وحدت نیوز(اسلام آباد) ایس پی طاہر داوڑ کی افغانستان میں مظلومانہ شہادت کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی پولیس آفیسرکا اغوا اور افغانستان میں شہادت نے کئی سوالات پیدا کر دئے ہیں ،اگر ایک پولیس آفیسر کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو ایک عام پاکستانی شہری خود کو کیسے محفوظ سمجھے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شرازی نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ دہشگردی کے خلاف جنگ کو سیاسی مصلحت پسندی کی نظر نہ کیا جائے ۔ایک طرف دہشتگرد عوام کو ہراساں کر رہے ہیں دوسری طرف دن دہاڑے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔حکومت ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت پر افغانستان سے حکومتی سطح پر بات کرئے اور وزارت خارجہ افغان سفیر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروائے۔افغانستان میں موجود دہشگردی کے محفوظ ٹھکانے خطے کے امن کے لئے ہنوز خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔ آخر کون بتائے گا کہ کیسے دن دیہاڑے ایک پولیس آفیسر اغوا ہوجاتا ہے اور اسے بارڈر کراس کروایا جاتا ہے اور پھر تشدد کیا جا تا ہے ۔ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت کی تحقیقات کی جائیں اور عوام کو حقائق بتائے جائیں۔
وحدت نیوز (لاہور) ملت جعفریہ کےسرکردہ افراد کی جبری گمشدگی پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی کا دو ٹوک موقف، لاہور پریس کلب پر چیئرمین امامیہ آرگنائزیشن پاکستان رضی العباس شمسی کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے سے خطاب کرتے ہوئے سید ناصرشیرازی نے گرجدار آواز اور بے باک لہجے میں ببانگ دہل یہ اعلان کیاکہ ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ہمیں سوائے اللہ ربّ العزت (ج) کے کسی کا بھی خوف نہیں ہے ،اگر ہم جبری گمشدگی کے خلاف بات کرتے ہیں تو ہم پاکستانی آئین کے تقدس اور احترام کی بات کرتے ہیں ،اگر ہم میں سے کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو لاؤ ہمیں عدالتوں میں پیش کرو،جو عدالت پاکستان کے وزیر اعظم کو سزا دے سکتی ہے وہ جرم ثابت ہونے پر ہمیں بھی سزا دے سکتی ہے، کسی بھی پاکستانی کو اسکے مسلک کی وجہ سے لاپتہ کرنا عدالتوں کے عزت اچھالنے کے مترادف ہے، سزا دینے کا اختیارصرف معزز عدالتوں کو ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس فخرِ جوانانِ ملت جعفریہ پاکستان، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سید ناصر عباس شیرازی خودبھی ایک ماہ تک جبری گمشدگی کا شکار رہے اور پھر ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شدید احتجاج اور مکمل قانونی جدوجہد کے بعد اغوا کاروں نے مجبوراً اس بے باک سید زادے کو رہا کردیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی سیکرٹری جنرل قائد وحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ نے مفکر پاکستان ، حکیم امت ،شاعر مشرق حضرت علامہ ڈاکٹر محمد اقبال ؒ کی 141ویں یوم ولادت کے موقع پر مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے پیغام میں کہاکہ مفکر پاکستان ڈاکٹرعلامہ اقبال نے اپنی شاعری سے پاک و ہند کے لوگوںکی فکر کو تبدیل کر دیا تھاآپ نےمعاشرے کی ناصرف اصلاح کی بلکہ اپنی شاعری سے افرادکی ذہنی وفکری تربیت فرمائی۔
انہوں نے مزید کہاکہ شاعر مشرق نے امت مسلمہ کو اغیار کی غلامی سے نجات ، نوجوانوں کو بلندی پروازی اور خدائے واحدکی اطاعت کا جو درس اپنے کلام کے زریعے دیا وہ تاقیامت کیلئےمشعل راہ ہے، اقبال کا فکر و فلسفہ نا فقط برصغیر بلکہ دیگر اقوام کیلئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، دورحاضر کاتقاضا ہے کہ ہم ان کی انقلابی وفکری شاعری کی ترویج اور اس پرعمل کرنے کی سعی کریں اپنے اندر خودی پیدا کریں جوکہ ہماری قومی غیرت و حمیت کی ترجمانی کر سکے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) یمن پر ثالثی تمام فریقین کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں،یمن میں عوامی حکومت کی تشکیل ہے،جس میں حوثی مجاہدین بھی شامل ہے جبکہ اس کے برعکس سعودی عرب کی جانب سے اپنی منظور نظر حکومت جسے یمنی عوام نے مکمل مسترد کیا ہے کے بچاؤ کے لئے تین سال سے وہاں کے مظلوموں پر جنگ مسلط کر رکھی ہے،یمنی عوام کی نسل کشی جاری ہے،ایسے میں پاکستان کو ایسی پالیسی اختیار کرنی چاہیے جس سے پاکستان کا اپنا تشخص متنازعہ حیثیت اختیار ناکر جائے، یمن کے مسئلے کو یمنی عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا چاہیے،پاکستان کو یمنی عوام کی خواہشات کا احترام کرنا ہوگا، اس کے علاوہ کوئی بھی دوسرا راستہ مزید بحرانوں کا سبب بنے گا،ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم عمران خان کے یمن جنگ میں ثالثی کے بیان پر میڈیا سیل سے جاری ردعمل میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان مشکلات میں گھرے غریب ملک یمن پر جاری جنگ کے خاتمے کے لئے اگر سنجیدہ ہیں تو اس کے لئے یمن جنگ سے جڑے تمام فریقین کی امن پیش رفت میں شمولیت ضروری ہے۔پاکستان اگر یمن کے معاملات میں ثالثی کے خواہاں ہےتو ہمیں چاہیئے کہ تمام فریقین کے درمیان ثالثی کریں جانبدارانہ کردار ادا کرکے پاکستان کی باوقار کردار کو مشکوک نہ بنایا جائے،یمن مسئلے پر سب سے اہم رائے خود یمنی عوام کی ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔یمن جنگ کا حل یمنی عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے۔اگر یمن مسئلہ پر عالمی طاقتوں کا دبائو لیا گیا اور یمنی عوامی کی رائے سے مختلف فیصلے کئے گئے تو خطے میں مذید بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ اس وقت یمن میں پر منصور الہادی کی حکومت برائے نام ہے یمن کے اکثریت حصے پر حوثیوں کی حکومت ہے۔ یمنی عوام جمہوریت چاہتی ہے اور آمرانہ نظام حکومت سے چھٹکارہ چاہتی تھی۔لیکن یمن میں غیر ملکی سیاسی مداخلت نے اس بحران کو جنم دیا ہے۔ یمن کا مسئلہ جلد از جلد حل ہونا ناگزیر ہو چکا ہے۔ یمن میں ایک کروڑ چالیس لاکھ لوگ کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے اگر اس مسئلہ کو جلد حل نا کیا گیا تو لوگ افریقی ممالک کے انسانی بحران کو بھول جائیں گے اور مہذب دنیا میں ایک مذید انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
اسلام آباد(وحدت نیوز )ہندوستان جنوبی ایشا کا اسرائیل ہے۔کشمیر میں روزانہ کی بنیاد پر نہتے کشمیریوں کی نسل کشی جاری ہےلیکن عالمی برادری اور انسانی حقوق علمبردار تنظمیں کشمیری مظلوموں کے لئے خاموش ہیں جو کہ نہایت افسوس ناک ہے کشمیریوں کی انتھک جدوجہد آزادی کی تحریک کو دنیا کی کوئی طاقت دبا نہیں سکتی ۔ان خیالات ک اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کشمیر پر ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کے اکہتر سال مکمل ہونے پر میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ فلسطین کا جس طرح سے محاصرہ اور وہاں قتل وغارت اسرئیل کررہا ہے اسی طرح ہندوستان کشمیر پر قابض اور وہاں پر ظلم و بربریت کی خوفناک داستانیں رقم کر رہاہے ۔ عالمی برادری کا کشمیر پر موقف اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں ناکافی اور دہرے معیار پر مبنی نظر آتا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں بہتا ہوا بے گناہ حریت پسند افراد کا لہو عالمی برادری کو نظرنہیں آرہا۔ دنیا کو اس بات کا ادراک کرنا ہو گاکہ مسئلہ کشمیر دو ایٹمی قوت کے حامل ممالک کے درمیان ہے لہذا مسئلہ کشمیر کا حل دنیا کے امن کے ساتھ بھی جڑا ہوا ہے ۔ہم مظلوم کشمیریوں کی مظلومیت کو ہر پلیٹ فارم پر اٹھاتے رہیں گئے ۔کشمیری ہمارے بھائی ہیں اور ہم کشمیری عوام کی جدو جہد آزادی میں ان کے ساتھ ہیں ۔اقوام عالم میں جہاں پہلے سے موجود مسائل ختم نہیں ہو رہے وہاں نئے مسائل نے دنیا کا امن خطر ے میں ڈال دیا ہے مسئلہ یمن اس وقت ایک حساس اور اہم معاملہ بن چکا ہے مظلوم یمنیوں پر عالمی استعماری طاقتیں مسلط ہونے کی کوشش میں وہاں کے مظلوموں کو بری طرح کچلا جار رہا ہے ان کا استحصال کیا جارہا ہے اور بمباری کر کے ان کے شہروں کو تباہ و برباد کیا جار ہا ہے،اقوام متحدہ کو ان مسائل کے حل میں کردار کرنا ہوگا بصورت دیگر پوری دنیا کا امن داؤ پر لگانے میں دیر نہیں لگے گا۔
اسلام آباد( وحدت نیوز)وزیراعظم کا امت مسلمہ کے تنازعات میں ثالثی کرنے کا بیان خوش آئند ہے لیکن طول تاریخ میں سعودی روایات اس سے مختلف ہیں،یمن میں جاری مسلمانوں کی نسل کشی کے پیچھے امریکہ اسرائیل اور آل سعود ملوث ہیں،آل سعود اپنی بادشاہت بچانے کے لئے ان استعماری طاقتوں کے ہاتھوں یرغمال ہے،قرض دینے والاکبھی قرضدار کے شرائط پر قرض نہیں دیگا،ہم اس حوالے سے حکومت کی عملی کوششوں کے منتظر ہیں،ہمیں کسی بھی ملک کی جنگ میں فریق بن کر تنازعات میں اضافہ کرنے سے گریز کرنا چاہئے ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حالیہ بیان پر میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے مابین تنازعات کا حل صرف اور صرف ڈائیلاگ سے ہی ممکن ہے،استعماری قوتوں نے مسلم ممالک کو باہم دست وگریباں کرکے اپنے مفادات حاصل کئے، سعودی ولی عہد خود اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ ہم نے افغان وار میں مغرب کے مفادات کے خاطر شدت پسندی کو پرموٹ کیا،بدقسمتی سے عرب ممالک کے بادشاہ مغربی طاقتوں کے غلام بن کر مسلم امہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے میں مصروف ہیں،لیبیا،تیونس،عراق اور افغانستان میں تباہی مچانے کے بعد دشمن کی نگاہیں اب وطن عزیز پر مرکوز ہیں،ایسے میں ہماری لیڈر شپ کو پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا،ہم ابھی تک افغان جہاد کے قرض اتارنے میں مصروف ہیں،ایسے میں اگر مشرقی وسطیٰ کے ڈرٹی وار کا حصہ بنا تو اس کے نتائج انتہائی خوفناک نکلیں گے،
یمن میں فوری جنگ بندی اور یمنی مظلوم عوام کو جلد از جلد ریلف پہنچانے کی عملی کوششیں کی جانی چاہیں ہم اس حوالے سے حکومت کے تمام اقدامات کی تائید کریں گے۔