وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا چوتھی مرتبہ مرکزی سیکرٹری جنرل کے طور پر انتخاب ان کے مجاہدانہ کردار اور انتھک جدوجہد کا نتیجہ ہے آپ نے ملت کو مایوسی اور مظلومیت سے نکال کر سمت دی پاکستان سمیت دنیا بھر کے مظلوموں کے حق میں موثر آواز بلند کی مجلس وحدت مسلمین آج مظلوموں کا سہارا اور ملت کی توانا آواز بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ مصلحتوں اور مفادات سے بالا تر ہو کر یمن فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کی۔ اسرائیل ہر گزرتے دن کے ساتھ کمزور سے کمزور تر ہو رہا ہے جبکہ مقاومتی بلاک سامراجی اور طاغوتی قوتوں کے لئے خوف کی علامت بن چکا ہے غزہ کے مظلوموں کی اسرائیلی مظالم کے خلاف جدوجہد جاری ہے۔ صدر ٹرمپ کے اسلام دشمن اقدامات جاری ہیں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے بعد جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو جائز قرار دینا امریکہ کے اسلام دشمن اقدامات کی دلیل ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ عالمی استکبار کی وطن عزیز پاکستان اور امت مسلمہ کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کیا اور اس کے خلاف آواز بلند کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سالانہ مرکزی کنونشن کے اختتام پرعلامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو اگلے تین سالوں کے لیے بھاری اکثریت سے مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب کر لیا گیا ۔ انتخابی نتائج کا اعلان شوری عالی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علامہ شیخ حسن صلاح الدین نے کیا۔مجلس وحدت مسلمین کے نومنتخب سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نےجانثاران امام عصرعج کنونشن کے اختتام پر وحدت اسلامی کانفرنس کے شرکا ءسے خطاب کرتے ہوئے اس اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرا ہر قدم قوم کے وقار کی سربلندی کے لیے ہو گا۔
انہوں نے کہااس وقت طاقت کا توازن یورپ سے ایشیا کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ایشیا کو غیر مستحکم کیا جا رہا ہے۔ مسلمان ممالک میں فرقہ وارانہ مسائل کھڑے کیے جا رہے ہیں۔اسلام دشمن قوتوں کی یہ کوشش ہے کہ مسلمانوں کوقومیت ،علاقیت اور لسانیت کے نام پر آپس میں لڑایا جا ئے ۔ہمارے دشمن امریکہ اور اسرائیل کے اتحادی ہیں۔ریاست مدینہ میں کوئی بھی قاتل محترم نہیں ہو سکتا۔ہمیں دوست دشمن کی شناخت کرنا ہو گی۔موجودہ حالات کے تناظر میں عالم اسلام کودانش و بصیرت کا دامن مضبوطی سے پکڑنے کی ضرورت ہے۔پاکستان نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔امریکی سرپرستی میں پوری دنیا سے دہشت گردوں کو اس خطے میں لایا گیا۔پاکستان کے اندرونی معاملات کے بیرونی مداخلت سے پاک رکھنا ہو گا۔ہماری داخلہ وخارجہ پالیسی ایسی ہونی چاہیے جو پوری قوم کے مفاد میں ہو۔ملک کو اگر ریاست مدینہ کی طرز پر چلانا ہے تو نبی کریمؓ کو رول ماڈل بنانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک میں بسنے والے تمام افراد کو مساوی حقوق حاصل ہونے چاہیے.کرپٹ سیاستدانوں سمیت کوئی بھی احتساب سے بالاتر نہیں۔اگر ملک کو حقیقی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو کرپٹ عناصر کا حقیقی محاسبہ کرنا ہو گا۔ڈی آئی خان میں ہمارے لوگوں کو قتل کرنے کاسلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے۔یہ صورتحال ہمارے لیے کسی بھی طور قابل قبول نہیں۔ اگر دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ نہ کیاگیا تو پھر ہم احتجاج کے تمام قانونی و آئینی حق استعمال کرنے کے لیے میدان میں موجود ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اداروں سے متعصبانہ ذہینت کی حامل کالی بھیڑوں کو نکالنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہہ ہمارے مسنگ پرسنز کو سامنے لایاجائے۔ لوگوں کی جبری گمشدگی قانون کے عملداری پر طمانچہ ہے۔اگر مسنگ پرسنز کو نہ چھوڑا گیا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کشمیری قوم اپنی آزادی کے لیے لڑ رہی ہے۔ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کےغصب شدہ حقوق کے حصول کے لئےجدوجہد جاری رکھیں گے ۔
وحدت اسلامی کانفرنس سے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری جواد الحسن کاظمی ،ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ثاقب اکبر نقوی،وفاقی المدارس الشیعہ پاکستان کے علامہ قاضی نیاز حسین نقوی،سابق وزیر قانون بلوچستان آغامحمد رضا،گلگت بلتستان کے اپوزیشن رہنما کیپٹن محمد شفیع، تحریک منہاج القران کے مولانا میر آصف اکبر ، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے رہنما افسر رضا خان اور آئی ایس او کے مرکزی صدر قاسم شمسی سمیت دیگر مذہبی و سماجی شخصیات نے بھی خطاب کیا، جبکہ اس موقع پرایم ڈبلیوایم کے مرکزی قائدین ، اراکین شوریٰ عالی، رکن گلگت بلتستان ااسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی ،ایم ڈبلیوایم کےشعبہ قم، نجف، مشہد،کویت اور یورپ کے عہدیداران سمیت ملک کے طول وعرض سے سینکڑوں علماءاور ہزاروں کارکنان شریک تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نئےمرکزی سیکریٹری جنرل کے انتخابات کے لئے شوریٰ مرکزی نے کثرت رائے سے 3رہنمائوں کےنام پیش کیئے ہیں، پیش کردہ ناموں میں سابق مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، سابق مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی اور رکن شوریٰ عالی علامہ سید حسنین عباس گردیزی کا نام شامل ہے،نئے سیکریٹری جنرل کے انتخاب کیلئےسو سے زائد اضلاع، سات صوبائی کابینہ بشمول مرکزی کابینہ پر مشتمل اراکین شوریٰ عمومی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گےجبکہ 51فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل برائے سال 2019تا 2022قرار پائیں گے، جبکہ اس کے ساتھ سینٹرل ایگزیکٹیوکونسل (شوریٰ عالیٰ)کے لئے 10نئے اراکین کے ناموں کے درمیان بھی رائے شماری ہوگی جسمیںچارعلماءاورتین ٹیکنوکریٹس کو منتخب کیا جائے گا،شوریٰ عالی کے لئے پیش کردہ علماءکے ناموں میں علامہ حسن ظفرنقوی، علامہ باقرعباس زیدی، علامہ شیخ نیئرعباس، علامہ حیدرعلی جوادی، علامہ تصور نقوی،علامہ مبارک علی موسوی ، جبکہ ٹیکنوکریٹس کے ناموں میں سید ناصرعباس شیرازی، سرفرازحسینی، عارف قنبری اور انجینئر سخاوت علی کےنام شامل ہیں ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل کربلائی رجب علی نے کہاہے کہ آج ساری دنیا میں مسلمانوں کے عمومی زوال کا بڑا سبب یہ ہے کہ اپنے سر چشمہء حیات سے ان کا رشتہ کمزور ہو گیا ہے۔ اُنھوں نے اس کا قانونی نظام کو سرد خانے میں ڈال دیا ہے ، جو نہ صرف ان کی زندگی و تشخص کو ضمانت فراہم کرتا ہے۔ بلکہ ساری انسانیت کی حیات و ارتقاء کا راز بھی اس میں پوشیدہ ہے ۔ لیکن مسلمان اپنا مقام بھول گئے، انھیں اپنی حقیقت کا عرفان نہ رہے، کہ وہ کس خدائی منصب اور خدائی نظام کو لے کر اس انسانی دنیا میں آئے ہیں۔ بلکہ وہ دنیا کی دوسری قوموں کی طرح مادہ پرستی، دنیا طلبی کے میدان میں کود پڑے، دوسروں کو جگانے والی قوم خود سو جائے۔
