وحدت نیوز (کراچی) دنیا اس وقت طاقت کے توازن میں تبدیلی کے دور سے گذررہی ہے، دنیا بدل رہی ہے، اس عالمی تبدیلی کے اثرات پاکستان پر بھی پڑ رہے ہیں، امریکہ فقط اس خطے سے نہیں جارہا بلکہ امریکہ کا اس خطے سے عسکری انخلاء اور سیاسی انخلاءدونوں جاری ہیں،مقاومتی بلاک نے امریکہ کی خطےکی تقسیم کے تمام ناپاک منصوبے خاک میں ملادیئے ہیں،پاکستان میں بھی بلاک کی تبدیلی کا آغاز ہوچکاہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ چین ، روس،افغانستان اور ایران انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ امن خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے انچولی سوسائٹی میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مقصودڈومکی ، علی حسین نقوی ، علامہ صادق جعفری سمیت عہدیداران اور کارکنان بڑی تعدادمیں موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے شام، افغانستان، یمن اور دیگر ممالک میں اپنے چوہد راہٹ برقرار رکھنے کیلئے 7ٹریلین ڈالر خرچ کیئے، امریکہ اتنے خطیر سرمائے کے ضیاع کے باوجود لاشوں کے سوا کچھ حاصل ناکرسکا،امریکہ ان خطوں میں نا ذخائر اور منابع پر قبضہ کرسکا نا ہی معاشی طور پر کچھ لوٹ سکا بلکہ امریکہ ہر جگہ سیاسی وعسکری شکست سے دوچارہواہے

انہوں نے مزید کہاکہ مشرق وسطیٰ کے دو بڑے چور پاکستان آرہے ہیں ، یہ جہاں بھی گئے ذلت اور رسوائی ان کا مقدر بنی ہے، مختلف ممالک میں ان کی آمد پر شدید ترین عوامی ردعمل دنیا نے دیکھا ہے،یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے امریکہ کے ساتھ ملکر پاکستان کو معاشی، سیاسی ،سماجی اور اجتماعی طور پر کمزور کیاہے، ہمیں ان کے خلاف متحد ہونا ہوگا، جتنا جتنا امریکہ اور اس کے حواری کمزور ہوں گے اتنا اتنا پاکستان میں امن آئے گااور وہ مضبوط ہوگا، آخر میں انہوں نے کہاکہ علی رضا عابدی کا قصور یہ تھا کہ وہ ایک ٹیلنٹڈ شیعہ سیاست دا ن تھا، افسوس کے پاکستان میں ٹیلنٹڈوہونا جرم ہے ،ہمارے ملک پر نااہل ، پشت ، نالائق اور کوتھا لوگوں کا قبضہ ہے، جنہوں نے پہلے اس ملک اور توڑا اور اب بچے کچےکو کمزور کررہے ہیں ، ہمیں ان لوگوں کے مقابل قیام کرناہے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے ایک بین الاقوامی خبررساںادارے کو انٹریو دیتے ہوئے کہاکہ نواز شریف کے خلاف فیصلہ ملک کی عدالتی تاریخ میں ایک بڑی فتح ہے، نیب کی بھی کامیابی ہے جو کرپشن ثابت کرنے میں کامیاب رہا ہے، نیب نے اس بار پرانی غلطیاں نہیں دہرائیں۔ نواز شریف کا اصل چہرہ بےنقاب ہوگیا ہے۔ آئندہ فیوچر میں کوئی ریلف ملتا نظر نہیں آرہا۔ بصورت یہ کہ نیب کے ساتھ یہ پلی بارگین کریں، وہ اس طرح کہ اگر قانون میں کوئی گنجائش موجود ہے تو،دہائیوں سے دونوں جماعتیں اس ملک پر مسلط ہیں، عملی طور پر باری سسٹم چل رہا تھا، فرینڈلی اپوزیشن کا بھی تاثر تھا، عملاً دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کی کرپشن پر پردہ ڈالے رکھا ہے، کرپشن کو قانونی بنانے کی کوشش کی ہے، تمام تر دعوے ٹوپی ڈرامہ تھے، لوگ ان سے تنگ تھے، یہی وجہ تھی کہ عمران خان کی تبدیلی کا نعرہ مقبول ہوا، ایک عام آدمی نے اسے سپورٹ کیا، عمران خان نے آزاد خارجہ پالیسی کی بات کی، کڑے احتساب کی بات کی، اداروں کو مضبوط کرنے کی بات کی، اس وجہ سے لوگوں نے ان پر اعتبار کیا۔ یہ بھی پیش نظر رہے کہ پاکستان میں کوئی انقلاب نہیں آیا، بلکہ ایک اتحادی حکومت وجود میں آئی ہے اور اس حکومت نے اپنے نعروں کی بنیاد پر کام شروع کیا ہے۔ حکومت میں آنے کے بعد دیکھا یہ گیا کہ ہے کہ عمران خان نے احتساب کے معاملے پر کوئی لچک نہیں دکھائی، یہ ایک انہونی سی بات ہے، کیونکہ روایت یہی رہی ہے کہ حکومت سے پہلے نعرے کچھ اور ہوتے ہیں اور حکومت میں آنے کے بعد کچھ اور ہوتا۔ لیکن عمران خان نے ایک نیا ٹرینڈ متعارف کرا دیا ہے اور اپنے اس نعرے میں کوئی لچک نہیں دکھائی۔

انہوں نے مزید کہاکہ جن کے بارے میں تاثر تھا کہ اُن پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا، ان پر بھی ہاتھ ڈالا گیا ہے، تمام بااثر افراد کو جواب دہ بنا دیا گیا ہے، نواز شریف اور ان کی پارٹی کے کئی افراد نااہل قرار دیئے جاچکے ہیں، اب دوسری طرف بھی پیپلزپارٹی کے خلاف احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے، جے آئی ٹی کی رپورٹ سے لگتا ہے کہ احتسابی عمل اب سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اب زرداری اور ان کی فیملی کے لیے مشکلات زیادہ ہیں، اب سوئٹزرلینڈ سے پیسے کا مطالبہ کیا جانے کا امکان ہے۔ اب دنیا دیکھ رہی ہے کہ میگاکرپشن کرنے والوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے۔ پیپلزپارٹی اور نون لیگ کا سیاسی منظر نامہ تاریک ہے، پیپلزپارٹی کی عوامی مقبولیت رہی گی، التبہ ٹاپ لیڈر شپ کو سنجیدہ نتائج بھگتنا پڑیں گے، جن میں آصف علی زرداری، فریال تالپور اور ان کی ٹیم شامل ہے اور انہیں کرپشن پر سزائیں ہوں گی، نون لیگ کے اٹھارہ ضلعی ناظم پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے ہیں، اس پارٹی میں توڑ پھوڑ کا عمل جاری ہے، اس سے لگ رہا ہے کہ نون لیگ کا مستقبل تاریک ہے، ویسے بھی اسے اقتدار کی جماعت کہا جاتا ہے۔

انہوںنے مزید کہاکہ دونوں جماعتیں اس لیے سیاسی کیسز کہہ رہی ہیں کیونکہ انہوں نے یہ کھیل کھیلا ہے، اقتدار میں دونوں جماعتوں نے بظاہر ایک دوسرے کے احستاب کا نام لیا، لیکن عملاً ایک دوسرے کو سپیس دی ہے۔ یہ ماضی کی طرح معاملات کو گڈمڈ کرنا چاہتی ہیں، کیونکہ ماضی میں سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف سیاسی کیسز بنائے، اب یہ اسی تناظر میں ان معاملات کو سیاسی بنانا چاہتی ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ان چیزوں میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے، چیزیں ثبوت کے ساتھ سامنے آرہی ہیں، سسٹم بھی انہی کا بنایا ہوا ہے، چیئرمین نیب بھی انہی کا لگایا ہوا ہے اور کیسز بھی پہلے کے چل رہے ہیں، تو پھر یہ کس بنیاد پر ان کیسز کو سیاسی قرار دے سکتے ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کوئی معمولی آدمی نہیں ہیں، کئی کمیشنز کو ہیڈ کرچکے ہیں، جاوید اقبال ایک باصلاحیت آدمی ہیں، انہوں نے نیب کو ایک ادارے کے طور پر بنانا شروع کر دیا ہے۔ایک بات جو فی الحال واضح نہیں ہے، وہ یہ اکراس دی بورڈ احتساب نظر نہیں آرہا، اس کو واضح ہونا چاہیئے، اگر حکومت اور اتحادیوں پر الزامات ہیں تو ان پر بھی کارروائی ہونی چاہیئے، یہ بات بھی واضح ہے کہ جہانگیر ترین انہی عدالتوں سے نااہل ہوچکے ہیں، علیم خان کے خلاف کیسز چل رہے ہیں، اعلیٰ عدلیہ نے پی ٹی آئی کے ایم این ایز پر ہاتھ ڈالا ہے، اعظم سواتی کی برطرفی ہوئی ہے، بابر اعوان نے خود استعفیٰ دیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اچھی رویت ڈالی ہے کہ اگر الزام لگا ہے تو وزراء نے مستعفی ہونے کو ترجیح دی ہے، جو اچھی چیز ہے۔

مشرق وسطیٰ خصوصاًشام اور یمن کے حالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے ناصرشیرازی نے کہاکہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں ناکام ہوا ہے، اس وقت اس کیلئے مشکل ہوگیا ہے کہ وہ شام میں اپنی پوزیشن کو برقرار رکھے، کیوںکہ طنف کا علاقہ جہاں امریکی موجود ہیں، چاروں طرف سے گھر چکا ہے۔ کرد جن پر امریکیوں کو اعتماد ہے، وہ اس وقت ترکی کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔ ایران نے جو بلاسٹک میزائل شام میں داعش کے ٹھکانوں پر مارے ہیں، دراصل وہ امریکی انسٹالیشن کے دائیں بائیں گرے ہیں، نام داعش کا لیا گیا مگر پیغام امریکیوں کو دیا گیا۔ اس سے امریکیوں کو واضح پیغام دیا گیا ہے کہ امریکی انسٹالیشن ایران کے ٹارگٹ پر ہیں۔ دوسرا ٹرمپ ایک غیر متوازن آدمی ہے اور اس نے اپنے فیصلوں سے دنیا کو حیران کیا ہے، شروع میں اس نے کہا تھا کہ وہ شام سے نکلیں گے اور سعودیہ کے خلاف اسٹینڈ لیں گے، مگر پھر سعودیہ کا اتحادی بنا اور سعودیہ ہی کے کہنے پر شام میں رہنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہاکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ شام میں دمشق حکومت کے قدم مضبوط ہوتے جا رہے ہیں اور امریکہ کے لیے وہاں زمین تنگ ہونا شروع ہوگئی ہے۔ نہاد نام سپر طاقت کی شکست پر اسٹمپ لگ چکی ہے۔ ٹرمپ بنیادی طور پر ایک بزنس مین آدمی ہے، وہ سوچ رہا ہے کہ شام میں نہ تیل کے کنویں ہاتھ میں آئے ہیں، نہ گیس کے ذخائر ہماری دسترس میں ہیں، نہ حکومتی امور پر میں کوئی مداخلت ہے تو پھر ایسے میں شام میں کیوں رہا جائے۔ امریکہ اس وقت شام اور افغانستان میں اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کر رہا ہے، وہ جنگ کے اخراجات کم کرنا چاہتا ہے۔ خود امریکہ میں اپوزیشن نے شام سے نکلنے کو ایران اور شام کی فتح قرار دیا ہے۔ یہ امریکہ کے اتحادی داعش اور سعودی عرب کی ناکامی ہے۔ امریکی کی مشرق وسطیٰ کی مجموعی طور پر پالیسی ناکام ہوگئی ہے، یمن، عراق اور شام سمیت اوور آل پالیسی ناکام ہوئی ہے۔ تمام ملکوں کے لیے واضح ہوگیا ہے کہ امریکہ کسی کا دوست نہیں ہے، جہاں جاتے ہیں، تباہی اور بربادی کا سامان لیکر جاتے ہیں۔امریکہ طالبان مذاکرات کےحوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افغان مذاکرات ناقابل فہم ہیں، اس لیے بھی کہ طالبان نے کہا تھا کہ افغانستان میں غیر ملکی فووسز کا وجود نہیں ہونا چاہیئے، جب آپ کسی کو ٹیبل پر بیٹھاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ آپ اسے اسٹیک ہولڈر تسلیم کرچکے ہیں۔ امریکی اس حوالے سے کامیاب ہوئے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو کسی نہ کسی حد تک اسٹیک ہولڈر منوانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

وحدت نیوز (مشہد) مجلس وحدت مسلمین (شعبہ مشہد مقدس) کے زیراہتمام بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے موقع پر دفتر ایم ڈبلیو ایم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب کی صدارت سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس حجت الاسلام والمسلمین مولانا عقیل حسین خان نے کی، جبکہ اس موقع پر حجت الاسلام والمسلمین مولانا آزاد حسین، حجت الاسلام والمسلمین مولانا خواجہ سلیم محمدی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا عارف حسین تھہیم، حجت الاسلام والمسلمین مولانا الفت حسین جوئیہ، حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید منور عباس نقوی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید فراز حسین نقوی، حجت الاسلام والمسلمین مولانا ظہیر عباس مدنی و دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کی سعادت علی عمران نے حاصل کی، تقریب کے شروع میں پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔

علمائے کرام کی جانب سے بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا گیا، رہنمائوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے فرمودات آج بھی اس ملک کی بقاء، ترقی، سلامتی اور اتحاد وحدت کے لئے قابل تقلید ہیں، تقریب میں کیک بھی کاٹا گیا۔ اور قائد اعظم محمد علی جناح کی بلندی درجات کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ترقی اور سالمیت کے لئے دعا کی گئی۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی نے معروف سیاستان علی رضا عابدی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ علی رضا عابدی کا قتل انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، وہ بہترین سیاستدان اور بہترین انسان تھے، وہ اس ملت اور ملک کا اثاثہ تھے ۔ان کی جان کوکئی دنوں سے خطرات لاحق تھے، اور دہشتگرد وں کی جانب سے انہیں سیکیورٹی تھریٹس ملے۔اس سب کے باوجود علی رضا عابدی کو مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی جو کہ حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر خون کی ہولی شروع ہوگئی ہے، علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا، علی رضا عابدی پاکستان بنانے والوں کا بیٹا تھا۔علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ قاتل دندناتے پھر رہے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومت کو نوٹس لینا چاہئےاور علی رضا عابدی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔کراچی سمیت پورے پاکستان میں شعیہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔علامہ مبارک علی موسوی نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں شہید کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں اللہ علی رضا عابدی شہید کے درجات بلند فرمائیں۔

وحدت نیوز(کراچی) سید علی حسین نقوی سیکریٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی پر دھشت گردوں کی جانب سے کیئے جانے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھشت گرد کراچی کا امن تباہ کرنے کی کوشش میں مسلسل مصروف ہیں اور گزشتہ دو دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ علی رضا عابدی اور پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان پر حملہ دھشت گردوں کی جانب سے کراچی کے امن کو سبوتاژ کرنے کرنے کی سوچی سمجھی اور منظم سازش ہے۔

سید علی حسین نقوی نے اپنے بیان میں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ علی رضا عابدی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کے شعبہ تبلیغات کی جانب سے کیتھولک گراؤنڈ سولجر بازار میں ’قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان کیسے بنایا جاسکتا ہے ؟‘کے عنوان پر سمپوزیم منعقد کیا گیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ علامہ اقبال ؒاور قائد اعظم ؒ کی شخصیت کے اسلامی پہلوؤں کو سمجھنا ہوگا۔پاکستان کے دو قومی نظریہ کی بنیاد قرآنی آیت ہے ،جس کا مفہوم یہ ہے کہ مسلمان کسی صورت کافروں کو خود پر مسلط نہ ہونے دیں ۔اس بناءپر کفار کے معاشی ،سیاسی ،عسکری ،سماجی ،تعلیمی اور دیگر غلبوں کو کاؤنٹر کرنا ضروری ہے اور پاکستان بھی اسی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر بنا ۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کی فکر کو پڑھنے کی ضرورت ہے ۔قائد اعظم ہمارے محسن ہیں ،انہوں نے سب سے بڑا اسلامی ملک بنایا ۔قائد اعظم ؒ کی طرح محرومیوں اور تنگ نظری سے نکلنے کی ضرورت ہے ۔ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے میں ہمارے بزرگوں کا اہم رول رہا ہے اور ہم اس کے اسی طرح وارث ہیں جس طرح ایک بیٹا اپنے باپ کا وارث ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہم سب کو عہد کرنا چاہیئے کہ قائد اعظم ؒاور علامہ اقبال ؒ کی تاریخ کو پڑھیں گے۔قائد اعظم کے فرامین کو آئین کا حصہ اور اسکول کے سلیبیس میں شامل کیا جاناچاہیئے ۔قائد اعظم کے مطابق بیت المال کا پیسہ وزرا پر خرچ نہیں ہوسکتا ۔قائد اعظم کے مطابق بیوروکریسی عوام کی خدمت گزار اور ریاست کی خادم ہیں ۔قائد اعظم اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں ایک مکمل شخصیت تھے ۔قائد اعظم کے پاکستان کا ماخذ قرآن ہے ۔ایک سوال کہ قائد اعظم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لبرل شخص تھے ۔انہوں نے کہا کہ لبرل ہونے کے دو معنی ہے ایک بے دین اور دوسرا معتدل شخصیت ۔ قائد اعظم معتدل انسان تھے ،مادر پدر آزادی کے قائل نہیں تھے ۔خود ان کے فرامین میں جا بجا قرآن کو حوالہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم جو پاکستان چاہتے تھے وہ اغواءکرلیا گیا ہے ،ہمیں اسے تلاش کرنا ہے اور اسی پاکستان کو بازیاب کرانے سے پاکستان بچیں گا۔قائد اعظم کی تحریک کا مسلمانوں کی اکثریت نے ساتھ دیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام کی حمایت سے بنا ۔قائد اعظم قانون کی عملداری پر ایمان رکھتے تھے۔حکومت کے قوانین پر عمل کرنا فقہا کے نزدیک بھی نماز و روزہ کی طرح واجب ہے ۔وطن سے محبت کی ضرورت ہے ۔ قائد اعظم ؒمذہبی آزادی والا پاکستان چاہتے تھے۔دہشتگردوںنے قائد اعظم کے پاکستان پر حملے کئے ۔جن خائنوں نے لشکر بنائے انہوں نے پاکستان کے ساتھ بے وفائی کی ۔ہم سے قائد اعظم کا خوبصورت پاکستان چھین لیا گیا ہے ۔ قائد اعظم کے پاکستان میں امریکہ کو تسلط دینا موجود نہیں ۔قائد اعظم نے مسلم پاکستان بنایا مگر اسے مسلکی پاکستان بنادیا گیا ۔دہشت گردوں نے ہندوؤں کی طرح مسلمانوں کو دبایا، کافر قرار دیا اور حملے کئے ۔کسی ملک میں دہشت گردوں کو اپنی عوام پر حملوں کی اجازت نہیں دی جاتی ۔مسلکی بنیادوں پر حقوق تقسیم کرنے سے نفرتیں پھیلی ۔ انہوں نے کہا کہ انتہاءپسندوں کے مدارس کس قوانین کے تحت بنائے گئے ؟۔سمپوزیم میں برادر حسن رضا نے کمپیئرنگ ، قاری محمد حسین نے تلاوت اور برادر زین نے ترانہ شہادت پیش کیا ۔بعد ازاں پروگرام کے اختتام پر پاکستان کا ترانہ پیش کیا گیا ۔اس دوران علامہ صادق جعفری نے دعائے امام زمانہ ؑپڑھائی ۔پروگرام کے اختتام پر شرکاءکے لئے ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیا ۔ اس موقع پر شرکائے سپوزیم نے ایم ڈبلیو ایم ضلع جنوبی کے ارکان کی اس کوشش کو سراہا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree