وحدت نیوز (آرٹیکل)  انسانیت محدود نہیں ہو سکتی، انسانیت کی کوئی حدود نہیں ہوتیں، یہی وجہ ہے کہ  تمام انسان ایک دوسرے سے ہمدردی کرتے ہیں،  اور جب انسانوں میں انسانی شعور درجہ کمال کو پہنچ جائے تو پھر انسان  دیگر مخلوقات کے ساتھ بھی حسنِ سلوک کرنے کو  اپنا فریضہ سمجھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ دنیا کی مہذب قومیں ،جنگلی حیات اور آبی حیات کے  تحفظ کے لئے بھی  ریلیاں نکالتی ہیں اور  کتابیں چھاپتی ہیں۔ ملکہ کوہسار مری میں سیاحوں کے ساتھ جو بد اخلاقی اور بدتمیزی کے واقعات پیش آئے ، یہ جہاں بھی پیش آتے ہم ان کی اسی طرح مذمت کرتے اور بحیثیت قوم  ہر ممکنہ طریقے سے اس بد اخلاقی ، توہین اور اہانت کے خلاف احتجاج کرتے۔ سوشل میڈیا پر جاری یہ احتجاج اہلیانِ مری کے خلاف نہیں بلکہ ان کے اس منفی رویے  اور گھٹیا اخلاق کے خلاف ہے جس سے انسانیت کی تذلیل ہوئی ہے اور ہمارے دینی و قومی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ہم چاہے ملک کے کسی بھی علاقے سے تعلق رکھتے ہوں یہ ہماری دینی و ملی زمہ داری ہے کہ ہم غلط کو غلط کہیں۔ مہمانوں کے ساتھ ناروا سلوک، بدتمیزی، گالی گلوچ اور بدا اخلاقی کی مذمت کرنا ہم سب کے اجتماعی شعور کی دلیل ہے۔ اگر  سوشل میڈیا پر یہ طوفان بدتمیزی یونہی جاری رہتا ہے اور اہالیان مری گالی گلوچ سے باز نہیں آتے  تو ممکن ہے کہ یہ بائیکاٹ مری سے باہر بھی سرایت کرے اور ردعمل کے طور پر ملک کے دیگر مناطق میں بھی مری کی مصنوعات ، ہوٹلوں اور تجارتی  پوائنٹس کا بائیکاٹ کیا جائے۔

دوسری طرف یہ واقعہ بھی انتہائی افسوس ناک ہے کہ جس میں وفاقی وزیرد اخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے،ایک  کارنر میٹنگ کے اختتام پر احسن اقبال جب باہر آرہے تھے  تو  ایک شخص نے پستول سے ان پر فائرنگ کردی ایک  گولی احسن اقبال کے بازو پر لگی ، حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کرلیا گیا،میڈیا  کے مطابق حملہ آورنے کہا  ہے کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے ان کی وجہ سے وہ پہلے سے ہی احسن اقبال پر حملے کے لیے  کسی موقعے کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال عیسائی کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو اس نے موقع پا کر حملہ کردیا ۔

اس سے پہلے ایک محفل میں ایک صاحب نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو جوتا دے مارا تھا۔ راقم الحروف کسی طور بھی وزیرداخلہ احسن اقبال یا میاں نواز شریف کا حامی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود انسان ہونے کے ناطے یہ محسوس کرتا ہے کہ  گھر آئے مہمان پر حملہ آور ہونا، گولی مارنا، گالی دینا یا جوتا مارنا کسی طور بھی  قابلِ فخر نہیں ہے۔ مذکورہ بالا واقعات  اس حقیقت  کی غمازی کر رہے ہیں کہ  ہمارے معاشرے میں عدمِ برداشت ، رواداری اور حُسنِ اخلاق جیسی صفات ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔ لوگوں میں قانون سے لاپرواہی، باہمی عدمِ برداشت حتی کہ مہمانوں سے بھی  برا سلوک  عام ہوتا جا رہا ہے، یہ سب کچھ ویسے ہی نہیں ہو رہا بلکہ اس کے پیچھے ہمارے انہی سیاستدانوں اور انتظامیہ والوں کا ہی عمل دخل ہے۔ جب تک معاملات حد سے زیادہ بگڑ نہیں جاتے تب تک ہمارے ہاں بگڑے ہوئے مسائل کو قابلِ توجہ سمجھا ہی نہیں جاتا۔

ہمارے سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اخلاق پر نظرِ ثانی کریں چونکہ عوام سیاستدانوں اور خصوصاً حکمرانوں سے بہت کچھ سیکھتے ہیں،جب حکمران اور سیاستدان الزام تراشی اور بہتان تراشی کی زبان استعمال کریں گے تو عوام سے مہمان نوازی کی توقع رکھنا فضول ہے۔ یہ بھی اچھا ہوا کہ بعض لوگ مری کے مسئلے کو سوشل میڈیا میں لے کر آئے ورنہ لاشیں گرے بغیر تو یہاں نوٹس لینے کا رواج ہی نہیں، ملک میں عرصہ دراز سے ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے اور اب جب گولیوں  اور جوتوں نے  سیاستدانوں  کا رخ کیا ہے تو انہیں خیال آیا ہے کہ یہ بھی کوئی مسئلہ ہے۔ بحیثیت قوم ہم سب کو چاہیے کہ متشدد رویوں اور بداخلاق لوگوں کا ہر سطح پر بائیکاٹ کریں۔ متشدد اور اخلاق باختہ لوگوں سے بائیکاٹ ہی مہذب قوموں کی زندگی کی علامت ہے۔


تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (حیدرآباد)  مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآباد اور مختلف مدارس ،مدرسہ جماران ،مدرسہ فاطمیہ ،مدرسہ معصومہ ،مدرسہ حسینی ،مکتب زینبیہ،مکتب صاحب الزمان عج ا مختلف تنظیمیں اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان(خواتین)،آئی۔او ،آئی۔ایس ۔او ،پیام اسلامی ،معارف اسلامی ،عزم زینب ،ام ابیھا تعلیم بالغاں اور امام بارگاہ محفل حسینی ،معصومین ،حسینی مشن اور بیت زہرا کے باہمی تعاون سے ایک شاندار پروگرام “جشن یو سف زہرا “ کا بمقام محفل حسینی حیدرآباد مین کیا گیا ۔اس پروگرام میں نظامت کے فرائض محترمہ عظمی تقوی صاحبہ نے بہ احسن و خوب انجام دئیے پروگرام کا آغاز مدرسہ جماران کے بچوں کی جانب سے تلاوت قرآن پاک و اسماء سے ہوا ۔مکتب زینبیہ کی بچیوں کے جانب حمد نعت ومنقبت پیش کی گئی۔

محترمہ عابدہ حسینی اور محترمہ ثانیہ زہرا نے مدرسہ جماران کے بچوں قرآن فہمی و حفظ کے حوالے سے سوال و جواب ،بعد از مدرسہ فاطمیہ کے بچوں کے جانب سے القابات امام زمانہ (عج) پیش کیے گئے ،مدرسہ حسینی کے بچے بچیوں کے جانب سے خاکہ بعنوان معرفت قائم آل محمد (ص)،زینب دانش (محفل حسینی)کی جانب سے منقبت کی صورت میں نظرانہ عقیدت پیش کیا گیا ۔ایک منفرد ملٹی میڈیا پر پریزینٹیشن “امام زمانہ کی کہانی “ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی کارکنان کی جانب سے -ساتھ ہی ساتھ کوئز بہ حوالہ پریزنٹیشن آئی۔او،آئی ایس او کی کارکنان نے سامعین سے سوالات کیے اور درست جواب دینے والوں کو انعامات بھی دئیے گئے۔بعد از معلمات کے ساتھ پینل ڈسکشن جس میں محترمہ زاہدہ نے معلمات یعنی خانم عابدہ حسینی ،خانم سلمی علی اور خواہر معصومہ سے مختلف موضوعات بہ حوالہ صاحب الزمان (عج) پہ انٹرویو لیا ۔پروگرام کے سلسلے کو بڑھاتے ہوئے محترمہ عنبر نقوی (عزم زینب )نے منقبت کی صورت میں نظرانہ عقیدت پیش کیا ۔آخر میں مدرسہ معصومہ کے جانب سے خاکہ بعنوان “شہادت “پیش کیا گیا۔پروگرام کی دیگر تفصیل میں جلد تشریف لانے والے شرکاء کو انعامات پیش کیئے گئے ۔پروگرام کا باقاعدہ اختتام دعاء سلامتی امام زمان(عج)سے ہوا جو ام ابیھا تعلیم بالغاں (ایم ڈبلیو ایم حیدرآباد)کی بچیوں نے پڑھی سے ہوا ۔بعد از شرکاء محفل کو تبرک پیش کیا گیا۔

وحدت نیوز (چنیوٹ)  مجلس وحدت مسلمین ضلع چنیوٹ کےزیر اہتمام تنظیمی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میںمحترمہ  فرحانہ گلزیب اور حافظہ انجم کاظمی نے تنظیمی تربیتی عنوانات پر لیکچرز دیے،ورکشاپ میں نمازِ مغربین باجماعت پڑھی گئی اور آخر میں مناجاتِ شعبانیہ کی محفل کے بعد دعاِ امامِ زمانہ ع سے ورکشاپ اختتام پزیر ہوئی، اس ورکشاپ میں ایم ڈبلیوایم خواتین کارکنان سمیت علاقائی خواتین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔

وحدت نیوز (اٹک)  مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع اٹک کے زیر اہتمام بمناسبت یوم ولادت امام مہدی علیہ السلام کے سلسلے میںجشن امام زمانہ عج ، نیز بچوں میں فکر و آگہی اور معرفت امام وقت علیہ السلام کے لیے پروگرام کا انعقاد کیا گیا پروگرام کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا  ،پہلے حصے میں تلاوت قرآن پاک ونعت اور ذکر اہلبیت کے بعد کوئز کا مقابلہ ہوا ،جس میں جماعت اول سے ہفتم،تک طلبہ نےحصہ لیا ۔۔دوسرے حصہ  میں تقریری مقابلہ ہوا ،جماعت اول سے  ہفتم،و ہشتم سے سال دوم تک طلبہ نے حصہ لیا ،تیسرے حصے میں آرٹ کے مقابلے ہوا جس میں جماعت اول سے پنجم،ششم سے دہم تک طلبہ نے حصہ لیا ،آخر میں نمایاں کارکردگی کے علاوہ ان بچوں میں بھی انعامات تقسیم کئے گئے جنہوں نے اس پروگرام میں بھر چڑھ کر حصہ لیا ،دعا سلامتی امام زمانہ (عج)سے پروگرام کا اختتام کیا گیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے ا علامیئے کے مطابق عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم نے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے از خود نوٹس کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایم ڈبلیو ایم  عالت عظمی اور چیف جسٹس صاحب کو گذشتہ دو دہائیوں سے ہزارہ شیعہ قوم کی مسلسل قتل عام ، نسل کشی اور اسکے درپردہ محرکات  کے حوالے سے آگاہ کرے گی۔ بیان میں اس امر کا اعادہ کیا گیا گزشتہ تمام سانحات کے مکمل ریکارڈ پارٹی کے پاس موجود ہے جسکو عدالت کے سامنے پیش کیا جائیگا اور اس بات کو ریکارڈ پر لایا جائیگا کہ کس طرح ہزارہ قوم کے لئے ملازمت، روزگار،تعلیم،صحت حتیٰ کہ محفوظ نقل و حرکت تک کو مشکل بنایا گیا اور ہمارے تاجروں کو ایک ایک کرکے بازاروں بے دخل کیا گیا اور مسلسل قتل عام اور نسل کشی کے ساتھ ساتھ ہماری قوم کو معاشی قتل کا بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس بات پر زور دیا جائیگا کہ ریاست اپنی بھر پور ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے  ہزارہ شیعہ قوم کو ہونے والے معاشی قتل اور جانی نقصان کے ازالے کے حوالے سے حکمت عملی پر غور کرنے کی تجویز دی جائیگی تا کہ ریاست کے معزز شہری ہونے کی حیثیت سے ہزارہ شیعہ قوم کا اعتماد ریاست پر بحال ہو سکے اور عوام کے زخموں کا پرہم ہوسکے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجوزہ اصلاحاتی پیکج گلگت بلتستان کےمحب وطن عوام کی توہین ہے۔ نام نہاد اصلاحاتی پیکج سے واضع ہوتا ہے مسلم لیگ نون جمہوری اقدار سے نہ صرف نابلد ہے بلکہ آمرانہ اور بادشاہانہ سوچ کی حامل جماعت ہے ہم گلگت بلتستان کے عوام پر کسی صورت میں زور زبرردستی کے قانون کونافذ نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید علی رضوی نے اسلام آباد مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری اپنے جاری بیان میں کیا ان کا کہنا تھا کہ حالیہ مجوزہ پیکج میں وزیر اعظم کو سیاہ سفید کا مالک بنا دیا ہے،عدالتوں کو جس طرح پابند کیا گیا مہذب دنیا میں اس کی مشال نہیں ملتیواضع ہوا ن لیگ جمہوری اقدار سے نابلد اور امرانہ سوچ کی حامل ہے ۔آئینی اصلاحاتی پیکج گمراہ کن دستاویزات کا پلندہ اور گلگت بلتستان کے لاکھوں عوام کی توہین ہے جسکو یکسر مستراد کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا اصلاحاتی پیکچ کے نام پر حقوق سے گلگت بلتستان کو غلامی کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہے پیکچ میں وزیر اعظم کو اس خطے کے سفید و سیاہ کا مالک بنانے کی کوشش کی ہے جس خطے کے عوام کو جس خطے کے عوام کو وزیراعظم کے انتخاب کے عمل میں کوئی حق نہیں اور نہ ہی اس پارلیمنٹ میں کوئی جگہ موجود ہے جس کے زریعے وزیر اعظم کا انتخاب ہوتا ہے ایسے میں وزیر اعظم کو یہاں مسلط کرنا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔

آغا علی رضوی نے کہا نام نہاد اصلاحاتی پیکج پر جی بی کو عدالتوں کی جس انداز مین توہین کی ہے اس پر عدالتوں کو خاموش نہیں رہنا چاہیے اور سپریم کورٹ سے درس لیتے ہوئے اس پیکج کو منظر عام لانے والے حکمرانوں کا محاسبہ کرنا چاہیے کیوں کہ انہوں نے دانستہ طور پر عوام کی مینڈیٹ کی توہین کرنے اور عدالتوں مذاق بنانے کی کوشش کی نہایت افسوس ناک مرحلہ ہے کہ وفاقی حکومت یہاں کے عوام کے لئے ستر سالہ حب الوطنی کا صلہ مزید محرمیوں دھکیل کر دے رہی ہے جو کہ کسی صورت میں پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے صوبائی حکومت ایک عرصے سے یہاں کے عوام اور اسمبلی کو بااختیار بنانے کی قلعی اب کھلی گئی ہے اور واضع ہو گیا ہے مسلم لیگ کی صوبائی حکومت اس خطے کی ترقی کی خواہاں نہیں بلکہ وفاقی حکومت کی قاسہ لیسی کو اعزاز سمجھتی ہے صوبائی حکومت سے امید ہے ایسے لیگی رہنما بھی موجود ہونگے جو عوام پر ڈھائے جانے والے اس ظلم کی بے جاحمایت کرنے کی بجائے خطے سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے اس پیکج کو مسترد کریں گئے اور اس کی آڑ میں نافذ کرنے والے ٹیکسز کو بھی مسترد کریں گئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree