The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین نے حلقہ پی ایس 114 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کردیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علی حسین نقوی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے اپنے اپنے وفود کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا۔ علی حسین نقوی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم مثبت اور تعمیری سیاست پر یقین رکھتی ہے، ملک کی ترقی و استحکام اور امن و امان کا قیام ہماری اولین ترجیحات ہیں، جس کو حقیقی شکل دینے کے لئے تکفیری اور انتہاء پسند قوتوں سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے، ہماری پولیٹیکل کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کا ساتھ محض بیانات تک محدود نہیں رہے گا بلکہ ہم الیکشن مہم سے نتائج آنے تک اپنے کارکنوں کے ہمراہ میدان میں موجود رہیں گے۔

 پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں آپ کے تعاون کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جائے گا، ایم ڈبلیو ایم ملت تشیع کی نمائندہ جماعت ہے اور ہر قومی ایشو پر یہ جماعت میدان میں موجود رہی ہے، ان کی قومی خدمات لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے سانحہ پارہ چنار سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات کی مذمت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس حلقہ میں ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے اعلان کے بعد ہماری فتح کو یقینی قرار دیا جا رہا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ہم ہی مذکورہ حلقہ سے کامیاب ہوں گے۔ پریس کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، میثم عابدی، میر تقی ظفر، آصف صفوی جب کہ پیپلز پارٹی کے وقار مہدی، راشد ربانی اور نجمی عالم بھی موجود تھے۔

اسرائیل اور ہندوستان کا مشترکہ دشمن

وحدت نیوز(آرٹیکل) ممالک روابط کے مطابق مقبول ہوتے ہیں،  کسی بھی ریاست کے تین طرح کے رابطے ہوتے ہیں، ایک  اپنے عوام کے ساتھ، دوسرے اپنے اداروں کے ساتھ اور تیسرے بیرونی دنیا کے ساتھ۔

کامیاب ریاستیں ، اپنے عوام کے لئے ٹارچر سیل اور عقوبت خانے بنانے کے بجائے ، معیاری تعلیمی ادارے بناتی ہیں اور ان کے لئے صحت و روزگار جیسی بنیادی سہولتوں کو یقینی بناتی ہیں۔ عوام کی جان و مال کو اوّلین ترجیح حاصل ہوتی ہے اور عوامی شکایات کا فورا ازالہ کیا جاتا ہے۔

ہمارے ہاں بدقسمتی سے چلتی ہوئی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھتی ہے اور مسافر جھلس کر راکھ ہو جاتے ہیں چونکہ ہمارے ہاں  ایسی گاڑیاں چل رہی ہیں جن میں صرف ایک ہی دروازہ ہوتا ہے اور اس سے سوار ہونا یا اترنا بہت  ہی مشکل کام ہے۔

ابھی تک کسی بھی ادارے نے اس پر توجہ نہیں دی کہ   عوام کی جان بچانے کے لئے کم از کم گاڑیوں کے دروازوں پر ہی توجہ دی جائے،  دوسری طرف ریاست کے تعلقات اپنی اداروں کے ساتھ اتنے افسوسناک ہیں کہ  ریاستی ادارے ایک دوسرے سے سیکورٹی کے امور میں بھی تعاون نہیں کرتے، اگر اداروں کا باہمی تعاون یقینی ہوجائے تو ملک میں دہشت گردی، فرقہ پرستی، شدت پسندی اور دیگر جرائم پر قابو پانا کوئی شکل کام نہیں۔

تیسرا مسئلہ ریاست کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط ہیں۔ اس سلسلے میں بھی  صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔  ہم اپنے دوستوں اور دشمنوں کا تعین پالیسیوں اور قومی مفادات کے بجائے ڈالروں اور ریالوں کی وجہ سے کرتے ہیں۔

چنانچہ    اگر ہم اسرائیل کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں تو اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے بڑھتے ہو ئے تعلقات اور مسٹر مودی کا دورہ اسرائیل ہماری نیندیں اُڑانے کے لئے کافی ہے۔

اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ اسرائیل اور ہندوستان کا مشترکہ دشمن صرف پاکستان ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیروں پر ظلم کرنے کے سارے حربے اسرائیلی ادارے  ہی ہندوستانی فوجیوں کو سکھاتے ہیں۔

ذرائع ابلاغ  اور ریسرچ رپورٹس کے مطابق ، موساد جس طرح انڈین فورسز کو ٹریننگ دیتی ہے اسی طرح پاکستان کے دشمن شدت پسند ٹولوں کی بھی تربیت کرتی ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جن لوگوں کو جہاد کے نام پر موساد نے ٹریننگ دی ہے ان کے اندر ہندوستانیوں اور اسرائیلیوں کی طرح پاکستان کی دشمنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ وہ پورے پاکستان کو کافرستان، قائداعظم کو کافر اعظم، پاک فوج کو ناپاک فوج  اور پاکستانی عوام کو واجب القتل سمجھتے ہیں۔ یہی پاکستانی فوجیوں کے سروں سے فٹبال کھیلنے کے شوقین ہیں اور انہوں نے ہی پشاور آرمی پبلک سکول کے ننھے منے بچوں کو خاک و خون میں غلطاں کیا ہے۔

اس وقت  بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی تین روزہ دورے پر اسرائیل پہنچ چکے ہیں۔ یہ کسی بھی بھارتی وزیر اعظم کا پہلا دورہ اسرائیل ہے۔ اس  دورے سے قبل بھارت میں اسرائیلی سفیر ڈینیل کارمون نے اس دورے کو ’’انتہائی غیر معمولی اور اہم‘‘ قرار دے دیا تھا۔بھارتی وزیر اعظم کے دورے کی تیاریاں امریکی صدر کے دورے سے بھی زیادہ بڑے پیمانے پر کی گئی ہیں۔[1]

یہ دورہ پورے عالم اسلام کے لئے بھی خصوصی توجہ کا حامل ہے اور اس دورے کا ایک  انتہائی اہم پہلو یہ ہے کہ  اس میں پہلی مرتبہ  سعودی عرب کی طرح بھارت نے بھی اپنی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے فلسطین کو  نظر انداز کر دیا ہے۔

اس سے قبل اکتوبر 2015 میں جب بھارت کے صدر پرناب مکھرجی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا تو وہ روایت کے مطابق پہلے فلسطین گئے تھے اور اُس کے بعد اسرائیل پہنچے تھے۔ سعودی عرب اور بھارت کے نزدیکی تعلقات کی وجہ سے اس مرتبہ  نریندر مودی کے اس دورے میں فلسطین شامل نہیں ہے۔ سعودی عرب اور بھارت کی خارجہ پالیسی کا م مشترک  ہونا،  مسئلہ کشمیر کے حوالے سے  پاکستان کے لئے انتہائی تشویشناک ہے۔

بھارت کے جس طرح سعودی عرب  اور اسرائیل کے ساتھ پہلے سے ہی وسیع پیمانے پر دفاعی معاہدے ہیں۔ بھارتی میڈیا میں شائع رپورٹس کے مطابق آج بھارت اور اسرائیل کے درمیان ایک ارب ڈالر کے تجارتی، دفاعی اور ٹیکنالوجی کے معاہدے کیے جانے کا امکان ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) نے اپنی خبر میں بتایا کہ اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مارک سوفر نے نریندر مودی کے دورے کے موقع پر کہا کہ بھارت کو حق حاصل ہے کہ وہ دہشت گردی سے خود کو محفوظ رکھے۔ مارک سوفر کا کہنا تھا کہ بھارت اوراسرائیل ایک ہی طرح کے دشمن سے پریشان ہیں، اور ان کا دشمن مشترک ہے۔[2]

موجودہ حالات میں  پاکستان کو بھی اپنی کشمیر پالیسی کو آگے بڑھاتے ہوئے مذکورہ ممالک سے اپنے روابط کا جائزہ لینا چاہیے ۔

ایسے میں یہ خبر بہت حوصلہ افزا ہے کہ  ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عدلیہ پر زور دیا  ہے کہ  وہ  مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں قانونی اور انسانی حقوق کے معاملات کی سختی سے حمایت یا مخالفت کریں، تاکہ پوری دنیا کو اپنے موقف سے آگاہ کیا جاسکے۔

اس سے قبل  انہوں نے عید الفطر کے خطبے کے دوران بھی  مسلم دنیا پر بحرین، یمن اور کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت پر زور دیا تھا۔یاد رہے کہ اس سے قبل جب 2010 میں انھوں نے کشمیر کے بارے میں بات کی تھی تو ہندوستانی حکومت نے تہران کے سامنے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔[3]

اس وقت یہ   تمام محب وطن پاکستانی صاحفیوں ، ادنشورں اور  اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مودی کے دورہ اسرائیل کو جزئیات کے ساتھ منظر عام پر لائیں۔ ہم دشمن کی سازشوں سے جتنے آگاہ ہونگے اسی قدر اپنے ملک کا اچھی طرح دفاع  بھی کر سکیں گے۔ پاکستان کے  مضبوط دفاع کے لئے حالات سے  درست آگاہی ضروری ہے۔

ہمیں اس حقیقت کو سمجھنا چاہیے کہ حالات تیزی سے بدل رہے ہیں اور بھارت و اسرائیل کی آنکھوں میں مشترکہ طور پر صرف اور صرف پاکستان کانٹے کی طرح کھٹک رہا ہے۔


تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے اعلیٰ سطحی وفد کی زعمائے ملت سے ملاقاتیں ، علامہ تصور جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کے خلاف لائحہ عمل کے لیے رابطہ مہم ، آج (جمعرات) اجلاس وحدت سیکرٹریٹ میں ہو گا۔ ترجمان مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیرمولانا سید حمید حسین نقوی نے میڈیا کو جاری تفصیلات میں بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے اعلیٰ سطحی وفد نے ملی شخصیات اور تنظیمات سے ملاقاتیں کیں ۔ وفد کی قیادت ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی کر رہے تھے ، جب کہ وفد میں مولانا سید زاہد حسین کاظمی ، سید محسن سبزواری ایڈووکیٹ ، سید حسین شاہ ، سید عمران حیدر و دیگر شامل تھے، وفد نے سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل آزاد کشمیر علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی ، چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل سید شبیر حسین بخاری ، ممبر علماء و مشائح کونسل علامہ فرید عباس نقوی ، صدر شیعہ علماء کونسل آزاد کشمیر علامہ سید صادق نقوی ،صدر المہدی فاؤنڈیشن حافظ سید کفایت حسین نقوی ،چیئرمین حسین فاؤنڈیشن ، چیئرمین فاطمیہ ٹرسٹ ، صدر مرکزی انجمن جعفریہ ڈی ایس پی (ر) سید نذیر حسین نقوی ، صدر مرکزی انجمن جعفریہ جہلم ویلی سید راشد حسین نقوی ، کوآرڈینیٹر انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی سید شجاعت علی کاظمی ،ناظم امامیہ آرگنائزیشن آزاد کشمیر سید علی افضل سبزواری ، ڈویژنل صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سید باسط علی کاظمی و دیگر سے ملاقاتیں کیں ۔ ملاقاتوں میں سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل کے لیے ملت جعفریہ کی ملی شخصیات و تنظیمات کے اجلاس میں شرکت کی دعوت ، اجلاس آج وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد میں ہو گا ، اجلاس میں ڈویژن مظفرآباد سے نمائندہ شخصیات شرکت کریں گی ۔

 اجلاس میں علامہ تصور حسین نقوی الجوادی پر قاتلانہ حملے کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے ، جس کی تفصیلات میڈیا و انتظامی ادارہ جات کو جاری کر دی جائیں گی۔ ترجمان مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر مولانا سید حمید حسین نقوی نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری پریس ریلیز میں کہا کہ علامہ تصور نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والے مجرمان کی عدم گرفتاری پر ملت جعفریہ سخت تشویش میں مبتلا ہے، انتظامیہ و حکومت مجرموں کو پکڑنے میں مکمل طور پر ناکام نظرآ رہی ہے، بہت وقت دیا تا کہ انتظامی ادارے تسلی سے اپنا کام کر سکیں ، مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کیس میں کسی قسم کی کوئی پیش رفت بھی نہیں ہوئی، ہماری خاموشی کو ہماری کمزوری سمجھا جا رہا ہے، ہمیں آئے روز طرح طرح کے حیلوں بہانوں سے ٹرخایا جا رہا ہے ، جبکہ ریاست کے امن کے لیے ضروری ہے کہ مجرموں کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے، مجرم چاہے جو بھی ہو اسے بے نقاب کیا جانا ضروری ہے۔ انتظامی ادارے اپنی کارکردگی دکھا چکے ملت جعفریہ اب اپنا لائحہ عمل دے گی اور آزاد کشمیر کے سوئے ہوئے حکمرانوں اور انتظامیہ کو جگانے کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)  انڈیا کے جاسوس نے اعتراف کیا کہ ہم پاکستان میں مسلکی بنیاد پر تقسیم کے ایجنڈنے پر کام کر رہے ہیں اور پاکستان کا بیرونی دشمن پاکستان پہنچنے کے لئے کس سرحد کو استعمال کیا اس پر بہت شور مچایا گیا اور ایک خاص سوچ کے اھداف کی تکمیل کے لئے منطقی وغیر منطقی تانے بانے بہت ملائے  گئے،کوئی بھی دشمن ہو وہ اپنے ہدف تک رسائی کے لئے سارے راستے استعمال کرتا ہے اور ہر حربہ و راستہ  اور چاروں اطراف اور فضائی وسمندری سب راستے استعمال کر سکتا ہے ،وہ ہمسایہ ممالک کے علاوہ دیگر سب قریب اور دور ایئر روٹس استعمال کر سکتا ہے،  ہمارے زمہ دار اداروں کو دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بیدار اور باخبر کی ضرورت ہے اور یقینا حتی الامکان کوشش کر رہے ہونگے،ان بیرونی روٹس سے زیادہ اہم یہ بات ہے کہ ہم ان عناصر اور دشمن کے الہ کاروں اور تنخواہ داروں کو پہچانیں جو اس کے ناپاک منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہچاتے ہیں یا پہچانے کے زمہ دار اور سہولتکار ہیں.

دشمن کا ہدف:

"دشمن نے بتا دیا کہ ہمارا ہدف مذہبی اور مسلکی بنیاد پر انتشار پھیلانا اور اختلافات پیدا کرنا ہے. تاکہ پاکستان کو کمزور کر سکیں."

دشمن کے الہ کاروں کہ پہچان:

"ہر وہ فرد یا افراد کا مجموعہ یا گروہ اور پارٹی جو ملک میں عملی طور پر مذہبی ومسلکی تفرقہ ایجاد کرے اور انتشار پھیلائے یا انتشار پھیلانے میں مدد کرے."

ملک شہریوں میں مسلکی اختلافات وانتشار پھیلانے کا زمہ دار کون؟

23 جون 2017 کو جمعۃ الوداع کے دن یکے بعد دیگرے دو دھماکے پار چنار شہر میں ہوئے اور جس کے نتیجے میں سیکڑوں پاکستانیوں کے گھر اجڑ گئے. اس کے بعد عوام نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کیا. احتجاج کرنے والے نہتے شہریوں پر ایف سی عناصر نے گولی چلا دی. اور کئی ایک گھروں کے چراغ گل کر دیے. اور ستم بالائے ستم کہ ان احتجاج کرنے اور دھرنے دینے والے ان مقتولوں کے ورثاء اور ان سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کرنے والوں پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے ملک میں مذہبی اور مسلکی انتشار پھیلایا.

