The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری خانوادہ شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے ہیں ، علمدار روڈ پر جاری خانوادہ شہداء اورایم ڈبلیو ایم کی جانب سے جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کر تے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر دشمنان دین نے ہمارے کلیجے کو چھلنی کر دیا ہے ، بے درد حیوانوں نے وہشیانہ انداز میں ۲۵ بے گناہ مسلمانوں کو موت کی نیند سلا دیا،اس بربریت کے خلاف پورے پاکستان سمیت دنیا بھر میں با ضمیر انسانوں سے کہتا ہوں کے اپنے گھروں سے باہر نکلیں ،  اب ہم حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنے دےگے، جب تک حکمران ان دہشت گردوں کے خلاف کو ٹھوس کاروائی عمل میں نہیں لاتے ،میں شہیدوں کے ورثا ء سے, آپ سے وعدہ کرتا ہو کہ جب تک آپ کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم بهی گهر نہیں جائینگے۔

 

 ان کا کہنا تھا کہ شیعیان پاکستان کی جاری مسلسل نسل کشی کے بعد اب پانی سر سے اوپر ہو چکا ہے، کوئٹہ میں جاری احتجاجی دھرنے کی اتباء میں ملک بھر میں دھرنے دیئے جائیں ، جب تک خانوادہ شہداءکا حکم نہ ہو کوئی گھر کو نہ جائے ، حکمرانوں  نے ہمارے خون کو انتہائی سستا سمجھا ہو ا ہے، اب ہم پوری دنیا کو بتائیں گے کہ ہمارا خون کتنی قیمت رکھتا ہے، مدارس کے نام پر بنائے گئے دہشت گرد مراکز وطن عزیز کے کے لئے ناسور بن چکے ہیں ، صوبائی اور وفاقی حکومت ان دہشت گردوں سے ڈرتی ہے، ہم خوف کھانے والی قو م نہیں ، اگرہم  خوفزدہ لوگ ہو تے تو میدان میں نہ ڈٹے ہو تے بلکے کسی غار میں چھپے ہو تے۔ تحریک طالبان ہو یا لشکر جھنگوی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ، اب ملک گیر آپریشن باگزیر ہو چکا ہے، فوج آگے آئے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کر نے کے لئے قدم آگے بڑھائے، قوم فوج سے ایک قدم آگے کھڑی ہو گی  ۔

وحدت نیوز(مظفر آباد) مستونگ دہشتگردانہ واقعہ حکومتی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔زائرین کی بسوں کو نشانہ بنانے والے طاغوتی طاقتوں کے ایجنٹ ہیں،ریاستی اکابرین کا ردِ عمل ۔ دہشتگرد لادینیت کی سوچ رکھتے ہیں،کوئٹہ میں انکے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن ناگزیر ہے،وزیر داخلہ و صوبائی حکومت واقع کو سنجیدگی سے لیں، آج دربار سہیلی سرکار پر منعقدہ میلاد کانفرنس میں سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوں گے۔ان خیالات اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ تصور نقوی الجوادی نے آئی ایس او آزادکشمیر کے صدر سید وقار کاظمی، مولانا طالب ہمدانی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ یہاں وحدت سیکریٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔بے گناہ زائرین پرحملے کرنے والوں کے خلاف موثر کاروئی تک ہوئے پورے آزادکشمیر میں دھرنے کرنے کا اعلان، انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار صورتحال کو سنجیدگی سے لیں۔پاکستان کی سلامتی عوامی جان ومال کی حفاظت کیلئے تمام مصلحتیں بالا طاق رکھ دی جائیں۔انہوں نے کہا کہ تمام محب وطن طبقوں ، افواج پاکستان اور بے گناہ شہریوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔یہ روش نظرانداز کر کیملک کو تباہی کے دھانے کھڑا کر دیا گیا ہے،جہاں مٹھی بھر دہشتگرد فوج اور عوام کا متحان لے رہے ہیں۔علامہ تصور نقوی الجوادی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام میلاد مصطفے ؐ کانفرنس کے شرکاء سانحہ مستونگ کیخلاف احتجاجََ سیاہ پٹیاں بازوؤں پر باندھ کر شریک ہونگے۔

وحدت نیوز(کو ئٹہ) ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے دوران دھرنا پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کہا کہ مستونگ میں بد ترین دہشت گر دی کے واقعے کی شدید الفا ظ میں مذمت کر تے ہیں ، چند کلو میٹر پر مشتمل علا قے میں آئے دن معصوم انسا نوں کو نشا نہ بنا یا جا تاہے اور قا تل بڑے آرام سے ہر دفعہ بہ آسانی فرار ہو نے میں کامیا ب ہو جا تے ہیں،خانوادہ شہدائے نے دھرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ، مجلس وحدت مسلمین خانوادہ شہداء کے فیصلے میں ان کے ساتھ ہے، اب مذاکرات صوبائی حکومت نہیں وفاقی حکومت سے ہو نگے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ دھرنے کی تائید میں ملک گیر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے، جب تک خانوادہ شہداء دھرنا ختم نہیں کریں گے پوری قوم اور مجلس وحدت مسلمین احتجاج جاری رکھے گی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ زائرین پر حملوں کے بعد حکومت وقت سے اس حوالے سے جب بھی پو چھاجا تا ہے تو وہ اس با ت کو دلیل بنا کر پیش کر تی ہے کہ تفتان سے آنے والے مسا فر وں کو مکمل سیکو رٹی فراہم کی گئی تھی کہہ کر اپنا جا ن چھڑا لیتے ہے لیکن چھوٹے سے علاقے پر محیط دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کر نے اور اُن کا نیٹ ورک تھوڑنے کے حوالے سے کو ئی اقدا م نہیں اُٹھا تی جو اس با ت کا ثبو ت ہے کہ حکومت دہشت گر دوں کے خلاف موثر کار وائی عمل میں لا نے پر سنجیدہ نہیں اور دہشت گر دوں کو کھلی چھوٹ ہے جس کی وجہ سے دہشت گردوں نے مستونگ ،درین گڑھ ا ور گر د و نوا ح میں اپنی ریا ست قا ئم کر رکھی ہیں گزشتہ ماہ اسی علاقے میں ان آدم خوروں کے حملے سے زائرین کی بس مکمل طور پر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی تھی جس سے درجنون خوا تین ،مرد اور بچے زخمی اور ایک زائر شھید ہوا تھا لیکن ان واقعا ت سے صا ف پتہ چلتا ہے حکومت کے پا س یاتو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے کے اختیا رات موجو د نہیںیا اس حوالے سے مکمل غیر سنجیدہ ہے اور اگر یہ حکومت عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو انہیں اقتدار میں رہنے کا کو ئی حق نہیں۔مجلس وحدت مسلمین پا کستان اس سا نحہ کے خلا ف پو رے ملک میں یوم سوگ کا ا علا ن کر تی ہے اوروفا قی اورصو با ئی حکومت سے صوبے میں امن و امان قا ئم کرنے کا پرُ زور مطالبہ کر تے ہو ئے دہشت گر دوں کے خلاف بھر پور آپر یشن کا مطا لبہ کر تی ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر کوئٹہ کے قریب زائرین کی بس پر حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت نوجوانوں، بڑوں اور بزرگوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی، شدید سردی کے باوجود شہریوں کی کثیر تعداد مظاہرے میں شریک ہوئی اور دہشت گردی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کتبے، پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی، طالبان اور حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین لبیک یاحسین (ع)، لبیک یاحسین (ع) کا شعار بلند کرتے رہے۔ مظاہرے کی قیادت علامہ امتیاز کاظمی، علامہ جعفر موسوی اور سید اسد عباس نقوی نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ حسن ہمدانی، علامہ ناصر عباس فاطمی، سید حسن زیدی، مظاہر شگری و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 

رہنمائوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی پرزور مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور کوئٹہ اور اس کے نواح میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ان کے ٹریننگ کیمپوں کے خلاف آپریشن کرے۔ مقررین نے کہا کہ زائرین کی بسوں کو نشانہ بنانا دہشت گردوں کا معمول بن چکا ہے اور حکومت کی بے حسی کی انتہا ہے کہ ہر بار صرف مذمتی بیان دے کر اپنی ذمہ داری سے عہدہ برا ہو جاتی ہے۔ رہنمائوں نے مزید کہا کہ زائرین کی بس پر یہ کوئی پہلا حملہ نہیں، اس سے قبل بھی اسی روٹ پر متعدد حملے ہو چکے ہیں لیکن حکومت اس بات کا جواب دے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی، سکیورٹی ادارے کہاں ہیں؟

 

رہنمائوں نے کہا کہ دہشت گرد حکومت کی صفوں میں موجود ہیں، اگر حکومت نے ملت تشیع کو تحفظ فراہم نہ کیا تو مجلس وحدت مسلمین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، جس کے بعد کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہماری حب الوطنی کو بزدلی سے تعبیر نہ کیا جائے۔ ہم کربلائی ہیں اور اگر ہم نے اسلحہ اٹھا لیا تو  یہاں دہشت گرد بچیں گے نہ دہشت گردوں کے سرپرست، بلکہ ہم نجس دہشتگردوں پر پاک وطن کی مقدس زمین تنگ کر دیں گے، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔ بعدازاں مظاہرین پرامن طریقے سے منتشر ہوگئے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) گذشتہ روز مستونگ میں زائرین کی بس پر ہونے والے حملے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام شہداء چوک کوئٹہ میں دھرنا شروع ہوگیا ہے جس میں مرد و خواتین کی بڑی تعداد شریک ہے۔ شرکاء شہداء کے جنازوں کو لئے کھلے آسماں تلے سراپا احتجاج ہیں اور حکومت سے سوال کر رہے ہیں کہ آخر کب تک ان پر حملے ہوتے رہیں گے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے محض تماشائی کا کردار ادا کریں گے۔ دھرنے میں کوئٹہ سے ایم ڈبلیو ایم کے ایم پی اے محمد رضا رضوی سمیت مختلف شخصیات شریک ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 11:30 بجے رہنماؤں کی پریس کانفرنس ہوگی جس میں وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ دوسری طرف کوئٹہ شہر میں شٹر ڈان ہڑتال ہے جس کے باعث نظام زندگی بالکل معطل ہے۔ پاکستان بھر کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں نے مستونگ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز ہونیوالے واقعہ کی ذمہ داری بھی لشکر جھنگوی نے قبول کی ہے۔

 

دیگر ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے درین گڑھ کے مقام پر ایران سے کوئٹہ آنے والے زائرین کی بس پر گذشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے 28 افراد میں سے 26 کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ 2 کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ میتیں سی ایم ایچ سے علمدار روڈ نیچاری امام بارہ منتقل کر دی گئی ہیں۔ سی ایم ایچ میں 40 زخمی زیر علاج ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین نے میتوں کے ہمراہ علمدار روڈ پر دھرنا دے دیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے مستونگ میں زائرین کی بس پر ہونے والے بم دھماکے اور شیعہ رہنما وجاہت نقوی کی شہادت کیخلاف نمائش چورنگی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرہ کی قیادت علامہ علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن نے کی۔ اس موقع پر شرکاء کی بڑی تعداد نے شیعہ نسل کشی کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرے سے خطاب میں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سانحہ مستونگ اور وجاہت نقوی کی شہادت کی ذمہ دار وہ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں ہیں جو ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے قاتل طالبان سے مذاکرات کی بات کرکے ان کی جنایت کاریوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتی ہیں، یہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنی پالیسی کو واضح کریں اور ملکی سالمیت کو چیلنج کرنے والے، پاک فوج، اولیاء کے مزارات اور بے گناہوں کا خون بہانے والے طالبان سے اظہار برات کریں ورنہ پاکستان بھر کی مظلوم عوام ان جماعتوں کو اسمبلیوں میں جانے سے روکیں گی۔

 

رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردوں کا راج ہے، نام نہاد آپریشن کے نام پر کئی افراد کی گرفتاریاں کرنے والے ایڈیشنل آئی جی اب تک ٹارگٹ کلنگ پر قابو پانے میں ناکام ہیں، وجاہت نقوی کی شہادت سندھ حکومت، پولیس اور رینجرز میں شامل کالی بھیڑوں کی طالبان دہشت گردوں سے ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ رہنماوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ صوبے بھر میں بالخصوص مستونگ میں دہشت گردوں کے خلاف فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور کراچی میں وجاہت نقوی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کوئٹہ میں ایک بار پھر زائرین کی بس پر افسوسناک حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کو ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور منظّم شیعہ کشی کا تسلسل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ زائرین کی بسوں پر تسلسل کے ساتھ حملے سکیورٹی اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ان علاقوں میں جہاں دہشت گردوں کی تربیت گاہیں موجود ہیں فوجی آپریشن ناگزیر ہے۔ فوجی آپریشن نہ ہونے کیصورت میں قیام امن ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اور اس طرح کے واقعات حکومت کی بزدلانہ عمل اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کا نتیجہ ہے۔ وطن عزیز پاکستان کی افواج پر افسوسناک حملے سمیت دیگر دہشتگردی کے واقعات کے بعد بھی مذاکرات کا ڈھنڈورا پیٹنا لمحہ فکریہ ہے۔ جب تک دہشت گردوں اور باغیوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا نہیں جاتا یہ سلسلہ رک نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن طاقتیں ملک کو خانہ جنگی کی دھکیلنا چاہتی ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) گذشتہ روز مستونگ میں زائرین امام رضا علیہ السلام کی بس پر ہو نے والے خودکش بم دھماکے میں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے میڈیا سیل کے رکن باسط علی ولد محمد ابراہیم بھی شہید ہو گئے ہیں ، شہید باسط علی ایک ہفتہ قبل ہی زیارت مقدسہ ایران ،عراق کے بعد واپس کوئٹہ پہنچے تھے، گذشتہ رات تفتان بارڈر سے کوئٹہ آنے والے قافلے کے استقبال کے لئے جانے والے باسط علی بھی مستونگ کے مقام پرتکفیری دہشت گردوں کے بم حملے کا نشانہ بن گئے ، شہید باسط علی کا شمار کوئٹہ کے ماہر فوٹو گرافرز میں ہو تا تھا ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) ایران سے کوئٹہ آنے والی زائرین کی بس کو مستونگ کے قریب نشانہ بنایا گیا۔ خودکش حملہ آور نے سو کلوگرام بارود سے بھری گاڑی بس سے ٹکرا دی، جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کی جگہ پر قیامت صغریٰ کا منظر ہے، دور دور تک انسانی اعضا اور سامان بکھرا پڑا ہے۔ دھماکے میں سکیورٹی کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ انہیں کوئٹہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ دہشت گردی کے واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر مختلف تنظیموں نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کوئٹہ میں ایک روزہ ہڑتال کی کال دی ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان عبدالمالک بلوچ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، آصف زرداری، الطاف حسین، عمران خان، منور حسن اور دیگر رہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ادھر کوئٹہ کے اسپتال میں موجود ایم ڈبلیو ایم کے ایم پی اے محمد رضا نے "اسلام ٹائمز" کو بتایا ہے کہ ابتک 39 زخمیوں کو لایا گیا ہے، جن میں سے 2 اسپتال پہنچ کر شہید ہوگئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کی اطلاع کے مطابق، جائے وقوع پر 18 ڈیڈباڈیز پڑی ہیں، امدادی ٹیمیں پہلی فرصت میں زخمیوں کو اسپتال منتقل کر رہی ہیں۔


 
واضح رہے کہ بلوچستان میں زائرین کی بس پر حملہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں۔ دہشتگرد اس سے پہلے بھی درجنوں افراد کو موت کی نیند سلا چکے ہیں۔ یکم جنوری دو ہزار چودہ کو ایران سے آنے والی زائرین کی بس کوئٹہ مشرقی بائی پاس پر نشانہ بنی۔ واقعہ میں تین افراد جاں بحق اور انچاس زخمی ہوئے۔ اس سے پہلے چھبیس اکتوبر دو ہزار تیرہ کو مستونگ میں بس کو اڑانے کی کوشش کی گئی، جسے ناکام بناتے ہوئے دو ایف سی اہلکار جام شہادت نوش کرگئے۔ تیس دسمبر دو ہزار بارہ کو بھی مستونگ میں ہی زائرین کے خون سے ہولی کھیلی گئی۔ دہشتگردوں کے حملے میں انیس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔ اسی سال اکیس دسمبر کو بھی زائرین کی بس نشانہ بنی۔ دہشتگردوں نے تین افراد کی جانیں لے لیں۔ انیس ستمبر دو ہزار بارہ کو بھی دہشتگردی کے واقعہ میں تین زائرین جاں بحق اور نو زخمی ہوئے۔ آٹھ جون دو ہزار بارہ کو ایران جانے والی بس کو نشانہ بنایا گیا جس میں چھ افراد جان سے گئے۔ اسی ماہ کی گیارہ تاریخ کو بھی ایک بس کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اڑا دیا گیا۔ دوسری جانب کالعدم لشکر جھنگوی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

 

دیگر ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں بس کے قریب دھماکہ ہوا ہے۔ لیویز ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے 80 کلومیٹر دور مستونگ کے علاقے میں زائرین کی بس میں دھماکہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق زائرین کی دو بسیں ایران سے تفتان کے راستے کوئٹہ آ رہی تھیں کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے بعد بس میں آگ لگ گئی۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق بس پر حملے میں 24 افراد جاں بحق جبکہ متعدد سے زائد زخمی ہوگئے اور زخمیوں میں زیادہ تر لیویز اہلکار شامل ہیں، زخمیون کو قریبی اہسپتال متقل کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق بس پر حملے میں 100 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بس میں سوار تمام افراد شہید ہوگئے ہیں۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے کراچی میں ایکسپریس نیوز کے کارکنوں کی شہادت پر تعزیت کرنے کے لیے ملتان میں ایکسپریس نیوز کے دفتر کا دورہ کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی سیکرٹری وحدت یوتھ سید فضل عباس نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، محمد عباس صدیقی، ثقلین نقوی، مرزا وجاہت علی اور آئی ایس او کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شامل تھے۔ وفد نے اس موقع پر ریذیڈنٹ ایڈیٹر سے ملاقات کی اور کراچی میں ہونے والے واقعے کے شہداء کی ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ ریذیڈنٹ ایڈیٹر نے ایم ڈبلیو ایم کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں کسی بھی شخص کو اجازت نہیں کہ وہ کسی بے گناہ کی جان لے۔ ایک مخصوص مائنڈ سیٹ طاقت کی بناء پر ملک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ ایکسپریس نیوز پر ہونیوالا اس بات کا شاہد ہے کہ ہم کسی بھی ملک دشمن طاقت کی حمایت نہیں کرتے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنمائوں نے کہا کہ ہم ایکسپریس نیوز کے کارکنوں کی شہادت پر ایکسپریس فیملی کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور آپ کی جرات اور استقامت کی داد دیتے ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ آپ کا ادارہ اسی طرح ملک دشمن عناصر کو بے نقاب کرتے رہے گا

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree