The Latest
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر افتخار نقوی نے لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد آل شریف خاندان کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں رہا، نواز شریف فیملی صادق اور امین نہیں رہی، ہم جے آئی ٹی کے معزز ممبران کو سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے شدید دباؤ کے باوجود چوروں لٹیروں کو بے نقاب کیا، قومی خزانے پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو عبرت کا نشان بنانا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ آل شریف کے دفاع میں وفاقی وزراء کی عدلیہ جے آئی ٹی اور قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، (ن) لیگی حکومت ملک کیلئے سکیورٹی رسک بن چکی ہے، تمام محب وطن قوتوں کو ان لیٹروں کیخلاف کردار ادا کرنا ہوگا، یہ کسی کی ذاتی نہیں بلکہ پاکستان کی سلامتی و بقا کا مسئلہ ہے، ان کرپٹ سیاستدانوں نے ملکی وسائل کی لوٹ کر ملک دشمنی کا ثبوت دیا ہے، آل شریف اپنی کرپشن بچانے کیلئے ملک میں انتشار پھیلانے سے گریز نہیں کریں گے، ہمیں بحثیت ایک محب وطن پاکستانی ہونے کے ان کرپٹ مافیا کے چنگل سے وطن عزیز کو چھڑانے میں کردار ادا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ یہی کرپٹ مافیا ہے، نون لیگ کالعدم دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست ہے، پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ پر قوم کی نظریں مرکوز ہیں، وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو کرپشن فری کرنے کیلئے ہم عدلیہ اور قومی اداروں کا ہاتھ مضبوط کریں تاکہ قوم کو ان ملک دشمنوں سے نجات مل سکے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) قائداعظم محمد علی جناح کے بقول کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔جولوگ نظریہ پاکستان کے حامی ہیں اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان مسلمانوں کے لئے بنایا جانے والا ملک ہے، ان کی زبانوں پر ہر وقت یہ نعرہ رہتا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔ اسی طرح کشمیر میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو کشمیر بنے گا خود مختار کا نعرہ لگاتے ہیں۔یعنی کشمیر میں جاری جدو جہد آزادی کو ایک حکمت عملی کے تحت دوحصوں میں تقسیم کیا گیا ہے کچھ احباب کشمیر بنے گا پاکستان کے قائل ہیں اور کچھ کشمیر بنے گا خود مختار کا نعرہ لگاتے ہیں۔
اب رہ گئے وہ لوگ جو کشمیر سے مخلص نہیں ہیں اور وہ ہندوستان سمیت دیگر ممالک کے وظیفہ خور ہیں وہ کسی طور بھی نہیں چاہتے لوگ نظریہ پاکستان یا مسئلہ کشمیر کو حقیقی معنوں میں سمجھیں ۔
یہ وہی لوگ ہیں کہ جب مسلمانوں نے ہندوستان کی غلامی سے نجات کے لئے تحریک چلائی تھی تو انہوں نے اسی وقت علامہ اقبالؒ کو ایک دیوانہ، پاکستان کو کافرستان اور قائداعظم کو کافراعظم کہا تھا۔
پاکستان بننے کے بعد یہ لوگ پاک فوج کو توڑنے کے لئے پاک فوج کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں اور آج بھی پاک فوج کو ناپاک فوج کہتے ہیں ۔یہ صرف پاکستان آرمی کو ہی کافر نہیں کہتے بلکہ ہر اس شخص کو کافر کہتے ہیں جو اپنے وطن کی حفاظت اور آزادی کی جنگ لڑتا ہے۔ کوئی چاہے کشمیر بنے گا خود مختار کہے یا کشمیر بنے گا پاکستان کہے ان کے نزدیک کافر ہے اور وہ کفر کی جنگ لڑ رہاہے۔
اس وقت پاکستان کی آرمی مختلف اندرونی و بیرونی محازوں پر اپنے وطن کی حفاظت کے لئے اپنا خون بہا رہی ہے۔ ایسے میں کچھ لوگ تو طالبان کے کتے کو بھی شہید کہتے ہیں اور ان کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا جاتا اور دوسری طرف کچھ لوگ کشمیر بنے گا پاکستان اور کشمیر بنے گا خود مختار کہنے والوں کو بھی کافر اور ان کی جنگ آزادی کو کفر کی جنگ کہتے ہیں۔
یہاں پر یہ ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑنےوالوں میں ایک بڑا اور معتبر نام لبریشن فرنٹ کا بھی ہے۔ لبریشن فرنٹ کا طرہ امتیازیہ ہے کہ یہ مقامی کشمیریوں کی تنظیم ہے اور اپنے وطن کی آزادی و خود مختاری کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔
یاد رہے کہ لبریشن فرنٹ کے بانی مقبول بٹ شہید بلاتفریق تمام کشمیریوں کے ہیرو ہیں، انہیں قائد حریت کشمیر، بابائے قوم اور شہید حریت کہا جاتا ہے، اور سب کشمیری ان کا دل و جان سے احترام کرتے ہیں۔ اسی طرح جتنی بھی تنظیمیں کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگاتی ہیں ان کے اس کے نعرے کے پیچھے ان کی دین اور وطن سے محبت ہی کارفرما ہے۔
مقبول بٹ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں پیدا ہوئے، بی اے کرنے کے بعد 1958 میں پاکستان آ گئے ، اردو ادب میں ماسٹرز کے علاوہ آپ نے ایل ایل بی کا امتحان بھی پاس کیا ۔ 1961 میں آپ نے پشاور سے کشمیری مہاجرین کی نشست پر الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی ۔اپریل 1965 میں آپ نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک سیاسی جماعت محاذ رائے شماری کی بنیاد رکھی،بعد ازاں آپ نے اپنے ایک دوست امان اللہ خان کے ساتھ مل کر 29 مئی 1977 کوکشمیر لبریشن فرنٹ کی بنیادبھی رکھی۔
آپ بنیادی طور پر ، تحریک آزادی پاکستان اور تحریک آزادی فلسطین سے بہت متاثر تھے، 10 جون 1966 تنظیم سازی کے لئے آپ مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوئے، 14 ستمبر 1966 کو آپ کو مقبوضہ کشمیر میں قید کر لیا گیا، اگست 1968 میں مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ نے آپ کو اس مقدمے میں سزائے موت سنائی ۔9 دسمبر 1968 کو آپ مقبوضہ کشمیر کی جیل سے فرار ہو کر پاکستان آگئے، پاکستان میں بھی ہر محب وطن لیڈر کی طرح آپ نے بھی مختلف مشکلات کا سامنا کیا اور کشمیر کی جدو جہد آزادی کو جاری رکھا، 30 جنوری 1971 کو آپ کے تربیت یافتہ دو نوجوان ہاشم قریشی اور اشرف قریشی بھارت کا ایک طیارہ اغواء کر کے لاہور لے آئے ۔
ہائی جیکروں کا مطالبہ تھا کہ بھارتی جیلوں میں جدو جہد آزادی کے قید کچھ کارکنوں کو رہا کیا جائے، بھارت نے جب مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تو یکم فروری 1971 کو مسافروں کو آزاد کرنے کے بعد طیارے کو نذرِ آتش کر دیا گیا ۔ اس واقعے کو پاکستانی قوم بہت سراہا اور کھل کر مقبول بٹ اور ان کے ساتھیوں کی حوصلہ افزائی کی اس سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں بہت مدد ملی۔
آپ مئی 1976 میں دوبارہ اپنے آبائی وطن مقبوضہ کشمیر گئے جہاں آپ کو دوبارہ قید کر لیا گیا۔11 فروری 1984 کو آپ کو مقبوضہ کشمیر میں آپ کو پھانسی دی گئی، پھانسی کا پھندا گلے میں ڈالنے کے بعد آپ کے آخری الفاظ یہ تھے کہ۔۔۔ میرے وطن تو ضرور آزاد ہو گا۔۔۔۔
اس مرد مجاہد کی لاش کو وہیں تہاڑ جیل میں ہی دفن کیا گیا۔ کیا ایسے نڈر اور بیباک مسلمان رہنماوں اور جوانوں کی جنگ آزادی کو کفر کی جنگ کہنا ہندوستان اور سعودی عرب کے ایجنڈے کی تکمیل کے سوا کچھ اورہے۔
وطن کے دفاع کے لئے جس طرح پاکستان میں افواجِ پاکستان کی قربانیوں کا کسی اور سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا اسی طرح کشمیر میں لبریشن فرنٹ اور دیگر تنظیموں کے شہدا کی قربانیاں بھی اپنی مثال آپ ہیں۔
کشمیر کی جدوجہد آزادی میں حصہ لینے والے چاہے کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگائیں یا کشمیر بنے گا خود مختار کی آواز بلند کریں ان کی جنگِ آزادی کو کفر کی جنگ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اب تک جتنے لوگوں نے اس راستے میں جانیں دی ہیں نعوزباللہ وہ کفر کے راستے میں مرے ہیں! ۔
ہمارے نزدیک تمام کشمیری شہدامحترم اور مقدس ہیں اور کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شامل تمام تنطیمیں ایک مقدس فریضے کی ادائیگی میں کوشاں ہیں۔
اس وقت ہم آپ کی خدمت میں یہ لنک بطور نمونہ پیش کر رہے ہیں جس پر ایک معروف مولانا صاحب کی گفتگو آپ خود سن لیں کہ وہ کس طرح دھڑلے سے کشمیر کی جنگ آزادی کو کفر کی جنگ کہہ رہے ہیں: https://youtu.be/Wqq1vwOCZJY
اس ویڈیو میں مولانا صاحب نے یہ بھی کہا ہے کہ جو شخص کشمیر میں جہاد کی بات کرتا ہے اس سے پوچھو کہ تمہیں لاہور میں ہجویری کا دربار نظر نہیں آتا۔۔۔
اب وہ وقت آگیا ہے کہ ہم گندگی کو قالین کے نیچے دبانے کے بجائے لوگوں کو صاف بتائیں کہ یہ کون لوگ ہیں کہ جن کے نزدیک کشمیریوں اور پاکستانیوں کا اپنے وطن کا دفاع تو کفر کی جنگ ہے لیکن ہندوستان اور آل سعود کی حکومتوں کا دفاع واجب ہے۔ یہ کون لوگ ہیں جو داتا دربار کو تو شرک کا اڈہ کہتے ہیں اور ٹرمپ کے رخسار چومتے ہیں، جو کشمیر اور وطن عزیز پاکستان کے دفاع کی جنگ کو کھلے عام کفر کی جنگ کہتے ہیں جبکہ سعودی عرب کے دفاع کے لئے لشکر اکٹھے کرتے ہیں، سپاہیں بناتے ہیں اور ریلیاں نکالتے ہیں۔
یاد رکھئے ! گندگی کو جتنا قالین کے نیچے چھپائیں گے تعفن اتنا ہی زیادہ پھیلے گا۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹر ی جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ نے حکمرانوں کی ’’نیک نامی‘‘کا پردہ چاک کر دیا ہے۔رپورٹ آنے کے بعد اعلی عدلیہ پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔حکومت کا دفاع کرنے والے وزرا کا حال ’’کھیسانی بلی کھمبا نوچے‘‘ والا ہے۔جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی قرار دے کر مسترد کیا جانا سپریم کورٹ کی توہین اور بادشاہوں جیسا متکبرانہ طرز عمل ہے۔اس رعونت اور بدعنوانی کے خلاف پورے ملک کی عوام کو حکومت کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے۔یہ ثابت ہو چکا ہے کہ وزیر اعظم صادق و امین نہیں ہے اس لیے انہیں اب فورا مستعفی ہوجانا چاہیے۔قومی خزانے کی لوٹ مار ناقابل معافی جرم ہے۔قوم ایک ایک پائی کا حساب چاہتی ہے۔جے آئی ٹی کی طرف سے وزیر خزانہ اسحق ڈار کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافے کے انکشاف پر پوری قوم اضطرابی کیفیت میں ہے،پانامہ کیس میں ملوث کرپٹ حکمران اس بارقانون کے شکنجے سےبچ نکلے تو ملک وقوم کو مستقبل خطرے میں پڑجائے گا،قومی خزانے کی باگ ڈور خیانت کار ہاتھوں میں تھماکر وزیر اعظم بدترین بدیانتی کے مرتکب ہوئے ہیں۔اب عوام کے فیصلے کا وقت آ چکا ہے۔قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے۔حکمرانوں کو اپنے کیے کی عوام سے معافی مانگنی چاہیے ۔عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے نمائندوں کی کرپشن ثابت ہونے کے بعد بھی مسلسل ہٹ دہرمی شرمناک ہے۔مہذب ممالک میں معمولی بدعنوانی کا الزام لگنے پر بھی ارباب اختیار فورا مستعفی ہو جاتے ہیں جبکہ ہمارے ہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔جے آئی ٹی کی تشکیل کے بعد حکومت کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا گیا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔اب اپنی منشا کے مطابق فیصلہ نہ دیکھ کر نون لیگ سٹپٹا رہی ہے اور اعلی عدلیہ اور جے آئی ٹی کو متنازع ا ور جانبدار ثابت کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کا فیصلہ حق و انصا ف کی فتح ہے۔عوام بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے۔ جب تک کرپٹ عناصر سے لوٹا ہوا سرمایہ واپس لے کر اس بدعنوانی کی سخت سزائیں نہیں دی جاتیں تب تک بدعنوان عناصر کے حوصلے بلند ہوتے رہیں گے۔حکمرانوں کے تمام اثاثے ضبط کر کے ان کے خلاف سنگین بدعنوانی اور قومی معاملات میں بددیانتی سمیت دیگر جرائم کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔اس ملک کو دہشت گردی،بدعنوانی اور بدامنی کی آگ میں جھونکنے والے ہمارے حکمران ہے۔جنہوں نے ملک دشمنوں کی خوشنودی حاصل کر نے کے لیے ارض پاک کے استحکام ، سالمیت اور بقا کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو موجودہ حکومت کی پشت پناہی حاصل رہی جس کے باعث نیشنل ایکشن پلان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا اصل چہرہ عوام کے سامنے واضح ہو گیا ہے۔ وطن عزیز کے باشعور اور محب وطن باسی ان حکمرانوں سے بدظن ہو چکے ہیں۔پاکستان کی سیاست میں اب شریف خاندان کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کو جلد فیصلہ سنا دینا چاہیئے تاکہ پاکستانی عوام کی بے چینی دور ہو اور ملکی خزانوں اور عوام کے خون پسینے کی کمائی پر ڈاکہ ڈالنے والے بے نقاب ہوسکیں، ن لیگی وزراء ملک میں خانہ جنگی کرانے کے درپے ہیں، سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو بدنام کرنے کا ایجنڈا کیا ان کو ان کے دوست مودی نے دیا ہے؟ ہم ان شرپسندوں کی جانب سے ملکی سلامتی کیخلاف ہر سازش کی راہ میں محب وطن قوتوں سے مل کر دیوار بنیں گے، ہمارے حکمران ملک سے زیادہ اپنے مفادات کی تحفظ کیلئے سرگرداں ہیں، ملک سے کرپشن کے خاتمے کے بغیر دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں، پاناما کیس میں حکمران جماعت کی بوکھلاہٹ اس بات کی غمازی ہے کہ ن لیگ دھونس دھاندلی کیساتھ سپریم کورٹ کو یرغمال بنانے کی کوشش کر رہی ہے جسے کوئی بھی محب وطن برداشت نہیں کریگا، سپریم کورٹ پر حملہ آمریت کی گود میں پرورش پانے والوں کا وطیرہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ضیاء کی روحانی اولاد قومی سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو دشنام دینے سے باز رہے، موجودہ حکمران ملک میں مسلکی تقسیم کے ذریعے نفرتیں پھیلانے کی سازش کر رہے ہیں، عوام غربت کے ہاتھوں خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، دہشت گردوں کیساتھ ن لیگ کے وزراء کے قریبی مراسم ہیں، دہشت گردوں کے یہ سیاسی سرپرست پاناما کی آڑ میں دہشتگردی کیخلاف ملکی سلامتی کے خاطر جان دینے والے قومی سلامتی کے اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہیں، یہ ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ انشاء اللہ ہم ان ملک دشمنوں کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں اور ان کے مذموم مقاصد کو کھبی کامیاب نہیں ہونے دینگے، خدا پاکستان کو سلامت رکھے اور ہمارا حامی و ناصر ہوں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کوئٹہ میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج وطن دشمنوں نے پھر ہمارے پاک وطن کے محافظوں پر وار کرکے ہمارے دلوں کو زخمی کر دیا ہے ،بلوچستان میں پاکستان کے اقتصادی ترقی کے دشمن کالعدم شدت پسندوں کے زیر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے در پے ہیں ،ہم چمن میں ملک دشمن دہشتگردوں کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں ،شہید ڈی پی او اور دیگرشہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں انشاء اللہ ہمارے ان شہداء کے پاکیزہ لہو وطن سے دہشتگردوں کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ،ہم شہدا ء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ،بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں،دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے، ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے ،ضیاء دور کے باقیات اب بھی قتل و غارت گری کے بازی گرم کئے ملکی سلامتی کیخلاف را ،اور موساد کے کٹھ پتلی بنے ہوئے ہیں ہمیں مصلحت پسندی چھوڑ کر ملکی سلامتی کیلئے متحد ہوکر ان ملک دشمنوں کے چہروں سے نقاب اتارنا ہوگا۔اس موقع پر مرکزی رہنما و امام جمعہ کو ئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، سیکرٹری جنرل صوبہ بوچستان علامہ برکت مطہری، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ظفر عباس شمسی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل کیپٹن حسرت اللہ چنگیزی اور ڈویژنل ڈپٹی سیکرٹری جنرل کونسلر کربلائی رجب علی بھی موجود تھے۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ اقتصادی راہ داری کے دشمنوں کیلئے سہولت کاری کا کام یہی کالعدم شدت پسند گروہ سر انجام دے رہے ہیں بلوچستان کی سر زمین ان کالعدم شدت پسندوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، بلوچستان حکومت ان شر پسندوں کے سامنے بے بس دکھائی دیتی ہے ،ضیاء دور کی پالیسیوں کا خیمازہ پاکستا ن کی مظلوم عوام برسوںسے بھگت رہے ہیں ،اغیار کے اس جنگ میں ملک کو دھکیلنے کے سبب ہم اب تک اسی ہزار سے زائد اپنے پیاروں کی قربانی دے چکے ہیں ، اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے ،ہم افغان جہاد کے قرض چکانے میں مصروف ہیں ایسے میں ان نااہل حکمرانوں نے ملک کو مشرق وسطی کے دلدل میں بھی پھنسا دیا ہے ،34ملکی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت اور راحیل شریف کا سربراہی قبول کرنا پاکستان کی سلامتی کیخلاف سازش کا حصہ ہے،دشمن ہمیں تقسیم کرکے ملک کو کمزورکرنا چاہتاہے،اب بھی وقت ہے کہ پاکستان بدنام زمانہ امریکن بلاک سے نکل کر روس اور چائنا کیساتھ اپنی تعلقات مضبوط کرے ایشیا ء مستقبل میں عالمی قوت بن کر ابھر رہا ہے،ہم نے ہمیشہ ناکام خارجہ پالیسی کے سبب ملک کو مشکلات سے دوچار کیا،اقتصادی راہداری ہماری لائف لائن ہے اور یہی امریکن بلاک اس منصوبے کا حقیقی دشمن ہے۔
انہوں ے کہاکہ پاناماکیس میں سپریم کورٹ کو جلد فیصلہ سنا دینا چاہے تاکہ پاکستانی عوام کی بے چینی دورہو اور ملکی خزانوں اور عوام کے خون پسینے کی کمائی پر ڈاکہ ڈالنے والے بے نقاب ہوسکیں ،ن لیگی وزراء ملک میں خانہ جنگی کرانے کے در پے ہیں سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو بدنام کرنے کا ایجنڈا کیا ان کو ان کے دوست مودی نے دیا ہے ؟ہم ان شرپسندوں کے ملکی سلامتی کیخلاف ہر سازش کی راہ میں محب وطن قوتوں سے ملکر دیوار بنیں گے ،ہمارے حکمران ملک سے زیادہ اپنے مفادات کی تحفظ کیلئے سرگرداں ہیں ،ملک سے کرپشن کے خاتمے کے بغیر دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں ،پاناماکیس میں حکمران جماعت کی بوکھلاہٹ اس بات کی غمازی ہے کہ ن لیگ دھونس دھاندلی کیساتھ سپریم کورٹ کو یرغمال بنانے کی کوشش کر رہی ہے ،جسے کوئی بھی محب وطن برداشت نہیں کریگا ،سپریم کورٹ پر حملہ آمریت کی گود میں پرورش پانے والوں کا وطیرہ ہے،ضیاء کے روحانی اولاد قومی سلامتی کے اداروں اور عدلیہ کو دشنام دینے سے باز رہے،موجودہ حکمران ملک میں مسلکی تقسیم کے ذریعے نفرتیں پھیلانے کی سازش کر رہے ہیں ،عوام غربت کے ہاتھوں خود کشی کرنے پر مجبور ہیں ،دہشتگردوں کیساتھ ن لیگ کے وزراء کے قریبی مراسم ہیں ،دہشتگردوں کے یہ سیاسی سرپرست پاناماکی آڑ میں دہشتگردی کیخلاف ملکی سلامتی کے خاطر جان دینے والے قومی سلامتی کے اوروں کیخلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے،یہ ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے ،انشاء اللہ ہم ان ملک دشمنوں کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں اور انکے مذموم مقاصد کو کھبی کامیاب نہیں ہونے دینگے ،خدا پاکستان کو سلامت رکھے اور ہمارا حامی و ناصر ہوں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے پاک افغان بارڈرعید گاہ چوک چمن میں تکفیری دہشت گرد عناصر کے خودکش حملے میں ڈی پی او ساجد خان مہمند سمیت متعددسکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایک اور عظیم سپوت نے آج مادر وطن کے دفاع کی خاطر اپنے ساتھیوں سمیت جام نوش کیا ہے، ڈی پی او ساجد خان ایک قابل فخر پولیس آفیسر تھے جنہوں نے مختلف محکموں میں اپنی پیشہ وارانہ خدمات انجام دیں اور اقوام متحدہ کے امن مشن میں شامل ہو کر کوسوومیں بھی پاکستان کی بہترین انداز میں نمائندگی کی ، انہوں نے کہا کہ استعماری ممالک اور ان کے آلہ کار تکفیری دہشت گرد کسی صورت پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھ سکتے اسی لیئے اس طرح کے بزدلانہ حملے کرکے وطن عزیز کو کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں ،افغانستان کی سرزمین مسلسل بھارتی ایماءپر پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، ریاستی ادارے پاک افغان بارڈر کو مکمل طور پر محفوظ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات برائے کار لائیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سانحہ چمن میں شہید ہونے والےافراد کیلئے مغفرت اور تمام شہداء کے پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے، انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں مجلس وحدت مسلمین شہداءکے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پی ایس 114 میں ایم ڈبلیو ایم کے حمایت یافتہ امیدوار سعید غنی کی کامیابی حلقہ کی عوام کیلئے نیک شگون ہے، امید کرتے ہیں کہ سعید غنی جیت کے بعد حلقہ کی عوام کو فراموش نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی، کراچی کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی، ڈویژنل رہنما علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، میر تقی ظفر و دیگر نے سینیٹر سعید غنی کو جیت کے بعد مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس 114 کا حلقہ وہ حلقہ ہے کہ جہاں تیس سال سے منتخب ہونے والے اسمبلی اراکین نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کروایا، یہاں کی سڑکیں ٹوتی پھوٹی اور عوام زبوں حالی کا شکار ہے، سینیٹر سعید غنی بھی پی ایس 114 کے علاقے محمودآباد کے رہائشی ہونے کے ناطے حلقہ کے عوام کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ وہ انتخابی مہم کی طرح عوام کے درمیان رہتے ہوئے حقوق سے محروم عوام کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ شہر کراچی کی ترقی کیلئے مجلس وحدت مسلمین ہر اس جماعت کے ساتھ تعاون کرے گی کہ جو اس شہر کو اس کے حقوق کی بحالی، دہشت گردی، بھتہ مافیا سمیت دیگر جرائم کے خلاف واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے عملی جدوجہد کرے گا، ہمارا منشور عوامی خدمت ہے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کا خون ریاست پر ایک قرض ہے جس کو ابھی تک اتارا نہیں جا سکا،حکومت اور ریاستی مشینری اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے میں تا حال ناکام رہی ہے۔لیکن ہم یہ بات باور کروانا چاہتے ہیں کہ جب تک مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا نہیں کر لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان خیالات کا اظہار سید زاہد حسین کاظمی ریاستی سیکرٹری روابط نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد دے جاری اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے مہذب شہری ہیں اور قانون کی علمبرداری اور اس کی پاسداری کو اپنا فرض اولین سمجھتے ہیں،لیکن حکومت و انتظامیہ اس بات کو ہماری کمزوری سمجھتی ہے۔ پورا پاکستان اس بات کا گواہ ہے کہ ہم نے ہزاروں لاشیں اٹھانے کا باوجود حوصلہ و صبر کا دامن نہیں چھوڑا لیکن جب ہم نے یہ محسوس کیا کہ ہماری مظلومیت کی شنوائی نہیں ہو رہی تو ہم سڑکوں پر نکلے اور جب تک اپنے مطالبات کو تسلیم نہیں کروا لیا اس وقت تک نہیں اٹھے۔ آزاد حکومت و انتظامیہ بھی حالات کو اسی سمت لے جارہی ہے۔دن دیہاڑے ایک عالم دین اور اس کی اہلیہ کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا مگر ریاستی انتظامیہ عرصہ پانچ ماہ ہونے کے باوجود اس کیس کو حل نہیں کروا سکی۔ مظفرآباد ڈویژن میں آئے روز کالعدم جماعتیں اپنی سرگرمیاں شروع رکھے ہوئے ہیں لیکن قانون نافذ کرنیوالے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جن لوگوں کی آزاد کشمیر داخلہ پر پابندی ہے وہ نام تبدیل کرکے عوامی اجتماعات سے خطاب کر کے چلے جاتے ہیں مگر انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے۔ اس بات کا یہی مطلب ہے کہ کالعدم جماعتوں کو انتظامیہ کی آشیر باد حاصل ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن ضلع وسطی کی شوریٰ کا اجلاس بعنوان "تنظیم سازی" ڈویژنل سیکریٹری جنرل برادر میثم عابدی کی زیرِ صدارت ڈویژنل ْآفس انچولی بلاک 20 میں منعقد ہوا، اجلاس میں ضلع وسطی کے یونٹس نے بھرپور تعداد میں شرکت کی، بعد ازاں مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کے سابق سیکریٹری سیاسیات برادر ثمر زیدی کثرتِ رائے سے مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کے نیا میرِ کاروان منتخب ہوئے، مرکزی کوآرڈینیٹر برائے تنظیم سازی برادر شفقت لانگاہ نے نومنتخب سیکریٹری جنرل برادر ثمر زیدی سے حلف لیا، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنماء علامہ مبشر حسن، برادر زین رضا، برادر کاظم عباس و دیگر موجود تھے۔واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم ضلع وسطی کے سابق سیکریٹری جنرل زین رضا رضوی کی ڈویژنل کابینہ میں بحیثیت سیکریٹری فلاح وبہبود شمولیت کے بعد یہ عہدہ خالی ہوا تھا جس پر اراکین ضلعی شوریٰ نے کثرت رائے سے ثمرزیدی کو نیاضلعی سیکریٹری جنرل منتخب کیا ہے ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی دفتر میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ پارٹی قائدین کے ہمراہ تشریف لائے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا اور علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر رہنماء موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پشتونخوامیپ کے رہنماء سینیٹر عثمان خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ پشتونخوامیپ ہمیشہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں رہنے والی تمام اقوام کی نمائندگی کر رہی ہے۔ ہمارا مقصد بلا تفریق رنگ و نسل بلوچستانی عوام کی خدمت کرنا ہے۔ آئندہ آنے والے الیکشن میں اگر ہماری جماعت کامیاب ہوئی تو شیعہ ہزارہ قوم کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوکر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا کیجانب سے 15 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں این اے 260 پر پشتونخوامیپ کے امیدوار جمال ترکئی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا۔