وحدت نیوز(کوئٹہ) مرکزی دفتر مجلس وحدت مسلمین ہزارہ ٹاون نزد پل سفید میں محترم آغا رضا صاحب، سابقہ MPA اور وزیر قانون بلوچستان آف MWM کی طرف سے سانحہ ہزار گنجی کے شدید زخمیوں کے فیملیز کو بعد از تحقیقات مزید مالی امداد کی گئی کیونکہ انکی حالت مزید نازک ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی آغا رضا کی جانب سے سانحہ ہزار گنجی کے متعدد زخمیوں کی مالی امداد کی جاچکی ہے۔خداوند ہمارے دوستوں کی اس قلیل خدمت کو اپنے بارگاہ میں قبول کرے۔ آمین۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان ضلع علمدار کوئٹہ کے جانثاران امام عصر عج کنونشن کا انعقاد محترم انوار نقوی کی رہائش گاہ پرکیا گیا ، جہاں ضلع علمدار کے نئے سیکریٹری جنرل کا الیکشن بھی ہوا۔

محترم سید عباس صاحب، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری بلوچستان نے بطور اسٹیج سیکریٹری فرائض انجام دیتے ہوئے پہلے پپل تلاوت کلام پاک کیلئے قاری مہدی کو دعوت دیا اور اسکے بعد منقعبت خوانی کیلئے طالب حسین صاحب کو مدعو کیا جنہوں نے اپنے نورانی و پر تاثیر آواز سے شرکاء کے دلوں کو پُرنور کیا۔

ضلعی الیکشن میں تمام یونٹس کے سیکریٹری جنرل و ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے ووٹ ڈالے مرکزی نگران، انتخابی الیکشن کمیشن اور باقی یونٹ ممبران کی موجودگی میں۔

انتخابی الیکشن کمیشن کے رکن و صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ برکت علی مطھری صاحب نے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد محترم ارباب لیاقت علی صاحب کو نیا سیکریٹری جنرل، ضلع علمدار منتخب ہونے کی خوشخبری دی۔

کنونشن کے شرکاء سے علامہ مختار امامی، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل، MWM پاکستان اور علامہ سید ھاشم موسوی صاحب، مرکزی رکن شوریٰ عالی، MWM پاکستان نے خطاب کئے۔

بالآخر میں دعائے امام زمان عج کیساتھ علامہ ولایت حسین جعفری صاحب، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل، MWM بلوچستان نے کنونشن کا اختتام ہوا۔نماز ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئی۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی معاون مسئول تنظیم سازی محترمہ غزالہ جعفری نے ضلع حیدرآباد میں جمال شاہ کے مقام پر نیا یونٹ قائم کیاایڈووکیٹ محترمہ مہوش کو یونٹ کا سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا اس کیساتھ ہی چھ ماہ کا تنظیمی شیڈول بھی یونٹ ممبران کو دیا گیا جس میں ہفتہ وار دعا و دروس کی محافل اور مختلف تنظیمی علمی اور فکری پروگرام کا انعقاد کرنا شامل ہےاس موقع پر محترمہ غزالہ جعفری نے معاشرے میں تنظیم کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) مجلسِ وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے انٹرا پارٹی الیکشن مرکزی امان بارگاہ قدیمی میں منعقد ہوا جس میں ضلعی شوریٰ کی کثیر تعداد نے شرکت کی،الیکشن میں آئندہ تین سال کے لئے علامہ علی اکبر کاظمی کو بھاری اکثریت سے ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا گیا، صوبائی سیکرٹری جنرل مجلسِ وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبد الخالق اسدی نے نومنتخب سیکرٹری جنرل سے حلف لیا۔

 الیکشن کمیشن کے فرائض علامہ ضیغم عباس، علامہ شیر علی انصاری اور برادر مظاہر شگری نے سر انجام دیے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے تقریب میں پاکستان تحریک انصاف راولپنڈی، جماعت اسلامی راولپنڈی، منہاج القرآن راولپنڈی کے رہنماوں سمیت دیگر سیاسی مذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔

نومنتخب سیکرٹری جنرل ضلع راولپنڈی علامہ علی اکبر کاظمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انشاءاللہ مجلسِ وحدت مسلمین راولپنڈی اتحاد بین المسلمین اور ملکی ترقی و استحکام کے لئے اپنا سفر جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ کہ ہم عالمی استکبار امریکہ اور اس کے حواریوں کو ہر میدان میں رسوا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریںگے اور مظلومین جہاں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) بڑھتی ہوئی امریکی جارحیت نے خطے کے امن کو خطر ے میں ڈال دیا ہے، مڈل ایسٹ سے لے کر افغانستان ہر طرف امریکی مسلط کردہ جنگوں پر اسلامی ممالک کے سربراہاں کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے، ان خیالات کا اظہار مرکزی ترجمان مجلس وحدت مسلمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیاء سمیت عرب ممالک کی معدنی وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ہے پڑوسی ملک ایران کے خلاف جنگ کرنے کے مذموم عزائم کو لے کر آئے روز خلیج فارس میں ڈرامائی واقعات گھڑے جار ہے ہیں یہ ایک منظم منصوبہ بندی جاری ہے ۔حکومت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی واضح کرتے ہوئے دنیا کو یہ باور کرائیں کہ خطے میں امریکی مذموم عزائم کی کسی بھی صورت حمایت نہیں کرینگے۔ گزشتہ ادوار کی غلط پالیسوں کے نتیجے میں پاکستانی عوام نے بے شمار جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے ۔ ہم مذید کسی ایڈونچر کا حصہ نہیں بن سکتے ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) صدی کی ڈیل جس کا بانی امریکہ اور اسرائیل ہیں ، اس ڈیل کے بارے میں اس سے قبل مقالہ جات میں قارئین کی خدمت میں حقائق بیان کئے جا چکے ہیں ۔ کس طرح امریکہ اور اسرائیل مل کر خطے کی چند عرب ریاستوں کے ہمراہ فلسطین کا سودا کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔ غرب ایشیاء کے ممالک میں اپنے پنجوں کو گاڑھنے کے لئے امریکہ و اسرائیل نے داعش کے قیام و مدد کے بعد اب نیا راستہ اختیار کر لیا ہے جس کو صدی کی ڈیل کہا جا رہاہے ۔

 اس ڈیل کا چرچہ گذشتہ ڈیڑھ برس سے گونج رہا ہے اور عنقریب اب یہ ڈیل اپنے مقرر کردہ منصوبہ کے تحت بحرین کے دارلحکومت منامہ میں جون کے آخری ہفتہ میں سنائی جائے گی اور پھر تمام مسلمان و عرب ممالک سے اس پر دستخط کرنے کو کہا جائے گا ۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ صدی کی ڈیل ناکام ہو گی تو یہ بات کوئی معمولی بات نہیں ہے مگر دوسری طرف حقیقت یہی ہے کہ صدی کی ڈیل کو مزاحمت کا سامنا ہے ۔

یہ مزاحمت فلسطین کی مزاحمت ہے لہذا اگر اب یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ صدی کی حقیقت ڈیل نہیں بلکہ فلسطینیوں کی مزاحمت ہے جو دنیا کی سپر طاقتوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن چکی ہے ۔ فلسطینیوں کا مسلسل حق واپسی احتجاج اور مارچ اس ڈیل کو ناکام کرنے کے لئے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ کیونکہ امریکہ اس ڈیل کے تحت یہی چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کا واپسی کا حق ختم کر دیا جائے اور فلسطین سے جبری طور پر جلا وطن کئے گئے فلسطینی اپنے مقبوضہ علاقوں میں واپسی کا مطالبہ نہ کریں ۔

 دوسری طرف پوری دنیا میں اس وقت فلسطینیوں کے حق واپسی کی گونج سنائی دے رہی ہے اور یہی بات امریکہ اور اس کے شیطان حواریوں کے لئے پریشانی کا باعث بن رہی ہے ۔ اگر فلسطین کی سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کی بات کی جائے تو سب کے سب ایک ہی صفحہ پر نظر آ رہے ہیں ۔ فلسطینی اتھارٹی کہ جس کے فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں کے ساتھ اختلافات موجود ہیں لیکن صدی کی ڈیل کے معاملہ پر فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او نے بھی واضح موقف اپنا رکھا ہے اور کہا ہے کہ صدی کی ڈیل کو مسترد کرتے ہیں اوع امریکہ فلسطین کی با غیرت اورشجاع قوم کو پیسوں سے خرید نہیں سکتا ۔ فلسطین کے عوام نے ستر سالہ جد وجہد صرف اس لئے کی ہے کہ فلسطین آزاد ہو اور یہاں بسنے والے عرب فلسطینی اپنے وطن اور گھروں کو واپس آ سکیں ۔

 اسی طرح فلسطین کے پڑوس میں موجود اردن کی حکومت نے بھی امریکہ کے اس فارمولہ کو مسترد کر دیا ہے ۔ تاحال رسیدہ اطلاعات کے مطابق چند ایک اور ممالک بھی اسی فہرست میں شمار ہوتے ہیں کہ جنہوں نے صدی کٰ ڈیل کو مسترد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے ، ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے کہ جس نے صدی کی ڈیل کو مسترد کیا ہے ۔

 البتہ چند ایک عرب ریاستیں جن میں سعودی عرب، عرب امارات، بحرین، اور دیگر صدی کی ڈیل کی مکمل حمایت میں مصروف عمل ہیں ۔ صدی کی ڈیل کی ناکامی کے بارے میں خود اب امریکی عہدیداروں نے بھی اعتراف کر نا شروع کر دیا ہے جو کہ خو دامریکہ کی سب سے بڑی شکست کے مترادف ہے ۔

 خود امریکہ کے احمق ترین صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے ایک بیان میں کہہ چکا ہے کہ امریکی وزیر ریاست صدی کی ڈیل کی کامیابی سے متعلق شک وشبہات کا شکار ہیں اور انکو ایسا لگتا ہے کہ صدی کی ڈیل ناکامی کا شکار ہو جائے گی ۔ واشنگٹن پوسٹ نامہ امریکی جریدے میں شاءع ہونے والی ایک رپورٹ میں بیان ہو اہے کہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں امریکی وزیر ریاست پومپیو اور اسرائیلی عہدیداروں کے مابین ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ کے منظر عام پر آنے سے صدی کی ڈیل کی کامیابی مزید مشکوک ہو گئی ہے ۔

 اس آڈیو میں سنا گیا ہے کہ امریکی عہدیداران اسرائیلی عہدیداروں سے کہہ رہے ہیں کہ یہ منصوبہ یعنی صدی کی ڈیل قابل قبول نہیں ہے اور اس کا نفاذ ناممکن ہو گا اور یہ شدت کے ساتھ مسترد کر دی جائے گی ۔ اسی طرح امریکن سی آئی اے کے سابق چیف نے بھی اپنے خیالات میں کہا ہے کہ یہ ڈیل کسی صورت قابل عمل نہیں ہے کیونکہ اس میں اگر دو باتیں اچھی ہیں تو نو باتیں خراب بھی موجو دہیں لہذا اس طرح کے کسی بھی فارمولہ کو کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی ۔

 واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسی اجلاس میں اعلیٰ سطحی سفارتکاروں اور عہدیداروں کے مابین ہونے والی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ کے منظرعام پر آنے کے بعد یہ بات بھی سامنے آ چکی ہے کہ امریکی حکام نیتن یاہو کی حکمت عملیوں اور عام انتخابات میں کامیابی کے بعد حکومت بنانے میں ناکامی سے بھی شدید پریشان اور مایوس ہیں اور ان باتوں کا اظہار صہیونی جعلی ریاست کے عہدیداروں سے اسی اجلا س میں کیا گیا ہے ۔

 خلاصہ یہ ہے کہ پاکستان، ایران سمیت قطر اور اردن ایسے ممالک ہیں کہ جنہوں نے غرب ایشیاء کے لئے امریکہ کے نام نہاد فارمولہ صدی کی ڈیل کو اس لئے مسترد کیا ہے کیونکہ اس منصوبہ میں فلسطین کا سودا کرنے کی بات کی گئی ہے ۔ جہاں اس ڈیل میں عرب دنیا کے کئی شہزادوں کو مستقبل میں بادشاہ بنانے کے خواب دکھائے گئے ہیں اور کئی افراد کو پچاس پچاس سال کے اقتدار اور بادشاہت کی امریکی ضمانت دی گئی ہے وہاں اسی منصوبہ میں فلسطین کے مظلوم عوام کے حقوق پر شب خون بھی مارا گیا ہے اور تاریخ کی ایسی بھیانک سازش رچائی گئی ہے کہ جس کے نتیجہ میں اصل ریاست فلسطین کو ختم کر کے اس کی جگہ صہیونیوں کی جعلی ریاست کو حتمی شکل دینے کی بات کی گئی ہے ۔

صدی کی ڈیل کے معاملہ پر فلسطینی عوام اور سیاسی دھڑوں سمیت مزاحمتی دھڑے سب کے سب متحد ہو کر ایک آواز ہیں کہ اس ڈیل کو مسترد کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کی یہ آواز اس بات کا باعث بن رہی ہے کہ اب بالآخر صدی کی ڈیل کو ناکامی کا سامنا ہے جس کا اعتراف خود اس ڈیل کو بنانے والے امریکی عہدیدار کرتے نظر آ رہے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے مسلم دنیا کے وہ ممالک اور حکمران جو امریکی کاسہ لیسی میں مصروف عمل ہیں وہ ہوش کے ناخن لیتے ہوئے فلسطین کے ساتھ ہونے والی اس خیانت کا حصہ اور شراکت دار نہ بنیں کیونکہ یقینا اس خیانت کاری پر مبنی صدی کی ڈیل کو مسترد اور ناکام ہونا ہے ۔ عنقریب یہ ہونے والا ہے اور خدا کا وعدہ تو یہی ہے کہ وہ مظلوموں کی مدد کرتا ہے ظالموں کے مقابلے میں ۔

 

 تحریر: صابر ابو مریم سیکرٹری
جنرل فلسطین فاءونڈیشن پاکستان
 پی ایچ ڈی اسکالر ، شعبہ سیاسیات ، جامعہ کراچی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree