ایم ڈبلیوایم نے 33 دنوں میں 40 سے زائد شہید کیے گئے افراد کی تفصیلات جاری کردیں

06 دسمبر 2013

وحدت نیوز(کرائم رپورٹ) مجلس وحدت مسلمین نے یکم نومبر سے تین دسمبر تک ہونے والی شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق، یکم نومبر سے لیکر تین دسمبر تک 40 سے زائد شیعہ افراد کو ملک کے مختلف شہروں میں ٹارگٹ کرکے شہید کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، یکم نومبر کو بلوچستان میں ہزارہ شیعہ برادری پر فائرنگ کی گئی جس میں 6 افراد شہید ہوئے، تین نومبر کو کراچی میں سپارکو آفس کے سامنے فائرنگ سے ماہر فلکیات حسن نامی شخص شدید زخمی ہوگیا۔ 4 نومبر کو کراچی ہی میں ڈاکٹر شیر علی پر فائرنگ کی گئی جس سے وہ جاں بحق ہوگئے۔ اسی روز ہی طارق روڈ پر فائرنگ سے ملتان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر نسیم عباس اپنے دوست شہباز علی کے ہمراہ جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ کے ایک اور واقعہ میں گلشن اقبال میں عباس ٹان کے رہائشی شان محمد بخش ذوالجناح سمیت دم توڑ گئے۔

 

7 نومبر کو شہداد کوٹ میں کالعدم  اہل سنت والجماعت کی ریلی سے ہسپتال چوک میں شیعہ دکانوں پر فائرنگ کی گئی جس میں 12 شیعہ افراد زخمی ہوگئے۔ اسی روز ہی کراچی کے علاقے ملیر کھوکھر اپار امام بارگاہ حیدری مشن کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں سیدمختار حسین زندگی کی بازی ہار گیا۔ 9 نومبر کو ٹھٹھہ کے علاقے سٹی دڑومیں مجلس امام حسین پر فائرنگ کی گئی جس میں 6 عزادار زخمی ہوگئے۔ اسی روز ہی گوجرانوالہ کے علاقے شاہ رخ کالونی میں نماز صبح کے وقت نامعلوم افراد مسجد و امام بارگاہ زینبیہ میں گھس کر فائرنگ کی اور تین نمازیوں کو شہید کردیا۔ 11 نومبر کو شہرقائد کراچی کے علاقے خدا کی بستی میں جلوس عزا پر حملہ کیا گیا جس میں 7افراد زخمی ہوگئے۔

 

12 نومبرکو علی پور کے علاقے خان پور ڈومہ میں فائرنگ سے 4 اور خیرپور گمبٹ میں جلوس پر فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے ایک زخمی دم توڑ گیا۔ اسی روز ہی لاہور کے علاقے دھوپ سڑی میں7 محرم کے جلوس پر فائرنگ سے ایک عزادار شہید اور پانچ زخمی ہوگئے۔ 14 نومبرکو نارتھ کراچی میں مسجد و امام بارگاہ مصطفوی کے باہر بم حملہ میں 2 افراد زخمی ہو گئے۔ اس سے قبل پہاڑ گنج میں امام بارگاہ ابو فضل عباس کے قریب دھماکے میں 2 زخمی ہوئے۔ ایک دن میں تین امام بارگاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔ 14 نومبرکو ہی خوشاب محلہ اسلام پورہ میں مجلس کیلئے جانے والے عزاداران پر حملہ کیا گیا جس میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔ 15 نومبرکو کراچی کے علاقے ناگن چورنگی کے نزدیک امام بارگاہ زین العابدین کے قریب کریکر دھماکے کیا گیا جس میں دو عزادار زخمی ہوگئے۔

 

16 نومبرکو ہنگو میں جلوس عاشورا پر دہشتگردوں نے مارٹر حملے گولے پھینکے تاہم کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ 16 نومبر کو ہی مظفرآباد آزاد کشمیر میں جلوس پر پتھرا ہوا جس سے 20 عزادار زخمی ہوگئے۔ میڈیاری کوٹلی میں بھی جلوس پر پتھراو اور فائرنگ سے 5 عزادار زخمی ہوئے۔ 18 نومبرکو چشتیاں میں دہشتگرد ایوب نے سینکڑوں لوگوں کے ساتھ امام بارگاہ پر حملہ کیا، دہشتگردوں نے امام بارگاہ کو مکمل طور پر نذر آتش کردیا جبکہ وہاں پر موجود پانچ افراد کو زخمی کردیا گیا۔ 18 نومبر کو ہی کوہاٹ میں دہشتگردوں نے امام بارگاہ سید حبیب پر حملہ کیا جس میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد شہید ہوگئے۔ تیراہ بازار میں شیعہ دکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا، فوج طلب کرلی گئی اور کرفیو نافذ کردیا گیا۔

 

19 نومبر کو جامشورو میں تکفیری دہشتگردوں نے حسینی امام بارگاہ پر نصب علم مبارک شہید کر دیا۔ اسی روز ہی گجرات یونیورسٹی کے ڈائریکٹر شبیر حسین شاہ اپنے ڈرائیور خادم حسین سمیت جلال پور روڈ پر یونیورسٹی جاتے ہوئے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہو گئے۔ 20 نومبر کو کراچی میں قصبہ کالونی جعفریہ امام بارگاہ کے پاس دہشتگردوں کی فائرنگ سے دانش رضوی شہید ہو گیا اس واقعہ میں تین افراد زخمی ہوئے۔ 22 نومبر کو کراچی کے علاقے انچولی میں بلاک 17 اور 20 کو ملانے والی روڈ پر دو پلانٹڈ بم دھماکے کیے گئے جس کے نتیجے میں چھ افراد شہید اور کئی دکانیں اور گھر تباہ ہوئے۔ اس واقعہ میں دو اہل سنت برادران بھی شہید ہوگئے۔ 24 نومبر کو شبلان پارا چنار میں دو دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں 2 افراد محمد حسین اور سرفراز علی شہید ہو گئے۔ جبکہ خاتون سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔

 

24 نومبر کو کوئٹہ کے علاقے کیرانی روڈ پر ایک شیعہ عزادار محمد عارف کو فائرنگ کرکے شہید کر دیا گیا۔ 25 نومبر کو کراچی کے علاقے سرجانی میں منیر حسین کو اہلیہ کے ہمراہ شہید کر دیا گیا۔ 26 نومبرکو حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد نمبر2 میں مجلس وحدت مسلمین کے علاقائی رہنما سید اختر زیدی کو فائرنگ کرکے شہید کر دیا گیا۔ 27 نومبرکو ضلع دادو کے علاقے جوہی بچل خان رند میں احمد شاہ بخاری کے مزار کو مسمار کر دیا گیا اور علم پاک کی بیحرمتی کی گئی۔ 29 نومبر کو کراچی کے علاقے گلشن مسکن چورنگی کے پاس دہشتگردوں کی فائرنگ سے کراچی یونیورسٹی کے طالب علم شباب حیدر اپنے اہلسنت دوست حمزہ کے ساتھ شہید ہو گئے۔ یکم دسمبر سے لیکر تین دسمبر تک علامہ دیدار حسین جلبانی سمیت پانچ افرد کو شہید کردیا گیا۔ پولیس ان واقعات میں ملوث کسی ایک بھی ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree