وحدت نیوز(فیصل آباد) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ امریکہ کی دھمکی اور تھپکی دونوں خطرناک ہیں۔ نماز پڑھتے سکیورٹی اہلکاروں پر خودکش حملہ کرنا کون سی شریعت ہے۔ اوبامہ سے نوبل امن انعام واپس لیا جانا چاہیے کیونکہ اوبامہ جنگی مجرم ہے۔ مسلم لیگ (ن) کو امریکی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے حکومت ملی ہے۔ انتہا پسندی پاکستان کی بقا کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ دہشت گردوں سے ڈرنا نہیں لڑنا ہوگا۔ حکمران عوام کی خوشی اور خوشحالی کو ترجیح بنائیں۔ قانون سازی کے بغیر فرقہ واریت پر قابو پانا مشکل ہے۔ امن پسندوں کو دیوار کے ساتھ لگانے کے نتائج خطرناک ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی، انجمن طلبائے اسلام کے مرکزی صدر اسد خان جدون اور انجمن اساتذۂ پاکستان کے مرکزی صدر پیر محمد اطہرالقادری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ قاتلوں کو شہید کہنے والے گمراہ اور امن دشمن ہیں۔ صوبائیت، لسانیت اور فرقہ واریت ملک کے لیے ناسور بن چکی ہے۔ امریکہ کی دوستی دشمنی سے زیادہ خطرناک ہے۔ پاکستان میں زندگی مہنگی اور موت سستی ہوچکی ہے۔ حکمران بہتے خون کو روکنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائیں۔ پاکستان میں حکام کے احتساب کا نظام غیر مؤثر ہوچکا ہے۔ فرقہ وارانہ قتل و غارت کی نئی لہر خطرے کی گھنٹی ہے۔ قوم امن پسندوں اور امن دشمنوں کو پہچان چکی ہے۔ حکمرانوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن قدم نہ اٹھایا تو ملک میں خانہ جنگی شروع ہوسکتی ہے، کیونکہ تمام شہروں میں طالبان کی پناہ گاہیں موجود ہیں اور ملک کا ہر شہر وزیرستان بن چکا ہے جس کی وجہ سے پوری قوم عدم تحفظ کا شکار ہے۔ عدل و انصاف معاشرے کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت کی چھ ماہ کی کارکردگی مایوس کن ہے اور نئے حکمران عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ حکمران عوامی بے چینی کو محسوس کریں۔ ملکی خارجہ پالیسی آزاد اور خودمختار ہونی چاہیے۔ امن کی بحالی ملک اور عوام کی پہلی ضرورت ہے۔