وحدت نیوز (کراچی) ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، واقعہ اگر فرقہ وارانہ ہے تو قاتلوں کی گرفتاری عمل میں کیوں نہیں لائی گئی، شہر میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والا تیسرا ڈی ایس پی شہید کر دیا گیا، آئی جی سندھ کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف آپریشن کا کب آغاز کریں گے، ایک ہی روز میں 2 شیعہ پروفیشنلز ڈاکٹر انور علی عابدی، ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کی ٹارگٹ کلنگ کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما اصغر عباس زیدی نے گذشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے شیعہ ڈی ایس پی ذوالفقار زیدی کی نماز جنازہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ محب وطن فرض شناس قانون کے رکھوالوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جانا سکیورٹی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، اگر شہر میں دہشتگردوں کے ہاتھوں قانون کے رکھوالے محفوظ نہیں تو اس کا مطلب عوام کو بھی دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کراچی آپریشن کے باوجود گذشتہ کئی روز سے اس شہر میں بسنے والے اہم افراد کو قتل کرکے سماجی، تدریسی، کاروباری حلقوں میں خوف کی فضاء قائم کی اور اب قوم و ملک کے محب وطن محافظوں کا قتل اس بات کی دلیل ہے کہ یہ وہی دہشتگرد کالعدم تکفیری مدارس کی سوچ ہے جو اس میں ملک میں عدم استحکام دیکھنا چاہتے ہیں جنہوں نے جی ایچ کیو، آرمی پبلک اسکول، مساجد و امام بارگاہوں میں دھماکے کئے اور اب شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کو پھیلانا چاہتے ہیں جس میں وہ انشاءاللہ کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔
اصغر عباس زیدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا فوری نوٹس لے، شہر میں قائم دہشتگردی کے اڈے دینی مدارس کے نام پر دہشتگردوں کے پروڈکشن ہاؤس جہاں سے تکفیری دہشتگردوں کو پناہ ملتی ہے، ان کا فوری خاتمہ کیا جائے، اس سے قبل بھی ان مدارس سے ملک و اسلام دشمن دہشتگرد پکڑے جاتے رہے ہیں اور یہی مدارس کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنتے ہیں، ان کے خلاف کور کمانڈر کراچی ازخود نوٹس لیں، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی صفوں میں سے کالی بھیڑوں کو علیحدہ کریں، آئی جی اور وزیراعلٰی سندھ پولیس میں موجود کالعدم جماعتوں کے حمایت یافتہ، کالعدم دہشتگرد جماعتوں اور مدارس کو سکیورٹی فراہم کرنے والے افسران کے خلاف بھی کارروائی کریں، جو ڈپارٹمنٹ کے اندر بیٹھے پولیس کو فورس کو بدنام کر رہے ہیں، شہید ڈی ایس پی ذولفقار زیدی، ڈاکٹر انور علی عابدی کے قتل کی جی آئی ٹی تشکیل دی جائے، ملزمان کو میڈیا کے ذریعہ عوام کے سامنے لایا جائے۔