The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری سید ناصرعباس شیرازی نے کابل کے ایک گرلز کالج میں دہشت گرد حملے پر دلی افسوس اور رنج کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کابل کے نواح میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونےوالے بچے عالمی برادری ،انسانی حقوق کی تنظیموں اور مذہبی حلقوں سے سوال کرتے ہیں "ہمیں کس جرم میں قتل کیا گیا "۔اگر دوربین لگا کر ایران میں چند چھوٹے سے مظاہرین کی عالمی کوریج سے فرصت ملے تو سوچا جائے یہ بھی انسان تھے ۔بچے بھی تھے اور طالب علم بھی۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ دشمن کو جان لینا چاہیے اگر بات اس درجہ پر آگئی ہے کہ مولا علی علیہ السلام کے ماننے والوں سے مقابلہ اب بچوں کی شہادت کے ذریعے سے کیا جانا ہے تو اپنی شکست تسلیم کر لیں۔یہ مقابلہ وہ ہار چکے ہیں۔

وحدت نیوز(گڑھی یاسین)پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کی ہدایات پر پورے ملک بھر کی طرح تحصیل گڑھی یاسین میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان پہلے دن سے متاثرین کی خدمت کے لیے مصروف عمل۔ المجلس ویلفیئر آرگنائزیشن پاکستان ضلع شکارپور تحصیل گڑھی یاسین کی جانب سے یوسی ڈکھن کے 60 مستحق متاثرین کو راشن دیا گیا۔

 اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم تحصیل گڑھی یاسین کے صدر مستنصر مہدی ابڑو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان پہلے دن سے سیلاب و بارش متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اس مشکل وقت میں اور ہم اپنے محب وطن پاکستانیوں کو اس مشکل وقت میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔

وحدت نیوز(پشاور)خیبر پختونخواہ وزارت تعلیم کی جانب سے اسلامیات کی متنازعہ کتابیں بچوں سے واپس لینے کی احکامات جاری کردیئے،خیبر پختونخواہ میں شیعہ جماعتوں اور علمائے کرام  کے احتجاج اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید عبدالحسین الحسینی کے علما و مشائخ کانفرنس میں عمران خان کے سامنے احتجاجی تقریر کے بعد کے پی کے حکومت نصاب ایشو پر حرکت میں آ گئی ۔اسلامیات کی چند درسی کتابوں میں موجود گستاخانہ مواد کے حوالے سے،مختلف مکاتب فکر کے علماء کے ساتھ سیکرٹری تعلیم کی میٹنگ، حکومت خیبر پختونخوا کی ہدایات کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔

خیبر پختونخوا میں اسلامیات کی نئی درسی کتب میں گستاخانہ مواد کی اشاعت پر شیعہ، سنی علمائے کرام نے سیکرٹری تعلیم خیبر پختونخوا سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر محکمہ تعلیم کے حکام نے ہنگامی بنیادوں پر غلطیوں کی تصحیح کرنے اور ذمہ داران کیخلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے علمائے کرام کو بتایا کہ صوبائی حکومت درسی کتابوں میں کسی بھی ایسی غلطی کو برداشت نہیں کرے گی جس سے کسی بھی مسلک یا مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے۔ اس موقع پر تمام علمائے کرام نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سیکرٹری تعلیم علماء نے یقین دلایا کہ انکوائری میں جس کسی کو بھی ذمہ دار پایا گیا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی۔ مذکورہ غلطیوں کی تصحیح ہنگامی بنیادوں پر کی جارہی ہے اور اس بارے میں تمام ضلعی افسروں اور متعلقہ اسکولوں کو ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لئے جامع مشاورت اور بھرپور احتیاط سے کام لیا جائے گا۔ تمام علمائے کرام نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، وزیر تعلیم اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اطلاع ملتے ہی اس واقعے کا سختی سے نوٹس لیا اور فوری طور پر تحقیقات کرنے کے لئے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی۔

وحدت نیوز(پشاور) پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں علماء و مشائخ کنونشن منعقد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی سابق وزیراعظم عمران خان تھے، کنونشن میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام، مشائخ اور مذہبی شخصیات سمیت وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، سابق گورنر کے پی شاہ فرمان، سابق وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری، سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے شرکت کی۔ اس کنونشن میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے بھی شرکت کی، جس میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری، مجلس علمائے شیعہ کے صوبائی نائب صدر علامہ سید عبد الحسین الحسینی، سابق صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم علامہ وحید عباس کاظمی، علامہ ارشاد علی، علامہ سید وقار حسین، علامہ سید اظہر حسین اور صوبائی رہنماء نوروز علی شامل تھے۔

مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ علماء کی نمائندگی کرتے ہوئے کنونشن سے علامہ سید عبدالحسین الحسینی نے خطاب کیا، اس موقع پر انہوں نے شیعہ، سنی اتحاد کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور خیبر پختونخوا کے تعلیمی نصاب میں جناب حضرت ابوطالب علیہ السلام کی شان میں ہونے والی گستاخی، محرم الرام میں ماتمی جلوسوں اور مجالس پر دی گئی ایف آئی آرز اور کوٹلی امام حسینؑ ڈیرہ اسماعیل خان کی زمین کے مسئلہ کو کھل کر بات کی۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم اسلامی انقلاب کے بعد کے زمانے میں جی رہے ہیں، انقلاب سے پہلے دنیا دو مشرقی اور مغربی بلاکوں میں تقسیم ہوئی تھی، امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) اللہ کی لازوال طاقت کا سہارا لے کر دونوں بلاکوں کے مدمقابل کھڑے ہوئے اور ملت ایران نے اٹھ کر انقلاب بپا کیا اور پوری دنیا کو بدل کر رکھ دیا اور ثابت کرکے دکھایا کہ قومیں مغرب و مشرق کا سہارا لئے بغیر بھی کھڑے ہوسکتے ہیں۔

 تہران میں اسلامی سربراہی کانفرنس ہال میں، اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کی مجلس عمومی کے ساتویں اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد عظیم تر اسرائیل کا طلسم ٹوٹ گیا اور ہم نے ایک نئے تشخص کی تعمیر کی حالانکہ اسلامی انقلاب سے پہلے عرب ممالک ہمیشہ اسرائیل کے مقابلے میں شکست کھا جاتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جو مکتب امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کے پیروکار ہیں، یعنی وہ جو رہبر انقلاب اسلامی، جو عدل و انصاف کے قیام اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا پرچم سنبھالے ہوئے ہیں کی پیروی کرتے ہیں، وہ سب کے سب کامیاب و فتح یاب ہیں۔

 علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں باور کرنا چاہیئے کہ ایک خاص قسم کے دور سے گذر رہے ہیں، ہم کفر و منافقت کے مورچوں کو فتح کریں گے، کیونکہ ہم نے ثابت کرکے دکھایا ہے کہ کامیاب ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، روس اور یوکرین کی جنگ کے بعد طاقت مغرب سے مشرق کی طرف پیش قدمی کیا کرتی تھی لیکن اب یہ عمل الٹ گیا ہے، چنانچہ محور مقاومت کے رکن ممالک کو طاقتور، متحد اور منظم ہونا چاہیئے تاکہ اپنی پیش قدمی کو بدستور جاری رکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شیعہ اور سنی عوام اسلامی انقلاب سے متاثر ہوئے اور پاکستانی عوام اسلامی انقلاب پر اعتماد رکھتے ہیں، دشمن آیا اور دہشت گردوں کو ساتھ لایا، وہ ہمیں توڑنا چاہتے تھے لیکن جو مکتب امام اور ولی فقیہ نے متعارف کرایا ہے وہ راہ کشا ہے اور ہم اس پر عمل کرکے کامیاب ہو سکتے ہیں، ہم نے دشمن کو شکست دی، دہشت گرد پاکستان میں ناکام ہوگئے اور ہمارے فرزندان پاکستان ذرہ برابر بھی خوفزدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے پاکستانی عوام کے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ مراجع تقلید کی طرف سے حوزات علمیہ کا کوئی متصدی متولی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی نظام ہائے حکومت کو بدل دینا چاہتے ہیں اور نیا نظام قائم کرنا چاہتے ہیں۔علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو مغربی ایشیا میں شکست ہوئی اور اب جنوبی ایشیا میں بحران پیدا کرنے کے درپے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ کمزور حکومتیں قائم ہوں اور وہ عوام کی مرضی کے خلاف عمل کریں۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کہتے ہیں کہ ہم غلامی قبول نہیں کرتے، خودمختاری اور استقلال چاہتے ہیں، نہ یہ کہ امریکی ہمارے لئے فیصلے کرتے رہیں، ہمارے عوام استکبار کے تسلط سے باہر آگئے اور ہمارا ملک پھر بھی امریکیوں کو فوجی اڈے نہیں دے گا۔

چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سارے نوجوان علماء اور فضلاء ہیں جو انقلاب کے دھارے میں پروان چڑھے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اولاً ہمارے پاس پروگرام ہونا ضروری ہے اور ہمارے پاس پوری دنیا میں ایسے جوانوں کا ہونا ضروری ہے، ثانیاً ہمارے ملک میں اسماعیلی، نوربخشی وغیرہ جیسے فرقے ہیں، چنانچہ ہمیں ان کے ساتھ ربط و تعلق رکھنا چاہیئے، وسیع رابطوں سے ہماری طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور امریکیوں کو شکست دے سکتے ہیں؟ حزب اللہ کیوں اور کیسے اس مقام پر پہنچی ہے؟ اس لئے کہ وہ ولی فقیہ کی مطیع محض ہے، چنانچہ ہمیں ولایت فقیہ کا مطیع محض ہونا چاہیئے، اس راستے پر گامزن ہونے کے لئے بصیرت کی ضرورت ہے، ہمیں مسائل کی تشریح کرنا چاہیئے اور انشاءاللہ ولی فقیہ کے پرچم تلے فاتح و کامیاب ہونگے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ عزاداری کونسل کا آن لائن اجلاس مرکزی سربراہ شعبہ عزاداری  علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں محرم الحرام اور صفر میں عزاداروں کے خلاف درج مقدمات اور کے پی کے میں متنازعہ نصاب تعلیم میں خاندان رسالت خصوصاً حضرت ابوطالب علیہ السلام کی شان میں گستاخی اور ملت جعفریہ کے علماء و اکابرین کے نام شیڈول فور میں ڈالنے جیسے موضوعات پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملت جعفریہ کے علماء و اکابرین نے تسلسل کے ساتھ متنازعہ نصاب تعلیم میں متنازعہ نکات اور تکفیری سوچ کی نشاندھی کی جسے نظر انداز کیا گیا۔ کے پی کے حکومت ملت جعفریہ کے تحفظات دور کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کی اصلاح کرے اور خاندان رسالت کی شان اقدس میں گستاخی کے مرتکب عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے حکومتوں کی جانب سے محرم اور صفر میں عزاداروں کے خلاف مقدمات کا اندراج شرمناک عمل ہے جو اھل تشیع کی مذہبی آزادی پر حملہ ہے۔ آئین پاکستان نے پاکستان کے شہریوں کو جس آزادی کی ضمانت دی ہے وہ چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئی جی پولیس پنجاب کا چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر جاری کردہ لیٹر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے جسے وکلاء کی مشاورت سے ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملت کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے ہر سطح پر ملت کے حقوق کی جنگ لڑے گی ان مقدمات کے حوالے سے آئندہ ھفتے ملتان اور اسلام آباد میں کانفرنسز کی جائیں گی۔

آن لائن اجلاس کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم عزاداری کونسل کے پی کے کے صوبائی سربراہ سید نیئر عباس جعفری، مرکزی دفتر کے مسؤل برادر ارشاد بنگش، عزاداری کونسل پاکستان کے ایڈووکیٹ سید حسنین بخاری، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید زعیم زیدی اور ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر کے صوبائی سربراہ علامہ سید یاسر سبزواری نے عزاداری سے متعلق ایف آئی آرز و ایجنڈا کے نکات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

وحدت نیوز(شکارپور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شعبہ عزاداری کونسل کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی کی ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم شکار پور اصغر علی سیٹھار و دیگر تنظیمی ذمہ داران کے ہمراہ ایس ایس پی شکارپور شیراز نظیر سے ملاقات۔

 علامہ مقصود علی ڈومکی نے چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر تحصیل لکھی غلام شاہ کے شہر چک کے مومنین پر درج ایف آئی آر پر اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیدل چل کر چہلم شہدائے کربلا میں شامل ہونا کسی طور پر بھی غیر قانونی عمل نہیں ہوسکتا۔ اھل تشیع کی مذہبی آزادی اور عبادت کا احترام ریاستی اداروں کے فرائض میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ 8 ربیع الاول کی شب چک سٹی میں اسیران اھل بیت علیھم السلام کی کربلا سے مدینہ منورہ واپسی کی یاد میں تاریخی عزاداری و مجلس عزا منعقد ہوتی ہے اس سلسلے میں سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ شکارپور ضلع ماضی میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے نشانے پر رہا ہے۔ کالعدم دہشت تنظیموں کی شرانگیز سرگرمیوں پر گہری نظر رکھی جائے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی شیراز نظیر نے کہا کہ پولیس عوام کی جان و مال کی حفاظت کو اپنا فرض اولین سمجھتی ہے۔ اس سلسلے میں ہمارا باہمی تعاون قیام امن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چک سٹی میں سالانہ مجلس عزا و عزاداری بسلسلہ واپسی قافلہ سادات اسیران شام کی سیکورٹی کے سلسلے میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔

اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایس ایس پی شیراز نظیر کو اھل سنت کے ممتاز عالم دین مولانا مفتی نظام الدین شامزئی کی کتاب عقیدہ ظہور حضرت مہدی علیہ السلام کا تحفہ پیش کیا۔ ملاقات کے دوران سابق ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان کماریو بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(کراچی)دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کی جانب سے ہفتہ وار اجتماعی دعائے توسل، مجلس اور ماتمداری بسلسلہ  شہادت جناب رسول خداﷺ و امام حسنؑ کا محفل شاہ خراسان روڈ پر انعقاد، مولانا نعیم الحسن نے دعا کی تلاوت کا شرف حاصل کیا، اور مجلس عزا سے خطاب کیا، مرثیہ و سوز خوانی شہریار مہدی و برادران نے کی، جبکہ نوحہ خوانی علی مرتضیٰ رضوی اور عدنان سیفی کربلائی نے کی، آغا نعیم الحسن نے جناب رسول خداﷺ و امام حسن مجتبیٰؑ کی حیات زندگی پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر دعا کمیٹی اور صوبائی رہنما ناصر حسینی نے سرکار حضرت عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر یوم شہادت امام حسن مجتبیٰؑ پر تعزیت کے لیے آنے والے عزاداران امام حسن مجتبیٰؑ اور خواتین، انتظامیہ و پولیس کی سرپرستی میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے بدتمیزی کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبداللہ شاہ غازی حضرت امام حسن مجتبیٰؑ کی اولادوں میں سے ہیں ان کے مزار پر ہمیں عزاداری و ماتمداری سے کوئی نہیں روک سکتا ہم انتظامیہ اور حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بے گناہ گرفتار عزاداروں کو فی الفور رہا کیا جائے اور جھوٹے مقدمات ختم کیئے جائیں۔

صوبائی رہنما آغا ناصر حسینی نے بلوچستان میں آرمی ہیلی کاپٹر کے کریش ہونے سے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت افسوسناک ہے ہم شہداء کے خانوادوں کو دلی ہمدردی و اظہار تعزیت پیش کرتے ہیں، آخر میں شہدائے ملت جعفریہ و  پاک فوج کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، اجتماعی دعا میں مومنین و مومنات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے متنازعہ نصاب تعلیم میں اہلبیتؑ کی شان میں گستاخیاں کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ٹیکسٹ بک بورڈ نے متنازعہ نصاب تعلیم میں اہل بیت علیہم السلام کی شان میں بدترین گستاخیاں کی ہیں جبکہ قاضی شریح جیسے دشمنان اہل بیت کی مدح کی گئی ہے، اور دشمنان اہل بیتؑ کو اسلام کے ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

 ایک مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ شیعہ، سنی علماء کرام اور اکابرین کی مسلسل نشاندھی کے باوجود نصاب تعلیم میں فرقہ وارانہ تکفیری سوچ پر مبنی متنازعہ مواد خصوصاََ حضرت عمران ابوطالب علیہ السلام اور خاندان رسالت کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے نواسہ رسول حضرت امام حسن علیہ السلام کی چوتھی پشت سے شہر قائد میں موجود امام زادہ حضرت عبد اللہ شاہ غازیؒ کے مزار پر عزاداری کرنے والے ملت تشیع کے مرد و خواتین پر پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کے بیہمانہ تشدد اور مقدمے کے اندراج کو غیر آئینی اور غیر انسانی سلوک قرار دیتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزار کے اندر لاٹھی چارج اور شیلنگ کرکے دربار کے تقدس کو بھی مجروح کیا گیا ہے، دربار کی توہین اور اختیارات سے تجاوز کرنے والے پولیس افسران اور دیگر عناصر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ قوم لاوارث نہیں ایسے متعصبانہ اقدامات کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے، عبداللہ شاہ غازیؒ ایک ولی اللہ ہیں، ان کے مزار پر تمام مکتبہ فکر کے لوگ اپنے طور طریقے سے عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عزاداری ہماری عبادت ہے، ہمیں اس سے روکا نہیں جا سکتا، گزشتہ روز عزاداروں پر پولیس گردی کے خلاف اگر حکومت کی جانب سے کوئی الیکشن نہ لیا گیا تو ملت تشیع حکومت اعوانوں کے سامنے احتجاج کا اپنا قانونی و آئینی حق رکھتی ہے، اولیاء اللہ کے مزارات کسی سے بھی مخصوص نہیں بلکہ یہ مزارات اسلام کی عزت اور پاکستان میں بسنے والے تمام مسالک کیلئے عزت و احترام کا مرکز ہیں، گزشتہ دنوں ایک کالعدم فرقہ وارانہ جماعت کے افراد نے اہل تشیع خواتین زائرین کو مزار سے نکالنے کی کوشش کی اور فرقہ وارانہ نعرے بازی کی جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہیں، جبکہ زائرین کی جانب سے یہ پروگرام باقائدہ پرمیشن لے کر کیا گیا تھا، شرپسندی و فرقہ واریت پھیلانے والے افراد کے خلاف حکومت کی جانب سے تاحال کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا گیا اور نہ ہی اب تک کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی ہے۔

علامہ باقر زیدی نے کہا کہ یہ دربار کسی کی شخصی یا فرقہ واریت پھیلانے والی کالعدم جماعت کی ملکیت نہیں بلکہ محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی ہے جو ایک سرکاری ادارہ ہے، حضرت بی بی پاک دامن، حضرت بری امام، حضرت لعل شہباز قلندر سمیت محکمہ اوقاف کی زیرنگرانی ملک میں متعدد مزارات ایسے ہیں جہاں عزاداری کی جاتی ہے، امام زادہ حضرت عبد اللہ شاہ غازیؒ میں عزاداروں کے خلاف دہشت گردی کے مقامات درج کرنے والے قانون کے بنیادی احکامات سے بھی نابلد ہیں، ایسے متعصب افسران کو فوری طور ہر برطرف کیا جانا چاہیئے جو عبادت کے آئینی حق کو دہشت گردی قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے زیر اثر پولیس گردی کا یہ معمولی واقعہ نہیں اس کے خلاف پورے ملک سے آواز بلند کی جائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree