وحدت نیوز (کراچی) شہر قائد میں ایک بار پھر سر عام شیعہ ایڈوکیٹ کا قتل کراچی میں قائم امن کو سبوتاژ کر نے کی کوشش ہے، ایڈوکیٹ امیر حیدر ماہر پیشہ ور وکیل تھے ان کی وکالت کے شعبہ میں خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، کراچی کی مصروف ترین شاہراہ پر ایڈوکیٹ امیر حیدر کا قتل قا نون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے، جہاں امیر حیدر کا قتل ہوا اس سے چند فرلانگ کے فاصلہ پر پولیس ہیڈکواٹر ہے دہشتگرد کس طرح آرام سے ایک ایڈوکیٹ کو قتل کرکے بھاگ نکلے؟ کراچی آپریشن اپنے منطقی انجام تک جب پہنچے گا جب تکفیری دہشتگردوں اور مدارس کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے گی، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید رضا امام نقوی نے وحدت ہاوس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ، سیدرضا نقوی کا کہنا تھا کہ ایڈوکیٹ امیر حیدر کا قتل نہ صرف ملت جعفریہ بلکہ مملکت خداداد پاکستا ن کا بھی بڑا نقصان ہے،وہ ملک کا سرمایہ تھے ، امیر حیدر کے قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ہم کراچی بار ایسوسی ایش کو بھی ایڈوکیٹ امیر حیدر کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہیں، جبکہ ان کے اہل خانہ کے غم میں بھی برابر کے شریک ہیں، اس قتل کی ذمہ داری مکمل طور پرصوبائی حکومت پر عائد ہوتی ہے، حکومت فوری شہید امیر حیدر کے قاتلوں کو پکڑ کر انہیں عوام کے سامنے لائے۔ سید رضا نقوی کا کہنا تھا کہ پچھلے دو سالوں میں ۰۲ سے زائد وکلا کو ٹارگٹ کیا جاچکا ہے لیکن تا حال کسی ایک کا بھی قاتل گرفتار نہیں ہوا۔
سید رضا نقوی نے کراچی پولیس کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جس جگہ امیر حید ر کو دہشتگردوں نے اپنی بربریت کا نشانہ بنایا اس سے چند فرلا نگ کی دوری پر پولیس ہیڈکواٹر ہے، انہوں نے کراچی میں امن کے نفاذ کیلئے پاکستان رینجرز کی کوششوں کو سرہاتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن اپنے منطقی انجام تک اس وقت پہنچے گا جب تکفیری دہشت گردوں، کالعدم جماعتوں اور دہشت گردی کی ترویج کرنے والے مدارس کے خلاف کریک ڈاون کیا جائے گا ، انکا کہنا تھا کہ پر امن کراچی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں بھارتی ایجنٹوں کی موجودگی کا بھی انکار نہیں کیا جاسکتا مگر را کے یہ ایجنٹ مقامی تکفیری و کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں اور پاکستان دشمن عناصر کو استعمال کرکے ملک کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، گذشتہ روز گرفتار را کے ایجنٹ دہشتگرد جو محرم میں دہشتگردی کا ارادہ رکھتے تھے انکو نشانہ عبرت بنایا جائے اور انکے سہولت کار تکفیری دہشت گردوں کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