وحدت نیوز(اسلام آباد) ایران وعراق جانے والے زائرین کے مسائل کے حل کیلئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارخان آفریدی اپنے وعدے کے مطابق کوئٹہ سے تفتان بارڈرپہنچ چکے ہیں،جہاں انہوں نے امیگریشن حکام سے ملاقات سمیت پاکستان ہائوس کا معائنہ بھی کیاہے،اس موقع پر انہوں نے کہاہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کی سہولت کیلئے امیگریشن کائونٹرز کی تعداد16سے بڑھاکر 50 کی جارہی ہے ،جبکہ محرم الحرام میں زائرین کی تعدادمیں اضافے کے باعث کانوائے کی تعدادبھی بڑھائی جائے گی۔
یاد رہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کو درپیش مشکلات و مسائل کے حل کیلئےیہ کسی بھی حکومت کے پہلے وزیر یا عہدیدار کا دورہ تفتان بارڈر ہے، تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شہریار آفریدی اور دیگر حکام کو پابند کیا تھا کہ زائرین ایران وعراق کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے ۔
بعد ازاںشہریار آفریدی کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں اہم سول وعسکری حکام سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت اس اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بھی وفدکے ہمراہ شرکت کی تھی اور وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو اپنے سابقہ دورہ تفتا ن بارڈر اور وہاں زائرین کو درپیش مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا تھا۔
کچھ دیر قبل وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹرپر اپنے پیغام میں کہاہے کہ میں کوئٹہ جارہاہوں ، وہاں جاکر ایران جانے والے زائرین کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لوں گا اور پھر تفتان بارڈر کا بھی دورہ کروں گا ،انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہاکہ کوئٹہ میں قیام کے دوران ہزارہ اکابرین سے ملاقات بھی کروں گا تاکہ زائرین کی مشکلات کو ہر ممکن حد تک حل کیا جاسکے، انشاءاللہ محفوظ پاکستان سب کیلئے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع حیدر آباد کی رکن محترمہ شہناز تقی کی رہائش گاہ پرسیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین ضلع حیدرآباد محترمہ عظمیٰ تقوی اور ممبران ڈسٹرکٹ حیدرآباد کے درمیان آئندہ ماہ صفر کے دوران ایام عزاء کے سلسلے میں نوجوان بچیوں (۱۱ سے ۱۹ سال کے درمیان )اور بچے (۷ سے ۱۰ کے درمیان )کا بحوالہ فہم و آگاہی جوانان کربلا کے لیے منعقد کیے جانے والے پروگرام کے لیے ضروری امور اور لائحہ عمل پر مشاورتی اجلاس منعقدکیاگیا-جس میں پروگرام کے لیے مناسب عنوان (Title)تا ریخ و وقت ،جگہ کے لیے مشاورت کی گئی۔اس کے علاوہ محترمہ عظمیٰ تقوی نے پروگرام کے مختلف تنظیمی تربیتی شعبہ جات کے امور کا مختلف خواہران کو ذمہ دار بنایا یعنی پروگرام کا بجٹ ،نظم و ضبط ،ڈیکوریشن ،تبرک ،ترویج و ابلاغ ,برنامہ وغیرہ وغیرہ ۔بعد ازا اس تفصیلی ملاقات کے شرکاء کی تواضع کی گئی ،اجلاس کا اختتام دعا ء سلامتی امام زمانہ (عج) سے کیا گیا ۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) پاکستان کی اہمیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، مدتوں بعد تحریک انصاف کو پاکستان کی تقدیر سنوارنے کا موقع ملا ہے، ہمسایہ ممالک کے علاوہ عالمی برادری بھی پاکستان کے بدلتے حالات پر نظریں لگائے ہوئے ہے۔گویا پاکستان دنیا میں ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ گزشتہ ہفتے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور آج اس وقت امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ، امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ کے ہمراہ پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
امریکی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان سے پہلے امریکہ نے پاکستان پر اپنا سفارتی اور اقتصادی دباو بہت زیادہ بڑھا دیا تھا، شاید اس دباو کے بڑھانے کا مقصد اس دورے کو کامیاب کروانا تھا۔ یہ تو ہم جانتے ہی ہیں کہ کسی بھی دورے کی کامیابی کا انحصار ایجنڈے پر عملدرآمد پر ہوتا ہے، یوں تو پاکستان کئی دہائیوں سے امریکی ایجنڈے پر عملدرآمد کرتا چلا آرہا ہے لیکن اس مرتبہ شاید امریکہ ہمیشہ کی طرح اپنے مقاصد مکمل سو فیصد حاصل نہ کرپائے۔
امریکی ایجنڈے کی عدم تکمیل کی ایک وجہ عوام میں امریکہ کے خلاف شدید نفرت کا پایا جانا بھی ہے۔ اگرچہ ماضی میں بھی لوگ امریکہ سے نفرت کرتے تھے لیکن اس مرتبہ عوام کے اندر خاصا اعتماد پایا جاتا ہے، اس اعتماد کی ایک وجہ پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ اور ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی بندش بھی ہے۔ عوام کو اب یہ احساس ہورہا ہے کہ ہم بھی بحیثیت قوم ایک وزن اور حیثیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف امریکہ کا تندوتیز لہجہ اور بھارت کی طرف نمایاں جھکاو بھی اس مرتبہ تعلقات کو سنوارنے اور آگے بڑھانے میں آڑے آئے گا۔
امریکہ نے اس منطقے میں بھارت کو پاکستان پر ترجیح دینے کے لئے گزشتہ چند سالوں میں طالبان کا کنٹرول بھارت کے ہاتھوں میں دیدیا ہے۔اب طالبان یعنی مجاہد بھائی جان بھارتی ایجنڈے کے مطابق پاکستانی و افغانی عوام کو کشت و خون میں غلطاں کرتے ہیں اور اس کا ملبہ حکومت پاکستان پر گرادیا جاتا ہے۔
پاکستان جو ایک عرصے سے اس منطقے میں امریکی و سعودی اتحادی تھا اور طالبان کے بنانے کے عمل میں برابر کا شریک تھا اس کے لئے یہ سب کچھ ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔گزشتہ چند سالوں سے افغانستان کے حساس مقامات پر طالبان سے حملے کروا کر امریکہ و افغانستان کو یہ باور کروایا جاتا ہے کہ اب بھی طالبان کے بعض دھڑے پاکستان کے کنٹرول میں ہیں اور وہ یہ سب کارروائیاں ، پاکستان کی ایما پر کر رہے ہیں۔
ان دنوں افغانستان میں داعش کو بھی آباد کیا جا چکا ہے جو کبھی بھی پاکستان کی سیکورٹی اور سلامتی کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔اس وقت پاکستان امریکہ کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے بجائے طالبان و داعش نیز بھارتی بالا دستی کے مسائل میں ہی الجھا رہے گا۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کو مسئلہ کشمیر اور پاکستان کی سلامتی سے کوئی دلچسبی نہیں ، لہذا امریکی ہمیشہ کی طرح محض احکامات صادر کریں گے اور کوشش کریں گے کہ سابقہ حکومتوں کی طرح ان حکمرانوں کے سامنے بھی پیسہ پھینکیں اور تماشا دیکھیں۔
پاکستان اگرچہ اقتصادی دباو اور مشکلات کا شکار ہے تاہم اس مرتبہ صرف پیسے کی خاطر امریکیوں کی ہاں میں ہاں ملانا آسان نہیں ہوگا اور اگر امریکیوں کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی گئی تو پاکستان کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکہ فقط یہ چاہے گا کہ پاکستان اپنی افغان پالیسی کو بھارتی احکام کے تابع انجام دے۔یہ پاکستان کے حکمرانوں کے لئے کڑے امتحان کا وقت ہے کہ وہ پیسہ لے کر بھارتی بالادستی کو تسلیم کر تے ہیں اور یا پھر انکار کر کے اپنے لئے مزید مشکلات کھڑی کرتے ہیں۔
انکار کی صورت میں پوری ملت پاکستان کو ایک صبر آزما دور سے گزرنا پڑے گا ، البتہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ قومیں مشکلات سے گزر کر ہی کندن بنتی ہیں۔
یہاں پر یہ بھی قابل ذکر نکتہ ہے کہ طالبان کے گوریلا کمانڈر جلال الدین حقانی کی موت کی خبر گزشتہ پانچ سالوں میں کئی مرتبہ چلائی گئی ہے لیکن اس مرتبہ امریکی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان سے صرف ایک دن پہلے افغا ن طالبان کی طرف سے حقانی کی ہلاکت کا باضابطہ اعلان بھی کسی اہم راز کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔
المختصر یہ کہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ دورہ پاکستان اور امریکہ دونوں کے لئے ایک کڑوا گھونٹ ہے،اس گھونٹ کے بعد اس کے نتائج ناقابلِ یقین حد تک مثبت یا منفی ہو سکتے ہیں۔
امکان ہے کہ اس مرتبہ پیسہ پھینکو اور تماشا دیکھو کا منصوبہ زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوگا۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی تنظیم سازی کونسل کا اجلاس وحدت سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی سید مہدی عابدی نے کی۔ اجلاس میں تمام صوبوں کے سیکرٹری تنظیم سازی نے شرکت کی اور اہم فیصلہ جات کئے گئے۔ اس موقع پرآصف رضا ایڈووکیٹ کو معاون مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی اور عدیل عباس شاہ کو مرکزی کوآرڈینیٹر شعبہ تنظیم سازی نامزد کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ عاشورہ کے بعد پاکستان بھر میں تنظیم سازی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے، تمام اضلاع میں مرحلہ وار ضلعی شوریٰ کے اجلاس بلائے جائیں گے اور آئندہ سال اپریل تک شعبہ تنظیم سازی کو بھرپور طریقہ سے فعال کیا جائے گا۔
اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی سید مہدی عابدی کا کہنا تھاکہ کسی بھی تنظیم میں تنظیم سازی کا شعبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ مجلس وحد ت مسلمین ملک بھر میں اپنا تنظیمی وجود رکھتی ہے۔ تاہم آئندہ سات ماہ کے دوران ملک بھر میں تنظیمی سیٹ اپ کو مضبوط اور عوامی رابطہ کو مؤثر بنایا جائے گا۔اجلاس میں صوبہ پنجاب سے سیکرٹری تنظیم سازی مولانا سید نیاز بخاری، سندھ سے منور جعفری، گلگت بلتستان سے محمد علی، جنوبی پنجاب سے ناصر عباس خیبر پختونخوا سے مولانا وحید کاظمی اور بلوچستان سے منصب علی شریک ہوئے۔
وحدت نیوز(پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاراچنارکے ضلعی سیکرٹری جنرل شبیرساجدی نے ایران اور عراق جانے والے زائرین کی مشکلات کو حل کرنے کے لئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ایران بارڈر پر امیگریشن کاؤنٹرز میں اضافے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے زائرین کو بائی روڈ سفر میں آسانی ہوگی، جس کی وجہ سے ایران ،عراق اور پاکستان کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے جبکہ پاکستان کی معیشت میں مزید بہتری آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سال محرم الحرام، صفر المظفر اور سال کے مختلف اوقات میں لاکھوں زائرین ایران اور عراق کے لئے پاکستان سے روانہ ہوتے ہیں لیکن گزشتہ حکومتوں نے زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے، جس سے زائرین کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ شبیرساجدی کا مزید کہنا تھا کہ امیگریشن کاؤنٹرز میں اضافے کے ساتھ ساتھ سکیورٹی انتظامات کو بھی بہتر بنانا چاہیے تاکہ زائرین کا کوئٹہ سے باڈر اور باڈر سے کوئٹہ سفرمحفوظ بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کے تحفظ اور سہولیات کی فراہمی اور مشکلات کے ازالے کے لئے کسی بھی حکومت کا یہ پہلا قدم ہے، جو قابل ستائش ہے امید کرتے ہیں ان تمام وعدوںپر عمل درآمد کیا جائے گا۔
وحدت نیوز (تہران) عالمی اہل بیت ؑ اسمبلی کے زیر اہتمام دوسرے بین الاقوامی عالمی یوم القدس کارٹون فیسٹول کاشاندار افتتاح تہران کے مقامی ہال میں کردیا گیا۔اس انتہائی پر وقار تقریب میں اہم ملکی اور غیر ملکی شخصیات سمیت بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی صاحبزادی نے خاص طور پر شرکت کی۔ اس فیسٹول کی افتتاحی تقریب کے مہمانان خصوصی میںمرکزی سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ڈاکٹر علامہ سید شفقت حسین شیرازی شامل تھے۔سیکرٹری جنرل عالمی اھل بیت اسمبلی آیت اللہ محمد حسن اختری نےتقریب رونمائی مین بین الاقوامی شخصیات کو خوش آمدید کہا اور پروگرام کے کامیاب انعقاد پر اسمبلی ممبران کی کاوشوں کو سراہا نیز مہمانوں کے شکریہ کے ساتھ ساتھ اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ عالمی اہل بیت ؑ اسمبلی کے پلیٹ فارم سے جس طرح ہمیشہ مسلمانوں کی رہنمائی کے لئے اچھے اور معیاری پروگراموں میں مسلمانوں کی باہمی ہم آہنگی اورثقافتی ضروریات کا اہتمام کیا جاتا رہاہے اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔عالمی اھل بیت اسمبلی کی جانب سے منعقدہ اس تقریب میں سرکردہ افراد کو اسناد اور ا انعامات سے نوازا گیا آخر میں کارٹون نمائش کا باقاعدہ افتتاح ہوا جس میں کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