ظلہ الوارف کا سرباز وعلمدار وسپہ سالار حاج قاسم سلیمانی قدس سرہ سرزمین عراق پر مقاومت کے ایک عظیم علمدار ابو مھدی مہندس ودیگر بہادر مجاہدین کے ساتھ ایک نئی کربلاء سجانے اترا ہے . ایک ہفتہ قبل شب جمعہ کو جنہیں انسانیت کے بدترین دشمن نے بغداد میں شہید کر دیا ہے .اگر اس زمانے کے پست ترین ، اخلاقیات وانسانیت سے عاری امریکی صدر نے ظلم کرنے سے پہلے فرعونوں و یزیدیوں کی تاریخ پڑھی ہوتی تو اسے معلوم ہوتا کہ اس مکتب کے سپہ سالار وعلمدار مرتے نہیں ، گرتے نہیں بلکہ علم کو نئے علمدار کے سپرد کرنے کی رسم ادا کر کے دشمن کے ساتھ جاری ازلی جنگ کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرتے ہیں. اور اپنی قربانی سے اپنے مشن کو ایک نئی قوت اور طاقت دیتے ہیں. جس سے دشمن کی ذلت اور پسپائی کا سامان فراھم ہوتا ہے . اس کا غرور خاک میں ملتا ہے. اور اس کا نظام زمین بوس ہو کر تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا جاتا ہے اور قاتل پر برسوں اور صدیوں بعد بھی لعنت برستی رھتی ہے.
امریکہ جیسے ظالم وجابر ریڈ انڈین قوم کی لاشوں کے ڈھیر پر مملکت بنانے والے ہرگز اس قرآنی حقیقت کو درک نہیں کر سکتے. کہ اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد فرماتا ہے.
{مَا نَنسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا} (البقرة:106)
" کہ ہم کسی نشانی کو تبدیل (منسوخ) نہیں کرتے یا ترک نہیں کرتے جبتک اس سے بہتر یا اس جیسی نشانی لاتے نہیں."
تبدیل ہونے والی نشانیاں خدا اپنے پاس محفوظ کر لیتا ہے. اور شہداء اللہ کی وہ نشانیاں ہیں کہ جن کو کبھی موت نہیں آتی. تفسیر نمونہ کے مصنف فرماتے ہیں کہ اس آیت میں نسخ سے مراد کسی خاص مصلحت کی خاطر ایت کی تاخیر والتوا لیتے ہیں. تاکہ اس سے بہتر یا اس جیسی ایک اور آیت لائی جائے. اور فرماتے ہیں کہ "ننسخ " کا اشارہ مختصر مدت کی تاخیر اور " ننسھا " کا اشارہ طویل مدت کی تاخیر کی طرف ہے.
اسلام کی پوری تاریخ کا نہیں تو کم از کم احمق ٹرامپ نے عصر حاضر کی تاریخ کا بغور مطالعہ کیا ہوتا تو کبھی بھی یہ احمقانہ حکم صادر نہ کرتا. ابھی تقریبا 28 سال پہلے اسرائیل نے ٹرامپ کی طرح حماقت کی اور حزب اللہ لبنان کے سربراہ علامہ سید عباس موسوی رح کو اسی انداز سے میزائل کے ذریعے شہید کر دیا تھا . لیکن آج تک وہ پچھتا رہا ہے کہ کاش میں نے یہ حماقت نہ کی ہوتی اور نہ ہی سید مقاومت علامہ مجاھد سید حسن نصراللہ حفظہ اللہ حزب اللہ کے سربراہ بن کر پے در پے انہیں شکستوں سے دوچار کرتے. ٹرامپ کی طرح کی حماقت سفیانی لشکر کے علمبردار آل سعود نے بھی یمن میں تقریبا 11 سال پہلے کی تھی . جب انھوں نے انصار اللہ کے بانی اور قائد سید حسین بدرالدین الحوثی کو اپنے ظلم کے تیروں کا نشانہ بنایا تھا. آج یقینا وہ بھی پچھتا رہے ہیں. اب یمن پر مسلط کردہ جنگ انکے گلے کی ھڈی بن چکی ہے.اور سید حسین شہید کے چھوٹے بھائی مجاھد اسلام سید عبدالملک بدر الدین الحوثی انکا ڈراونا خواب بن چکا ہے. جس نے انکے غرور وتکبر کو خاک میں ملا کر ذلیل وخوار کر دیا ہے. احمق بن سلمان کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں. یہ بزدل خوابوں میں بھی انصار اللہ اور اسکے عظیم قائد کا نام سن کر ڈرتا ہے. شہروں کو چھوڑ کر سمندروں میں جا چھپتا ہے. اب ٹرامپ تو بھی جان لے کہ جس جرم کا تو مرتکب ہوا ہے ، جب تک زندہ رہو گے تمہیں حاج قاسم ھرگز نہیں بھولے گا . اور حاج قاسم سلیمانی اور انکے رفقاء کا ناحق تمھارا اور تمھارے ظالم نظام کا تعاقب کرے گا. کیونکہ اس خون کے وارث فقط تنہا ایرانی نہیں بلکہ اس خالص محمدی اسلام کے سب پیروکار ہیں.
شہدائے بغداد کے مقدس خون کی برکتیں
1- ان شہداء کے مقدس خون نے بکھرے ہوئے بھائیوں اور مختلف پارٹیوں اور تنظیموں کو ایک موقف پر اکٹھا کر دیا ہے. آپ میڈیا پر دیکھ لیں سب ملکر اور باھمی اختلافات کو بھلا کر ان شہداء کے عادلانہ قصاص کا مطالبہ کر رہے ہیں اور امریکی نظام کی مذمت کر رہے ہیں.
2- خالص محمدی اسلام کے پیروکاروں کو جو دنیا بھر کے مختلف ممالک میں رہتے ہیں انہیں بھی آپس میں ایک ہی موقف بین الاقوامی وحدت کی لڑی میں پرو دیا ہے. اور سب متعدد زبانوں اور انداز میں فقط ایک ہی عہد کر رہے ہیں کہ ان شہداء کا خون راٰئیگان نہیں جانے دیں گے. بلکہ عادلانہ قصاص کا پرزور مطالبہ کررہے ہیں.
3- 2003 سے آج تک جو کچھ امریکا نے عراق پر تسلط کے لئے کیا اس بزدلانہ کارروائی کے نتیجے میں اس پر پانی پھر گیا ہے. اور آج کی عراقی پارلیمنٹ کی قراداد کے لئے حاج قاسم اور.حاج ابو مھدی مہندس جتنی بھی کوشش کرتے اور سرمایہ لگاتے نہیں لا سکتے تھے لیکن انکے مقدس خون کی تاثیر نے فورا یہ قرارداد منظور کروا لی. اور عراق میں کل جو امریکی وجود قانونی تھا اب وہ غیر قانونی ہو گیا. اور عراق سے ایران کو نکالنے اور اپنی مرضی کا انقلاب کے لئے گذشتہ تقریبا تین ماہ سے مظاھرے کروائے اور عراقی فضا کو اپنے زھر سے آلودہ کیا اور نفرتیں پھیلائیں. ان شہداء کی مظلومانہ شہادت اور مقدس خون نے اس فضا کو پھر معطر کر دیا. اور باھمی اختلافات اور فاصلے کافور ہو گئے.
4- جس اسرائیل کو خطرات سے بچانے امریکی فوجیں اسے خطے میں متمرکز ہوئیں اور اسرائیل کے ہمسایہ ممالک کے امن کو تباہ کر کے امریکہ نے اسرائیل کی امنیت کو بہتر بنایا. آج وہ ناجائز ریاست تباہی کے کنارے جا پہنچی ہے اور اس کے لئے کسی وقت بھی جہنم کے دروازے کھل سکتے ہیں. اور وہ بہت خوف زدہ ہیں. اور ھائی الرٹ پوزیشن پر آچکے ہیں. اور دوسری طرف خبریں یہ آ رہی ہیں کہ سمندر میں موجود امریکی فورسز ایران سے ہزاروں کلو میٹر دور بھاگ کر جا چکی ہیں. اسرائیل کے پاس بھی جون بچانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ غضب الہی کے ٹوٹنے سے پہلے ارض مقدس فلسطین کو فلسطینیوں کے حوالے کر کے بھاگ نکلے.
5- ایران کے نظام کو تبدیل کرنے پر سالہا سال کی امریکہ اور اسکے اتحادیوں کی سرمایہ گزاری کو بھی حاج قاسم اور انکے رفقاء نے اپنی اس عظیم قربانی سے ڈبو دیا ہے. انکی پلاننگ کے اس سال ایران میں عام انتخابات کے بعد وہ ایک بار پھر فتنہ ایجاد کریں گے. اس فتنے کی آنکھ بھی انہوں نے پھوڑ دی ہے اور اسے اپنی تدفین سے پہلے ہی دفن کر دیا ہے. اور اس کی کفالت وضمانت ایران کے ہر شہر میں ملینز عوام کا انکے جنازوں کا استقبال ہے. اب امریکہ کے خلاف اس نفرت نے جنم لیا ہے کہ جسے سارا امریکی اور انکے اتحادیوں کا ہر قسم کا میڈیا ایرانی عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتا.
انتباہ
ابھی تو ابتداء ہے چند دنوں میں ہی ان ابطال نے دشمن کو ھلا کر رکھ دیا ہے. دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہے. کبھی صلح کا ہاتھ بڑھاتا ہے کبھی جنگ کی دھمکیاں دیتا ہے.اس شہادت سے مقاومت کا بلاک بہت مضبوط ہوا ہے. ایران کے خطے کے اتحادیوں کے علاوہ روس وچین جیسے ممالک کا موقف اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ اب امریکہ اور غرب کو یہ خطہ چھوڑنا ہو گا. اور انکی پے در پے خطے پر مسلط کردہ جنگیں اب مشرق کے کھلاڑی برداشت نہیں کر سکتے. اور اس اس نئے مرحلے میں کہ جس کا آغاز حاج قاسم نے اپنی قربانی سے ہو چکا ہے. اور پرچم ایران وعراق میں نئے علمداروں کے سپرد ہوئے ہیں. اب اس مرحلے کے آغاز سے ہی خطے میں امریکہ کے غلاموں اور طرفداروں کے برے دن شروع ہو چکے ہیں.
ایک محب وطن پاکستانی ہونے کے ناطے ہمارے نظام میں موجود امریکہ نواز حکمرانوں کو تنبیہ کرتا ہوں کہ آپکے کے بہت سے مواقف میرے وطن کی عوام کے ترجمان نہیں رہے. پاکستانی عوام غیرتمند ، بہادر ، عزت دار فداکاری اور قربانی کا جذبہ رکھنے والی قوم ہے. لیکن وقتی فوائد ، ذاتی منفعت اور خوف کی وجہ سے تم نے متعدد بزدلانہ اور غلامانہ مواقف اختیار کئے. پاکستانی عوام کو بارہا دنیا کے سامنے ذلیل کیا ہے. اور اس حد تک بین الاقوامی میڈیا میں پڑھنے کو مل جاتا ہے کہ جس بیان کرنا بھی کسی شریف اور غیرتمند کے لئے مشکل ہے. اس مرحلے پر یا تو غلامی کی زنجیر توڑ کر درست فیصلے کریں یا پھر اقتدار سے دور ہو جائیں اور آزادانہ طور پر سب پاکستانیوں کو خود اپنے مقدر کا فیصلہ کرنے دیں. تاکہ یہ قوم دینی ومذھبی اور قومی ولسانی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر سب پاکستانی بن کر روشن مستقبل کا فیصلہ کریں.
تحریر: علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی
10/01/2020
شیعت نیوز: جنرل قاسم سلیمانی کس شخصیت کا نام ہے!؟ ہمیں بار بار یہی بتایا جا رہا ہے کہ وہ ایک ایرانی جنرل تھے اور بس ۔۔۔ یہ آدھی سچائی ہے، ہمیں ہمیشہ آدھی سچائی ہی بتائی جاتی ہے۔
مکمل سچائی یہ نہیں ہے کہ وہ ایک ایرانی جنرل اور ایک فوجی شخصیت تھے بلکہ مکمل سچائی یہ ہے کہ وہ مشرقِ وسطیٰ میں گریٹر اسرائیل کے راستے میں کھڑی ایک دیوار تھے۔
انہوں نے اپنی بصیرت کے ساتھ اسرائیل پر تباہی کا خوف سوار کر کےصرف ایران کا دفاع نہیں کیا بلکہ پورے عالم اسلام کا دفاع کیا، امریکہ اور مغرب جو مشرقِ وسطیٰ کا نقشہ تبدیل کرنا چاہتے تھے ، قاسم سلیمانی نے اس نقشے کو خلیج فارس میں بھگو کر ہمیشہ کیلئےمٹا دیا۔
اگر امریکہ و یورپ کے منصوبے کے تحت مشرقِ وسطیٰ کا نقشہ تبدیل ہوجاتا تو ساری اسلامی ریاستوں کے ٹکڑے ہوجاتے۔
قاسم سلیمانی نے اس نقشے کو ناکام کر کے ساری اسلامی ریاستوں کی حفاظت کی۔
اسی طرح ہر باشعور انسان یہ جانتا ہے کہ داعش کو فقط شام اور عراق کیلئے نہیں بنایا گیا تھا بلکہ سارے جہانِ اسلام کیلئے بنایا گیا تھا، قاسم سلیمانی نے داعش کا خاتمہ کر کے پورے جہانِ اسلام کو تحفظ بخشا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ اس نظریے کو غلط ثابت کردیا ہے کہ امریکہ و یورپ کے خلاف صرف شیعہ ہلال سرگرم ہے، بلکہ قاسم سلیمانی نے عراق، شام اورفلسطین جیسی غیر شیعہ ریاستوں کا دفاع کر کے اور حشد الشعبی کو فعال کر کے شیعہ ہلال کے ساتھ سُنی ہلال کو بھی ملایا اور اب یہ ہلال ماہَ کامل بن چکا ہے۔ اب امریکہ و یورپ کی استعماری کارروائیوں کے خلاف صرف شیعہ ہلال نہیں بلکہ دشمن کے مقابلے میں شیعہ و سُنی بدر یعنی ماہ کامل ہے۔
قاسم سلیمانی نے اپنی جدوجہد سے حالات تبدیل کر دئیے ہیں، اب سوچیں بدل چکی ہیں،
قاسم سلیمانی نے اپنی چالیس سالہ مقاومتی زندگی میں اہل سنت کو یہ شعور دیا ہے کہ ہم کوئی الگ الگ ہلال نہیں ہیں بلکہ ہم امت واحدہ اور ماہ کامل ہیں۔
ہم دہشت گرد نہیں ہیں بلکہ دہشت گردوں کو ہم پر مسلط کیا جاتا ہے۔
ہم میں سے چند نادان لوگوں کو خرید کر ہمیں الگ الگ کر کے شکار کیا جاتا ہے۔
لہذا دہشت گردوں کے مقابلے میں ملتیں متحد ہوجائیں۔
عراق جہاں تقریبا نوّے فی صد علاقے پر داعش قابض ہو چکی تھی ، وہاں سے داعش کو قاسم سلیمانی نے صرف اسلحے کے زور پر باہر نہیں نکالا بلکہ حشد الشبی کے پلیٹ فارم پر عراقیوں کو اپنے دشمنوں کے خلاف متحد کر کے داعش کو باہر نکالا ہے۔
شام میں صرف بشارالاسد کی فوج تنہا داعش کے مقابلے میں نہیں ٹھہر سکتی تھی ، قاسم سلیمانی نے شامی قوم کو داعش کے مقابلے میں متحد کر کے یہ معرکہ سر کیا ہے۔
یمن میں صرف سرکاری فوج امریکہ و یورپ کے جدید ہتھیاروں اور سعودی عرب کے حملوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی تھی، قاسم سلیمانی نے یمنی قبائل کو اپنے دشمن کے مقابل متحد کر کے انہیں سرفراز کردیا ہے۔
فلسطین میں تنہا فسطین اتھارٹی مچھر مارنے کی طاقت نہیں رکھتی، فلسطینیوں کو مقاومت کیلئے قاسم سلیمانی کے تفکر نے متحد کئے رکھا ہے۔
یہ قاسم سلیمانی کی بصیرت کی جلائی ہوئی شمعیں ہیں کہ آج کسی بھی محاذ پر اہل تشیع اپنے آپ کو اپنے اہل سنت برادران کے بغیر تنہا اور ادھورا محسوس کرتے ہیں۔
آج خود ہمارے سلفی، اہلحدیث ، وہابی اور دیوبندی برادران سعودی حکومت کی امریکہ نوازی پر اعتراض کرتے ہیں۔
آج خود سعودی شاہی خاندان کے اندرایسے افراد موجود ہیں جو سعودی حکومت کی امریکی و اسرائیلی غلامی کو ننگ و عار سمجھتے ہیں۔
یہ عالم اسلام میں بیداری، یہ شیعہ سنی وحدت، یہ اپنے ملک کے دفاع کیلئے دہشت گردوں کے خلاف متحد ہوجانا، یہ دہشت گردی کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم، یہ امریکہ و استعمار کا نوکر بننے کو توہین سمجھنا ، المختصر یہ کہ بیدرای، ہوشیاری، بصیرت، قومی وقار اسلامی وحدت اور باہمی بھائی چارے کو فروغ دینے کا نام قاسم سلیمانی ہے۔
ایسے میں بحیثیت پاکستانی
ہمیں بھی حاج قاسم سلمانی کے راستے پر چلتے ہوئے پنجابی، بلوچی، کشمیری، سندھی،پختون، شیعہ اور سنی کے الگ الگ ہلال جمع کر کے انہیں ماہ کامل بنا کے لیے کام کرنا چاہیے، انہیں ملکی مفادات کیلئے متحد کر دیں۔ ایسا اتحاد جو گریٹر ہندوستان کے راستے میں کھڑا ہوجائے، اپنے ملک کے اندر حشدالشعبی کی طرح تمام قبائل اور فرق و مذاہب کو اپنے ملک کی سلامتی کے لئےمتحد کر دیں۔
اور شھیدِ محبوب قاسم سلمانی کے لیے زیادہ سے زیادہ شیعہ سنی مشترکہ محافل قرآن خوانی اور شھید کی اس وحدت امت کی فکر کو اپنے وطن میں فروغ دے کر شھید کے سپاھیوں میں شامل ہو جائیں۔
تحریر: نذرحافی
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے ہم محب وطن پاکستانی ہیں اور ہمیں اس ملک کی سالمیت عزیز ہے، امریکہ اور اس کے حواری پاکستان کی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں، امریکہ خطے میں بدامنی پھیلا کر پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کررہا ہے، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے گزشتہ روز ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کی صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں علامہ قاضی نادر حسین علوی، سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی، سید ندیم عباس کاظمی، ثقلین نقوی اور دیگر شریک تھے۔
علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ خانہ خدا اور روضہ رسول جس طرح ہمارے لیے ریڈلائن ہے اسی طرح اہلیبیت اطہار کے روضہ ہائے مقدسہ بھی ہماری ریڈ لائن ہے، امریکی صدر کی جانب سے روضہ امام رضا علیہ السلام پر حملے کا بیان بزدلانہ ہے اور پاکستانی حکومت کا اس حوالے سے موقف افسوسناک اور شرمناک ہے، ہم حکومت پاکستان پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی صورت پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دیں گے، اس وقت عالمی طاقتیں پاکستان کی فوج اور ایٹم بم سے خوفزدہ ہے، امریکہ ایک ایسا بزدل ہے جس سے ڈریں گے تو وہ پیچھے بھاگتا ہے اور اگر اس کا مقابلہ کریں گے تو بھاگ جائے گا، آج اُمت مسلمہ میں ایران نے ثابت کردیا کہ وہ امریکہ کو ناکوں چنے چبواسکتا ہے۔
انہوںنے مزید کہاکہ امریکہ اور اس کے حواری کبھی بھی پاکستان سمیت دنیا کے اسلامی ممالک کو یکجا نہیں ہونے دیں گے، حالیہ عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے بیان سے واضح ہوگیا کہ جنرل قاسم سلیمانی ایران ، عراق اور سعودی عرب کے درمیان امن کوششیں کررہے تھے جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو قبول نہیں، امریکہ کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ ایران اور سعودی عرب متحدہوجائیں ، جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت امریکہ کی نابودی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی، مجلس وحدت مسلمین ہر ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حق میں ہے ،آج دنیا بھر میں شہید قاسم سلیمانی کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے، فلسطینی مسلمان ، یمنی مسلمان شہید قاسم سلیمانی کو یاد کررہے ہیں، اُنہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آج ملک بھر میں احتجاج مظاہرے اور ریلیاں نکالے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ خطے میں امریکی غنڈہ گردی کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔امریکہ عالمی دہشت گرد اور خطے کے امن کا کھلا دشمن ہے۔اس کا وجود عالم اسلام کے لیے شدید خطرہ ہے۔ایران کے جنرل قاسم سلمانی کو سرکاری دورے کے دوران نشانہ بنا کر امریکہ نے اپنے عزائم واضح کر دیے ہیں کہ نہ کوئی عالمی قانون اور نہ ہی کوئی اخلاقی و سفارتی آداب اس کے راہ کی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنا کر ایران نے دنیا کے باوقار مسلمانوں کی خواہشات کی ترجمانی کی ہے۔آج ہر طرف یہ گونج سنائی دی جا رہی ہے کہ عالمی دہشت گرد امریکہ کے خلاف جو ردعمل اکتالیس ممالک پر مشتمل اسلامک ملٹری الائنس نہیں دکھا سکا وہ کام عالمی اقتصادی پابندیوں میں جھکڑے ہوئے ایک تنہا ملک ایران نے کر دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ پر یہ حقیقت آشکار ہو چکی ہے کہ امریکہ مختلف حیلوں بہانوں سے ایک ایک کر مسلمان ملکوں کو تباہ کرتا جا رہا ہے۔اسامہ کی تلاش کے نام پر افغانستان اور پھر کیمیائی ہتھیاروں کو بہانہ بنا کر عراق میں لاکھوں افراد کے قتل کے ذمہ دار امریکہ اور اس کے اتحادی ہیں۔ایران کے خلاف پر تولنے کا نتیجہ امریکہ کو اس کی سوچ سے بھی زیادہ سنگین ملا ہے۔رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے اس بیان نے امریکی صدر کی راتوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں کہ یہ محض ایک تھپڑ تھا، انتقام ابھی باقی ہے۔امریکی صدر کی بوکھلاہٹ اس کے خطاب سے عیاں تھی۔اس کے چہرے کے تاثرات اس کے الفاظ کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا مسلم ممالک سے امریکہ کی بے دخلی مسلمانوں کی استحکام اور سالمیت کے لیے بھی ضروری ہے۔ تمام اسلامی ممالک کو چاہئے کہ وہ امریکہ سے اپنے تعلقات ہمیشہ کے لیے منقطع کر دیں۔
شیعت نیوز: عالم اسلام کے عظیم مجاہد مقاومت بلاگ کے سیدالشھداء کی مظلومانہ شہادت نے پوری دنیاکوہلاکر رکھ دیاہے۔ہر طرف ہلچل مچ گئی ہے۔مارنے والا دشمن بہت سہما ہواہے۔مسلسل رابطے بڑھایا ہے۔عالمی تجزیہ نگاروں کے مطابق تیسری عالمی جنگ کے آثار نظر آرہے ہیں17سے زائد ممالک نے واسطہ بن کر ایران سے انتقام نہ لینے کی اپیل کی ہے۔ایک سینئر تجزیہ نگار کے مطابق جواب نہ دینے کی صورت میں امریکہ نے ایران سے مکمل پابندیاں ہٹانے کی بات کی ہے۔اور کسی صورت ایران اس شیطانی حیلے کونہیں مانے گا کیونکہ امریکہ اور اسکے جنایت کار ساتھیوں کی پوری دولت شہید قاسم سلیمانی کے ایک بال کے برابر نہیں ہوسکتی۔اور ایرانی قوم اور لیڈرشپ کوئی معمولی قوم نہیں 40سالوں سے پابندیوں کا مقابلہ کیاہے۔لیکن اپنے اصولی موقف سے ایک آن کےلئے بھی پیچھے نہیں ہٹے ہمیشہ میدان میں رہے مقاومت کی استقامت کی جسکے نتیجہ میں امریکہ مخالف مضبوط مقاومتی بلاگ تشکیل دیا۔جس نے اسرائیل کوشکست دی داعش اور النصرہ ۔۔کونابود کیا۔
شام عراق کے مسلمانوں کی حفاظت کی اس پوری مقاومتی تحریک میں شہید قاسم سلیمانی حرکت جوہریہ اور روح رواں سمجھے جاتے تھے۔انکی شہادت یقینا ناقابل تلافی نقصان ہے مگر مقاومت بلاگ کی بنیادیں اتنی مضبوط ہے کہ اس طرح کی ایک شخصیت کی شہادت سے ہزاروں شخصیات مزید پیداہوتی ہے۔شیطان اکبر کی اس بیوقوفی کے بعد فرعون زمان ٹرمپ اور انکے ساتھیوں نے پاکستان سمیت عراق،افغانستان سے مسلسل رابطہ تیز کیاہے۔
ذرائع کے مطابق افغانستان اور عراق کی واضح انکار کے بعد امریکہ کے بعد صرف اور صرف پاکستان کا آپشن رہ جاتاہے۔لیکن یہ شیطان اکبرکی بھول ہے کہ وہ پاکستان کی سرزمین کو اپنے ہی اسلامی ملک کے خلاف استعمال کریں۔یہ ممکن نہیں کہ پاکستان کے باغیرت بیٹے اپنے ملکی فلسفہ وجودسے ہٹ جائےپاکستان بناہی اس لئے ہے کہ ہندو، یہود،ہنود کی غلامی سے نجات حاصل کریں یہ ممکن نہیں کہ پاکستان کی باشعور ملت یہودی صہیونی لابی کے تحفظ کی خاطر اپنے ملک کواستعمال ہونے دیں۔
ان حالات کے تناظر میں ہمیں چاہئے:ملت کے ہر فرد، گھر،جائے اور اس یہودی سازش سے آگاہ کریں ۔پاکستانی کی بڑی سیاسی جماعتوں اور شخصیات سے مسلسل رابطہ کریں۔اراکین قومی وصوبائی اسمبلی خصوصا وزارت خارجہ اور دفاع تک ملت کاپیغام پہنچائے۔سوشل،پرنٹ،الیکٹرونیک میڈیا میں موثر کام کریں۔مساجد، مدارس اور دینی شخصیات کو مسلسل اس خطرے سے آگاہ کرتے رہے۔
تحریر: محمدجان حیدری