The Latest
وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعظم نواز شریف کی نا اہلی پر گلگت بلتستان کے عوام یوم نجات منائیں گے۔نواز شریف کی حمایت میں وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کا اخباری بیان انتہائی مضحکہ خیز ہے۔چھوٹے بڑے چور آج ملک کے سب سے بڑے چور کو بچانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں،اقتدار کے بھوکے حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ نواز شریف اور اس کی فیملی کی تین نسلوں نے ملک کو لوٹا ہے ۔جے آئی ٹی کے ممبران کا جرات و بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے سخت دبائو اور دھمکیوں کے باوجود ظالم اور کرپٹ حکمرانوں کے آگے سرنہیں جھکایا اور حقائق پر مبنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان قوم ستر سال بعد ایک ایسے موڑ پر کھڑی ہوگئی ہے کہ اسے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلاناہے یا پھر ملک کو کرپٹ مافیا کے چنگل میں دینا ہے۔حفیظ الرحمن نے کرپٹ حکمرانوں کا ساتھ دیکر ثابت کردیا کہ ان کا تعلق بھی کرپٹ مافیا سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن گئے کہ قطری اور عربی گھوڑے نواز شریف کی مدد کو آتے تھے اب عربی شہزادوں کو نواز شریف کا فون سننا بھی گوارا نہیں۔نواز شریف اینڈ فیملی کو عزت و وقار راس نہیں آتا اور وزیر اعظم نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے اپنی تین نسلوں کو چور ثابت کروادیا۔قوم اب نواز شریف اور کرپٹ مافیا سے لوٹی ہوئی قومی دولت کے ایک ایک پائی کا حساب لے گی اور جو مظالم انہوں نے اس ملک کے عوام پر ڈھائے ہیں ایک ایک ظلم کا حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے سامنے فیک ڈاکومنٹس پیش کرکے نواز شریف نے اپنی نااہلیت کو خود ہی ثابت کردیا ہے۔نواز شریف کے بچوں کے تابوت میں آخری کیل کیلیبری فونٹ Calibri Font نے ٹھونک دی ہے ستر سال بعد ملک کے عوام کسی طاقتور کا احتساب ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کا سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کی صورت میں گلگت بلتستان کے عوام یوم نجات منائیں گے اور نئے پاکستان کی شروعات کا جشن منائیں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبائی سندھ کا پولٹیکل کونسل کا اجلاس صوبائی سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی کی سربراہی میں وحدت ہاوس میں منعقد ہوا،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نواز شریف کے پاس اقتدار سے الگ ہونے کے علاوہ اور کوئی آپشن موجود نہیں۔اجلاس میں علامہ نشان حیدر ،تقی ظفر ،علامہ مبشر حسن ،علام کربالائی ،شفقت لانگا،ندیم جعفری یعقوب حسینی سمیت دیگر ارکین بھی موجود تھے ۔
علی حسین نقوی نے کہا کہ اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے خاموشی سے گھر چلے جانا ہی وزیر اعظم کے حق میں بہتر ہے۔نواز شریف کے مستعفی ہونے کا نہ صرف اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کر رہی ہیں بلکہ مسلم لیگ نون کے اندر بھی یہی آواز اٹھ رہی ہے۔اس صورتحال میں بے جا ہٹ دھرمی نواز شریف کی ساکھ کو مزید داغ دار کرے گی۔ جے آئی ٹی کی شفاف تحقیقات پاکستان کی سیاست کا رخ تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔پاکستان کی عوام کو کرپٹ اور موروثی سیاست سے نجات ملنے کا مژدہ سنا دیا گیا ہے ۔نواز شریف کا وزارت عظمی سے محض الگ ہونا انصاف کا تقاضہ نہیں بلکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت کی واپس منتقلی بھی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے۔عوام غربت کے باعث خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں اور حکمرانوں کا پورا زور اپنی کرپشن کو چھپانے پر لگا ہوا ہے
وحدت نیوز(چکوال) برسی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی چھ آگست کو اسلام آباد میں مہدیؑ بر حق کانفرنس کے عنوان سے منائی جائے گی چونکہ شہید قائد نے اسلام حقیقی کی حفاظت اور مہدی برحق عج کے لئے زمینہ سازی کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دی ہے، افکار عارف حسین الحسینی کو زندہ رکھنا ہم سب پر فرض ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری تعلیم و مرکزی کنوینرمہدی ؑ برحق کانفرنس نثار علی فیضی نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں جامعہ مسجد بقیته اللہ جھامرہ میں جمعہ کی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا مذید کہنا کہ پاراچنار کے مومنین نے استقامت کا مظاہرہ کر کے وارث شہدا ہونے کا حق ادا کیا ہے اور وطن عزیز کے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے میں سلام پیش کرتا ہوں مکتب تشیع کے باشعور علما و جوانوں کو جنہوں نے اس مشکل وقت میں صبر و استقامت اقامت کا مظاہرہ کیا۔ برادر نثار فیضی کا کہنا تھا مہدی برحق کانفرنس وطن عزیز میں موجود مظلومین و وارثین شہداء کے لئے امید کی کرن ہے، مکتب تشیع کا یہ اعجاز ہے کہ وہ کبھی بھی اپنے شہدا کو فراموش نہیں کرتے اور نہ ہی کسی ظالم سے خوف کھاتے ہیں۔ ہم نے ہر دور میں حق کی بات کی ہے اور حق کی خاطر جان و مال کی قربانیاں دی ہیں لیکن کبھی کسی ظالم حکمران کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ مہدی برحق کانفرنس وارثین شہدا کی آواز ہے چوں شہدا کی مشن کو جاری رکھا ہم سب پر فرض ہے اور انشااللہ 6 آگست کو اسلام آباد میں عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا اور آپ تمام عاشقان امام مہدی سے شرکت کی اپیل ہے۔ بعد از جمعہ برادر نثار فیضی نے جھامرہ میں خواتین کے اجتماع سے بھی خطاب کیا اور کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) دشمن اگر غیرت مند ہوتو بچوں اور عورتوں پر حملہ نہیں کرتا۔پشاور سکول کا سانحہ اس بات پر دلیل ہے کہ پاکستان اور پاکستانی افواج کا دشمن ہر طرح کی غیرت و حمیت کھو چکا ہے۔ بات کچھ یوں ہے کہ جس طرح برطانیہ کے مفادات کے تحفظ کی خاطرلارڈ میکالے کی تجویز پر ہندوستان میں ایک ایسے طبقے کی ضرورت کو محسوس کیا گیا تھا جو جسمانی طور پر ہندی ہو لیکن فکری طور پر برطانوی ہو اور اس طرح وہ طبقہ ہندوستان میں رہ کر برطانیہ کے مفادات کا محافظ ہو۔
اسی طرح اکیسویں صدی میں فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ یہودو ہنود کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ہندوستان اور اسرائیل اچھی طرح جانتے ہیں کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی اسرائیل اور ہندوستان کے ٹکڑوں پر منتہج ہو گی۔چنانچہ یہود و ہنودفلسطین اور کشمیر پر ہر صورت میں اپنا قبضہ قائم رکھنا چاہتے ہیں اور اس وقت وہ پوری توجہ اور یکسوئی کے ساتھ اسرائیل اور ہندوستان کی بقاء کی سفارتی و عسکری جنگ لڑ رہے ہیں۔
دونوں ممالک یعنی ہندوستان اور اسرائیل کو شدید خطرہ پاکستان کے ایٹم بم سے ہے۔ چنانچہ پاکستان میں یہودو ہنود کو ایک ایسے طبقے کی ضرورت تھی جو بظاہر نہ صرف یہ کہ مسلمان ہو بلکہ خوارج کی طرح ایک ٹھوس قسم کا سچا اور پکا مسلمان نیز مجاہدبھی ہو اور پاکستان میں رہ کر ہندوستان اور اسرائیل کے مفادات کا تحفظ کرے۔
را اور موساد کو پاکستان میں ایسے ٹولوں کی ضرورت تھی جو مسلمان اور مجاہد بن کر نہتے لوگوں پر اس قدر شب خون ماریں کہ،چرچ،کلیسا،عوامی مراکز،بازار، مساجد،امام بارگاہیں اور اولیاء کرام کے مزارات سمیت کچھ بھی محفوظ نہ رہے تاکہ پاکستان کو ہندوستان اور اسرائیل کے بجائے اپنی فکر پڑجائے۔
یہ بات خصوصا احسان اللہ احسان اور کلبھوشن کے اعترافات کے بعد اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ پاکستان میں موجود شدت پسند گروہ ہندوستان کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
ان جہادی کیمپوں کی آوٹ پٹ آج آپ کے سامنے ہے جسے دیکھ کر آپ بخوبی یہ سمجھ سکتے ہیں کہ ان کیمپوں میں بھرتی کئے جانے والے لوگوں کو سو فی صد درندوں کی طرح ٹریننگ دی گئی ہے۔
ہر تجزیہ و تحلیل اور ریسرچ و تحقیق کرنے والا بہت جلد اس نتیجے پر پہنچ جاتا ہے کہ جوکام ماضی میں یہودی کرتے تھے ،مثلاً لوگوں کے گلے کاٹنا،عوامی مراکز کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا،مستحکم ممالک کو متزلزل کرنا،عورتوں کا استحصال کرنا،دین کے نام پر لوگوں کو ظلم و بربریت کی طرف دعوت دینا،پر امن بستیوں کو آن واحد میں کھنڈر بنا دینا،اپنے سوا باقی سب کو گمراہ سمجھنا،دوسرے مکاتب کے مفکرین اور سکالرز کو قتل کرنا،لاشوں کو درختوں اور بجلی کے کھمبوں لٹکانا،پرامن بستیوں میں خوف و ہراس پھیلانا،انسانوں کو جانوروں کی طرح ہلاک کرنا اور آستین کا سانپ بن کر ڈسنا ...وغیرہ وغیرہ آج یہ سارے کام یہودو ہنود کے جہادی کیمپوںمیں تربیت پانے والےجہادی کررہے ہیں۔
ہندوستان اور اسرائیل مستقیما پاکستان کو کنٹرول نہیں کر سکتے تھے چنانچہ انہوں نے امریکہ و سعودی عرب کے ذریعے پاکستان کو فلسطین اور مسئلہ کشمیر سے عسکری اور سفارتی طور پر پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا ہے۔
اب سعودی عرب کے تربیت یافتہ نام نہاد مجاہدین، پاک فوج کو ناپاک فوج کہہ کر حملے کرتے ہیں حتی کہ پاک آرمی پبلک سکول کے ننھے منھے بچوں پر بھی انہوں نے کوئی رحم نہیں کیا۔
اس وقت پاکستان کے دشمن جہادیوں کی پشت پر امریکہ ، ہندوستان ، اسرائیل اور سعودی عرب کی طاقت کارفرما ہے۔
مودی اور ڈونلڈ ٹرمپ کو سعودی عرب نے سب سے بڑا ایوارڈ دیا ہے اور ٹرمپ نے اقتدار میں آنے کے بعد سب سے پہلے سعودی عرب کا دورہ کیا اور اس کے بعد سیدھا اسرائیل جا کر دم لیا۔ اس وقت ایک مصدقہ رپورٹ کے مطابق ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان تجارت کا سالانہ حجم 4ارب 60کروڑ ڈالر ہے۔
دوسری طرف معاشی تعلقات کے علاوہ سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان زبردست دفاعی تعلقات ہیں۔ ان دفاعی تعلقات کی وجہ سے سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان جہادی ٹولوں کے حوالے سے مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ 2009 میں سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان اپنی تاریخ کے سب سے اہم دفاعی معائدے ہوئے جس کے بعد سعودی عرب نے متعدد جہادیوں کو پکڑ کر ہندوستان کے حوالے کیا ہے۔
2012ء میں سعودی عرب نے سید ذبیح الدین انصاری عرف ابو جندل کو ملک بدر کرکے بھارت کے حوالے کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ بھارت نے ابوجندل کو 2008ء کے بمبئی حملوں اور بعد ازاں پونا میں ہونے والے دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ اور دیگر متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
بعد ازاں چند سالوں کے اندر سعودی اور بھارتی ایجنسیوں کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے سے سعودی حکومت نے محمد اسداللہ خان عرف ابو سفیان اور محمد عبدالعزیز کو بھی گرفتار کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ مذکورہ افراد کئی سالوں سے بھارت کو مطلوب تھے۔ بھارت کو مطلوب افراد میں سے ایک بڑا نام حافظ سعید صاحب کا ہے، جن کو ہماری سعودی نواز حکومت نے پاکستان میں ہی نظر بند کر دیا ہے۔
اس وقت موجودہ جہادی سسٹم بڑی حد تک ، سعودی عرب، امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ہاتھوں میں ہے۔ لہذا پاکستان سے نفرت کرنا، پاکستان کے آئین کو غیر اسلامی کہنا، پاکستان کی عوام پر خود کش حملے کرنا اور پاکستان کی فوج و پولیس پر شب خون مارنا کوئی انوکھی بات نہیں ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دشمنوں کی دشمنی پر تعجب اور افسوس کرنے کے بجائے اپنی عوامی قوت اور سرکاری اداروں پر اعتماد کریں اور ہر جگہ پاکستان دشمن ٹولوں کی مشکوک سرگرمیوں سے اپنے اداروں کو بروقت آگاہ کریں۔ بے شک بیدار اور متحد پاکستان ہر دشمن کا مقابلہ کر سکتا ہے۔
تحریر۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز(چکوال) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اور سیکریٹری تربیت علامہ اعجاز حسین بہشتی کا چکوال کے علاقے گاھی میں نماز جمعہ کی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چھ اگست کو وارثین شہداء شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی مہدیؑ بر حق کانفرنس کے عنوان سے منائیں گے اور پیروکاران امام عج ساری دنیا کو تشیع کی عظمت اور زمینہ سازی انقلاب مہدی عج کا پیغام دیں گے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام اگر اب تک زندہ و جاوید ہے تو یہ خون شہدا کی وجہ سے ہے اگر امام حسین علیہ اسلام قیام نہ کرتے اور راہ خدا میں اپنے اصحاب و انصار کی قربانی پیش نہیں کرتے تو اسلام وہی پر دفن ہوجاتے۔لیکن شہداء کے بعد سب سے بڑی زمہ داری وارثین شہدا پر عائد ہوتی ہے کہ وہ اس خون ناحق کو رائیگاں جانے نہ دیں اور شہید کی افکار و نظریہ کو زندہ رکھیں۔وارث شہدا شہید کے رشتہ دار نہیں ہے بلکہ کوئی بھی فرد راہ خدا میں دیں کی سربلندی کی خاطر شہید ہوجائے تو پورا مکتب اس کا وارث بن جاتا ہے اور ہم سب پر فرض ہے کہ اس خون کی پاسداری کریں۔ اگر ہم یعنی وارث شہید قائد اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں تو زمانے کے طاغوت اپنے منصوبوں میں ناکام ہو جائیں گے۔ انشااللہ ہم 6 اگست کو مہدی بر حق کانفرنس میں یہ بتا دیں گے کہ ابھی وارث شہید زندہ ہے اور انقلاب مہدویت کے لئے زمینہ سازی کر رہے ہیں۔
وحدت نیوز(راولپنڈی)وحدت یوتھ راولپنڈی کی ڈسٹرک کونسل کا اجلاس مرکزی ڈپٹی سیکریٹری برادر وفا عباس اور سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی علامہ اکبر کاظمی کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے برادر وفا عباس کا کہنا تھا کہ آج نوجوان نسل کو سیرت محمد و آل محمد پر چلنا ہے۔ آج دشمن براہ راست امام زمانہ سے جنگ کا خواب دیکھ رہا ہے اور ایسے میں ہماری ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔ جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ اکبر کاظمی کا کہنا تھا کہ 6 اگست کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں مہدی برحق کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان بھر سے شیعہ سنی حضرات شرکت کریں گے۔ یہ اجتماع قائد شہید علامہ عارف الحسینی کی 29 برسی کی مناسبت سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ برادر وفا کا کہنا تھا شہید کی برسی کے اس اجتماع کی تشہیری مہم میں جوانوں کو اہم کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنڈی اور اسلام آباد میں جوان عوامی رابط مہم شروع کرکے اس عظیم اجتماع میں عوام الناس کو دعوت دیں اور ان کی شرکت کو یقینی بنائیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کہ سندھ بھر میں دہشتگردوں کی رہائی اور صوبائی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کے خلاف یوم احتجاج منایا گیا سندھ بھر کے جھوٹے بڑے شہروں ،کراچی ،سجاول ،حیدر آباد،نواب شاہ ،جیک آباد ،خیرپور ناتھن شاہ ،دادو،بھان سیدہ،شکارپور ،عمر کوٹ سمیت مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے علما ئے کرام اور رہنماوں کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس، آرمی چیف اور بلاول بھٹو سانحہ سہون و جیکب آباد کے دہشتگردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، سندھ میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پورے ملک کے امن کے لیے خطرہ ہیں، سندھ حکومت وارثان شہداء جیکب آباد و شکارپور سے کئے گئے معاہدے پر عملدر آمد کرے، سندھ بھر سے دہشتگردی کے جن مراکز کی نشاندہی کی تھی ان کیخلاف بھرپور ایکشن لیا جائے، سندھ میں کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کو رہا کیا جا رہا ہے، سندھ سمیت ملک بھر دہشت گردوں کے ہمدرد اور سہولت کار پیدا کیے جا رہے ہیں، سانحہ جیکب آباد و سیہون شریف میں ملوث دہشتگردوں کی رہائی باعث تشویش و اضطراب ہے۔
کراچی میں مسجد نور ایمان کے باہر بعد نماز جمعہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیااحتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودڈومکی ،علامہ نشان حیدر اور علامہ زاہد ہاشمی نے کہا کہ سندھ میں دہشت گردوں کو ایک طرف رہا کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف وہ جیلوں سے فرار ہو رہے ہیں، صوبہ سندھ سمیت پورے ملک میں دہشت گردوں کے ہمدرد اور سہولت کار پیدا کیے جا رہے جن سے دہشت گردی کو تقویت ملی اور واقعات میں اضافہ ہوتا آیا ہے۔جیکب آباد اور سیہون شریف کے سانحات میں ملوث دہشت گردوں کی رہائی نے پوری قوم کو تشویش اور اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔سندھ میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پورے ملک کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔سندھ کی سرزمین ہمیشہ محبت و امن کا گہوارہ رہی ہے اس میں نفرتوں اور بدامنی کے بیج بونے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف قوم اور ریاستی اداروں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ان مراکز اور سہولت کاروں کی نشاندہی ہم مسلسل حکومت اور انتظامیہ سے کرتے رہے مگر اس سنگین مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا،سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے عوام کے لئے قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، جس میں 28 معصوم جانیں شہید جبکہ 69افراد زخمی ہوئے۔ ان شہداء میں انیس معصوم بچے بھی شامل تھے، سانحے کے فورا بعد اس وقت کے نا اہل ایس ایس پی کے حکم پر پولیس نے نہتے عوام پر گولیاں چلادیں، جس کے نتیجے میں واپڈا ملازم محمد شریف جتوئی شہید ہوگئے، ہماری درخواست کے باوجود آج تک پولیس اس مظلوم شہید کی ایف آئی آر درج کرنے کے لئے بھی تیار نہیں۔ جیکب آباد سانحہ میں ملوث بد نام زمانہ دھشت گرد ایک سال کے اندر باعزت بری کر دیے گئے اورآج وہ پھر دندناتے پھر رہے ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اورجماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے درمیان وفود کے ہمراہ ملاقات ہوئی جس میں ملکی سیاست اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے پاس اقتدار سے الگ ہونے کے علاوہ اور کوئی آپشن موجود نہیں۔ اپنے وعدے کا پاس رکھتے ہوئے خاموشی سے گھر چلے جانا ہی وزیر اعظم کے حق میں بہتر ہے۔نواز شریف کے مستعفی ہونے کا نہ صرف اپوزیشن جماعتیں مطالبہ کر رہی ہیں بلکہ مسلم لیگ نون کے اندر بھی یہی آواز اٹھ رہی ہے۔اس صورتحال میں بے جا ہٹ دھرمی نواز شریف کی ساکھ کو مزید داغ دار کرے گی۔ جے آئی ٹی کی شفاف تحقیقات پاکستان کی سیاست کا رخ تبدیل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔پاکستان کی عوام کو کرپٹ اور موروثی سیاست سے نجات ملنے کا مژدہ سنا دیا گیا ہے ۔نواز شریف کا وزارت عظمی سے محض الگ ہونا انصاف کا تقاضہ نہیں بلکہ عوام کی لوٹی ہوئی دولت کی واپس منتقلی بھی انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے۔عوام غربت کے باعث خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں اور حکمرانوں کا پورا زور اپنی کرپشن کو چھپانے پر لگا ہوا ہے۔
سینٹر سراج الحق نے جمہوری اقدار کی پاسداری اور کرپشن کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایشوز پر دونوں مذہبی جماعتوں کو مشترکہ لائحہ عمل طے کر کے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔باہمی ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔پارا چنار میں دہشت گردی کے واقعات افسوسناک اور وحدت و اخوت کے خلاف مذموم عناصر کی ناپاک سازش ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس واقعہ کو پارلیمنٹ میں اٹھا یا جائے گا۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خاندان کی کرپشن کو بے نقاب کیا ہے جس کے بعد ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی بھی اخلاقی جواز باقی نہیں رہتا۔پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی اس ملاقات میں ناصر شیرازی ڈپٹی سیکریٹری،جنرل ایم ڈبلیوایم ، اسدعباس نقوی سیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیوایم ، علامہ اقبال بہشتی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم خیبرپختونخوا، ثاقب اکبر ڈپٹی سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل، میاں محمد اسلم نائب امیر جماعت اسلامی اوررکن قومی اسمبلی جماعت اسلامی صاحبزادہ محمد یعقوب بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) کشمیر کا قضیہ حل کیئے بغیر پائیدار امن کسی صورت ممکن نہیں ، جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ضروری ہے کہ قضیہ ء ِ کشمیر کو حل کیا جائے، آر پار کی قیادت کو ہر عمل میں شامل کیا جائے، برہان وانی کی شہادت نے تحریک کو ایک نئی روح بخشی ہے ، انشاء اللہ شہداء کو خون رنگ لائے گا اور کشمیر کی آزادی کا سورج جلد طلوع ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادجموں و کشمیر مولانا سیدطالب حسین ہمدانی نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں جموں کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام یوم شہداء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جسے کسی صورت نہیں کاٹا جا سکتا ، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیرخظے میں قیام امن ممکن نہیں ۔ 13جولائی کو جو قربانیاں دیں گئیں وہ لازوال ہیں ، اور یہ قربانیاں کبھی بھی رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ شیعہ سنی متحد و منظم ہیں انشاء اللہ کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ کشمیر کی آزادی کے لیے اٹھنے والی ہر آواز کے حمایتی اور مخالفت میں اٹھنے والی ہر آواز کے دشمن ہیں ۔
مولانا طالب ہمدانی نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے دوٹوک موقف کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ان کے اس موقف سے کشمیریوں کو حوصلہ ملا ہے جبکہ انڈیا کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ رسید ہوا۔ ضروری ہے کہ دیگر مسلم ممالک بھی کھل کر مسئلہ کشمیر کے حوالے کشمیریوں کی حمایت کریں ۔ کلبھوشن یادو جس نے کہا تھا کہ انڈیا پاکستان میں شیعہ سنی کو مرواتا ہی اسی لیے ہے کہ یہ آپس میں لڑیں ۔ آزاد کشمیر میں بھی اسی طرح کی ایک سازش کو رچا گیا ، نہ صرف ایک کشمیری مذہبی رہنما بلکہ کشمیریوں کی حمایت میں آواز بلند کرنے والے عالم دین کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایک خاتون پر گولیاں برسائیں گئیں۔ لیکن ریاست کی باشعور عوام نے ،شیعہ سنی نے ملکر اس سازش کو ناکام بنا۔ انہوں نے کہا تاہم اس حوالے انتظامیہ مکمل طور پر ناکام نظرآرہی ہے جس نے ابھی تک مجرمان کو گرفتار نہیں کیا ۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بھر میں دہشتگردوں کی رہائی اور صوبائی حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کیخلاف 14 جولائی کو وارثان شہداءکے ہمراہ یوم احتجاج منائیں گے، چیف جسٹس، آرمی چیف اور بلاول بھٹو سانحہ سہون و جیکب آباد کے دہشتگردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، سندھ میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پورے ملک کے امن کے لیے خطرہ ہیں، سندھ حکومت وارثان شہداءجیکب آباد و شکارپور سے کئے گئے معاہدے پر عملدر آمد کرے، سندھ بھر سے دہشتگردی کے جن مراکز کی نشاندہی کی تھی ان کیخلاف بھرپور ایکشن لیا جائے، سندھ میں کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں کو رہا کیا جا رہا ہے، سندھ سمیت ملک بھر دہشت گردوں کے ہمدرد اور سہولت کار پیدا کیے جا رہے ہیں، سانحہ جیکب آباد و سیہون شریف میں ملوث دہشتگردوں کی رہائی باعث تشویش و اضطراب ہے، کراچی میں مسجد نور ایمان کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ ہوگا، یوم احتجاج پر جیکب آباد پریس کلب کے سامنے علامتی علامتی دھرنا دیا جائے گا، پریس کانفرنس میں مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا سید اظہر نقوی، مولانا صادق جعفری، ظفر تقی و دیگر موجود تھے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں دہشت گردوں کو ایک طرف رہا کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف وہ جیلوں سے فرار ہو رہے ہیں، صوبہ سندھ سمیت پورے ملک میں دہشت گردوں کے ہمدرد اور سہولت کار پیدا کیے جا رہے جن سے دہشت گردی کو تقویت ملی اور واقعات میں اضافہ ہوتا آیا ہے۔جیکب آباد اور سیہون شریف کے سانحات میں ملوث دہشت گردوں کی رہائی نے پوری قوم کو تشویش اور اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔سندھ میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پورے ملک کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔سندھ کی سرزمین ہمیشہ محبت و امن کا گہوارہ رہی ہے اس میں نفرتوں اور بدامنی کے بیج بونے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے خلاف قوم اور ریاستی اداروں کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ان مراکز اور سہولت کاروں کی نشاندہی ہم مسلسل حکومت اور انتظامیہ سے کرتے رہے مگر اس سنگین مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا،سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے عوام کے لئے قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، جس میں 28 معصوم جانیں شہید جبکہ 69افراد زخمی ہوئے۔ ان شہداءمیں انیس معصوم بچے بھی شامل تھے، سانحے کے فورا بعد اس وقت کے نا اہل ایس ایس پی کے حکم پر پولیس نے نہتے عوام پر گولیاں چلادیں، جس کے نتیجے میں واپڈا ملازم محمد شریف جتوئی شہید ہوگئے، ہماری درخواست کے باوجود آج تک پولیس اس مظلوم شہید کی ایف آئی آر درج کرنے کے لئے بھی تیار نہیں۔ جیکب آباد سانحہ میں ملوث بد نام زمانہ دھشت گرد ایک سال کے اندر باعزت بری کر دیے گئے اورآج وہ پھر دندناتے پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ جیکب آباد غیر محفوظ ہوچکا ہے، جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں موجود دھشت گردی کے مراکز اور سہولت کار عوام کے لئے خطرہ ہیں۔یہاں کے عوام خصوصا اہل تشیع ان کے نشانے پر ہیں۔ایک طرف دھشت گرد رہا کردیئے گئے تو دوسری جانب ایس ایس پی جیکب آباد نے حال ہی میں جیکب آباد کے شیعہ مدارس، امام بارگاہوں اور شخصیات سے بھی سیکورٹی واپس لے لی ہےجو کہ قابل مذمت ہے۔ ایس ایس پی جیکب آباد سیکورٹی کے سلسلے میں تعاون نہیں کررہا۔سیکورٹی کے حوالے سے خدانخواستہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری جیکب پولیس کے اعلی حکام پر ہو گی۔
علامہ مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ سانحہ سہون شریف کے متاثرین کو بھی سندہ حکومت نے فراموش کر رکھا ہے، درجنوں زخمیوں کو حکومتی وعدوں کے باوجود ابھی تک امدادی رقوم فراہم نہیں کی گئیں۔ مناسب طبعی سہولتوں کی عدم فراہمی کے باعث ان کے زخم ناسور بن گئے۔ جبکہ سانحے کے بعد گرفتار ہونے والے دھشت گردوں کو رہا کردیا گیا ، چھ ماہ کا طویل عرصہ گذر گیا مگر اتنے بڑے سانحے کے مجرموں کو بے نقاب نہیں کیا جا سکا۔اس سانحے میں گرفتار افراد جن کو پولیس اور حساس اداروں نے سہولت کار بتایا وہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے رفیق جمالی کے انتہائی قریبی افراد ہیں، جن میں پی پی کے ممبرضلع کونسل منیر جمالی بھی شامل ہیں۔ قانون کی نظر میں مجرم کا سہولت کار اور جرم کو چھپانے میں اعانت کرنے والا اور انفارمیشن نہ دینے والا برابر کے مجرم ہیں۔ انتہائی حساس کیس میں ان پولیس اہلکاروں نے مجرمانہ کردار ادا کیا، دھشت گردوں کی سہولت کاری کرتے ہوئے کیس کو تباہ کیا گیا اور مجرموں کو چھڑانے کی دانستہ کوشش کی گئی۔ تفتیشی افسر امان اللہ سدھایو، ایس ایچ او علی انور بروہی نے اسلحہ اور ریکوری ظاہر نہیں کی جبکہ جائے وقوعہ پر حاضر گواہ اے ایس آئی سہراب اڈھو نے بیان تبدیل کئے۔ پی ڈی ایس پی عطا محمد سومرو نے دھشت گردوں کے اعترافی بیانات اور گواہیاں پیش نہیں کیں۔ جبکہ سرکاری وکیل انور مہر نے 190 کا نوٹس نہ لے کر سہولت دی۔علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ ہمارا چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف آف آرمی اسٹاف ، سندہ حکومت اور پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ ہے کہ سہون شریف اور جیکب آباد میں دھشت گردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، اس سازش میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں اور عوام کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔ ایس ایس پی جیکب آباد کی جانب جن مقامات سے سیکورٹی واپس لی گئی ہے اس کا نوٹس لیتے ہوئے سندہ حکومت ان امام بارگاہوں ، مساجد ، مدارس و شخصیات کو فوری طور پر سیکورٹی فراہم کرے۔ سندہ حکومت اور اپیکس کمیٹی نے سندھ بھر سے دھشت گردی کے جن مراکز کی نشاندہی کی تھی ان کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔ اس مقدمہ کو ری اوپن کیا جائے اور ہائی کورٹ میں فی الفور اپیل دائر کی جائے۔آئی جی سندہ اور پولیس کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جن پولیس اہلکاروں نے سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے دھشت گردوں کی رہائی میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے، ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔ہم ملک بھر میں دھشت گردوں کے نیٹ ورک کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ، امام بارگاہوں، مدارس، مساجد اور شخصیات کے لئے مکمل سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سندہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وارثان شہدائ جیکب آباد اور شکارپور سے کئے گئے معاہدے پر عمل در آمد کرے۔ بدنام زمانہ دھشت گردوں کی رہائی اور حکومت و انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کے خلاف ہم وارثان شہداءکے ہمراہ 14 جولائی کو یوم احتجاج منا رہے ہیں۔بروز جمعہ سندھ بھر میں احتجاجی جلوس نکلیں گے۔ کراچی میں مسجد نور ایمان کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ ہوگا جبکہ جیکب آباد مرکزی امام بارگاہ سے کل صبح دس بجے وارثان شہداءکا احتجاجی جلوس نکلے گا اور پریس کلب کے سامنے علامتی علامتی دھرنا دیا جائے گا، ہم سندھ کی سول سوسائٹی ، میڈیا ، سیاسی، مذہبی جماعتوں اور غیور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر ہمارے لیے افسوس کا باعث ہےکہ سانحہ شکارپور اور جیکب آباد میں بعض نام نہاد مدارس ملوث رہے اور جب دھشت گردوں کو گرفتار کیا گیا تو جے یوآئی کے بعض مقامی رہنماءان کی حمایت میں نکل آئے، جس سے بہت سارے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں، میں جے یو آئی کی صوبائی اور مرکزی قیادت امید رکھتا ہوں کہ وہ اس صورتحال کی حساسیت کو روکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپورحمایت کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے قتل عام اور مودی سرکار کے ہاتھوں کشمیری عوام کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انڈین وزیراعظم مودی کا حالیہ دورہ اسرائیل دو انسان دشمن اور اسلام دشمن حکومتوں کے گٹھ جوڑ کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں پولیس افسران اور کارکنوں کی شہادت پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرنے کے لیے کومبنگ آپریشن کی ضرورت ہے جو بلاتخصیص ہر علاقہ میں شروع ہو نا چاہیے۔