لیکن آئیں فیصلہ کریں کہ شہریوں میں انتشار پھیلانے کا زمہ دار کون ؟

1- اگر یہ سانحہ رونما نہ ہوتا تو یہ انتشار  نہ ہوتا . تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کسں گروہ اور مجموعہ نے انتشار پھیلانے میں دشمن کی ھ مدد کی.آیا دھماکے کرنے والوں نے یا قتل وغارت پر احتجاج کرنے والوں نے؟
2- دشمن کے رابطے میں کون ہے دھماکے کرنے والا یا عام شہری دھماکوں کا شکار بننے والا ؟
3- انتشار پھیلانے میں دھماکے کرنے والوں کی مذمت اور حوصلہ شکنی کرنا دشمن کی خدمت ہے یا دھماکے کرنے والوں کی وکالت اور حوصلہ افزائی دشمن کی خدمت ہے.؟
4- دھماکے کرنے والوں کے سہولتکار تلاش کرنا اور انکی نشان دھی کرنا دشمن کی خدمت ہے. یا انہیں بے نقاب کرنا اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے کوشش کرنا دشمن کی خدمت ہے.
5- ایک وقت میں دو سانحے ملک کے مختلف دو مقامات پر ہوتے ہیں کیا دونوں سانحات کے متاثرین کی دلجوئی اور مدد انتشار کا سبب بنتی ہے یا ایک سانحه کے متاثرین کی مدد اور دلجوئی اور دوسرے سانے پر مکمل خاموشی اور انکی دلجوئی اور مدد نہ کرنا انتشار کا سبب بنتی ہے.
6- کیا دونوں سانحوں کے متاثرین کے پاس جانا انتشار کا سبب بنتا ہے یا ایک سانحے کے متاثرین کے پاس جانا اور دوسرے سانحے کے متاثرین کے پاس نہ جانا انتشار کا سبب بنتا ہے.
7- کیا دونوں سانحوں کے متاثرین کی یکسان مالی مدد انتشار کا سبب بنتی ہے یا ایک سانحے کے متاثرین کو دو برابر اور دوسرے سانحے کے متاثرین آدھی مدد کرنا شہریوں میں انتشار کا سبب بنتی ہے.
8- دونوں سانحات کی برابر میڈیا کوریج شہریوں میں انتشار پھیلاتی ہے یا ایک سانحہ کی کوریج کرنا اور دوسرے کی کوریج پر پابندی لگانا عام شہریوں میں انتشار پھیلانا ہے.
محترم قارئین آپ خود ہی فیصلہ کر لیں کہ دشمن کا آلہ کار کون ہے؟ اور ملک کی عوام کو تقسیم کس نے کیا. ؟ اور انتشار کس نے پھیلایا.؟

تحریر:  ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(مظفرآباد) سید صلاح الدین نہیں سب سے بڑا دہشت گرد خود امریکہ ہے۔ پوری دنیا بالعموم عالم اسلام بالخصوص امریکی سامراج کی پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی کا شکار ہے۔ان خیالات کا اظہار ترجمان مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر مولانا سید حمید حسین نقوی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لیے جو بھی جہاں بھی کوئی کام کرے گا,ہم اس کی پشت پر ہیں۔ سید صلاح الدین کشمیری مظلوم و محکوم عوام کے لیے جدوجہد کر رہا ہے،.بھارت اور امریکی گٹھ جوڑ ناقابل قبول، اس پابندی کو کشمیری قوم جوتے کی نوک پر رکھتی ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کیئے بغیر امن کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام متحد و منظم ہو کر اس امریکی سازش کا جواب دیں۔ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دینے سے قبل امریکہ اپنے گریبان میں جھانکے، وہ شیطان بزرگ ہے، اسرائیلی و بھارتی ایما پر کسی بھی بات کو قبول نہیں کریں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ امریکہ،اسرائیل اور بھارت سب سے بڑے دہشت گرد ہیں جوکشمیر کی جدوجہد آزادی اور فلسطین کے مسئلے کو دبانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں، مولانا حمید نقوی نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا یہ جدوجہد آزادی جاری و ساری رہے گی، کشمیریوں نے قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کی ہیں، بے گناہ خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔اور انشاء اللہ و وقت دور نہیں کہ جب مسئلہ کشمیر حل ہو گا، کشمیرآزاد ہو گا، بھارت کو منہ کی کھانی ہو گی کیوں کہ اٹل فیصلہ ہے کہ کفر کی حکومت تو چل سکتی ہے مگر ظلم کی کبھی نہیں، یہ ظالم، یہ ظلم کرنے والے َمثل ِفرعون،نمرود، شداد و یزید فنا ہو جائیں گے، اور مظلوم آزادی کا سورج جلد طلوع ہوتا دیکھیں گے۔

مولانا حمید نقوی نے کہا کہ ہم اس امریکی فعل کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امریکہ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ تمہاری آنکھیں بے شک بھارتی ظلم نہ دیکھ سکیں مگر ہم دنیا کو بھارتی مکروہ چہرہ نقاب نوچ نوچ کر دکھاتے رہیں گے۔امریکہ ہر وہ تحریک جو جدوجہد آزادی کے لیے مسلمان چلا رہے ہوں انہیں دہشت گرد قرار دیتا ہے، حماس، حزب اللہ اور حزب المجاہدین کی مثال ہمارے سامنے ہیں یہ تنظیمات دہشت گرد نہیں بلکہ مقاومتی تنظیمات ہیں ان کا مقصد صرف و صرف جدوجہد آزادی اور غلامی کے چنگل سے نکلنے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بھی چال آزادی کی جدوجہد کو کمزور نہیں بلکہ مظبوط کرتی ہے، دشمن جتنی چالیں مرضی چل لے اسے ہر حال میں ناکامی ہو گی۔ انشاء اللہ۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مدرسہ خاتم النبیین ﷺجیکب آباد اور جماران فائونڈیشن کے زیر اہتمام قرآن کریم اور نہج البلاغہ کے حفاظ کی پر وقار تقریب مرکزی جامع مسجد میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں جماران فائونڈیشن کے حفاظ کرام نے قرآن کریم کی تلاوت کی اور سامعین کے سوالات کے جوابات دئیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ قرآن کریم ، مکمل ضابطہ حیات ہے، جس میں انسانی معاشرے کے جملہ مسائل کا حل موجود ہے۔حاملین قرآن معاشرے کے بہترین انسان ہیں، حدیث مبارکہ میں ہے کہ تم میں سب سے بہتر انسان وہ ہیںجو قرآن پڑھیں اور دوسروں کو پڑھائیں۔
                     
 انہوں نے کہا کہ شیعہ حفاظ کرام نے بہترین انداز میں قرآن کریم حفظ کرکے ایک تہمت کا خاتمہ کیا ہے ، آج ہمارا معاشرہ انس قرآن کی جانب سفر کر رہا ہے۔ قرآنی تعلیمات سے دوری ہمارا اصلی درد ہے اور اس درد کی دوا بھی قرآن کریم کو اپنی عملی زندگی میں نافذ کرنا ہے۔
                     
در ایں اثناء علامہ مقصودعلی ڈومکی نے یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر کہا کہ آل سعود نے اہل بیت رسول ﷺ ، صحابہ کرام ؓ  اور بزرگان دین کے مقدس مزارات اور شعائراللہ کی توہین کرکے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔ امریکہ ، اسرائیل  اور دشمنان اسلام کی غلامی کا طوق ڈال کر آل سعود فخر محسوس کرتے ہیں جبکہ ان کا ہر عمل اسلام کی تضعیف اور امت مسلمہ کی تذلیل کا باعث ہے۔ ایسے فاسق و فاجر خاندان کو خادم حرمین شریفین کی بجائے خائن حرمین کے لقب سے یاد کیا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید قائد حضرت علامہ سید عارف حسین الحسینی ؒکی 29ویں برسی کےموقع پر  مرکزی اجتماع  بعنوان’’مہدی برحق کانفرنس‘‘6اگست 2017 بروز اتوار کو اسلام آباد میں منعقدہوگا،جس میں ملک کے طول وعرض سے ہزاروں عاشقان اور پیروان شہید قائد ؒ شریک ہوں گے ، جبکہ مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین کی شرکت بھی متوقع ہے، اس بات کا اعلان مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں سربراہ ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت منعقدہ اہم اجلاس میں کیا گیا،اس موقع پر کنونشن کے انتظامی امور کی تکمیل کے حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل   دی گئیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثار علی فیضی کو چیئرمین کنونشن نامزد کیا ہے جو اجتماع کے تمام امور کی نگرانی کریں گے، اجلاس میں مرکزی سیکریٹری یوتھ ڈاکٹرعلامہ محمد یونس ،مرکزی معاون سیکریٹری امور تنظیم سازی  علامہ اصغر عسکری ،ضلعی سیکریٹری اسلام آباد علامہ محمد حسین شیرازی سمیت ضلع راولپنڈی اسلام آبادکےاہم تنظیمی ذمہ داران بھی موجود تھے ۔جنہوں نے شہید قائد کی برسی کے موقع پر عظیم الشان اجتماع کے انعقاد کا عزم کیا اور کہا کہ انشاءاللہ خدا وند متعال سے امید ہے کہ اس برس مہدی عج برحق کانفرنس میں رکارڈ عوامی شرکت ہو گی ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے یوم انہدام جنت البقیع کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام ،امہات المومنین اور صحابہ کرامؓ کی قبروں کی مسماری آل سعود کا وہ قبیح فعل ہے جس پر امت مسلمہ انہیں کبھی معاف نہیں کر ے گی۔جنت البقیع جنت معلیٰ کو بلڈوز کر کے سعودی عرب نے مشاہیر اسلام سے اپنی لاتعلقی کا اظہار1925 میں ہی کر دیا تھا۔ آج اسلام کے نام پر دنیا کا امن تباہ کرنے والی عالمی دہشت گرد تنظیم داعش اسی ایجنڈے کی پیروکار ہے۔شام اور عراق میں صحابہ کرام کی قبروں کو کھود کر اجساد مقدسہ کی توہین کرنے والوں کا یہ عمل آل سعود اور داعش کے تعلق کو واضح کرنے کے لیے کافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوم انہدام جنت البقیع پر عالم اسلام کو آل سعود کی جارحیت کے خلاف مشترکہ طور پر آواز بلند کرنی چاہیے۔یہود و نصاریٰ اپنے آلہ کاروں کے ذریعے مسلمانوں کے مقدسات کو نشانہ بنا کران ایمان کو جانچتے ہیں۔اسلام دشمن طاقتوں کی طرف سے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت اور قرآن کریم جلائے جانے کے واقعات کا حوصلہ عالم اسلام کی کمزوری کے باعث ممکن ہوا ہے۔دنیا کی باطل قوتیں اسلام کے خلاف تیزی سے سر اٹھا رہی ہیں۔جومسلم ممالک یہود ونصاری سے دوستی کا دم بھرتے ہیں اور مسلم ممالک کے خلاف نفرت کے اظہار میں پیش پیش ہیں وہ امت مسلمہ کو کمزور کرنے کی سازشوں کے مکمل شریک کار ہیں۔علامہ ناصر عباس جعفری نے مطالبہ کیا کہ جنت البقیع میں مسمار کی گئی تمام قبروں کی ان کی اصلی حالت میں لایا جائے۔دنیا بھرکے مسلم ممالک کی طرف سے جنت البقیع کی تعمیر کے لیے باقاعدہ تحریک شروع کی جائے اور اہل بیت اطہار علیہم السلام ،ازواج رسول کریم ﷺ اور صحابہ کرام کی قبروں کی فوری تعمیر کے لیے سعودی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے ۔

وحدت نیوز(لاہور) ن لیگی وزراء قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی بند کریں،رانا ثنااللہ کا بیان افواج پاکستان کیخلاف ن لیگ کی پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہے،ن لیگ اپنے صفوں سے پہلے دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو نکال باہر کریں،پنجاب میں کالعدم شدت پسندوں کو ن لیگی وزراء کی سرپرستی حاصل ہے،افواج پاکستان کی قربانیوں کو فراموش کرنے والے محب وطن نہیں ہو سکتے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس اپنی منطقی انجام کو پہنچ کر رہے گا،مسلم لیگ ن اپنی کرپشن چھپانے کے لئے قومی اداروں کو متنازعہ بنانے کی مہم چلا رہی ہے،نوازشریف نے پاراچنار سانحے پر قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی،جو بروقت قومی سلامتی کے اداروں نے ناکام بنا دیا،سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ مہم چلانے میں ن لیگ کا میڈیا سیل ملوث ہے،ہم اپنی بابصیرت قیادت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیے،پاکستان کی سلامتی اور پاکستان میں بسنے والے تمام مسلمان اور اقلیتی برادری ہمارے بھائی اور پاکستانی ہے،ہم نے ہمیشہ اتحاد امت اور ملک میں یکجہتی کی بات کی،اور آئندہ بھی دشمن کو کسی حربے کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،انہوں نے کہا پاکستان کی سلامتی اور کرپٹ مافیا کیخلاف جب بھی وقت آیا مجلس وحدت مسلمین ہر اول دستہ ثابت ہوگی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ انہدام جنت البقیع پورے عالم اسلام کے منہ پر طمانچہ ہے، جنت البقیع کو تباہ کرنے والے ہی عالم اسلام کو تقسیم کرنیکی سازشوں میں مصروف ہیں اور یہی عناصر ظہور امام مہدی کے بھی دشمن ہیں، اہل بیت اطہار (ع)، ازواج مطہرات و اصحاب رسول (رض) کے مقدس مزارات کی تعمیر نو عالم اسلام کی مشترکہ ذمہ داری ہے، انہدام جنت البقیع جیسی دہشت گردی کے مرتکب آل سعود حرمین شریفین کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں، پاکستان سمیت تمام عالم اسلام شعائر اللہ جنت البقیع کی تعمیر نو کے حوالے سے عالمی سطح پر عملی اقدامات کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دستہ امام حسن (ع) کے زیر اہتمام مسجد و امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی کراچی میں آٹھ شوال یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے منعقدہ مرکزی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بعد از مجلس جلوس عزا برآمد ہوا، جس نے شاہراہ پاکستان پر انہدام جنت البقیع کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اہل بیت اطہار (ع)، ازواج مطہرات و اصحاب رسول (رض) سمیت بزرگان دین کے مقدس مزارات کا تحفظ مسلمانوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، جو لوگ دین اسلام کا نام استعمال کرکے یہ مکروہ فعل انجام دے رہے ہیں، وہ عناصر اللہ کی رحمت سے دور اور دنیا کی لعنت کے مستحق ہیں، ان کا مقصد ملت مسلمہ کو تقسیم کرنے کے سوا کچھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہدام جنت البقیع کے ذمہ دار برطانوی پیداوار آل سعود حضرت امام مہدی (عج) کے دشمن اور انکے ظہور میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں، اسی لئے آل سعود عالم اسلام کو تقسیم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، جنہیں شیعہ سنی مسلمان اتحاد بین مسلمین کے ذریعے ناکام بناتے چلے آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل بیت اطہار (ع)، ازواج مطہرات و اصحاب رسول (رض) سمیت بزرگان دین کے مقدس مزارات کی تعمیر نو تمام عالم اسلام پر فرض ہے، جنت البقیع عالم اسلام کا مشترکہ سرمایہ ہے، عالم اسلام کو جنت البقیع کی تعمیر کیلئے عالمی سطح پر مؤثر اقدامات کرنا ہونگے، مٹھی بھر آل سعود کی جانب سے جنت البقیع کا انہدام پورے عالم اسلام کے منہ پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہدام جنت البقیع کے ذمہ دار آل سعود کا اقتدار اپنے آخری دن گن رہا ہے، جس سے نظریں ہٹانے کیلئے انہدام جنت البقیع جیسی دہشت گردی کے مرتکب آل سعود مدینہ منورہ و مکہ مکرمہ میں حرمین شریفین کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں، لیکن عالم اسلام کے غیور شیعہ سنی عوام آل سعود کو تاریخ دھرانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سمیت تمام عالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ شعائر اللہ جنت البقیع کی تعمیر نو کے حوالے سے عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور عملی اقدامات اٹھائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree