وحدت نیوز (اسلام آباد) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو آئندہ انتخابات 2018 میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دے دیاگیا ہے، تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الیکشن ایکٹ2017 کی دفعہ202،پانچ کے تحت ایکٹ کی دفعہ202 دو کے تقاضے پورے کرنے والی کی67قومی سیاسی ومذہبی جماعتوں کی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق مجلس وحدت مسلمین اور دیگر جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی تفصیلات درست قرار دی گئی ہیں اور و ہ قومی انتخابات 2018میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دی گئی ہیں ، جبکہ 284جماعتوں کی رکنیت منسوخ قرار دے کر انہیں سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گذشتہ برس تمام رجسٹرڈ351سیاسی ومذہبی جماعتوں کو اپنی رکنیت کی تجدید کیلئے کم از کم دوہزار کارکنان کی فہرست بمعہ شناختی کارڈ کی کاپی اور دستخط اور دولاکھ روپے نقد فیس کی مد میں جمع کروانے کی ہدایت جاری کی تھیں لیکن وقت گذرکے بعد تک فقط 67سیاسی ومذہبی جماعتیں الیکشن کمیشن کی شرائط پر پورا اترنے میں کامیاب ہو سکیں جن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بھی شامل ہے، جبکہ 284جماعتیں الیکشن کمیشن کے قوائد وضوابط پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہیں ، جن میں پاکستان کی بڑی نامورسیاسی ومذہبی جماعتیں بھی شامل ہیں ۔
ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری امور سیاسیات سید محسن شہریار زیدی کےمطابق مجلس وحدت مسلمین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرتے ہوئے پورے ملک سے پہلے مرحلے میں فقط پانچ ہزار کارکنان کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جس میں سے کل 2500کارکنان کی تفصیلات بمعہ نقدی الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئیں جس کے نتیجے میں ایم ڈبلیوایم کی رکنیت برقرار رہی اور وہ آئندہ قومی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار پائی ہے ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی آغاسید محمد رضا کو بلوچستان کی نئی اتحادی حکومت میں تین (3)اہم وزارتوں 1-وزارت قانون وپارلیمانی امورو پروسکیوشن، 2-وزارت جنگلات اور 3-وزارت لائیو اسٹاک کے قلمدان تفویض کردیئے گئے ہیں،اطلاعات کے مطابق چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق نے نومنتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر جاری نوٹیفکیشن میں چودہ 14وزراء کے ناموں اور ان کے قلمدانوں کااعلان کردیاہے، جس کے مطابق وزارت قانون وپارلیمانی امورو پروسکیوشن، وزارت جنگلات اور وزارت لائیو اسٹاک کے محکمہ جات ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا کو تفویض کیئے گئے ہیں،چیف سیکریٹری بلوچستان کی جانب سے جاری اعلامیے کا عکس ذیل میں موجود ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے آغاسید محمد رضا نے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے وزیر کا حلف اٹھا لیا ہے۔مسلم لیگ نون کے وزیر اعلی کے مستعفی ہونے کے بعد بلوچستان میں نئی اتحادی حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے۔نو منتخب وزیر اعلیٰ عبد القدوس بزنجو اور ان کی کابینہ کی تقریب حلف برداری میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔آغا رضا نے حلف اٹھانے کے بعدڈویژنل سیکریٹریٹ پہنچنے پر کارکنان کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک و قوم کی ترقی و استحکام ان کی ترجیحات میں سر فہرست رہیں گی۔عوام کے مسائل کے حل کے لئے وہ اپنی تمام تر صلاحتیوں کے ساتھ میدان عمل میں موجود رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ وزارت میرے پاس عوام کی دی ہوئی ہے اس عوامی امانت میں خیانت نہیں ہو گی۔بلوچستان اس ملک کاایک حساس صوبہ ہے۔ پاک چین اکنامک کوریڈڑ منصوبے کے اعلان کے بعد ملک دشمن عناصر نے اس صوبے کے امن و امان کی تباہی کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے۔دہشت گرد عناصر عوام،پولیس آفیسر اور سیکورٹی اہلکاروں کو نشانے بنا رہے ہیں۔ہم نے اپنی سرزمین کو ایسے لوگوں کے لئے تنگ کر نا ہے جو ملکی سلامتی کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا نو منتخب وزیر اعلی نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائدین اور ملک کی مختلف مذہبی،سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے آغا رضا کو بلوچستان کا وزیر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ آغا رضا نے عوامی فلاح و بہبود کے لاتعداد منصوبوں پر کام کر کے اپنی ایک انفرادی شناخت پیدا کی ہے۔ وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد امید ہے کہ وہ عوام کو درپیش مختلف مشکلات کے ازالے کے لیے بھرپور اور مثبت اقدامات اٹھائیں گے۔
آغا رضا نے وزارت کے حصول پر مبارک باد پیش کرنے والے تمام مرکزی قائدین،صوبائی قائدین، ڈویژنل رہنماو ں اور ملک بھر کے کارکنان اور عہدیداران سمیت ملک کی مختلف مذہبی،سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افرادکا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا) نے عبد القدوس بزنجو کو بھاری اکثریت سے وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے پر دلی مبارک باد پیش کی ہے اوران کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، ڈویژنل سیکریٹریٹ کوئٹہ سے جاری اپنے ایک تہنیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ بلوچستان میں وزیر اعلیٰ کی تبدلی کا عمل آئینی اور دستوری طریقہ کار کے تحت تکمیل کو پہنچ گیا ، عبد القدوس بزنجو کےبروقت انتخاب نے سیاسی حلقوں میں گردش کرتی تمام افواہوں کا دم توڑ دیاہے، سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور ان کی استعفیٰ کو لیکر مختلف تجزیہ نگار یہ کہتے نظر آتے تھے کے بعض خفیہ ہاتھ بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرکےجمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عبد القدوس بزنجو کا انتخاب بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے نیک شگون ہے، وہ جوان اور محنتی سیاسی لیڈر ہیں، امید ہے کہ سابقہ ادوار میں ہونی والی زیادتیوں اور محرومیوں کا بروقت ازالہ کریں گے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں گے، عبد القدوس بزنجو سے سیاسی کم اور برادرانہ رشتہ زیادہ مضبوط ہے،سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کے خلاف میں نے اور عبد القدوس بزنجو نے مل کر تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی اور تبدیلی کے اس سفر کا آغاز ساتھ مل کرشروع کیا، انہوں نے کہاکہ میں بلوچستان کی ترقی کے سفر میں نومنتخب وزیر اعلیٰ عبد القدوس بزنجو کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں ۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور نومنتخب وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نےدو ہفتے قبل سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کی کرپشن، لوٹ مار اور اقرباء پروری سے تنگ آکر تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی تھی جسے اراکین اسمبلی کی بھاری اکثریت نے منظور کرلیا تھا، جس کے بعد جمہوری عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے آج بلوچستان اسمبلی کے اجلا س میں نئے قائد ایوان کیلئے رائے شماری کی گئی،وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو اور پشتون خوا میپ کے امیدوار آغا لیاقت کے درمیان مقابلہ تھا، جبکہ پشتونخواہ میپ کے ہی عبدالرحیم زیارتوال آغا سید لیاقت علی کےحق میں دستبردار ہوگئے تھے۔ اراکین اسمبلی کی اکثریت نے مسلم لیگ ق کے رہنما سابق ڈپٹی سپیکر عبد القدوس بزنجو کو وزیر اعلیٰ منتخب کرلیا،اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے عبدالقدوس بزنجو کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 54 ووٹ ڈالے گئے جس میں سے عبدالقدوس بزنجو نے 41 ووٹ حاصل کیے جبکہ آغا سید لیاقت علی نے13 ووٹ حاصل کیے، یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ عبدالقدوس بزنجو نے 2013 کے انتخابات میں پاکستان کی تمام اسمبلیوں میں سب سے کم ووٹ لے کر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے ضلع آواران سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر 544ووٹ حاصل کیے، حلقے میں صرف ایک اعشاریہ 18 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ذرائع کے مطابق آج 3 بجے میر عبدالقدوس بزنجو 16 ویں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا حلف اٹھائے گے ان کے ساتھ14 وزیر بھی حلف اٹھائیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے ترجمان راجہ امجد حسین نے اپنے ایک بیان میں منڈی بہاوالدین پولیس کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان کو حراساں کرنے کی پرزور مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم منڈی بہاوالدین کے کارکنان پنجاب پولیس کے نشانے پرہیں،تاحیات نااہل سابق وزیر اعظم نوازشریف کیخلاف پوسٹ فیس بک پر شئیر کرنے پر مختلف کارکنان کو ایس ایچ او نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے، ایس ایچ او ایم ڈبلیوایم کے کرکنان کو دھمکاتے ہوئے کہتا ہے کہ حکومت کیخلاف کوئی بھی بات کی تو ملکوال میں جینا حرام کردونگا،ڈپٹی سیکرٹری جنرل منڈی بہاوالدین گذشتہ کئی دنوں سے اٹھارہ گھنٹے تھانے میں گذارنے پر مجبورہیں،متعصب ایس ایچ او نے ملت جعفریہ کا جینا دوبھر کر دیا ہوا ہے،آئی جی پنجاب واقعے کی نوٹس لیں اور اس متعصب ایس ایچ او کیخلاف کاروائی کریں بصورت دیگر ہم ہر قسم کے آئینی و قانونی احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) آخر کار بلوچستان میں گذشتہ ایک ہفتے سے سخت سردموسم میں سیاسی گرما گرمی اور بے چینی وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری کا استعفیٰ سامنے آنے اور گورنربلوچستان کی جانب سے منظور ہوجانے کے بعد اپنے اختتام کو پہنچ گئی،ایم ڈبلیوایم کی آفیشل ویب سائٹ پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مستعفیٰ ہوجانے کی خبر باوثوق ذرائع کے مطابق چوبیس گھنٹے قبل ہی نشر کردی گئی تھی، لیکن قیاس آرئیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھیں آخر کار آج وزیر اعلیٰ بلوچستان کا استعفیٰ منظر عام پر آگیا ہے ، اپوزیشن اراکین کی جانب تحریک عدم اعتماد پیش کیئے جانے کے بعد اسمبلی اجلاس آج شام شروع ہوتے ہی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اپنے ناکامی یقینی دیکھتے ہوئے گورنر بلوچستان کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے منظور کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری کے استعفیٰ اور ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والوں میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے مرکزی کردار اداکیاہے، گذشتہ ہفتے آغا رضا نے سابق ڈپٹی سپیکر عبدالقدوس بزنجو کے ہمراہ خود چودہ اراکین اسمبلی کے دستخط شدہ تحریک عدم اعتماد سیکریٹری بلوچستان اسمبلی کے پاس جمع کروائی تھی، جس کے بعد آغا رضا کوحکومت کی جانب سے پیسوں کا لالچ بھی دیا گیا اور ناکامی کی صورت میں سخت تھریٹس کے باجود انکی سکیورٹی بھی واپس لے لی گئی تھی۔کرپشن ، میرٹ کی پائمالی اور اقرباء پروری کے باعث ایم ڈبلیوایم اور دیگر ہم خیال جماعتوں کے باضمیر اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کیلئے ایک آئینی راستے کا انتخاب کیا جس میں الحمد اللہ انہیں کامیابی حاصل ہوئی، ایم ڈبلیوایم نے بلوچستان کے سیاسی منظر نامے میں اہم کردار اداکرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک کی محب وطن جماعت ہے جو کسی صورت کرپشن ، اقرباءپروری اور لوٹ مار کی سیاست کو برداشت نہیں کرسکتی ۔