وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت دیامر میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن سے گریز کررہی ہے جبکہ دہشت گرد مورچے سنبھالے بیٹھے ہیں اور مسلسل فورسز پر شیلنگ کررہے ہیں۔دیامر اور غذر کے کچھ علاقے دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہیں جہاں سے وقتا فوقتا دہشت گردی ہوتی رہتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما علامہ نیئر عباس مصطفوی نے کہا ہے کہ بچوں کے سکولز کو تباہ کرنے والوں کے ساتھ نرم رویہ علاقے کیلئے تباہ کن ثابت ہوگا۔خود دیامر کے عوام دہشت گردوں کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں جبکہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کی کوئی وِل نظر نہیں آرہی ہے۔گلگت بلتستان کو بچانا مقصود ہے تو دہشت گردوں کے خلاف کومبنگ آپریشن کرنا ہوگا چاہے دہشت گردوں کا تعلق کسی بھی علاقے یا فرقے سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سیاسی انتقام کے طور پر معزز شہریوں کو شیڈول فورتھ میں رکھا ہے جبکہ دہشت گرد انہیں نظر ہی نہیں آرہے ہیں۔عالمی حالات پر گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے یمن میں سکول کے بچوں پر سعودی طیاروں کی بمباری کی سخت مذمت کی اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے اس ظلم وبربریت کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا۔آرڈر2018 کا سپریم کورٹ کی جانب سے بحالی کو اس قوم کی بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آرڈرسے تنگ آچکے ہیں اور یہاں کے عوام آئینی حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ وفاق آرڈر کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینے کا ارادہ کئے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین جی بی آرڈر 2018 کو مسترد کرچکی ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کیلئے ہمہ وقت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
وحدت نیوز(گلگت) دیامر کے عوام کو دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کروایا جائے، آئے روز دہشت گردی کے واقعات سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔معزز جج پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتار کرکے قرارواقعی سزا دی جائے۔سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی ملک مسکین کے بیان سے واضح ہوا کہ علاقے میں حکومتی رٹ قائم نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے پولیٹیکل سیکریٹری غلام عباس نے کہا ہے کہ اگر دیامر کے واقعات میں بیرونی ہاتھ کارفرما ہے تو اندرونی ایجنٹوں کو منظر عام پر لائے جائے۔انہوں نے کہا کہ چند دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں نے دیامر کو یرغمال بنارکھا ہے اور ماضی میں بھی انہی دہشت گردوں کے کئی وارداتیں انجام دی ہیںاور ہر واردات کے بعد حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ دہشت گردگرفتار ہوچکے ہیں جبکہ آج تک کسی دہشت گرد کو سزا نہیں ہوئی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پے درپے دہشت گردی کے واقعات سے دنیا کے سامنے علاقے کا امیج بری طرح متاثر ہوا ہے جس سے سیاحت سمیت کاروبار زندگی متاثر ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دیامر میں ان سخت حالات میں دہشت گردوں کے خلاف احتجاج کرکے عوام نے پیغام دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلا ف ہیں۔اگر حکومت نے عوامی طاقت ساتھ ہونے کے باوجود دہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن نہیں لیا توآنیوالے دنوں میں عوام کیلئے سخت خطرات لاحق ہونگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ قائم کرے اور دہشت گردوں کے سامنے عمائدین کو لانے والی پالیسی ترک کرے۔دیامر سے ملحق نالوں ، غذر اور گلگت میں سیکورٹی فول پروف بنائیں اور گلگت سکائوٹس کوانٹری پوائنٹس پر تعینات کرکے دہشت گردی کے خطرات پر قابو پائیں۔
وحدت نیوز (گلگت) علاقے کی پسماندگی کو دور کئے بغیر حقیقی ترقی ممکن نہیں،نگر کے عوام محب وطن اور ملک کی حفاظت کیلئے جان لٹانے والے ہیں۔نگر کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا ہے پورے ضلعے میں ڈنگ کا کوئی ہسپتال موجود ہے اور نہ ہی اچھے تعلیمی ادارے موجود ہیں۔حکومت نگر کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما و رکن جی بی اسمبلی بی بی سلیمہ نے نگر میاچھر کے دورے کے دوران عمائدین علاقہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت خدمت کے جذبے سے سیاست میں آئی ہے اور ہمارا مقصد صرف اور صرف علاقے کے عوام کی خدمت ہے جبکہ دیگر سیاسی جماعتیں اقتدار کے مزے لوٹنے کیلئے سیاست کرتے ہیں۔انہوں نے میاچھر نگر میں زیر تعمیر ایم سی ایچ کا عمائدین علاقہ کے ساتھ معائنہ کیا اور ذمہ داروں کو ہدایت کی کہ معیار کو برقرار رکھا جائے اور وقت پر تعمیر کو مکمل کیا جائے۔
اس موقع پر میاچھر کے عمائدین نے بی بی سلیمہ کا شکریہ ادا کیا ۔عمائدین کا کہنا تھا کہ آج تک اس گاؤں کو پسماندہ رکھا گیا ہے اور کسی ممبر نے میاچھر میں کوئی پراجیکٹ نہیں دیا جبکہ مجلس وحدت نے پہلی اے ڈی پی میں ہماری درخواست پر ایم سی ایچ کا پراجیکٹ دیا جو کہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔نگر سے واپسی پر رکن اسمبلی بی بی سلیمہ نے جوتل میں سیلاب سے تباہ شدہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرین کی دلجوئی فرمائی۔انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو یقین دلایا کہ اعلیٰ فورمز پر آپ کے نقصانات کے ازالے کیلئے ضرور آواز اٹھاؤنگی۔
وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) ڈیرہ اسماعیل خان میں شہید ہونے والے باقر حسین اور حفاظت حسین کے ایصال ثواب کیلئے اجتماعی دعا اور رسم قل ادا کر دی گئی ہے۔ شہید باقر حسین کیلئے قل خوانی پروآ میں ادا کی گئی جبکہ شہید حفاظت حسین کے قل گاوں فتح میں پڑھے گئے۔ شہید باقر حسین کی رسم قل میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما مولانا ضیغم عباس، علامہ ظہیر عباس کربلائی، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر نے شرکت کی۔ اس موقع پہ مولانا ضیغم عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سینے نام حسین (ع) کیلئے گولی کھانے کو ہمہ وقت حاضر ہیں، ہمیں ان بزدلانہ حملوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا، ہم کربلا والوں کا راستہ کبھی نہیں چھوڑ سکتے۔ انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب ان شہداء کے خون کی تاثیر سے ملک میں امن آئے گا، چھپ چھپ کے ہم پہ حملے کرنے والے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ شہید باقر حسین کے فرزند کی دستار بندی علامہ ضیغم عباس نے کی۔ دستار بندی کے موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ شہداء کی قل خوانی میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اس ڈیرہ میں جاری شیعہ نسل کشی پہ شدید تشویش کا اظہار کیا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) ڈی آئی خان میں وزیرستان طرز کے آرمی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ دہشت گردوں کا قلع قمہ کر کے علاقے کے امن کو یقینی بنایا جا سکے ان خیالات کا اظہاررہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ غنضفعباس نے ڈی آئی خان میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ پرسربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ملک گیر احتجاج کی کال پر نیشنل پریس کلب اسلام آباد کےباہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں امریکہ ، اسرائیل اور ہندوستان پاکستان کے اندر سیاسی ،اقتصادی اور امن وامان کی بحران کو پیداکرنا چاہتی ہے ڈیرہ اسماعیل خان پھر دہشتگرو ں کے نشانے پر ہے مسلسل ٹارگٹ کلنگ سے علاقے میں خوف ہراس کی فضا ہے ،معصوم لوگوں کا بے رحمانہ قتل عام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پختون خوا ہ کی پویس پر سوالیہ نشان ہے،ایم ایم اے دور کے بھرتی شدہ معتصب عناصر کی نشاندہی اور ان کی انکوائری کی جائے آئی جی کے پی کے سپریم کورٹ کے روبہ رو ڈی آئی خان میں فرقہ وارانہ کلنگ میں پولیس میں موجود دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے ملوث ہونے کا اعترف کر چکے ہیں اداروں میں موجود یہ کالی بھیڑیں ڈیرہ اسماعیل خان کے موجودہ حالات کے ذمہ دار ہیں یہ صرف معصوم لوگوں کے قاتل نہیں بلکہ وطن اور انسانیت کے دشمن ہیں نئی وفاق اور خیبر پختوانخوہ حکومت کے لئے اہم ترین ٹاسک ڈیر اسماعیل خان میں امن کا قیام اور دہشتگروں کا صفایا ہونا چاہیے ڈیرہ اسماعیل خان اور وطن عزیز میں دہشت گردوں کے حملوں میں عالمی داعش دہشت گرد اور تکفیری عناصر ملوث ہیں جو ملک دشمن غیر ملکی اداروں کے ایما پر وطن عزیز میں ناامنی اورعدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ۔
وحدت نیوز (کراچی) ڈیرہ اسماعیل خان میں پاکستان کے دو شیعہ شہریوں سمیت تین بے گناہ مسلمانوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے جمعہ کے روز یوم احتجاج منایا گیا۔ اس ضمن میں شیعہ خوجہ اثناعشری جامع مسجد کے باہر بعد نماز پر جمعہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین دہشت گردی مردہ باد اور قاتلوں کو گرفتار کرو، شہریوں کو تحفظ فراہم کرو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری دہشت گردی کی مذمت پر مبنی نعرے لگاتے رہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا باقر زیدی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈیرہ اسماعیل خان میں تین افراد کے قتل پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومتی بے حسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی قراد دیا ہے۔رہنماوں کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری روزانہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتی ہے۔صوبہ میں دہشت گردی کی تازہ لہر خیبر پختونخواہ کی نگرہ حکومت اورریاستی اداروں کی دہشت گردعناصر کے خلاف فیصلہ کن کاروائی سے تساہل برتنے کا نتیجہ ہے۔سابق کے پی کے کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک صوبے میں امن و امان کے قیام میں بُری طرح ناکام رہے اور صوبہ میں دہشت گردی کے خلاف جاری ضرب عضب سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے گئے جس کی بنیادی وجہ سہولت کاروں کے خلاف کاروائی میں پس و پیش ہے۔
انہوں نے کہا کہ محض کرایے کے چند قاتل پکڑنے سے ان واقعات کا انسداد ممکن نہیں۔اگر حکومت اور ریاستی ادارے دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو انتہا پسند عناصر کی مکمل بیخ کنی کے لیے صوبہ میں فوجی آپریشن کافوری آغاز کرے۔انہوں نے آرمی چیف جنر ل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیر ہ اسماعیل خان,پشاور,کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن بلاتاخیر شروع کیا جائے اورملک کے مختلف شہروں میں جاری شیعہ نسل کشی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ صوبہ میں دہشت گردی کو جڑ سے اوکھاڑا جائے۔ احتجاجی مظاہرے میں رہنما ء علامہ نشان حیدر ساجدی، ،ناصر حسینی ،حسن علی مہدی سمیت مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی احتجاجی مظاہرے میں ڈی آئی خان میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان ملت تشیع کی دوقیمتی جانوں کے ضیاع پر جمعہ کے روز یوم سوگ منایا گیااور ملک کے مختلف شہروں میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد احتجاجی کیا گیا۔