وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے ترجمان سید احسن عباس رضوی کی پی سی ایچ ایس کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے واقع میں شہید ہونے والے سید محمد علی شاہ کے قتل کی مذمت ، میڈیا سیل سے جاری اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہاکہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات قانون نافذ کرنے اداروں کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہیں،حکومت ٹارگٹ کلنگ کے واقع کا فوری نوٹس لے،واقع میں ملوث سفاک دہشتگردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین شہید محمد علی شاہ کے اہلخانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ احمد علی نوری نے کہا ہے کہ شیخ حسن جوہری کو علالت کے باوجود حراست میں بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ ایک عرصے سے خطے میں بے چینی پھیلانے پہ در ہے۔ مختلف ایشوز پیدا کرکے حساس خطے میں بے چینی پیدا کرنے والوں کے عزائم پر غور کرنا ہوگا۔ شیخ نوری نے کہا کہ شیخ حسن جوہری کو ہراساں کرنے اور زباں بندی کی کوشش ایک عرصے سے کی جارہی ہے۔ موجودہ انتظامیہ نے صنف علماء پر ہاتھ ڈال کر اپنے آپ کو مسائل میں گھیر لیا ہے۔ ایک عالم دین کو بیماری کی حالت میں گرفتار رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ہم مقتدر حلقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طورپر انہیں رہا کیا جائے بصورت دیگر خطے کے تمام علماء راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ علماء کے اندر اختلاف ڈالنے کی کوشش کرنے کی بجائے انتظامی امور درست کرکے ریاست کی نوکری کا حق ادا کرے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  جسٹس آصف سعید کھوسہ کو سپریم کورٹ کا نیا چیف جسٹس بننے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں،مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل کربلائی رجب علی ڈپٹی سیکریٹری جنرل کامران حسین ہزارہ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ کوئٹہ واٹرسپلائی پروجیکٹ کی ناکامی کے حوالے سے آڈیٹر جنرل کی آڈٹ رپورٹ چونکا دینے والی ہے۔ کوئٹہ شہر کے عوام جو کئی سالوں سے شدید قلت آب کے مسئلے سے دوچار ہے اور ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہے اور اپنی ضروریات زندگی کیلئے ہزاروں روپیوں کے عوض پانی خریدنے پر مجبور ہے لیکن ستم بالائے ستم کہ اُس وقت کے نام نہاد عوامی نمائندے جوآج بھی اسمبلی میں بیٹھ کر لوگوں کو کرپشن پر لیکچر دیتے نہیں تھکتے اپنے دور اقتدارمیں پانی کے مسئلے کے حل کیلئے جاری کردہ فنڈ کو بد ترین کرپشن کی نظر کرکے ناصرف اپنی جیبیں بھری بلکہ اُس سے بڑھ کر ٹینکر مافیا کی شکل اختیار کرکیعوام کے جیبوں تک کو نہیں بخشاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کئی سالوں سے اس مسئلے پر حکومت اور اداروں کی توجہ مبذول کراتے رہے ہیں کہ مشرف دور میں قلت آب کے مسئلے کے حل کیلئے جاری کردہ فنڈز میں بد ترین بد عنوانی ہوئی ہے اور عوامی پیسوں سے نا صرف کوئٹہ بلکہ بیرون ملک بڑی بڑی جائیدادیں بنائی گئی ہیں اور آج آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سے ساری باتیں کل کر سامنے آگئی ہیں۔

بیان میں نیب اور عدالت سے بھر پور تقاضا کیاگیا ہے صوبہ بلوچستان اور کوئٹہ شہر جو بڑی تیزی سے قحط سالی کی طرف بڑھ رہا ہے پر رحم کرتے ہوئے عوامی مفاد کے اس مسئلے پر آڈیٹر جنرل کے رپورٹ کی روشنی میں بد عنوانی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیں اور عوام کی لوٹی ہوئی پیسوں کی مکمل ریکوری کرکے ان پیسوں سے کوئٹہ شہر کے پانی کے مسئلے کو حل کیا جائیں۔

وحدت نیوز(اٹک) مجلس وحدت مسلمین (شعبہ خواتین) ضلع اٹک کی جانب سے فلاحی پروجیکٹ بیت زھرا (س) کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا ، تقریب کا آغاز مرکزی سیکرٹری مالیات محترمہ قراةالعین کے گھر شب جمعہ کی مناسبت سے دعاے کمیل سے کیا گیا، اس موقع پر ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ نزہت اور مرکزی سیکرٹری شماریات محترمہ فرح دیبا بھی موجود تھیں اور علاقے کی دیگر خواتین نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اس احسن اقدام کو سراہتے ہوے بیت زھرا(س) پروجیکٹ میں مکمل تعاون کی یقین دھانی کروائی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) آل پارٹیز کانفرنس نے گلگت بلتستان سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان کر دیا، اے پی سی کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آئینی حقوق کی تحریک کو گلی گلی لے کر جائیں گے، پاکستان اگر ہمیں متنازعہ سمجھتا ہے تو ہم متنازعہ حیثیت کے حقوق لے کر رہیں گے، اتوار کے روز اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن، عوامی ایکشن کمیٹی، جی بی ایورنیس فورم کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین حافظ سلطان رئیس، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی جنرل سیکرٹری آغا سید علی رضوی، اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن (ر) محمد شفیع، سپریم کونسل گلگت بلتستان کے چیئرمین ڈاکٹر غلام عباس، تحریک انصاف گلگت بلتستان کے رہنما جسٹس (ر) سید جعفر شاہ، آمنہ انصاری، گلگت بلتستان ایورنیس فورم کے ترجمان انجینئر شبیر حسین سمیت گلگت بلتستان یوتھ فورم، تحریک اسلامی پاکستان، اپوزیشن اتحاد گلگت بلتستان، جی بی جمہوری اتحاد، مرکزی امامیہ کونسل، گلگت بلتستان سٹوڈنٹ فیڈریشن۔ گلگت بلتستان یوتھ الائنس، گلگت بلتستان بار کونسل سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحد ت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل سید علی رضوی نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد ہم مایوس ہوچکے ہیں، اب ہم نے اپنی حیثیت کا تعین خود کرنا ہے، جب تک ہم اپنی طاقت اور اہمیت کو نہیں جانیں گے، ہم کامیاب نہیں ہونگے، آج ہم ایک نکتے پر پہنچ چکے ہیں اور ہمارے ہدف کا تعین ہوچکا ہے، ہم اپنی حیثیت کا تعین کرنے کیلئے کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، ہماری آخری خواہش یہ ہے کہ ہم پاکستانی ہیں اور ہم بائی چوائس پاکستانی ہیں، اگر پاکستان ہمیں متنازعہ سمجھتا ہے تو ہم متنازعہ حیثیت کے حقوق لے کر رہیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈنڈوں کے ذریعے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی تھی، آج بھی ہم اپنے حقوق لے سکتے ہیں اور یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے۔

پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے رہنما جسٹس (ر) جعفر شاہ نے کہا کہ ہم نے سابق چیف جسٹس کو گلگت بلتستان آمد پر خوش آمدید کہا تھا اور ان کی خوب مہمان نوازی کی تھی، لیکن انہوں نے جو صلہ دیا، وہ سب کے سامنے ہے، سابق چیف جسٹس نے اپنے دور میں آئینی حقوق اور عوامی مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے، سید جعفر شاہ نے کہا کہ عدالت کے اس فیصلے کے بعد میں بھی یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا ہوں کہ ہم سکینڈ ڈویژن شہری ہیں، اگر پاکستان چاہتا ہے کہ ہم پاکستانی ہیں تو ہمیں صوبہ دے، اگر متنازعہ سمجھتا ہے تو آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے، ہر بار مسئلہ کشمیر کے نام پر ہمیں آرڈر تھما دیا جاتا ہے، یہ ناقابل قبول ہے، یہ آرڈر مزید نہیں چلے گا، سمجھ لینا چاہیئے کہ یہ آخری آرڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف خواجہ سراؤں کو بھی ووٹ کا حق دیا گیا ہے، دوسری جانب گلگت بلتستان سے ووٹ کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، سابق چیف جسٹس نے جاتے جاتے جو فیصلہ دیا، وہ ہمیں قبول نہیں ہے۔ ایک ستر سال کا ریٹائرڈ جج گلگت بلتستان میں تعینات کرنا سراسر ناانصافی ہے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا مسئلہ ایک ہے، لیکن کشمیر میں کوئی ریٹائرڈ جج نہیں لگایا جاتا، لیکن گلگت بلتستان کو کھلونا بنایا گیا ہے، گریڈ بیس کا ایک چیف سیکرٹری جج تعینات کریگا تو اس عدالتی نظام کا کیا ہوگا۔؟

عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین مولانا سلطان رئیس نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جی بی کو متنازعہ قرار تو دیدیا، لیکن متنازعہ حقوق کہیں نظر نہیں آئے، آج ریاست نے ہمیں متنازعہ قرار دیا ہے تو پھر ہمیں وہ حقوق بھی فراہم کرے، جو متنازعہ علاقوں کیلئے معین ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے مل کر کام کرنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، میری تجویز ہے کہ کشمیری قیادت سے مل کر آگے بڑھیں، عوامی ایکشن کمیٹی اپنی تحریک کو گلی گلی لے کر جائے گی۔

قانون اسمبلی مین اپوزیشن لیڈر کیپٹن محمد شفیع نے کہا کہ متنازعہ حیثیت سے گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کو نافذ کیا جائے، سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے ابہام دور ہوچکا ہے، لہٰذا وفاق عدالتی فیصلے کے تناظر میں جی بی کے بنیادی حقوق فوری طور پر فراہم کرے۔

تحریک انصاف گلگت بلتستان کی رہنما آمنہ انصاری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے ہم سب کو مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا، ہمیں متحد ہو کر حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی، اس فیصلے کے بعد ہمیں اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق اختیارات کا مطالبہ کرنا ہوگا، آمنہ انصاری نے کہا کہ احتجاج اور دھرنا آخری آپشن ہونا چاہیئے، اس سے پہلے کشمیر قیادت سے بھی بات کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

گلگت بلتستان ایورنیس فورم کے ترجمان انجینئر شبیر حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ستر سال سے ہم حقوق سے محروم ہیں کیونکہ ہم متنازعہ ہیں، سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ حقائق کی بنیاد پر دیا ہے، عدالت نے خود کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ فاٹا کے معاملے پر سب اکٹھے تھے، آج گلگت بلتستان میں ہم تقسیم کیوں ہیں؟ المیہ یہ ہے کہ ہمارے اندر بھی منافقت ہے، اس منافقت سے باہر نکلنا ہوگا، ہمیں ایک بیانیہ پر متفنق ہونے کی ضرورت ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس کا مقصد ہی یہی ہے کہ سب اکٹھے ہو کر ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہوں، ہماری کوتاہیوں کی وجہ سے کبھی متنازعہ تو کبھی خالصہ سرکار کہا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ جہاں سی پیک اور دیامر بھاشا ڈیم بن رہا ہے، اس علاقے کو کبھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

گلگت بلتستان سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غلام عباس نے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کو بنیادی حقوق فراہم کریں، حکومت نے خود 1948ء میں لوکل اتھارٹیز کا قیام عمل میں لانے کا وعدہ کیا تھا، حکومت نے اپنے وعدوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کو لکھ کر بھی دیا تھا، ہم ستر سال سے جو بات کہہ رہے تھے، وہی آج سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بھی واضح کر دی ہے، عدالت کے فیصلے کے بعد گلگت بلتستان کے عوام کو ایک سمت مل گئی ہے، انہوں نے کہا کہ میں 1999ء سے یہ کیس لڑ رہا ہوں اور اس کے تمام زاویوں سے واقف ہوں۔ یہ کونسا قانون ہے کہ گلگت بلتستان ایپلٹ کورٹ میں ریٹائرڈ جج بھرتی کئے جا رہے ہیں، آئین اور قانون میں کہاں لکھا گیا ہے کہ ستر سالہ ریٹائرڈ جج بھرتی کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ آج امید کی کرن پیدا ہوگئی ہے، جی بی کے حقوق کیلئے سب ایک ہوگئے ہیں، یہ سلسلہ برقرار رکھنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

اے پی سے کا مشترکہ اعلامیہ
یہ آل پارٹیز کانفرنس ان نکات پر متفق ہے کہ
1۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
2۔ گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان کیا جاتا ہے۔
3۔ حالیہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں گلگت بلتستان کے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے متنازعہ علاقے کے حقوق کے لئے جدوجہد کو تیز کیا جائے گا۔
4۔ سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے موجود ابہام دور ہوچکا ہے، لہذا وفاق سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں گلگت بلتستان کے بنیادی حقوق فی الفور فراہم کرے۔
5۔ یہ آل پارٹیز کانفرنس سپریم کورٹ کا فیصلہ جو کہ یو این سی آئی پی کی قرارداد کو بنیاد بنا کر دیا گیا ہے، کی رو سے مطالبہ کرتی ہے کہ گلگت بلتستان میں لوکل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، جس میں تین ریاستی امور کے علاوہ تمام اختیارت گلگت بلتستان کی منتخب اسمبلی کے سپرد کئے جائیں۔

6۔ متنازعہ حیثیت سے گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجیکٹ رول کو نافذ کیا جائے۔
7۔ آزاد عدلیہ کے قیام کے لئے آزاد کشمیر کی سپریم کورٹ کی طرز پر عدلیہ کا سیٹ اپ دیا جائے۔
8۔ تمام حکومتی شعبہ جات میں پاکستان حکومت کی طرف سے آنے والے بیوروکریٹس کا ناجائز کوٹہ ختم کیا جائے۔
9۔ شیڈول فور اور اے ٹی اے کے تحت زبان بندی کرنے کا ظالمانہ سلسلہ بند کیا جائے۔
10۔ ان تمام اہم بنیادی حقوق کے حصول کے لئے آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء مل کر جدوجہد کرنے پر اتفاق کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) وزیر اعلی بلوچستان کی مشیر برائے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور پارٹی ترجمان محترمہ بشری رند صاحبہ نے مجلس وحدت مسلمین کے سابق رکن بلوچستان اسمبلی اور وزیر قانون آغاسید محمد رضا کے فنڈ سے زیر تعمیر ریزیڈینشل ا سکول کا دورہ کیا، اس موقع پر آغا رضا، ایم ڈبلیوایم کے صوبائی رہنما کیپٹن(ر) حسرت اللہ چنگیزی اور دیگر سرکاری افسران بھی موجود تھے، وزیر اعلی بلوچستان کی مشیر برائے کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور پارٹی ترجمان محترمہ بشری رند صاحبہ نے  ریزیڈینشل ا سکول کی عمارت کے معائنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئےکہاکہ تعمیراتی کام کا معیار بہت اعلیٰ ہے جوکہ قابل تعریف ہے، انہوں نے ریزیڈینشل ا سکول کو ایک عظیم الشان اور بےنظیر پروجیکٹ قراردیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree