وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں وکلا برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پُرامن اور فلاحی معاشرے کا قیام عدل و انصاف کی بالادستی سے مشروط ہے۔عام الناس کو انصاف کی بلاتفریق فراہمی کسی بھی کامیاب ریاست کابنیادی اصول ہے۔وہ قومیں جہاں عدل و انصاف کی فراہمی کے حوالے سے عوام طبقاتی تفریق کا شکار نہیں وہاں جرائم کی شرح ایسے ممالک کی نسبت بہت کم ہے جہاں بالا طبقہ قانون وانصاف کو گھر کی لونڈی سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا عدم مساوات اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ہم اس دین کے پیروکار ہیں جسے پوری دنیا میں مساوات کا علمبردار سمجھا جاتا ہے۔غیر مسلم معاشرے آج بھی ایک فلاحی ریاست کی تشکیل کے لیے اسلامی تعلیمات کے بنیادی نکات پر عمل کو ضروری سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عام آدمی کی انصاف تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے اصلاحات کی گنجائش موجود ہے۔ عدالتی فیصلوں میں عام و خاص کی تخصیص یا شخصیات کے رتبے کو ملحوظ و خاطر رکھناانصاف کے عمل پر سوال اٹھاتا ہے۔

انہوںنے مزید کہاکہ ریاستی اداروں کی مضبوطی قومی ترقی اور ریاست کے استحکام کی ضمانت ہے۔جہاں ریاستی ادارے اپنا آئینی کردار اپنے اختیارات اور حدود کو پیش نظر رکھتے ہوئے منصفانہ انداز سے ادا کرتے ہیں وہاں عوام کو مسائل کا قطعی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو لوٹنے والوں کا کڑا احتساب قانون و انصاف کا تقاضہ ہے۔ قانون و انصاف کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے ریاست کی جانب سے ذمہ دارنہ طرز عمل کا مظاہرہ انتہائی ضروری ہے۔

 

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ایوان اقبال لاہور میں وحدت کانفرنس کا فقید المثال انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدروفاق المدارس الشیعہ پاکستان علامہ سید قاضی نیاز نقوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اتحاد کو واجبات میں قرار فرمایا ہے، وحدت، اتحاد اور اتفاق قرآن مجید کا متفقہ فیصلہ ہے، قرآن نے تفرقے کو حرام قرار دیا۔

انہوںنے مزیدکہاکہ اگر کوئی شخص وحدت کیخلاف عمل کرتا ہے قیامت والے دن وحدت سے انحراف اور لوگوں کو بھٹکانے والوں کو بھی سزا ملے گی، قرآن کریم کی کئی آیات میں وحدت کا ذکر کیا گیا ہے، سنت پیغمبر میں بھی وحدت پر ہمیشہ عمل کی ہدایت کی گئی ہے، حضرت علی ؑ نے وحدت کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ وحدت مسلمین کیلئے ایسے پروگرامز کا انعقاد ہونا ضروری ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام ایوان اقبالؒ لاہور میں ’’وحدت کانفرنس‘‘ کا اہتمام کیا گیا، جس میں تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر رہنماؤں سیرت النبی (ص) کی روشنی میں وحدت امت کی موجودہ دور میں ضرورت پر زور دیا۔

 تحریک انصاف پنجاب کے رہنما اعجاز احمد چودھری نے کہا کہ آج بھی مسلمانوں کے مال و دولت امریکہ اور یورپ سے نکال لئے جائیں، تو ان غالب تہذیبوں میں اندھیرا چھا جائے، حضرت محمد (ص) ایسی ہستی ہیں جن کے گرد ہم جمع ہو سکتے ہیں، اس کے علاوہ کسی ہستی پر ہم جمع نہیں ہو سکتے۔ اس لئے ہمیں امت وحدہ بننا ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کی ’’وحدت کانفرنس‘‘  میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نےاپنی اہلیہ محترمہ بیگم پروین سرور کے ہمراہ خصوصی شرکت کی ۔اپنےخطاب میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ برصغیر میں دین اسلام پھیلنے کا کریڈٹ صوفیاء اور اولیاء کرام کو جاتا ہے، جنہوں نے محبت اور اتحاد کا پیغام عام کیا، آج مسلم امہ کو جتنے بھی چیلنجز کا سامنا ہے ان کو حل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ مسلمان اتفاق کرلیں، آج جو قیامت صغریٰ کشمیریوں پر گزر رہی ہے اس کا بھی علاج ہو سکتا ہے، فلسطین میں جو بھائی ظلم و بربریت کا شکار ہو رہے ہیں، بیت المقدس کی آزادی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، بیت المقدس کی آزادی کیلئے ہر مسلمان اور مذہبی آزادی پر یقین رکھنے والوں کو جدوجہد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت حضور(ص) کی تعلیمات پر عمل کرکے متحد اور کامیاب ہو سکتی ہے، اگر ہم حضور (ص) اور صحابہ کرام کے راستے پر چلنا شروع کریں تو ہماری شان و شوکت ہمیں واپس مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نبی(ص) سے سیکھنا ہے ان کی خوبیاں سیکھنی ہیں جن کی وجہ سے پوری دنیا ان کو لیڈر مانتی ہے، میں افواج پاکستان، علماء کرام، سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان سے دہشت گردی اور فرقہ واریت کو شکست دیدی ہے، جس طرح آج علماء ایک پلیٹ فارم پر جمع ہیں جب ملک گیر سطح پر جمع ہو جائیں گے، ہمارا ملک ریاست مدینہ جیسا بن جائے گا، اب غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آ رہے ہیں، بدھسٹ آئے ہوئے ہیں، انڈیا میں اقلیتوں پر ظلم ہوتا ہے لیکن پاکستان کرتارپور سکھوں کیلئے کھول رہا ہے، جتنی مذہبی آزادی اقلیتوں کو پاکستان میں ہے دنیا میں شاید کہیں بھی نہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ ہم اقلیتوں کو وہ حقوق دے رہے ہیں جو ریاست مدینہ میں حاصل تھے۔ میرے دل میں علماء کیلئے بے حد احترام ہے، میں نے ہمیشہ علماء کو عزت دی ہے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ صاحبزادہ فضل کریم سمیت دیگر علماء میرے دوست تھے، میں مجالس عزاء میں بھی شرکت کرتا رہا ہوں کیونکہ میں یقین رکھتا ہوں کہ اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد۔

وحدت نیوز (لاہور)  ایوان اقبال لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام بسلسلہ عید میلاد النبی(ص) ہونیوالی وحدت کانفرنس میں تمام مذاہب، تمام مسالک اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سمیت ملک بھر سے آئے مشائخ عظام نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سربراہ مجلس وحدت مسلمین راجہ ناصر عباس نے یہاں اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے لئے میلاد نبی(ص) عید بھی ہے، اگر آسمان سے آخری نبی(ص) آئے تو وہ کیوں عید کا دن نہیں ہوگا اس لئے ہمارے لئے ربیع الاؤل کا مہینہ برکتوں، جشن کا مہینہ اور یہ ایام ہیں اسی طرح ان کی نسل سے تعلق رکھنے والے حضرت امام جعفر علیہ اسلام کی تشریف آوری بھی اسی مہینے میں ہوئی ہے۔ دنیا میں سات کروڑ سے زائد سادات ہیں، تعلیمات اہلبیت(ع) کو دنیا میں پہنچانے میں انکا مرکزی کردار، عزت اور اہمیت اور شرف ہے، اس لئے ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارا تعلق رسول(ص) اور اہلبیت سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس دور میں ہم ہیں اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے یہ فتنوں کا دور ہے، دشمن کھل کر سامنے آ چکا ہے، نفاق کے چہرے سے پردہ ہٹ چکا ہے، حملہ آور چاہتا ہے کہ اپنے تسلط کو پوری امت مسلمہ پر نافذ رکھے لیکن قرآن کہتا ہے کہ دنیا کے فرعونوں کو تسلط پیدا نہیں کرنے دینا خواہ وہ کسی بھی قسم کا تسلط ہو، ان انسان دشمن درندوں، انسانیت کے قاتلوں کو اپنے اوپر مسلط نہیں ہونے دینا، حضرت علی علیہ السلام کی آخری وصیت تھی کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مدد گار بننا، اس دنیا میں ظالموں کا ایک گروہ ہے جس کا سربراہ امریکہ ہے، اس کے ساتھی مسلمانوں کی صفوں میں گھس بیٹھے ہیں جو اثر انداز ہوتا ہے، ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کرتا ہے تاکہ ہم بٹ جائیں اور فاصلے پیدا ہو جائیں پھر یہ کہتا ہے کہ آپ امریکہ کو قبول کرلو، اس شیطان کے شیلٹر تلے آ جاؤ اسی میں فائدہ ہے۔

علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ امام خمینی خود سید زادہ ہیں جو دشمن کی سازشوں کو دیکھتے ہیں انہوں نے ہفتہ وحدت کا اعلان کرکے دشمن کو مایوس اور امت مسلمہ کو ایک کیا، ہماری عبادت گاہوں پر خون کی ہولی کھیلی گئی، یہ دشمن کے آلہ کار تھے، جو وطن کو کمزور اور کھوکھلا کر رہے تھے اس کا مقابلہ ہم نے وحدت سے کیا، آج وہ گلدستہ موجود ہے، جس نے تکفیر اور دہشتگردی کو شکست دیکر امت کو اتحاد کی لڑی میں پرویا، ہمارا ظاہر اور باطن ایک ہے، ہم پاکستان بنانے والوں کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، ہمارے اسلاف نے پاکستان بنایا تھا، ہم ملے تھے پاکستان بن گیا، ہم نے اکٹھے ہوکر دشمنوں کو شکست دے ڈالی، ہم سب یہاں موجود ہیں ہم سب آگے بڑھیں گے، ہم میں کسی کے ہاتھ مظلوموں کے خون سے نہیں رنگے بلکہ ان کے ہم مخالف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں لیکن جہاں قانون کی عملداری نہ ہو وہاں انصاف نہیں ملتا، کرپٹ کے گریبان پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ عمران خان نے کرپٹ لوگوں کو پکڑنا شروع کیا تو ان پر یہودیوں کے ایجنٹ جیسے الزامات لگنا شروع ہو گئے، لیکن الزامات لگتے ہیں اور لگیں گے، دنیا میں ایک ہی فرعون، جلاد اور شمر ہے یہ سارے جلاد ہمارے لئے شمر ہیں، سارے لوٹنے والے شمر ہیں، سارے سیاسی فرعون جو مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، سارے ہی فرعون ہیں، لیکن ہم نے اکٹھے رہ کر آگے بڑھنا ہے ایک دوسرے کی توانائیوں سے استفادہ کرنا ہے، مسلمانوں کی وحدت کا پہلا مرحلہ یہ ہے کہ ہم دشمن کے مقابلے میں اکٹھے ہوکر اسے شکست دیں اور آخری مرحلہ یہ ہے کہ اسلامی تعلیمات اپنا کر پوری دنیا پر غالب آ سکتے ہیں، ان شاء اللہ یہاں ایسی شخصیات اور ان کی اولادیں موجود ہیں، ہم اس تمام سرمائے کو اکٹھا کرکے اس وطن کو ریاست مدینہ بنائیں گے، یہ سبز ہلالی پرچم والا پاکستان ہے یا قائداعظمؒ کا پاکستان ہے، جس کے پاس سبز پاسپورٹ ہے وہ ہمارا بھائی ہے، یہ ہمارا رشتہ اللہ کے آخری نبیﷺ کی سنت کا رشتہ ہے یہ ہمیشہ مضبوط ہوگا اور اس ملک کی تقدیر بدل ڈالے گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و فوکل پرسن برائے مذہبی ہم آہنگی پنجاب سید اسد عباس نقوی نے کہا ہے کہ جشن عید میلاد النبی (ص) کے سلسلے میں 17 نومبر کو ایوان اقبال لاہور میں ہونیوالی عظیم الشان وحدت کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ کانفرنس میں ملک بھر سے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ، اکابرین اور نامور شخصیات مدعو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد اتحاد بین المسلمین کا عملی اظہار کرکے اقوام عالم پر یہ آشکار کرنا ہے کہ شیعہ سنی اتحاد غیر متزلزل اور ناقابل شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول کریم (ص) کی ذات ساری امت کیلئے اتحاد کا مرکز و محور ہے۔

انہوں نے کہا کہ رسول کریم (ص) کی تعلیمات پر عمل کرکے عالم اسلام باہمی تنازعات سے چھٹکارا حاصل کرسکتا ہے، خاتم النبیین  وہ ذات مقدسہ ہیں جنہوں نے جانی دشمنوں کو بھائی بھائی کے مثالی رشتے میں بدلا اور ایک فلاحی ریاست کا قیام کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پُرامن معاشرے کے قیام اور رواداری کا فروغ تعلیمات نبوی (ص) پر عمل کے بغیر ممکن نہیں۔ اسد نقوی نے کہا کہ کانفرنس سے وحدت کا پیغام جائے گا جو تمام علمائے کرام کی خواہش بھی ہے اور مقصد بھی، اس سلسلہ میں ایم ڈبلیو ایم نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

Page 91 of 633

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree