وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین کوئٹہ ڈویژن کی ایک اہم نشست ایم ڈبلیوایم کے ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا کے ساتھ ہوئی۔جسمیں خصوصیت کیساتھ آغا رضا نے صوبہ بلوچستان اور ملک کے سیاسی حالات و واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور آئیندہ آنے والے الیکشن کے حوالے سے لائحہ عمل اور پری الیکشن تیاری کے آغاز کے حوالے سے گفتگو کی۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اعجاز حسین بہشتی نے اپنے تنظیمی دورہ لاہور پر گرین ٹاون میں عمائدین شہر سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملت جعفریہ کو درپیش مشکلات اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے اس غیور قوم کو متحد ہونا ہوگا،آج گلگت بلتستان سے لے کر بلوچستان تک ملت تشیع افتخار و سربلندی کیساتھ مظلومین وطن کی آواز بن کر سامراجی قوتوں اور ظالموں کیخلاف سینہ سپر ہے،آج شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی روح شاد ہونگے،ہمیں خانقاہوں میں بیٹھ کر مظلوموں کے مدد گاروں پر سنگ ریزی نہیں کرنا بلکہ اس قافلہ عشق میں شامل ہوکر ملت کے مظلوموں اور یتیمان آل محمدؑ کا مدد گار بننا ہے،وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم میداں عمل میں اتریں اور اپنی ذمہ داری کو عین شرعی و دینی ذمہ داری سمجھ کر ملک و قوم کے لئے ادا کرے،تاکہ بروز محشر ہم اپنے آئمہ طاہرینؑ کے سامنے شرمندہ نہ ہوں۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) کسی بھی ریاست کا سربراہ ، اس کا ترجمان ہوتا ہے، اس وقت مسٹر ٹرمپ فردِ واحد کا نام نہیں بلکہ امریکی صدر کا نام ہے، وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں اور کر رہے ہیں اس کے پیچھے مکمل پلاننگ اور نقشہ ہے۔سچ بات تو یہ ہے کہ دنیا میں ہونے والی پے درپے تبدیلیوں نے در اصل سعودی و امریکی مفکرین اور اسٹیٹجک اداروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
افغانستان میں سعودی عرب اور امریکہ طالبان کے بعد دوبارہ طالبان نما حکومت بنانےمیں ناکام ہوچکے ہیں، پاکستان میں شیعہ و سُنّی کا محاز گرم کرکے ایران کے خلاف ماحول بنانے میں بھی انہیں منہ کی کھانی پڑی ہے، عرب دنیا میں قطر پہلے ہی امریکہ نواز اتحاد سے فرار ہو چکا ہے، عراق میں شیعہ و سنّی و مسیحی اور یزدی مختلف اقوام و ملل نے مل کر داعش و طالبان جیسے دہشت گرد ٹولوں کو اپنے ملک سے نکال باہر کیا ہے ، اور ادھر شام میں بشار الاسد نے امریکہ اور اس کے حامی عربوں کو ناکوں چنے چبوا دئیے ہیں ،لبنان کی سیاست سے حزب اللہ کو باہر کرنے کے لئے سعد حریری کو سعودی عرب بلاکر زبردستی وزارتِ عظمیٰ سے استعفیٰ دلوانے کی چال چلی گئی جو ناکام ہوئی اور سعد حریری نے واپس لبنان آکر اپنا استعفیٰ واپس لے لیا اور یوں امریکہ و سعودی عرب ایک دوسرے کا منہ دیکھتے رہ گئے، جون ۲۰۱۷ میں ایران کے دارالحکومت تہران میں داعش سے ایران کی پارلیمنٹ کی عمارت اور امام خمینی کے مزار حملہ کروایا گیا ،اِن حملوں میں 12افراد جاں بحق جبکہ 42زخمی ہوگئے ، حملہ کروانے کا مقصد ملک میں انارکی اور خوف پھیلانا تھا اور ایران سے غیرمنطقی بیانات داغنےکی امید تھی جو کہ خاک میں مل گئی، اس کے بعد حالیہ دنوں میں ایران میں ریالوں اور ڈالروں کی مدد سے ننھے مُنّے جلسے جلوسوں کے ذریعے ایرانی عوام کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھی بری طرح ناکام ہوئی۔اب رہی بات یمن اور بحرین میں سعودی مداخلت کی تو ساری دنیا ان ممالک میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی مداخلت اور حملوں کی بھرپور مذمت کررہی ہے۔
اس وقت امریکی و سعودی حکومتیں مکمل طور پر بوکھلاہٹ کی شکار ہیں، گزشتہ دنوں امریکی قومی سلامتی کے ترجمان نے بوکھلاہٹ کے مارے پاکستان سے بھی تعلقات کشیدہ کر لئے ہیں، امریکی ترجمان کے مطابق پاکستان کو 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد جاری نہیں کی جائے گی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اپنے ہاں موجود دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے، جس کی روشنی میں ہی دونوں ممالک کے تعلقات بشمول فوجی امداد کا فیصلہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اگست سے ہی ڈو مور کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کی 255 ملین ڈالر کی امداد روکی ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو15 سال میں33 ارب ڈالر کی امداد دے کر بے وقوفی کی،پاکستان نے امداد کے بدلے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا وہ سمجھتے ہیں ہمارے لیڈرز بے وقوف ہیں۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے ، جس سے افغانستان میں دہشتگردوں کو نشانہ بنانے میں غیر معمولی مدد ملتی ہے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔[1]
اگر قارئین کو یاد ہوتو کچھ عرصہ پہلے اسی طرح سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان آل سعود نے بھی پاکستانیوں کو دھوکہ باز کہاتھا۔[2]
قابلِ ذکر ہے کہ اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے بعد فلسطین کو بھی امداد روکنے کی دھمکی دے دی ہے۔امریکی صدر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہےکہ امریکا پاکستان و دیگر ممالک کو اربوں ڈالر دیتا ہے مگر یہ کچھ نہیں کرتے۔ انہوں نے فلسطین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ فلسطین ہر سال ہم سے اربوں ڈالر لیتا ہے مگر یہ ہمارا احترام نہیں کرتا جب کہ فلسطین اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر بات چیت کیلئے بھی تیار نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں لکھا کہ ہم نے نئے امن مذاکرات کے تحت یروشلم جیسے متنازعہ شہر کا مسئلہ اٹھایا جس پر بحث کرنا ایک بہت مشکل عمل تھا لیکن اسرائیل کو بھی اس کے لیے مزید کام کرنا ہوگا تاہم اگر فلسطین امن کے لیے تیار نہیں تو ہم مستقبل میں اس کی امداد کیوں جاری رکھیں۔[3]
اس وقت امریکہ اور سعودی عرب دنیا میں اپنی واضح شکست اور غلط پالیسیوں کے عیاں ہوجانے کے بعد کسی نہ کسی طرح کسی دوسرے ملک کی پُشت کے پیچھے اپنا منہ چھپانا چاپتے ہیں، اس حوالے سےانہیں پاکستان اور فلسطین ہی نظر آئے ہیں لیکن اب یہ پالیسی بھی چلنے والی نہیں چونکہ پاکستان بالآخر ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہے اور پاکستانی عوام پہلے سے ہی امریکہ و سعودی عرب کے اثر و نفوز سے نالاں ہیں دوسری طرف فلسطینی عوام بھی امریکہ و سعودی عرب کی حقیقت سے آگاہ ہو چکے ہیں۔
اگر صورتحال یونہی چلتی رہی اور امریکی و سعودی پالیسی ساز اداروں نے اپنی پالیسیوں پر نظرِ ثانی نہ کی تو مستقبل میں اس کا سب سے زیادہ خمیازہ بھی امریکہ و سعودی عرب کو ہی بھگتنا پڑے گا۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (سکردو) عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے ٹیکس کے خلاف جاری احتجاجی دھرنے کے پندرہویں روز آج یادگار شہداء اسکردو سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلی اراکین اور جی بی کونسل کے نمائندوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ تم لوگ چھپ کر دھمکی دینے کی بجائے سر بازار آجائیں اور میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں۔ ہم عوامی حقوق پر سمجھوتہ کرنے والے ہیں اور نہ ہی کسی خوف میں مبتلا ہونے والے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتنے کمزور بھی نہیں کہ تمہاری دھمکیوں سے عوامی حقوق کے لیے جاری جدوجہد سے پیچھے ہٹ جائیں۔ فدا ناشاد، اکبر تابان، اشرف صدا، اقبال حسن اور کاچو امتیاز سن لو، ٹیکس ایشو پر تم لوگوں نے غداری کی ہے اور تمہارے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ دوسری طرف یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل چکی تھی کہ حکمرانوں کی طرف سے دھمکی آمیز ایس ایم ایسز موصول ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ چند نمبرز سے دھمکی آمیز میسیجز موصول ہوئے ہیں اور ان نمبرز کو وقت آنے پر ظاہر کردوں گا۔ علاقے کے امن و امان اور میرے دوست، احباب کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کسی کو بھی مسیج نہیں دیکھایا، تاہم وقت آنے پر ضرور ان غداروں کے اصل چہرے کو بے نقاب کروں گا۔
میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی رکن اسمبلی سے میرا ذاتی جھگڑا نہیں ہے اور عوامی مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔ صحافیوں کے اصرار پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکمران جماعت کی طرف سے مناسب الفاظ میں پیغام بھی بھیجا گیا تھا، لیکن میں کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔ میری آرزو اور تمناء ہی یہی ہے کہ میں خطے کے تمام مسالک کو متحد کرنے کی راہ میں جان دے دوں۔ میںری دلی خواہش ہے کہ خطے کے اہلسنت، نوربخشی، اسماعیلی، اہلحدیث اور اہل تشیع سب بھائی بھائی بن جائیں اور اس کوشش میں میں اپنی جان دے دوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ غریب، محروم اور محکوم عوام کے حقوق کی راہ میں مرنا اور اتحاد بین المسلمین و وطن عزیز کے استحکام و سلامتی کی راہ میں مرنا سعادت ہے، جس کے لیے میں ہمہ وقت تیار ہوں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) پاکستان مسلم لیگ ن اور میاں نواز شریف کی مشکلات میں مذید اضافہ ہوگیا ہے، بلوچستان اسمبلی میں ن لیگی وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور مسلم لیگ ق کے رکن اسمبلی عبد القدوس بزنجو نے سیکریٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس جمع کروائی ، تحریک عدم اعتماد پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سمیت کل 14اراکین کے دستخط موجود ہیں، اپوزیشن جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کیلئے دیگر اراکین اسمبلی سے روابط مزیدتیز کردیئے ہیں، آغا رضا اور عبدالقدوس بزنجو نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے بھی بعض اراکین اسمبلی سے رابطوں کا دعویٰ کیا ہے۔
ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے تحریک عدم اعتماد داخل کروانے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہے وزیر اعلی بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتمادکا فیصلہ اصولوں کی بناد پر کیا گیا، وزیر اعلی کو صوبے کے امن وامان سے کوئی غرض نہیں وہ اپنےصوبے سے زیادہ دوسرے صوبوں پائے جاتے ہیں ، نواب ثنااللہ زہری نے مخصوص علاقوں تک ترقیاتی منصوبوں کو محدود کر رکھا ہے ،صوبہ شدید معاشی بدحالی کا شکار ہے بے روزگاری امن وامان ،پانی بجلی انفرسٹکچرکی صورت حال تشویش ناک ہے ، آغا محمد رضانے مزید کہا کہ نا ہی وزراء اپنے دفاتر میں موجود ہیں اور نا ہی وزیر اعلیٰ بلوچستان اسمبلی آنے کی زحمت کرتے ہیں، ایسے حالات میں اس آئینی اقدام کے سوا کوئی چارہ نظر نہیں آرہا تھا، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتمادایک آئینی اقدام ہے اس کے پیچھے کوئی خفیہ قوت کارفرما نہیں ۔
وحدت نیوز(خوشاب) معروف عالم اہل سنت ، شیعہ سنی اتحاد کے داعی، محب اہل بیت ؑ علامہ جاوید اکبر ساقی کی رسم قل خوانی قائد آباد ضلع خوشاب میں منعقد ہوئی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات اور اتحاد مصطفیٰ فورم کے جنرل سیکریٹری سید اسدعباس نقوی نے علامہ جاوید اکبر ساقی کی رسم قل خوانی میں خصوصی شرکت اور خطاب کیا، علامہ مرحوم کی قومی ودینی خدمات اور اتحاد بین المسلمین کیلئے ان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسدنقوی نے کہا کہ مرحوم اس فکر وفلسفے کے عملی پیروتھے اسلام میں کوئی فرقہ نہیں سوائے حسینیت اور یزیدیت کے اور ہاتھ کھول کر اور باند ھ کرنماز پڑھنے کی کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ فرق اس بات سے پڑتا ہے تو اس بات سے کہ آپ حسینی قبیلے میں شامل ہیں یا یزیدی قبیلے میں ، انہوں نے کہا کہ علامہ جاوید اکبر ساقی مرحوم کی شخصیت تمام مکاتب فکر کے درمیان محترم تھی وہ مجالس عزا سےبھی خطاب کیا کرتے تھے ، ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاءشاید ہی پورا ہو سکے، میں یہ بات کہنے میں حق باجانب ہوں کے یہ علامہ جاوید اکبر ساقی شاید اس چمن کے وہی دیدہ ورتھے جس کا اب دوبارہ پیدا ہونا بڑا مشکل ہے ۔