انہوںنےمزیدکہاکہ کاش کوئی ایسی صورت پیدا ہوتی کہ مسلمان پھر اپنے گھر کی طرف پلٹیں۔ اپنا کھویا ہوا خزانہ واپس لیں۔انھیں ایسی آنکھ نصیب کہ وہ ہیرے موتی اور کنکر پتھر میں فرق محسوس کرسکیں اور پوری بصیرت کے ساتھ جان سکیں کہ انسانوں کا بنایا ہوا نظام کبھی خالق و کائنات کے عطا کردہ قانونی نظام کا ہم پلہ نہیں ہوسکتا۔ جرم و سزا کا اسلامی فلسفہ اور اسلامی قانون معاشرے میں عدل و انصاف اور امن و سلامتی کا ضامن ہے۔اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اسلامی قانون انسانی معاشرے کی فلاح کا ضامن ہے اور اس میں تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ اس ضمن میں ہمیں اسلامی قانون کے مزاج کو اپنے پیش نظر رکھنا بہت مفید ہوگا۔ اس طرح اسلامی قانون کی افادیت اور اہمیت کو ہم اور اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔ اسلامی قانون میں تمام اقوام عالم اور دنیا کے ہر خطے کی نفسیات اور طبعی میلانات کی رعایت رکھی گئی ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جانثاران مہدی عج کنونشن کے دوسرے روز شرکاءسے خطاب کرتے ہوئےایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ طاغوتی طاقتیں کربلا کے پیروکاروں سے خائف ہیں،پاکستان میں ملت جعفریہ کی سیاسی و مذہبی طاقت کو توڑنا ملک و اسلام دشمن عناصر کاہمیشہ ہدف رہا ہے،مجلس وحدت مسلمین سیاسی سماجی اخلاقی معاشرتی نظام کی درستگی اور دشمن طاقتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے میدان عمل میں آئی ہے۔ہم قائد شہید عارف حسینیؒ کی اس فکر کے پیروکار ہیں جو عالم استعمار کے خلاف للکار تھی۔شہید عارف حسینی ؒکی شخصیت کو اگر قوم شناخت کر لیتی تو آج ملت تشیع کے حالات مختلف ہوتے۔تشیع کے دشمن یہ نہیں چاہتے تھے کہ ملک میں کوئی خمینی پیدا ہو اس لیے انہوں نے عظیم قائد کو شہید کر ا دیا،شہید قائد کے بعد وطن عزیز میںتکفیریت کا بیج بویا گیا، امریکہ اور آل سعود کی پاکستان کے معاملات میں براہ راست مداخلت کا خمیازہ دہشت گردی کے عفریت کی صورت میںسامنا آیا،ملک میں اہل تشیع کی نسل کشی کی گئی۔
انہوںنے مزیدکہاکہ ہمارابسوں سے اتار کر شناختی کارد دیکھ کر قتل عام ہوا،سانحہ عاشور راولپنڈی کا فتنہ کھڑا کیا گیا تاکہ اس کا سارا ملبہ ہمارے بے گناہ مومنین پر گرایا جائے جائے اور عزاداری پر پابندی لگائی جائے ،اس سارے حالات کے باوجود ہماری جماعت اور قوم نے استقامت کامظاہرہ کیا ہے ،ہم نے دوٹوک انداز میں باور کرایا کہ وطن و اہل وطن ،دین و مذہب ،ثقافت ،سماج و معاشرت کے خلاف کسی سازش کو قبول نہیں کیا جائے گا، خون کے آخری قطرے تک ملک و اسلام کی حفاظت کرتے رہیں گے ،بیرونی مداخلت کی سنگینی کا ہر محب وطن پاکستانی کو بخوبی ادراک ہے،اگر پاکستان امریکہ سے قطع تعلق کا اعلان کر لے تو امریکہ تباہ و برباد ہو جائے گا۔اب اس ملک میں خادم الحرمین کی صورت میںنیا فتنہ کھڑا کیا جارہا ہے،ہمیں مجلس وحدت مسلمین کو مضبوط کرنا ہے اور زیادہ مستحکم بنانا ہے ۔خدمت کرنے کا بہترین وقت مشکلات میں کام کرنا ہے تاکہ ہمارا تنظیمی ڈھانچہ مضبوط ہو تاکہ داخلی و بیرونی فتنوں کا مقابلہ کیا جائے ۔ہمیں اس ملک میں غالی و مقصر کے فتنے سے باہر نکلنا ہے۔ہمیں کسی ایسے فتنے کا حصہ نہیں بننا ہے ہمارا عقیدہ وہی ہے جو مراجع ومجتہدین کا عقیدہ ہے اور ہم اندرونی و بیرونی مشکلات کا سامنا کریں گے اور اپنے سیٹ اپ کو مضبوط کر یں گے ۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مزید کہاکہ ہمیں یونٹ سے لیکر مرکز تک تنظیم سازی و تربیت کی ضرورت ہے اور بلخصوص ہمیں اپنے نوجوانوں کو دیکھنا ہے ۔ہمیں سیاسی ،سماجی،معاشرتی،اجتماعی حوالوں سے جوانوں پر کام کرنا ہے ۔خواتین کی تربیت بھی بہت اہمیت کی حامل ہیں اپنے اپنے علاقوں میں خواتین کے سیٹ اپ کو مضبوط کریں ۔مساجد امام بارگاہوں ،مدارس و ذاکرین ،ماتمی انجمنوں ،بانیان مجالس کے ساتھ روابط کومضبوط کریں ۔مسلسل تہذیب نفس کرنے کی ضرورت ہے ۔ہمیں اپنے دفاتر کو روحانی بنانا ہوگا ۔دعا و مناجات تربیتی نشستیں جاری رکھنی ہوگی۔تکفیری عناصر گروہوں کے ساتھ کسی فورم پر نہیں بیٹھا جائے گا ،جب تک وہ اپنی تکفیر کو ختم نہ کر دیں اور پاکستان میں بسنے والے تمام مکاتب فکر کا احترام کریں اور اپنے فعل کی معافی مانگیں ،آئین پاکستان میں تکفیر کو تعزیراتی جرم قرار دیا جائے،
،وارثان شہدائے کے خون کا حساب دیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ہر فورم پرمسنگ پرسن کے حوالے سے آواز اٹھائی اور ان کی رہائی کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔ہماری جدوجہد ظہور امام عج کی زمینہ سازی ہے۔اگر مسنگ پرسن واپسی کے معاملات بات چیت کے زریعہ حل نہیں ہوئے تو پھر احتجاج کے دیگر آئینی طریقوں پر عمل کیا جائے گا، مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہ ہوا تو دوبارہ بھوک ہڑتال پر بیٹھ سکتا ہوں، ڈی آئی خان خیبر پختون خواہ ،بلوجستان،سندھ، سمیت ملک کے دیگر حصوں میں شیعہ کلنگ کے حوالے حکومت سے اپنا موقف دوٹوک رکھتے ہیں اورا س پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ہم گلگت و بلتستان کے حقوق کیلئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ہم ملک میں ہر مظلوم کی آواز بنیں گے اور ظالموں کے خلاف جدو جہد کریں گئے ۔ہم نظام ولایت فقیہ سے جڑےہیں اور اس کے سائے میں اپنے کاموں کو لیکر چلیں گے۔5اگست کو شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی پر عظیم الشان اجتماع منعقد کیا جائے گا۔
وحدت نیوز(اسلا م آباد) وفاقی حکومت جمہوری ہے ،ڈکٹیٹر شپ کو فروغ نہ دیا جائے۔ اظہار رائے کی آزادی عوام کا قانونی و آئینی حق ہے ۔انصاف حکومت دوہرے معیارات پر مبنی رویہ ترک کرئے۔ سعودی ولی عہد بن سلمان کی پاکستان آمد پر سوشل میڈیا پر احتجاج کرنے والوں کی ایف آئی اے سے تحقیقات کروانے کی مذمت کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہا رمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نےایم ڈبلیوایم کےسالانہ مرکزی کنونشن کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہو ں نے کہا کہ یہ جمہوری اقداراور آئین کے خلاف ہے کہ شہریوں کی اظہاررائے کی آزادی کو سلب کیا جائے اور انہیں سرکاری مشینری کے زریعے ڈرایا دھمکایا جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔تحریک انصاف خود کو اظہار رائے کی آزادی کی علمبردار جماعت کہلواتی ہے اور دوسری جانب پر امن احتجاج کرنے والی عوام پر طاقت کا استعمال کرنا اور انہیں دھمکانا تحریک انصاف کی پالیسی کے منافی ہے جسے ہر گز ملت جعفریہ قبول نہیں کرے گی۔علامہ احمد اقبال نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور ایف آئی اے کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم و دیگر شیعہ جماعتوں اور صحافیوں کے خلاف نوٹیفیکشن کو واپس لیا جائے ۔